صحائف
مورمن ۸


باب ۸

بنی لامن، بنی نِیفی کو ڈُھونڈتے اور ہلاک کرتے ہیں—مورمن کی کِتاب خُدا کی قُدرت سے ظاہر ہو گی—اُن پر صدائے افسوس بُلند کی جاتی ہے جو خُدا کے کاموں کے خِلاف قہر اور جھگڑا برپا کرتے ہیں—بنی نِیفی کی سرگُزشت بدکاری، تنزُلی، اور برگشتگی کے دِن ظاہر ہو گی۔ قریباً ۴۰۰–۴۲۱ سالِ خُداوند۔

۱ دیکھو مَیں، مرونی اپنے باپ مورمن کی رُوداد کو مُکمل کرتا ہُوں۔ دیکھو، مُجھے صرف چند باتیں قلم بند کرنی ہیں، جن باتوں کا میرے باپ نے مُجھے حُکم دیا ہے۔

۲ اور اب اَیسا ہُوا کہ کمورہ کے مقام پر بڑی شدِید اور زبردست جنگ کے بعد، دیکھو، بنی لامن نے اُن نِیفیوں کو جو بچ کر جنوبی مُلک کو بھاگ گئے تھے اُس وقت تک چُن چُن کر قتل کرتے رہے، جب تک کہ وہ سارے ہلاک نہ ہو گئے۔

۳ اور میرا باپ بھی اُنھوں نے ہی قتل کِیا اور اب صِرف مَیں اَکیلا اپنے لوگوں کی تباہی کی یہ درد ناک داستان لِکھنے کے لیے باقی رہ گیا ہُوں۔ لیکن دیکھو، وہ جا چُکے ہیں، اور مَیں اپنے باپ کے حُکم کو پُورا کرتا ہُوں۔ اور آیا وہ مُجھے بھی قتل کر دیں گے، مُجھے عِلم نہیں۔

۴ پَس مَیں لِکھوں گا اور اِن نوشتوں کو زمین میں محفُوظ کر دُوں گا؛ اور پِھر مَیں کہاں جاتا ہُوں، اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

۵ دیکھو، میرے باپ نے یہ نوِشتے لِکھے ہیں، اور اُس نے اِن کا مقصد بھی لِکھا ہے۔ اور دیکھو، مَیں بھی وہ سب لِکھتا، اگر مُجھے اَوراق پر جگہ مِلتی، لیکن مُجھے نہیں مِلی؛ اور کچی دھات میرے پاس نہیں ہے، پَس مَیں اکیلا ہُوں۔ میرا باپ اور میرے سارے رشتہ دار لڑائی میں قتل ہو چُکے ہیں، اور میرا کوئی دوست نہیں ہے، نہ کہیں جانے کے لیے کوئی منزل؛ اور مُجھے عِلم نہیں کہ خُداوند مُجھے کب تک زِندہ رہنے کی مُہلت دیتا ہے۔

۶ دیکھو، ہمارے خُداوند اور نجات دہندہ کی آمد کو چار سَو برس بِیت چُکے ہیں۔

۷ اور دیکھو، بنی لامن نے میری اُمّت، بنی نِیفی کو شہر بہ شہر اور کُوچہ بہ کُوچہ ڈُھونڈا اور چُن چُن کر ہلاک کر ڈالا، یہاں تک کہ کوئی بھی باقی نہ بچا؛ اور وہ بےدریغ تہ تیغ ہُوئے ہیں، ہاں، میری اُمّت، بنی نِیفی، کی ہلاکت بڑی شدِید اور الم ناک ہے۔

۸ اور دیکھو، یہ خُداوند کا ہاتھ ہے جِس نے یہ حال کِیا ہے۔ اور دیکھو، بنی لامن بھی ایک دوسرے کے ساتھ جنگ میں لگے ہیں اور یہ پُوری رُویِ زمِین قتل اور کشت و خُون کے چکر میں لگی ہے اور کوئی بھی اِس جنگ کے انجام سے واقف نہیں ہے۔

۹ اور اب، دیکھو، مَیں اُن کی بابت مزید کُچھ نہیں کہتا، پَس لامنوں اور ڈاکوؤں کے سِوا کوئی نہیں جو اِس رُویِ زمِین پر زِندہ ہے۔

۱۰ اور کوئی نہیں ہے جو سچّے خُدا کو جانتا ہے، سِوا یِسُوع کے اُن شاگِردوں کے، جو اِس مُلک میں اِس وقت تک رہے جب تک لوگوں کی بدکاری بُہت زیادہ نہ ہو گئی تھی، پِھر خُداوند نے لوگوں کے ساتھ اُنھیں نہ رہنے دِیا؛ اور آیا کہ وہ رُویِ زمِین پر ہیں، کوئی شخص نہیں جانتا۔

۱۱ لیکن دیکھو، میرے باپ نے اور مَیں نے اُنھیں دیکھا ہے، اور اُنھوں نے ہماری خِدمت گُزاری کی ہے۔

۱۲ اور جو کوئی بھی اِس نوِشتہ کو پائے، اور اُن خامیوں کے باعث جو اِس میں ہیں تنقید نہ کرے تو وہ اِن باتوں سے زیادہ جلِیل القدر باتوں کا عِرفان پائے گا۔ دیکھو، مَیں مرونی ہُوں؛ اور اگر مُمکن ہوتا تو مَیں ساری باتیں تُم پر آشکار کرتا۔

۱۳ دیکھو، مَیں اِس اُمّت کی بابت بات ختم کرتا ہُوں۔ مَیں مورمن کا بیٹا ہُوں، اور میرا باپ نِیفی کی نسل سے تھا۔

۱۴ اور مَیں وہی ہُوں جو اِس نوِشتہ کو خُداوند کی حِفظ و امان میں محفُوظ کرتا ہُوں؛ خُداوند کے فرمان کے مُطابق اِن اَوراق کی کوئی مالیت نہیں ہے، پَس اُس نے درحقیقت فرمایا ہے کہ کوئی بھی اِنھیں نفع کی نِیّت سے حاصل نہ کرے گا، لیکن اُن پر لِکھے ہُوئے صحائف بیش قِیمت ہیں؛ اور جو کوئی اِنھیں روشنی میں لائے گا، خُداوند اُسے برکت دے گا۔

۱۵ پَس کسی کو اِختیار نہیں کہ وہ اِس کو روشنی میں لائے، سِوا اِس کے جِس کو خُداوند کی طرف سے یہ اختیار عطا کِیا جائے؛ پَس خُدا چاہتا ہے کہ یہ صِرف اِس کے جلال کے لیے یک سُوئی سے انجام دِیا جائے، یا قدیم اور طویل عرصہ سے خُداوند کے موعودہ پراگندہ لوگوں کی بھلائی کے لِیے ہو۔

۱۶ اور مُبارک ہے وہ جو اِس نوِشتہ کو روشنی میں لاتا ہے؛ پَس خُداوند کے کلام کے مُطابق، یہ تاریکی سے روشنی میں لایا جائے گا؛ ہاں، یہ دھرتی میں سے نِکالا جائے گا، اور یہ تاریکی میں سے مُنوّر ہو گا، اور قَوموں کے عِلم میں آئے گا؛ اور یہ خُدا کی قدرت کے وسیلے سے ہو گا۔

۱۷ اور اگر غلطیاں ہیں تو وہ اِنسان کی غلطیاں ہیں۔ لیکن دیکھو، ہمیں کسی غلطی کا عِلم نہیں اَلبتہ خُدا سب باتیں جانتا ہے؛ پَس جو کوئی رَدّ کرتا ہے، خبردار رہے کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ جہنم کی آگ کے خطرے میں ہو۔

۱۸ اور وہ جو کہتا ہے: مُجھے دِکھاؤ، ورنہ مارے جاؤ گے—وہ خبردار رہے کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ اَیسا حُکم دے جو خُداوند نے منع فرمایا ہے۔

۱۹ پَس دیکھو، جو کوئی ناعاقبت اندیشی سے عدالت کرتا ہے بدلے میں اُس کی عدالت بھی ناعاقبت اندیشی سے کی جائے گی؛ پَس اُس کے اَعمال کے مُطابق اُس کا اجر ہو گا؛ پَس جو کوئی ظُلم ڈھاتا ہے بدلے میں خُداوند اُس کو مارے گا۔

۲۰ دیکھو، صحیفے کیا کہتے ہیں—نہ اِنسان ظُلم ڈھائیں، نہ وہ عدالت کریں؛ پَس خُداوند فرماتا ہے، عدالت کرنا میرا کام ہے، اور اِنتِقام لینا میرا کام ہے، بدلہ مَیں ہی دُوں گا۔

۲۱ اور وہ جو کارِ خُداوند کے خِلاف، اور خُداوند کے موعودہ لوگوں کے خِلاف، جو اِسرائیل کے گھرانے کے ہیں، قہر ڈھانے اور دھمکانے کی دُھن میں ہوگا، اور کہے گا: ہم کارِ خُداوند کو نیست و نابُود کر دیں گے، اور خُداوند اپنے عہد کو یاد نہ کرے گا، جو اُس نے اِسرائیل کے گھرانے سے باندھا تھا—اُسے کاٹے اور آگ میں ڈالے جانے کا خطرہ لاحق ہے؛

۲۲ پَس خُداوند کے اَبَدی اِرادے جاری و ساری رہتے ہیں جب تک کہ اُس کے سارے وعدے پُورے نہیں ہو جاتے۔

۲۳ یسعیاہ کی نبُوّتوں پر غَور و فِکر کرو۔ دیکھو، مَیں اُنھیں لِکھ نہیں سکتا۔ ہاں، دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ وہ مُقُدسین جو مُجھ سے پہلے وفات پا چُکے ہیں، جو اِس مُلک کے وارِث تھے، پُکاریں گے، ہاں، وہ خاک میں سے خُداوند کو پُکاریں گے؛ اور خُداوند کی حیات کی قَسم وہ اُس عہد کو یاد رکھے گا جو اُس نے اُن کے ساتھ باندھا ہے۔

۲۴ اور وہ اُن کی دُعاؤں کو جانتا ہے، جو اُن کے بھائیوں کے واسطے تھیں۔ اور وہ اُن کے اِیمان سے واقف ہے، پَس اُس کے نام پر وہ پہاڑوں کو ہٹا سکتے تھے؛ اور اُس کے نام پر زمِین کو لرزا سکتے تھے؛ اور اُس کے کلام کی قُدرت سے قید خانوں کو اُنھوں نے زمِین بوس کر دیا تھا؛ ہاں یعنی اُس کے کلام کی قُدرت کے باعث جلتی ہُوئی آگ کی بھٹی اُن کو گزند نہ پُہنچا سکتی تھی، نہ جنگلی درنِدے نہ زہریلے سانپ۔

۲۵ اور دیکھو، اُن کی دُعائیں اُس کے واسطے بھی تھیں جِس کے وسِیلہ سے خُداوند اِن باتوں کو ظہُور میں لائے گا۔

۲۶ اور کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ ظاہر نہیں ہوں گی، پَس یہ یقِیناً ہوں گی، پَس خُداوند نے یہ فرمایا ہے؛ پَس زمِین میں سے اِن کا ظہُور ہوگا، خُداوند کے ہاتھ کے وسِیلہ سے، اور کوئی بھی اِس کو روک نہیں سکتا؛ اور یہ اُس روز ظاہر ہوں گی، جب یہ کہا جائے گا کہ مُعجزے موقُوف ہو چُکے ہیں؛ اور یہ اَیسے ظاہر ہوں گی جَیسے کوئی رفتگان میں سے کلام کرے۔

۲۷ اور یہ اُس روز ہو گا جب مُقُدسین کا خُون خُفیہ سازِشوں اور تاریکی کے کاموں کے باعث خُداوند کو پُکارے گا۔

۲۸ ہاں، یہ اُس روز ہو گا جب خُدا کی قدرت کا اِنکار کِیا جائے گا، اور کلیسیائیں بے حُرمتی پر اُتر آئیں گی اور اپنے دِلوں کے تکبُّر سے پُھول جائیں گی؛ ہاں، اُس روز جب کلیسیاؤں کے قائدِین اور مُعلمِین کے دِل غرُور سے بھر جائیں گے، یہاں تک کہ اُن سے حسد کے سبب سے جن کا تعلُق اُن کی کلیسیاؤں سے ہو گا۔

۲۹ ہاں، یہ اُس روز ہوگا جب بیرونی مُلکوں میں دُھوئیں کے بادِل، آگ، اور سَمُندری طُوفانوں کی گھن گرج سُنائی دے گی؛

۳۰ اور جگہ جگہ جنگیں، جنگوں کی افواہیں، اور زلزلوں کی آوازیں بھی سُنائی دی جائیں گی۔

۳۱ ہاں، یہ اُس روز ہو گا جب رُویِ زمِین پر بڑی بڑی آلُودگیاں ہوں گی؛ قتال اور ڈاکا زنیاں، اور جھوٹ، اور فریب کاریاں، اور حرام کاریاں، اور ہر قسم کی مکروہات ہوں گی؛ اُس وقت کئی ہوں گے جو کہیں گے یہ کرو یا وہ کرو، کُچھ فرق نہیں پڑے گا، پَس یوم آخِر خُداوند ایسوں کو قصُور وار نہ ٹھہرائے گا۔ لیکن ایسوں پر افسوس، پَس وہ پت کی سی کڑواہٹ اور بدی کے بندھنوں میں جکڑے ہیں۔

۳۲ ہاں، یہ اُس روز ہو گا جب کلِیسیائیں قائم ہُوں گی جو کہیں گی: میرے پاس آؤ اور تُمھارے پیسوں کے عوِض تُمھارے گُناہ مُعاف ہو جائیں گے۔

۳۳ اے بدکار اور کج رو اور سر کش اُمّت، تُو نے نفع کمانے کی خاطر اپنے واسطے کلِیسیائیں کیوں بنائی ہیں؟ تُو نے خُدا کے پاک کلام کی صُورت کو کیوں بدل ڈالا ہے، تاکہ تُو اپنی جانوں پر سزا لاگُو کر سکے؟ دیکھ، تُو خُدا کے مُکاشفوں پر توّکل کر؛ پَس دیکھ، اَیسا زمانہ آتا ہے، جِس روز جب اِن ساری باتوں کا پُورا ہونا لازِم ہو گا۔

۳۴ دیکھ، خُداوند نے اُن کی بابت جو یقِیناً جلد ہونے کو ہیں، نِرالی اور حیرت انگیز باتیں مُجھ پر ظاہر کی ہیں، اُس روز جب یہ باتیں تُمھارے بِیچ میں ظاہر ہوں گی۔

۳۵ دیکھو، مَیں تُم سے اَیسے ہم کلام ہُوں گویا تُم موجُود ہو، اگرچہ تُم نہیں ہو۔ بلکہ دیکھو، یِسُوع مسِیح نے مُجھ پر تُمھیں ظاہر کِیا ہے، اور مَیں تُمھارے اَعمال سے واقِف ہُوں۔

۳۶ اور مُجھے عِلم ہے کہ تُم اپنے اپنے دِل کے تکبُّر میں چلتے ہو؛ اور اَیسا کوئی بھی نہیں ہے سِوا فقط چند ایک کے جو اپنے دِل میں گُھمنڈ نہیں پالتے، نہ اِنتہائی نفِیس پوشاکیں پہنتے، نہ حسد کرتے، اور نہ فسادات، نہ عداوت، اور نہ ظُلم و سِتم، اور نہ کسی قِسم کی سِیہ کاری پر آمادہ ہوتے ہیں؛ اور تُمھاری کلِیسیائیں، ہاں، یعنی ساری کی ساری، تُمھارے دِلوں کے تکبُّر کے سبب سے آلُودہ ہو گئی ہیں۔

۳۷ پَس دیکھو، تُم مسکِینوں اور حاجت مندوں، بیماروں اور مُصِیبت زدوں سے محبّت کرنے کی بجائے تُم دولت، اور اپنے مال و اسباب، اور اپنی نفِیس پوشاکوں، اور اپنی کلِیسیاؤں کی تزئین و آرایش سے زیادہ محبّت کرتے ہو۔

۳۸ آہ تُم آلُودگیو، تُم ریاکارو، تُم اُستادو، جو اپنے آپ کو اُس شَے کے لِیے بیچتے ہو جو ناسُور بن جاتی ہے، تُم نے خُدا کی پاک کلِیسیا کو آلُودہ کیوں کر دِیا ہے؟ تُم مسِیح کا نام اپنے تئِیں لینے سے کیوں شرماتے ہو؟ تُم کیوں نہیں سوچتے کہ دائمی اِقبال مندی کی قدر اُس بدحالی سے بڑھ کر ہے جو کہ کبھی نہیں مرتی—کیا اِس کی وجہ دُنیا کی شُہرت ہے؟

۳۹ تُم اپنے آپ کو اُس شَے سے کیوں سجاتے سنوارتے ہو جِس میں زِندگی ہی نہیں، اور جب کہ بُھوکوں، اور حاجت مندوں، اور ننگوں، اور بیماروں، اور مُصِیبت زدوں کو اپنے پاس سے گُزر جانے دیتے ہو اور اُن پر نظر تک نہیں کرتے؟

۴۰ ہاں، تُم نفع کی خاطر خُفِیہ مکرُوہات کو کیوں بڑھاوا دیتے ہو، اور بیواؤں کا خُداوند کے حُضُور آہ و زاری کرنے کا سبب بنتے ہو، اور یتِیموں کا بھی خُداوند کے حُضُور آہ و زاری کرنے کا سبب بنتے ہو، اور اُن کے والدوں اور اُن کے شوہروں کا خُون زمِین سے خُداوند کے حُضُور فریاد کرتا ہے، پَس اِنتقام تُمھاری گردنوں پر ہے؟

۴۱ دیکھو، اِنتقام کی تلوار تُمھاری گردنوں پر لٹک رہی ہے؛ اور وہ وقت جلد آتا ہے جب وہ تُم سے مُقدّسِین کے خُون کا بدلہ لے گا، پَس وہ اُن کو اب اور فریاد کرنے نہ دے گا۔