صحائف
مضایاہ ۲۳


خُداوند کی اُمت اور اَیلما کی رُوداد، جِنھیں نوح بادِشاہ کے لوگوں نے بیابان کی طرف بھگا دِیا تھا۔

۲۳ اور۲۴ ابواب پر مُشتمِل۔

باب ۲۳

ایلما بادِشاہ بننے سے اِنکار کرتا ہے—وہ بحیثیتِ اعلیٰ کاہن خِدمت انجام دیتا ہے—خُداوند اپنے لوگوں کو تنبِیہ کرتا ہے، اور لامنی ہیلم کی سرزمِین فتح کر لیتے ہیں—عملون، نوح بادِشاہ کے بدکردار کاہنوں کا سردار، لامنی شہنشاہ کے ماتحت حُکُومت کرتا ہے۔ قریباً ۱۴۵—۱۲۱ ق۔م۔

۱ اب ایلما کو خُداوند نے خبردار کِیا کہ نوح بادِشاہ کی فَوجیں اُس پر چڑھائی کرنے کو ہیں اور کہ اُس نے اپنے لوگوں کو بتایا، پَس اُنھوں نے اپنے ریوڑ اِکٹھے کِیے، اور اپنا غلّہ لِیا، اور نوح بادِشاہ کی فَوجوں سے پہلے بیابان میں چلے گئے۔

۲ اور خُداوند نے اُنھیں تقویت بخشی، کہ نوح بادِشاہ کے لوگ اُنھیں ہلاک کرنے کے لِیے پکڑ نہ سکیں۔

۳ اور اُن کا بیابان میں فرار ہونے کا سفر آٹھ دِن کا تھا۔

۴ اور وہ اَیسی جگہ پہنچے، ہاں، یعنی بڑی خُوب صُورت اور خُوش گوار جگہ، پاک صاف پانی والی سرزمِین۔

۵ اور اُنھوں نے اپنے خیمے لگائے، اور زمِین پر کھیتی باڑی شُروع کر دی، اور عِمارتیں بنانے لگے، ہاں، وہ جفاکش تھے اور خُوب محنت کرتے تھے۔

۶ اور لوگ خواہاں تھے کہ ایلما اُن کا بادِشاہ ہو، چُوں کہ وہ اپنے لوگوں کو اِنتہائی عزیز تھا۔

۷ بلکہ اُس نے اُن سے کہا: دیکھو، یہ مُناسب نہیں ہے کہ ہمارا کوئی بادِشاہ ہو؛ پَس خُداوند یُوں فرماتا ہے: تُم کسی بشر کو دُوسرے سے بہتر مت جانو، یا کوئی آدمی یہ خیال مت کرے کہ وہ دُوسرے سے افضل ہے؛ پَس مَیں تُم سے کہتا ہُوں مُناسب نہیں ہے کہ تُمھارا کوئی بادِشاہ ہو۔

۸ پھر بھی، اگر اَیسا مُمکن ہوتاکہ تُمھارے بادِشاہ ہمیشہ عادِل آدمی بن سکتے تو پھر تمھارے لِیے کسی بادِشاہ کا ہونا بہتر ہو گا۔

۹ لیکن نوح بادِشاہ اور اُس کے کاہنوں کی بدکرداری یاد رکھو؛ مَیں خُود بھی پھندے میں پھنس گیا تھا، اور بہت سے اَیسے کام کِیے جو خُدا کی نظر میں مکرُوہ تھے، اور جِس کے سبب سے مُجھے کرب بھری تَوبہ کرنی پڑی؛

۱۰ پھِر بھی، بڑی مُصیبتوں کے بعد، خُداوند نے میری فریاد سُنی، اور میری دُعاؤں کا جواب دِیا اور تُم میں سے بہتوں کو اُس کی سچّائی کے عِرفان تک لانے کے لِیے مُجھے اپنے ہاتھوں میں وسِیلہ بنایا۔

۱۱ پھِر بھی، مَیں اِس پر فخر نہیں کرتا، کیوں کہ مَیں اپنے آپ پر فخر کرنے کے لائق نہیں ہُوں۔

۱۲ اور اب مَیں تُم سے کہتا ہُوں، تُم نوح بادِشاہ کے جبر میں رہے ہو، اور اُس کی اور اُس کے کاہنوں کی غُلامی میں رہے ہو، اور اُن کے باعث تُم بدی میں دھکیلے گئے ہو؛ پَس تُم بدی کے بندھن میں جکڑے گئے تھے۔

۱۳ اور اب جب تُم خُدا کی قُدرت سے اِن بندھنوں سے چُھڑائے گئے ہو؛ ہاں، یعنی نوح بادِشاہ اور اُس کے لوگوں کے ہاتھوں سے، اور بدکرداری کے بندھنوں سے بھی، اُسی طرح مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم اِس آزادی میں قائم رہو جس کے وسِیلے سے تُم آزاد کِیے گئے ہو، اور یہ کہ تُم کسی آدمی پر بھروسا نہ کرو کہ وہ تُمھارا بادِشاہ ہو۔

۱۴ اور نہ کسی آدمی پر بھروسا کرنا کہ تُمھارا اُستاد یا تُمھارا رُوحانی پیشوا ہو، سِوا اِس بات کے کہ وہ مردِ خُدا ہو، اُس کی راہوں پر چلتا ہو اور اُس کے حُکموں کو مانتا ہو۔

۱۵ یُوں ایلما نے اپنے لوگوں کو تعلیم دی، کہ ہر شخص اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند پیار کرے، تاکہ اُن کے درمیان میں کوئی جھگڑا نہ ہو۔

۱۶ اور اب، اُن کی کلِیسیا کا بانی ہونے کے ناطے سے، ایلما اُن کا اعلیٰ کاہن تھا۔

۱۷ اور اَیسا ہُوا کہ جب تک اُس کو خُدا کی طرف سے عطا نہ کِیا جاتا تھا کوئی بھی مُنادی کرنے یا تعلیم دینے کا اِختیار نہ پاتا تھا۔ پَس اُس نے اُن کے سارے کاہنوں اور اُن کے اُستادوں کو مخصُوص کِیا؛ اور راست آدمیوں کے سِوا کوئی بھی مخصُوص نہ کِیا گیا۔

۱۸ پَس اُنھوں نے اپنے لوگوں کی نگہبانی کی تھی اور راست بازی سے جُڑی باتوں سے اُن کی پرورش کی تھی۔

۱۹ اور اَیسا ہُوا کہ وہ مُلک میں نہایت خُوش حال ہونے لگے؛ اور اُنھوں نے اِس سرزمِین کا نام ہیلم رکھا۔

۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ وہ ہیلم کے مُلک میں نہایت زیادہ بڑھ گئے اور خُوش حال ہُوئے؛ اور اُنھوں نے شہر تعمیر کِیا، جسے وہ ہیلم کا شہر کہتے تھے۔

۲۱ پھِر بھی خُداوند کو اپنے لوگوں کی تنبِیہ کرنا واجب لگتا ہے؛ ہاں، وہ اُن کے صبر اور اِیمان کا اِمتحان لیتا ہے۔

۲۲ باوجُود اِس کے—جو کوئی بھی اُس پر توکّل کرتا ہے وہی آخری دِن اِقبال مند کِیا جائے گا۔ ہاں، اور اُن لوگوں کے ساتھ بھی یُوں ہُوا۔

۲۳ پَس دیکھو مَیں تمھیں دِکھاوں گا کہ وہ غُلامی میں لائے گئے، اور کوئی اُنھیں رہائی نہ دِلا سکا، لیکن صِرف خُداوند اُن کا خُدا، ہاں، یعنی ابرہام اور اِضحاق اور یعقُوب کا خُدا۔

۲۴ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے اُنھیں رہائی بخشی، اور اُس نے اپنی بڑی قُدرت اُن پر ظاہر کی، اور بےتحاشا تھیں اُن کی خُوشیاں۔

۲۵ پَس دیکھو اَیسا ہُوا کہ جب وہ ہیلم کے مُلک میں تھے، ہاں، ہیلم کے شہر میں، جِس وقت اِردگِرد زمِین پر کھیتی باڑی کرتے تھے، دیکھو لامنوں کی فَوج مُلک کی حُدود کے اندر آ موجود ہُوئی۔

۲۶ اب اَیسا ہُوا کہ ایلما کے بھائی اپنے کھیتوں سے بھاگ گئے، اور ہیلم کے شہر میں خُود کو اِکٹھا کِیا؛ اور لامنوں کی موجُودگی کے سبب سے وہ شدِید خوف زدہ تھے۔

۲۷ اَلبتہ ایلما آگے بڑھ کر اُن میں کھڑا ہُوا اور اُنھیں نصِیحت کرنے لگا کہ وہ خوف زدہ نہ ہوں، بلکہ خُداوند اپنے خُدا کو یاد کریں کہ وہ اُنھیں چُھٹکارا دے۔

۲۸ پَس اُنھوں نے اپنے خوف کو کُچلا، اور خُداوند سے فریاد کرنے لگے، کہ وہ لامنوں کے دِل نرم کرے، تاکہ وہ اُنھیں اور اُن کی بیویوں اور اُن کے بچّوں کو چھوڑ دیں۔

۲۹ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند نے لامنوں کے دِل نرم کِیے۔ اور ایلما اور اُس کے بھائی آگے بڑھے اور خُود کو اُن کے حوالے کر دِیا؛ اور لامنوں نے ہیلم کے مُلک پر قبضہ کر لِیا۔

۳۰ اب لامنوں کی فَوجیں، جس نے لمحی بادِشاہ کے لوگوں کا پِیچھا کِیا تھا، بیابان میں کئی دِنوں تک بھٹکتی رہی تھیں۔

۳۱ اور دیکھو، اُنھوں نے نوح کے اُن کاہنوں کو ڈُھونڈ لِیا تھا، اُس مقام پر جِس کو وہ عملون کہتے تھے؛ اور وہ عملون کے مُلک پر قابض ہونا شُروع ہو گئے تھے اور کھیتی باڑی شُروع کر دی تھی۔

۳۲ اب اُن کاہنوں کے سردار کا نام عملون تھا۔

۳۳ اور اَیسا ہُوا کہ عملون نے لامنوں سے فریاد کی؛ اور اُس نے بھی اُن کی بیویوں کو جو لامنوں کی بیٹیاں تھیں، اپنے بھائیوں کی مِنت کرنے بھیجا تاکہ وہ اُن کے شوہروں کو ہلاک نہ کریں۔

۳۴ اور لامنوں نے عملون اور اُس کے بھائیوں پر ترس کھایا، اور اُنھیں، اُن کی بیویوں کے سبب سے، ہلاک نہ کِیا۔

۳۵ اور عملون اور اُس کے بھائی لامنوں میں شامل ہو گئے، اور وہ بیابان میں نیفی کے مُلک کی تلاش میں سفر کر رہے تھے جب اُنھوں نے ہیلم کا مُلک دریافت کِیا، جو ایلما اور اُس کے بھائیوں کے قبضہ میں تھا۔

۳۶ اور اَیسا ہُوا کہ لامنوں نے ایلما اور اُس کے بھائیوں سے وعدہ کِیا، کہ اگر وہ اُنھیں وہ راستا دِکھائیں جو نیفی کے مُلک کی طرف جاتا ہے تو وہ اُنھیں اُن کی زِندگیاں اور اُن کی آزادی بخش دیں گے۔

۳۷ جب ایلما نے اُنھیں نیفی کے مُلک کی طرف جانے والا راستا دِکھا دِیا تھا تو اُس کے بعد لامنوں نے اپنے وعدے کا پاس نہ رکھا؛ بلکہ ہیلم کے مُلک کے گردا گرد، ایلما اور اُس کے بھائیوں پر، پہرے دار بِٹھا دیے۔

۳۸ اور اُن کے باقی ماندہ نِیفی کے مُلک کو چلے گئے؛ اور اُن میں سے چند ہیلم کے مُلک واپس آئے اور اپنے ساتھ اُن پہرے داروں کی بیویوں اور بچّوں کو بھی لائے جِنھیں اُس مُلک میں چھوڑا گیا تھا۔

۳۹ اور لامنوں کے بادِشاہ نے عملون کو اِجازت دی تھی کہ وہ اپنے لوگوں پر جو ہیلم کے مُلک میں تھے، بادِشاہ اور حاکم ہوگا، بہرکیف اُسے لامنوں کے بادِشاہ کی مرضی کے خِلاف کوئی کام کرنے کا اِختیار نہ ہو گا۔