صحائف
مضایاہ ۱۰


باب ۱۰

لامن بادِشاہ مر جاتا ہے—اِس کے لوگ جنگلی اور وحشی ہیں اور جُھوٹی روایات پر یقِین رکھتے ہیں—ضینِف اور اُس کے لوگ اُن کے خِلاف فتح یاب ہوتے ہیں۔ قریباً ۱۸۷—۱۶۰ ق۔م۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ ہم پھر سے سلطنت قائم کرنے لگے اور ہم پھر سے امن کے ساتھ مُلک پر قابض ہونے لگے۔ اور مَیں نے ہر قسم کے جنگی ہتھیار بنوائے تاکہ اِس طرح میرے پاس میرے لوگوں کے واسطے اُس وقت کے لِیے ہتھیار ہوں، جب لامنی میرے لوگوں کے خِلاف دوبارہ جنگ کرنے آئیں۔

۲ اور مَیں نے مُلک کے گِرد مُحافظ مُقرّر کِیے تاکہ لامنی دوبارہ ہم پر بےخبری میں حملہ کر کے ہمیں ہلاک نہ کر دیں؛ اور یُوں مَیں نے اپنے لوگوں اور اپنے گلّوں کی حفاظت کی اور اُنھیں دُشمن کے ہاتھوں میں گِرنے سے بچائے رکھا۔

۳ اور اَیسا ہُوا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کے مُلک کو کئی سالوں تک وراثت میں رکھا، ہاں، بائیس سال تک۔

۴ اور مَیں نے حُکم دِیا کہ مرد زمِین پر ہل چلائیں اور تمام قسم کا غلّہ اور تمام قسم کے پھل کی ہر نسل اُگائیں۔

۵ اور مَیں سبب ہُوا کہ عورتیں چرخہ کاتیں اور محنت اور کام کریں اور کتانی کپڑے کی عُمدہ قسمیں تیار کریں اور ہاں، ہر قسم کا کپڑا جِس سے ہم اپنی برہنگی ڈھانپیں؛ اور یُوں مُلک میں ہم خُوش حال ہُوئے—یُوں بائیس سال تک ہم نے مُلک میں مُسلسل امن پایا۔

۶ اور اَیسا ہُوا کہ لامن بادِشاہ مر گیا اور اُس کی جگہ اُس کا بیٹا حُکُومت کرنے لگا۔ اور وہ اپنے لوگوں کو میرے لوگوں کے خِلاف بغاو ت کے لِیے اُبھارنے لگا؛ پَس وہ جنگ کے لِیے اور میرے لوگوں کے خِلاف لڑائی کو آنے کے لِیے تیاری کرنے لگے۔

۷ بلکہ مَیں نے اپنے جاسُوس شملون کے مُلک کے اِرد گِرد بھیجے تاکہ مَیں اُن کی تیاریوں کا کھوج لگا سکُوں، تاکہ اُن کے خِلاف دِفاع کر سکُوں تاکہ وہ میرے لوگوں پر چڑھ نہ آئیں اور اُنھیں ہلاک نہ کر دیں۔

۸ اور اَیسا ہُوا کہ وہ مُلک شلوم کے شمال میں اپنے بے شُمار لشکروں کے ساتھ کمانوں سے اور تِیروں سے اور تلواروں سے اور بُغدوں سے اور پتھروں سے اور فلاخنوں سے لیس آدمیوں کے ساتھ آئے؛ اور اُن کے سر مُنڈھے ہُوئے اور وہ ننگے تھے اور اُنھوں نے چمڑے کے کمر بند اپنی کمروں پر باندھے ہُوئے تھے۔

۹ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں نے ترغیب دی کہ میرے لوگوں کی عورتیں اور بچّے بیابان میں چُھپ جائیں؛ اور مَیں نے یہ حُکم بھی دِیا کہ میرے تمام بُوڑھے مرد جو ہتھیار اُٹھا سکتے تھے اور میرے تمام جوان مرد بھی جو ہتھیار اُٹھا سکتے تھے، لامنوں کے خِلاف لڑائی پر جانے کے لِیے خُود کو اکٹھا کریں؛ اور مَیں نے ہر آدمی کو اُس کی عُمر کے مُطابق صفوں میں مُقرّر کِیا۔

۱۰ اور اَیسا ہُوا کہ ہم لامنوں کے خِلاف لڑائی کے لِیے گئے؛ اور مَیں، حتیٰ کہ مَیں، اپنے ایّامِ ضُعیفی میں لامنوں کے خِلاف لڑائی کے لِیے گیا۔ اور اَیسا ہُوا کہ ہم خُداوند کے زور میں لڑائی کے لِیے گئے۔

۱۱ اب لامنوں کو خُداوند، نہ خُداوند کے زور کا کُچھ عِلم تھا، پَس وہ اپنی ہی طاقت پر بھروسا کرتے تھے۔ پھر بھی آدمی کی طاقت کے مُطابق، وہ طاقت ور لوگ تھے۔

۱۲ وہ جنگلی اور وحشی اور خُون کی پیاسی قَوم تھی جو اپنے باپ دادا کی روایات پر یقِین رکھتی تھی، جو کہ یہ ہے—وہ یہ یقِین کرتی تھی کہ وہ اپنے باپ دادا کی بدیوں کے سبب سے یروشلِیم سے نِکالی گئی، اور بیابان میں اُن کے بھائیوں نے اُن کے ساتھ نااِنصافی کی، اور پھر سَمُندر پار کرتے ہُوئے بھی اُن کے ساتھ نااِنصافی ہُوئی؛

۱۳ اور دوبارہ اُن سے نااِنصافی ہُوئی جب سَمُندر پار کرنے کے بعد وہ اپنی مورُوثی سرزمِین میں تھے، اور یہ سب اِس لِیے ہُوا کہ نِیفی خُداوند کے حُکموں کو ماننے میں زیادہ وفادار تھا—پَس وہ خُداوند کا مقبُولِ نظر تھا کیوں کہ خُداوند اُس کی دُعائیں سُنتا اور اُن کا جواب دیتا تھا اور اُسی نے بیابان میں اُن کے سفر کی راہ نمائی کی۔

۱۴ اور اُس کے بھائی اُس پر برہم تھے کیوں کہ وہ خُدا کی حِکمت کو نہ سمجھتے تھے؛ وہ پانیوں پر بھی اُس پر غضب ناک تھے کیوں کہ اُنھوں نے اپنے دِل خُداوند کے خِلاف سخت کر لِیے تھے۔

۱۵ اور جب وہ موعودہ سرزمِین میں پہنچ چُکے پھر بھی اُس کے ساتھ غضب ناک ہُوئے، کیوں کہ وہ یہ کہتے تھے کہ اُس نے اُن کے ہاتھوں سے لوگوں پر حُکم رانی لے لی تھی؛ اور وہ اُسے ہلاک کرنے کے خواہاں تھے۔

۱۶ اور پھر وہ اُس پر اِس بات سے بھی خفا تھے کیوں کہ وہ خُداوند کے حُکم کے مُطابق بیابان میں چلا گیا تھا، اور وہ سرگُزشت لے لی تھیں جو تانبے کے اَوراق پر کُندہ تھیں، کیوں کہ وہ یہ کہتے کہ اُس نے اُنھیں لُوٹا تھا۔

۱۷ اور یُوں اُنھوں نے اپنے بچّوں کو سِکھایا کہ اُن سے نفرت کریں، اور اُنھیں قتل کریں اور اُنھیں لُوٹیں اور اُن سے چِھینیں، اور اُنھیں تباہ و برباد کرنے کے لِیے جو کُچھ کر سکتے ہوں کریں؛ پَس وہ نِیفی کی نسل سے اَبَدی نفرت کرتے ہیں۔

۱۸ اِسی واسطے لامن بادِشاہ نے، اپنی مکاری، اور فریب و چالاکی سے، اور اپنے پُرکشش وعدوں سے، مُجھے دھوکا دِیا کہ مَیں اپنے لوگوں کو اِس مُلک میں لایا کہ وہ اُنھیں ہلاک کریں، ہاں، اور ہم نے کئی سالوں تک مُلک میں دُکھ جِھیلے ہیں۔

۱۹ اور اب مَیں، ضینِف، نے لامنوں کے مُتعلق یہ سب باتیں اپنے بھائیوں کو بتا کر اُن میں جوش پَیدا کِیا کہ خُداوند پر توکّل کر کے پُوری قُوّت سے لڑائی کے لِیے نِکلیں؛ پَس، ہم اُن کے ساتھ رُوبرو لڑے۔

۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ ہم نے دوبارہ اُنھیں اپنے مُلک سے نِکال دِیا؛ اور ہم نے بڑی بے رحمی سے اُن کا قتلِ عام کِیا، یعنی نہایت زیادہ کہ ہم نے اُن کا شُمار نہ کِیا۔

۲۱ اور اَیسا ہُوا کہ ہم دوبارہ اپنے مُلک کو لوٹے اور میرے لوگ اپنے گلّوں کو سنبھالنے اور اپنی زمِین میں ہل چلانے لگے۔

۲۲ اور اب چُوں کہ مَیں بُوڑھا ہو گیا، چُناں چہ مَیں نے اپنی سلطنت اپنے بیٹوں میں سے ایک کے حوالے کی؛ پَس مَیں مزید کُچھ نہیں کہتا۔ اور خُداوند میرے لوگوں کو برکت دے۔ آمین۔