صحائف
مورمن ۴


باب ۴

جنگ اور کشت و خُون جاری رہتا ہے—بدکار، بدکاروں کو سزا دیتے ہیں—تمام اِسرائیل میں پہلے سے کہیں زیادہ بدکاری پھیلتی ہے—عورتوں اور بچّوں کو بُتوں کے لِیے قُربان کِیا جاتا ہے—بنی لامن بنی نِیفی کو اپنے ہاں سے نیست و نابود کرنے لگتے ہیں۔ قریباً ۳۶۳–۷۵ سالِ خُداوند۔

۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ تین سَو تریسٹھویں سال میں بنی نِیفی اپنی فَوجوں کے ساتھ ویرانی کے مُلک سے باہر بنی لامن کے خِلاف لڑائی کرنے گئے۔

۲ اور اَیسا ہُوا کہ بنی نِیفی کی فَوجوں کو دوبارہ وِیرانی کے مُلک کی طرف پِیچھے دھکیل دیا گیا۔ اور وہ ابھی تک تھکاوٹ سے چُور ہی تھیں کہ بنی لامن کی تازہ دم فَوج نے اُن پر حملہ کر دِیا، اور اُن میں گُھمسان کی لڑائی ہُوئی، اِس قدر کہ بنی لامن نے ویرانی کے شہر پر قبضہ کر لِیا، اور اُنھوں نے بے شُمار نِیفیوں کو قتل کِیا، اور بُہتیروں کو قیدی بنا لِیا تھا۔

۳ اور باقی فرار ہو گئے اور تیعنقم شہر کے باشِندوں سے جا مِلے۔ اب تیعنقم شہر ساحلِ سَمُندر کی قریبی سرحدوں میں تھا، اور یہ وِیرانی کے شہر کے نزدیک بھی تھا۔

۴ اور یہ بنی نِیفی کی فَوجوں کے بنی لامن پر آگے بڑھ کر حملہ کرنے کی وجہ سے ہُوا کہ وہ مارے جانے لگے، اگر اَیسا نہ ہوتا تو بنی لامن اُن پر غلبہ نہ پا سکتے تھے۔

۵ بلکہ، دیکھو، خُدا کی سزائیں شرِیروں پر نازِل ہوں گی؛ اور اَیسا ہے کہ بدکاروں کے ہاتھوں بدکار سزا پاتے ہیں؛ پَس بدکار ہی ہیں جو بنی آدم کے دِلوں کو کشت و خُون کے لیے بھڑکاتے ہیں۔

۶ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن نے تیعنقم شہر کے خِلاف تیاریاں کیں۔

۷ اور اَیسا ہُوا کہ تین سَو چَونسٹھویں سال میں بنی لامن نے تیعنقم شہر پر حملہ کر دِیا تاکہ تیعنقم شہر پر بھی قبضہ کر لیں۔

۸ اور اَیسا ہُوا کہ بنی نِیفی نے اُنھیں شکست دی اور پسپا کِیا۔ اور جب بنی نِیفی نے دیکھا کہ اُنھوں نے بنی لامن کو شکست دی ہے تو اُنھوں نے دوبارہ اپنے زور پر ڈینگیں ماریں؛ اور اپنی قُوّت کے بل بُوتے پر آگے بڑھے، اور ویرانی کے شہر پر دوبارہ قبضہ کر لِیا۔

۹ اور اب یہ سب باتیں ہو چُکی تھیں، اور بنی نِیفی اور بنی لامن، دونوں طرف سے ہزاروں قتل کر دیے گئے تھے۔

۱۰ اور اَیسا ہُوا کہ تین سَو چھیاسٹھ برس بِیت گئے اور بنی لامن نے لڑنے کے لِیے بنی نِیفی پر دوبارہ حملہ کر دِیا؛ اور ابھی تک بنی نِیفی نے اُس برائی سے تَوبہ نہ کی تھی، جِس کے وہ مُرتکب ہُوئے تھے، بلکہ بہ دستور اپنی بدی میں پڑے رہے۔

۱۱ اور دونوں بنی نِیفی اور بنی لامن کے لوگوں کے درمیان میں برپا ہونے والے قتل و غارت اور کشت و خُون کے ہیبت ناک مناظر کو کسی زبان کا بیان کرنا، یا کسی اِنسان کا پُوری تفصِیل لِکھنا نامُمکن ہے؛ اور ہر دِل سنگِین ہو گیا تھا، چُناں چہ وہ لگا تار خُون ریزی میں مست رہتے تھے۔

۱۲ اور اِتنی شدِید بدکاری لِحی کے گھرانے میں کبھی نہ پائی گئی تھی، نہ اِسرائیل کے سارے گھرانے میں کبھی پائی گئی تھی، خُداوند کے کلام کے مُطابق، جِتنی اِس اُمّت میں پائی گئی تھی۔

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن نے ویرانی کے شہر پر قبضہ کر لِیا، اور اِس کا سبب یہ تھا کہ اُن کی تعداد بنی نِیفی سے بُہت زیادہ تھی۔

۱۴ اور اُنھوں نے تیعنقم شہر پر چڑھائی کے لِیے بھی پیش قدمی کر دی تھی، اور اُس کے باشندوں کو اُس میں سے نِکال دِیا، اور بے شُمار عورتوں اور بچّوں کو قیدی بنالیا، اور اپنے نابکار دیوتاؤں کے لیے اُن کی قُربانی چڑھائی۔

۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ تین سَو سڑسٹھویں برس میں نِیفی شدِید غضب ناک ہو گئے تھے چُوں کہ لامنوں نے اُن کی عورتوں اور بچّوں کی قُربانی چڑھائی تھی، چناں چہ اُنھوں نے نہایت شدید قہر میں لامنوں کے خِلاف چڑھائی کر دی، اِس طرح اُنھوں نے لامنوں کو پھر ہرایا اور اُنھیں اپنے عِلاقوں سے نِکال باہر کر دیا۔

۱۶ اور بنی لامن تین سَو پچھترویں برس تک دوبارہ بنی نِیفی پر حملہ آور نہ ہُوئے۔

۱۷ اور اِس برس وہ بنی نِیفی پر اپنی پُوری قُوّت کے ساتھ حملہ آور ہُوئے؛ اور اُن کی تعداد اِس قدر کثِیر تھی کہ اُنھیں گِنا نہیں جا سکتا تھا۔

۱۸ اور اِس وقت سے بنی نِیفی کو بنی لامن پر پھر برتری حاصِل نہ ہو پائی، بلکہ وہ اُنھیں صفحہِ ہستی سے اِس طرح مٹانے لگے جِس طرح آفتاب کے سامنے شبنم۔

۱۹ اور اَیسا ہوا کہ بنی لامن نے ویرانی کے شہر پر دھاوا بول دِیا؛ اور ویرانی کے مُلک میں گُھمسان کا رن پڑا، جِس میں اُنھوں نے بنی نِیفی کو شکست دے دی تھی۔

۲۰ اور وہ پھر اُن کے سامنے سے بھاگ گئے، اور وہ بوعز کے شہر میں پُہنچے؛ اور وہاں اُنھوں نے دلیری سے بنی لامن کا سامنا کِیا، یہاں تک کہ بنی لامن اُنھیں شکست نہ دے پائے جب تک کہ وہ دُوسری بار نہ آئے۔

۲۱ اور جب وہ دُوسری بار آئے تو بنی نِیفی کو شکست ہُوئی اور اِنتہائی شدِید قتل و غارت کے سبب سے اُن کا بڑا قتال ہُوا؛ اُن کی عورتوں اور بچّوں کو دوبارہ دیوتاؤں کے لِیے قُربان کِیا گیا۔

۲۲ اور اَیسا ہُوا کہ بنی نِیفی اُن کے سامنے سے دوبارہ بھاگ نِکلے، اور قصبوں اور دیہاتوں کے سارے باشِندوں کو اپنے ساتھ لے گئے۔

۲۳ اور اب مَیں، مورمن نے یہ دیکھا کہ بنی لامن اُس مُلک کی اِینٹ سے اِینٹ بجانے کو تھے، تو پَس مَیں کوہ شِم پر گیا اور وہ سارے نوِشتے جو عیمرون نے خُداوند کی حِفظ و امان میں محفُوظ کِیے تھے، نِکال لایا۔