۲۴ باب
خُداوند کا پیام بر آمدِ ثانی کے لِیے راہ تیار کرے گا—مسِیح تختِ عدالت پر بیٹھے گا—اِسرائیلؔ کو حُکم دِیا جاتا ہے کہ دہ یکی اور ہدیے دِیا کریں—یادگاری کی کِتاب رکھی جاتی ہے—موازنہ کریں ملاکی ۳۔ قریباً ۳۴ سالِ خُداوند۔
۱ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے اُنھیں حُکم دِیا کہ اُن باتوں کو لِکھیں جو باپ نے ملاکی پر ظاہر کی تھیں، جو وہ اُنھیں بتائے گا۔ اور اَیسا ہُوا کہ اُن کے لِکھے جانے کے بعد اُس نے اُن باتوں کو صراحت سے بیان کِیا۔ اور یہ وہ باتیں ہیں جو اُس نے اُن کو یہ کہہ کر بتائیں کہ باپ نے ملاکی سے یُوں فرمایا—دیکھو، مَیں اپنا پیام بر بھیجُوں گا، اور وہ میرے آگے راہ تیار کرے گا، اور خُداوند جِس کے تُم طالِب ہو، اچانک اپنی ہَیکل میں آ موجُود ہو گا، یعنی عہد کا وہ پیام بر جِس میں تُم خُوش بختی پاتے ہو؛ دیکھو وہ آئے گا، ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
۲ پر اُس کی آمد کے دِن کی کِس میں تاب ہے، اور جب اُس کا ظہُور ہو گا تو کَون کھڑا رہ سکے گا؟ کیوں کہ وہ سُنار کی آگ، اور دھوبی کے صابُون کی مانِند ہے۔
۳ اور وہ چاندی کو تانے اور پاک صاف کرنے والے کی مانِند بَیٹھے گا؛ اور بنی لاوی کو سونے اور چاندی کی مانِند پاک صاف کرے گا، تاکہ وہ راست بازی سے خُداوند کے حضُور ہدئے گُزرانیں۔
۴ تب یہُوداؔہ اور یروشلیِم کا ہدیہ خُداوند کو پسند آئے گا، جَیسا ایّامِ قدِیم اور گُزشتہ زمانہ میں۔
۵ اور مَیں عدالت کے لِیے تُمھارے نزدِیک آؤُں گا؛ اور جادُوگروں کے خِلاف، اور حرام کاروں کے خِلاف، اور جُھوٹی قَسم کھانے والوں کے خِلاف، اور اُن کے خِلاف بھی جو مزدُوروں کو مزدُوری نہیں دیتے، اور بیواؤں اور یتِیموں پر سِتم کرتے اور مُسافِروں کی حق تلفی کرتے ہیں، اور مُجھ سے نہیں ڈرتے مُستعِد گواہ ہُوں گا، ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
۶ پَس مَیں خُداوند لاتبدِیل ہُوں؛ اِسی لِیے اَے بنی یعقُوب تُم نیست نہیں ہُوئے۔
۷ یعنی تُم اپنے باپ دادا کے ایّام سے میرے آئِین سے مُنحرِف رہے، اور اُن کو نہیں مانا۔ تُم میری طرف رُجُوع لاؤ تو مَیں تُمھاری طرف رُجُوع لاؤُں گا، ربُّ الافواج فرماتا ہے۔ لیکن تُم کہتے ہو: ہم کِس بات میں رُجُوع لائیں؟
۸ کیا کوئی آدمی خُداوند کو ٹھگے گا؟ پر تُم مُجھ کو ٹھگتے ہو۔ لیکن تُم کہتے ہو: ہم نے کِس بات میں تُجھے ٹھگا؟ دَہ یکیوں اور نذرانوں میں۔
۹ پَس تُم سخت ملعُون ہُوئے کیونکہ تُم نے بلکہ تمام قَوم نے مُجھے ٹھگا۔
۱۰ پُوری دَہ یکی ذخِیرہ خانہ میں لاؤ، تاکہ میرے گھر میں خُوراک ہو؛ اور اِسی سے میرا اِمتحان کرو، ربُّ الافواج فرماتا ہے، کہ مَیں تُم پر آسمان کے درِیچوں کو کھول کر برکت برساتا ہُوں کہ نہیں، یہاں تک کہ تُمھارے پاس اُس کے لِیے جگہ نہ رہے۔
۱۱ اور مَیں تُمھاری خاطِر ٹِڈّی کو ڈانٹُوں گا، اور وہ تُمھاری زمِین کے پھل کو برباد نہ کرے گی؛ اور تُمھارے تاکِستانوں کا پَھل کچّا نہ جھڑ جائے گا، ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
۱۲ اور سب قَومیں تُم کو مُبارک کہیں گی، کیوں کہ تُم فرحت بخش مُملکت ہو گے، ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
۱۳ خُداوند فرماتا ہے، تُمھاری باتیں میرے خِلاف بُہت سخت ہیں۔ تَو بھی تُم کہتے ہو: ہم نے تیری مُخالفت میں کیا کہا؟
۱۴ تُم نے تو کہا: خُدا کی عِبادت کرنا عبث ہے، ربُّ الافواج کے آئِین پر عمل کرنا اور اُس کے حُضُور ماتم کرنا لاحاصِل ہے۔
۱۵ اور اب ہم مغرُوروں کو نیک بخت کہتے ہیں؛ ہاں، شرِیر برومند ہوتے ہیں؛ اور خُدا کو آزمانے پر بھی رہائی پاتے ہیں۔
۱۶ پِھر خُدا ترسوں نے اکثر آپس میں گُفت گُو کی تھی، اور خُداوند نے مُتوجّہِ ہو کر سُنا؛ اور اُن کے لِیے اُس کے حُضُور یادگار کا دفتر لِکھا گیا جو خُداوند سے ڈرتے، اور اُس کے نام کو یاد کرتے تھے۔
۱۷ ربُّ الافواج فرماتا ہے اُس روز وہ میرے لوگ، بلکہ میری خاص مِلکِیّت ہوں گے؛ اور مَیں اُن پر اَیسا رحِیم ہُوں گا جَیسا باپ اپنے خِدمت گُزار بیٹے پر ہوتا ہے۔
۱۸ پِھر تُم رُجُوع لاؤ گے اور صادِق اور شرِیر میں اور خُدا کی عِبادت کرنے والے اور نہ کرنے والے میں اِمتِیاز کرو گے۔