صحائف
مضایاہ ۱۲


باب ۱۲

ابینادی لوگوں کی تباہی اور نوح بادِشاہ کی موت کی نبُوّت کرنے پر قید میں ڈالا جاتا ہے—جُھوٹے کاہن نوِشتوں کا حوالہ دیتے ہیں اور مُوسیٰ کی شریعت کو ماننے کا بہانا کرتے ہیں—ابینادی اُنھیں دس حُکم سِکھانا شُروع کرتا ہے۔ قریباً ۱۴۸ ق۔م۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ دو سال کے عرصے کے بعد ابینادی اُن میں بَھیس بدل کر آیا یُوں وہ اُسے پہچان نہ سکے اور اُن میں یہ کہہ کر نبُوّت کرنے لگا: خُداوند نے مُجھے یُوں کہہ کر حُکم دِیا—کہ ابینادی جا اور میرے اِن لوگوں میں نبُوّت کر، کیوں کہ اُنھوں نے میرے کلام کے خِلاف اپنے دل سخت کر لِیے ہیں؛ اُنھوں نے اپنے بُرے کاموں سے تَوبہ نہیں کی ہے؛ پَس، مَیں اپنے قہر میں اِن کے خِلاف آؤں گا، ہاں مَیں اپنے قہرِ شدِید میں اُن کی بدیوں اور مکرُوہات کی سزا دُوں گا۔

۲ ہاں، اَفسوس اِس نسل پر! اور خُداوند نے مُجھ سے فرمایا: اپنا ہاتھ بڑھا اور یہ کہہ کر نبُوّت کر: خُداوند یُوں فرماتا ہے، ایسا ہو گا کہ یہ نسل اپنی بدیوں کے سبب سے غُلامی میں لائی جائے گی، اور گالوں پر طمانچے کھائے گی؛ ہاں اور، لوگ اُنھیں ہانک دیں گے، اور یہ قتل کِیے جائیں گے؛ اور ہاں، ہَوا کی گِدھیں اور کُتّے اور ہاں، جنگلی درِندے اُن کا گوشت نوچیں گے۔

۳ اور ایسا ہو گا کہ نوح بادِشاہ کی زِندگی کی قیمت گرم بھٹی میں محض پوشاک کے جیسی ہو گی؛ پَس وہ جان لے گا کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔

۴ اور اَیسا ہو گا کہ مَیں اپنے اِن لوگوں کو شدید مُصِیبتوں سے، ہاں، قحط سے اور طاعُون سے مارُوں گا؛ اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ وہ سارا دِن واویلا کرتے رہیں گے۔

۵ اور ہاں، مَیں اُن کی پیٹھ پر بوجھ بندھواؤں گا؛ اور وہ ایک گُونگے گدھے کی طرح ہانکے جائیں گے۔

۶ اور اَیسا ہو گا کہ مَیں اُن کے درمیان ژالہ برساؤں گا اور یہ اُنھیں مارے گا اور پُوربی ہَوا بھی اُنھیں مارے گی اور کِیڑے بھی اُن کی زمِین کو نقصان دیں گے اور اُن کا اَناج کھا جائیں گے۔

۷ اور ایک بڑا کال اُنھیں ہلاک کرے گا—اور مَیں یہ سب کُچھ اُن کی بدیوں اور مکرُوہات کی وجہ سے کرُوں گا۔

۸ اور اَیسا ہو گا کہ اگر وہ تَوبہ نہیں کرتے تو مَیں اُنھیں رُویِ زمِین پر سے بالکل فنا کر دُوں گا، پھر بھی وہ اپنے پِیچھے سرگُزشت چھوڑ جائیں گے اور مَیں اُنھیں اُن دُوسری قوموں کے لِیے محفُوظ کرُوں گا جو مُلک پر قبضہ کریں گی؛ ہاں، اور مَیں یہ سب اِس لِیے کرُوں گا تاکہ مَیں اُن لوگوں کی مکرُوہات دُوسری قوموں پر ظاہر کرُوں۔ اور ابینادی نے اُن لوگوں کے خِلاف بُہت سی نبُوّتیں کیں۔

۹ اور اَیسا ہُوا کہ وہ اُس پر غُصہ ہُوئے؛ اور اُنھوں نے اُسے پکڑا اور باندھ کر بادِشاہ کے سامنے لے گئے اور بادِشاہ سے کہنے لگے: دیکھ، ہم ایک آدمی کو تیرے سامنے لائے ہیں جِس نے تیرے لوگوں کی بابت بُری نبُوّت کی ہے، اور کہتا ہے کہ خُدا اُنھیں برباد کر دے گا۔

۱۰ اور اُس نے تیری زِندگی کے مُتعلق بھی بُری نبُوّت کی ہے، اور کہا ہے کہ تیری زِندگی آگ کی بھٹی میں پوشاک کی مانِند ہے۔

۱۱ اور پھر یہ کہتا ہے کہ تُو خُشک ڈنٹھل کی مانِند ہے یعنی کھیت کے اُس خشک ڈنٹھل کی مانِند جو جانوروں کے پاؤں تلے مسلا اور روندا جاتا ہے۔

۱۲ اور پھر یہ کہتا ہے کہ تُو ایک ایسے خاردار پودے کے شگُوفوں کی ماننِد ہو گا جو کہ مکمل طور پر پکتے ہیں اور ہَوا چلنے سے زمِین کی سطح پر گِر جاتے ہیں۔ اور یہ بہانا کرتا ہے کہ یہ خُداوند نے کہا ہے۔ اور یہ کہتا ہے یہ سب کُچھ تُم پر تُمھاری بدیوں کے سبب سے وقوع ہو گا، سِوا اِس کے کہ تُم تَوبہ کرو۔

۱۳ اور اب، اَے بادِشاہ، تُو نے کون سی اَیسی بڑی بدی کی ہے، یا تیرے لوگوں نے کون سے بڑے بڑے گُناہ کِیے ہیں کہ خُدا ہمیں ملعُون ٹھہرائے یا پھر یہ آدمی ہمارا اِنصاف کرتا پھرے؟

۱۴ اور اب، اَے بادِشاہ، دیکھ ہم بےقصُور ہیں اور تُو نے بھی، اَے بادِشاہ، کوئی گُناہ نہیں کِیا؛ پَس اِس آدمی نے تیری بابت جُھوٹ کہا ہے، اور اِس نے بےفائدہ نبُوّت کی ہے۔

۱۵ اور دیکھ ہم مضبُوط ہیں، ہم غُلامی میں نہیں آئیں گے، یا اپنے دُشمنوں کی اِسِیری میں نہیں لائے جائیں گے اور ہاں، تُو مُلک میں خُوش حال ہُوا ہے اور تُو خُوش حال ہو گا۔

۱۶ دیکھ یہ آدمی، ہم اِسے تیرے ہاتھوں میں دیتے ہیں؛ تُو اِس کے ساتھ وہی کر جو تُجھے اچھّا لگے۔

۱۷ اور اَیسا ہُوا کہ نوح بادِشاہ نے ابینادی کو قید خانے میں ڈال دِیا؛ اور اُس نے حُکم دِیا کہ سارے کاہن خُود کو اِکٹھا کریں تاکہ وہ اُن سے مشورت لے کہ اُسے اُس کے ساتھ کیا کرنا چاہیے۔

۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے بادِشاہ سے کہا: اُسے یہاں لا تاکہ ہم اُس سے سوال کریں؛ اور بادِشاہ نے حُکم دِیا کہ وہ اُن کے سامنے لایا جائے۔

۱۹ اور وہ اُس سے سوال کرنے لگے، کہ وہ اُس سے اُس کی باتوں میں اِختلاف ڈلوائیں تاکہ اِس سے اُن کے پاس وجہ ہو کہ اُس پر اِلزام لگائیں؛ لیکن اُس نے دلیری سے اُنھیں جواب دیے اور اُن کے سارے سوالوں کا کامیابی سے جواب دِیا ہاں، وہ نہایت حیران ہُوئے؛ پَس اُس نے اُن کے سارے سوالوں کا سامنا کِیا اور اُن کی ساری باتوں میں اُنھیں خاموش کر دِیا۔

۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ اُن میں سے ایک نے اُس سے کہا: لِکھی گئی اُن باتوں کے کیا معنی ہیں جو ہمیں ہمارے باپ دادا نے یہ کہہ کر سِکھائیں کہ:

۲۱ اُس کے پاؤں پہاڑوں پر کیا ہی خُوش نما ہیں جو خُوشی کی خبر لاتا ہے؛ جو کہ سلامتی کا اِعلان کرتا ہے؛ جو نیکی کی خُوش خبری لاتا ہے؛ جو نجات کا اِعلان کرتا ہے؛ جو صِیُّون سے کہتا ہے، تیرا خُدا سلطنت کرتا ہے؛

۲۲ تیرے نگہبان آواز بُلند کریں گے؛ وہ آواز مِلا کر گائیں گے؛ پَس جب خُداوند صِیُّون کو واپس لائے گا تو وہ رُوبرو دیکھیں گے؛

۲۳ یروشلیم کے ویرانو؛ خُوشی سے للکارو مِل کر نغمہ سرائی کرو، کیوں کہ خُداوند نے اپنے لوگوں کو دِلاسا دِیا ہے، اُس نے یروشلیم کو مُخلصی دی ہے؛

۲۴ خُداوند نے اپنا پاک بازُو تمام قوموں کی آنکھوں کے سامنے ننگا کِیا ہے، اور زمِین کی ساری اِنتہائیں ہمارے خُدا کی نجات دیکھیں گی؟

۲۵ اور اب ابینادی نے اُن سے کہا: کیا تُم کاہن ہو اور اِن لوگوں کو تعلیم دینے اور نبُوّت کی رُوح کو سمجھنے کا بہانا کرتے ہو اور پھر بھی مُجھ سے یہ جاننے کی خواہش رکھتے ہو کہ اِن باتوں کے کیا معنی ہیں؟

۲۶ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، تُم پر اَفسوس جو خُدا کی راہوں کو بِگاڑتے ہو! کیوں کہ اگر تُم اِن باتوں کو سمجھتے تو تُم اُنھیں نہ سِکھاتے؛ پَس، تُم نے خُداوند کی راہوں کو بِگاڑا ہے۔

۲۷ تُمھارے دِلوں نے اُنھیں سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کی؛ چنُاں چہ تُمھاری عقل جاتی رہی۔ پَس، تُم اِن لوگوں کو کیا سِکھاتے ہو؟

۲۸ اور اُنھوں نے کہا: ہم مُوسیٰ کی شریعت سِکھاتے ہیں۔

۲۹ اور اُس نے پھر اُن سے کہا: اگر تُم مُوسیٰ کی شریعت کی تعلیم دیتے ہو تو اُسے مانتے کیوں نہیں؟ تُم نے اپنے دِل دولت پر کیوں لگا رکھے ہیں؟ تُم کیوں حرام کاری کرتے ہو اور اپنی توانائی کسبیوں کے ساتھ کیوں خرچ کرتے ہو، ہاں، اور اِن لوگوں سے گُناہ کراتے ہو، کہ خُداوند نے مُجھے اِن لوگوں کے خِلاف نبُوّت کرنے کے لِیے بھیجا ہے، ہاں حتیٰ کہ اِن لوگوں کے خِلاف بُہت بڑی بُرائی کی نبُوّت؟

۳۰ کیا تُم نہیں جانتے کہ مَیں سچ کہتا ہُوں؟ ہاں، تُم جانتے ہو کہ مَیں سچ کہتا ہُوں؛ اور تُمھیں خُدا کے سامنے کانپنا چاہیے۔

۳۱ اور ایسا ہو گا کہ تُم اپنی بدیوں کے باعث مارے جاؤ گے پَس تُم کہتے ہو کہ تُم مُوسیٰ کی شریعت کی تعلیم دیتے ہو۔ اور مُوسیٰ کی شریعت کی بابت تُم کیا جانتے ہو؟ کیا نجات مُوسیٰ کی شریعت کے وسِیلے آتی ہے؟ تُم کیا کہتے ہو؟

۳۲ اور اُنھوں نے جواب دِیا اور کہا کہ نجات مُوسیٰ کی شریعت کے وسِیلے سے آتی ہے۔

۳۳ بلکہ اب ابینادی نے اُن سے کہا: مَیں جانتا ہُوں کہ اگر تُم خُدا کے حُکموں کو مانو تو تُم بچ جاؤ گے؛ ہاں، اگر تُم اُن حُکموں کو مانو جو خُدا نے کوہِ سینا پر مُوسیٰ کو یہ کہتے ہُوئے دِیے:

۳۴ مَیں خُداوند تیرا خُدا ہُوں جو تُجھے مُلکِ مِصر، غُلامی کے گھر سے باہر نِکال لایا ہے۔

۳۵ تُو میرے سِوا کسی اور خُدا کو نہ ماننا۔

۳۶ تُو اپنے لِیے کوئی تراشی ہُوئی مُورت نہ بنانا، نہ کِسی چِیز کی صُورت بنانا جو اُوپر آسمان میں یا نِیچے زمِین پر یا زمِین کے نِیچے پانی میں ہے۔

۳۷ اب ابینادی نے اُن سے کہا، کیا تُم نے یہ سب انجام دِیا ہے؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں نہیں، تُم نے انجام نہیں دِیا۔ اور کیا تُم نے اِن لوگوں کو یہ سب کُچھ انجام دینے کی تعلیم دی ہے؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں نہیں، تُم نے اَیسا نہیں کِیا۔