صحائف
مضایاہ ۱۳


باب ۱۳

ابینادی اِلہٰی قُدرت سے بچا لِیا جاتا ہے—وہ دس حُکم سِکھاتا ہے—نجات صِرف مُوسیٰ کی شریعت کے وسِیلے سے ہی نہیں آتی—خُدا خُود کَفّارہ ادا کرے گا اور اپنے لوگوں کو مُخلصی بخشے گا۔ قریباً ۱۴۸ ق۔م۔

۱ اور اب جب بادِشاہ یہ باتیں سُن چُکا تو اُس نے اپنے کاہنوں سے کہا: اِس شخص کو لے جاؤ اور قتل کر دو، سِوا اِس کے ہم اور کیا کریں کیوں کہ یہ تو دیوانہ ہے۔

۲ اور وہ آگے بڑھے اور اُس پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی؛ لیکن اُس نے اُن کا مُقابلہ کِیا اور اُن سے کہا:

۳ مُجھے مت چھوؤ، پَس اگر تُم نے مُجھ پر ہاتھ ڈالا تو خُدا تُمھیں ہلاک کرے گا، کیوں کہ مَیں نے ابھی وہ پیغام نہیں پُہنچایا جِس کی خاطر خُداوند نے مُجھے بھیجا ہے، نہ مَیں نے تُمھیں وہ بتایا ہے جِس کو بتانے کے لِیے تُم نے مُجھے طلب کیا ہے کہ مَیں بتاؤں؛ پَس، اِس وقت خُدا مُجھے ہلاک نہ ہونے دے گا۔

۴ بلکہ مُجھے وہ حُکم پُورے کرنا ضرُور ہیں جِن کا خُدا نے مُجھے حُکم دِیا ہے؛ اور چُوں کہ مَیں نے تُمھیں سچّ بتایا ہے، تُم مُجھ پر خفا ہُوئے ہو۔ اور پھر، کیوں کہ مَیں نے خُدا کی باتیں کہی ہیں تو تُم نے میری بابت فیصلہ کر لِیا ہے کہ مَیں دیوانہ ہُوں۔

۵ اب اَیسا ہُوا کہ ابینادی کے یہ باتیں کہنے کے بعد نوح بادِشاہ کے لوگوں کو اُس پر ہاتھ ڈالنے کی جُراَت نہ ہُوئی، پَس خُداوند کا رُوح اُس پر تھا؛ اور اُس کا چہرہ ایسے نُورانی تھا جیسے کوہِ سینا پر خُداوند سے بات کرتے ہُوئے مُوسیٰ کا تھا۔

۶ اور وہ خُداوند کی قُدرت اور اِختیار سے بولتا تھا؛ اور اُس نے یہ کہتے ہُوئے اپنا کلام جاری رکھا:

۷ تُم نے دیکھا کہ تُم مُجھے قتل کرنے کی طاقت نہیں رکھتے، پَس مَیں اپنا پیغام ختم کرتا ہُوں۔ ہاں، اور مَیں نے جان لِیا ہے کہ یہ تُمھارے دِلوں کو چِیرتا ہے کیوں کہ مَیں تُمھاری بدیوں کی بابت تُم سے سچّ کہتا ہُوں۔

۸ ہاں، اور میرا کلام تُمھیں حیرت، تعجب اور غُصے سے بھر دیتا ہے۔

۹ پَس مَیں اپنا پیغام ختم کرتا ہُوں؛ اور پھر مَیں کہیں بھی جاؤں کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر اَیسا ہو کہ مَیں بچایا جاؤں۔

۱۰ مگر لازم ہے کہ مَیں تُمھیں یہ بتاؤں، اِس کے بعد، جو تُم میرے ساتھ کرو گے وہ آنے والی باتوں کا نِشان اور پیش خیمہ ہو گا۔

۱۱ اور اب مَیں خُدا کے باقی حُکم تُمھارے سامنے پڑھتا ہُوں، پَس مَیں یہ جانتا ہُوں کہ وہ تُمھارے دِلوں پر نقش نہیں ہیں؛ مَیں نے یہ جانا ہے کہ تُم نے اپنی زِندگی کے بیشتر حِصّے میں بدی سِیکھی اور سِکھائی ہے۔

۱۲ اور اب، تُم یاد رکھو جو مَیں نے تُم سے کہا: تُو اپنے لِیے اُوپر آسمان پر، یا نیچے زمِین پر، یا زمِین کے نیچے کے پانی کی چیزوں میں سے کسی کی مانِند بھی کوئی تراشی ہُوئی مُورت نہ بنانا۔

۱۳ اور پھر: تُو اپنے آپ کو اُن کے سامنے نہ جُھکانا اور نہ اُن کی عِبادت کرنا؛ پَس مَیں خُداوند تیرا خُدا غیور خُدا ہُوں، جو باپ دادا کی بدیوں کی سزا اُن کے بچّوں کو حتیٰ کہ تِیسری اور چَوتھی پُشتوں تک دیتا ہُوں جو مُجھ سے عداوت رکھتے ہیں؛

۱۴ اور اُن ہزاروں پر جو مُجھ سے محبت کرتے ہیں اور میرے حُکموں کو مانتے ہیں رحم کرتا ہُوں۔

۱۵ تُو خُداوند اپنے خُدا کا نام بےفائدہ نہ لینا؛ کیوں کہ خُداوند اُسے بےقصور نہیں ٹھہرائے گا جو اُس کا نام بےفائدہ لیتا ہے۔

۱۶ یاد کر کے تُو سبت کا دِن پاک ماننا۔

۱۷ چھے دِن تک تُو مِحنت کر کے اپنا سارا کام کاج کرنا؛

۱۸ لیکن ساتواں دِن جو کہ خُداوند تیرے خُدا کا سبت ہے تُو کوئی کام نہ کرنا، نہ تیرا بیٹا، نہ تیری بیٹی، نہ تیرا غُلام، نہ تیری لَونڈی، نہ تیرا چَوپایہ، نہ کوئی مُسافِر جو تیرے ہاں تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو؛

۱۹ پَس خُداوند نے چھے دِن میں آسمان اور زمِین، اور سَمُندر، اور جو کُچھ اُن میں ہے وہ سب بنایا ہے؛ پَس خُداوند نے سبت کے دِن کو برکت دی اور اُسے مُقدّس ٹھہرایا۔

۲۰ تُو اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا، تاکہ تیری عُمر اُس مُلک میں جو خُداوند تیرا خُدا تُجھے دیتا ہے دراز ہو۔

۲۱ تُو خُون نہ کرنا۔

۲۲ تُو زِنا نہ کرنا۔ تُو چوری نہ کرنا۔

۲۳ تُو اپنے پڑوسی کے خِلاف جُھوٹی گواہی نہ دینا۔

۲۴ تُو اپنے پڑوسی کے گھر کا لالچ نہ کرنا، تُو اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا، نہ اُس کے غُلام نہ اُس کی لونڈی، نہ اُس کے بیل، نہ اُس کے گدھے کا، اور نہ اپنے پڑوسی کی کِسی اَور چِیز کا لالچ کرنا۔

۲۵ اور اَیسا ہُوا کہ یہ باتیں ختم کرنے کے بعد ابینادی نے اُن سے پُوچھا: کیا تُم نے اِن لوگوں کو سِکھایا ہے کہ اُنھیں اِن حُکموں کو ماننے کے لِیے اِن تمام باتوں پر یقِینی طور پر عمل کرنا ہو گا؟

۲۶ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، نہیں؛ پَس اگر تُم نے یہ کِیا ہوتا تو خُداوند مُجھے آگے آنے اور اِن لوگوں کی بابت بُرائی کی نبُوّت کرنے کا نہ کہتا۔

۲۷ اور اب تُم نے کہا ہے کہ نجات مُوسیٰ کی شریعت سے آتی ہے۔ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ واجب ہے کہ ابھی تُم مُوسیٰ کی شریعت پر چلو؛ لیکن مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ وقت آئے گا کہ مُوسیٰ کی شریعت پر چلنا پھر واجب نہ ہو گا۔

۲۸ اور مَیں مزید تُم سے کہتا ہُوں کہ نجات صِرف شریعت ہی سے نہیں آتی؛ اور اگر یہ کَفّارہ نہ ہوتا جو خُدا خُود اپنے لوگوں کے گُناہوں اور بدیوں کی خاطر دے گا تو پھر مُوسیٰ کی شریعت کے باوجُود وہ ضرُور ناگُزیر طور پر ہلاک ہوتے۔

۲۹ اور اب مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ ضرُوری تھا کہ بنی اِسرائیل کو شریعت دی جاتی، حتیٰ کہ سخت شریعت، کیوں کہ وہ سرکش لوگ تھے، بدی کرنے میں تیز، اور خُداوند اپنے خُدا کو یاد رکھنے میں سُست تھے؛

۳۰ اُنھیں شریعت دی گئی، ہاں، ادائیگیوں اور رسُوم کی شریعت، اَیسی شریعت جِس میں اُنھیں خُدا کو یاد رکھنے اور اُس کے لِیے اپنے فرض پُورے کرنے کے واسطے روز بروز سختی سے عمل کرنا پڑتا۔

۳۱ بلکہ دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ سب چِیزیں آنے والی چِیزوں کی علامت تھیں۔

۳۲ اور اب، کیا اُنھوں نے شریعت کو سمجھا؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، نہیں، وہ سب شریعت کو نہیں سمجھے؛ اور یہ اُن کی سخت دِلی کی وجہ سے ہے؛ پَس وہ یہ نہ سمجھ سکے کہ کوئی آدمی خُدا کی مُخلصی کے سِوا نجات نہیں پا سکتا۔

۳۳ پَس دیکھو، کیا مُوسیٰ نے اُن میں ممسُوح کی آمد کی نبُوّت نہیں کی، اور یہ کہ خُدا اپنے لوگوں کو مُخلصی دے گا؟ ہاں، اور حتیٰ کہ تمام نبِیوں نے جِنھوں نے دُنیا کی اِبتدا سے نبُوّت کی—کیا اُنھوں نے کم و بیش اِنھی چِیزوں کی بابت بات نہیں کی؟

۳۴ کیا اُنھوں نے یہ نہیں کہا کہ خُدا خُود بنی آدم کے درمیان آئے گا اور خُود پر اِنسان کی صُورت لے گا اور بڑی قُدرت کے ساتھ رُویِ زمِین پر جائے گا؟

۳۵ ہاں، اور کیا اُنھوں نے نہیں کہا کہ وہ مُردوں کی قیامت لائے گا، اور کہ وہ، خُود ستایا جائے گا اور دُکھ اُٹھائے گا؟