باب ۶
آخِری لڑائیوں کے لیے نِیفی کمورہ کے مُلک میں اِکٹھے ہوتے ہیں—مورمن، کوہ کمورہ میں مُقُدس نوِشتے چُھپا دیتا ہے—لامنی فتح یاب ہوتے ہیں اور نِیفیوں کی قَوم تباہ کی جاتی ہے—لاکھوں تلوار سے قتل کیے جاتے ہیں۔ قریباً ۳۸۵ سالِ خُداوند۔
۱ اور اب مَیں اپنی اُمّت، بنی نِیفی کی تباہی کی بابت اپنی رُوداد ختم کرتا ہُوں۔ اور اَیسا ہُوا کہ ہم نے بنی لامن سے پہلے آگے کُوچ کِیا۔
۲ اور مَیں، مورمن، نے بنی لامن کے بادِشاہ کو خط لِکھا، اور اُس سے درخواست کی کہ وہ ہمیں اِجازت دے تاکہ ہم کمورہ کے عِلاقہ میں اپنی اُمّت کو پہاڑی کے نزدیک، جو کمورہ کہلاتی تھا، اِکٹھا کریں، اور وہاں ہم اُن کے ساتھ جنگ کریں۔
۳ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن کے بادِشاہ نے مُجھے اُس بات کی اِجازت دے دی جس کی مُجھے حسرت تھی۔
۴ اور اَیسا ہُوا کہ ہم نے کمورہ کے عِلاقہ کی طرف پیش قدمی کی، اور ہم نے کمورہ کی پہاڑی کے اِرد گِرد اپنے خیمے لگائے؛ اور یہ بڑے پانیوں، دریاؤں اور چشموں کے عِلاقہ میں تھی؛ اور یہاں ہمیں اُمِّید تھی کہ ہم بنی لامن پر برتری پا سکیں گے۔
۵ اور جب تین سَو چوراسی برس گُزر چکے، ہم اپنے سب باقی ماندہ لوگوں کو کمورہ کے عِلاقہ میں جمع کر چُکے تھے۔
۶ اور اَیسا ہُوا کہ جب ہم اپنے سب لوگوں کو یک جا کر کے کمورہ کے عِلاقہ میں اِکٹھا کر چُکے، تو دیکھو، مُجھ، مورمن، پر بڑھاپا چھانے لگا اور یہ جانتے ہُوئے کہ یہ میرے لوگوں کی آخِری جدوجہد ہے، اور خُداوند سے حُکم پایا تھا کہ مَیں اِن نوِشتوں کو جو مُقّدس تھے، جو ہمارے باپ دادا کی طرف سے ہمیں مُنتقل ہوتے رہے تھے، بنی لامن کے ہاتھوں میں نہ جانے دُوں (چُوں کہ بنی لامن اُنھیں تباہ و برباد کرنا چاہتے تھے)، پَس مَیں نے وہ نوِشتے جو نِیفی کے اَوراق میں سے قلم بند کِیے، اور وہ سارے نوِشتے جو خُداوند کے ہاتھ سے مَیں نے پائے تھے، کمورہ کی پہاڑی میں محفُوظ کر دِیے، سِوا اِن چند اَوراق کے جو مَیں نے اپنے بیٹے مرونی کے حوالہ کر دِیے۔
۷ اور اَیسا ہُوا کہ اب میرے لوگوں نے، اپنی بیویوں اور اپنے بچّوں سمیت، بنی لامن کی فَوجوں کو اپنی طرف پیش قدمی کرتے دیکھا؛ اور وہ سب موت کے اِس وحشت ناک خَوف کے ساتھ جو بدکاروں کے سِینوں میں بھر جاتا ہے، اُن سے لڑائی کرنے کا اِنتظار کرنے لگے۔
۸ اور اَیسا ہُوا کہ وہ ہمارے ساتھ لڑنے کے لِیے چڑھ آئے، اور اُن کی بے شُمار تعداد کے باعث ہر جان دہشت زدہ تھی۔
۹ اور اَیسا ہُوا کہ وہ میری اُمّت پر تلواروں کے ساتھ، اور کمانوں کے ساتھ، اور تِیروں کے ساتھ، اور کُلہاڑوں کے ساتھ، اور ہر قِسم کے جنگی ہتھیاروں کے ساتھ ٹُوٹ پڑے۔
۱۰ اور اَیسا ہُوا کہ میرے جنگ جُو کاٹ ڈالے گئے، ہاں، یعنی میرے دس ہزار فَوجی جو میرے ساتھ تھے، اور مَیں گھایل ہو کر اُن کے درمیان میں ڈھیر ہوگیا؛ اور وہ میرے پاس سے گُزر گئے اور اُنھوں نے مُجھے موت کے گھاٹ نہ اُتارا۔
۱۱ اور جب وہ میرے سارے فَوجیوں کو ہلاک کر چُکے اور تسلّی کر کے جا چُکے سِوا اُن چوبِیس فَوجیوں (جن میں میرا بیٹا مرونی شامل تھا) کے جو موت سے بچ نِکلے تھے، اَگلے روز، جب بنی لامن اپنے پڑاؤ کو لوٹ گئے، کمورا پہاڑی کی چوٹی سے مَیں نے اپنے اُن دس ہزار جنگ جُو مردوں کو دیکھا، جو کاٹ ڈالے گئے تھے، جن کی صفِ اَوّل میں چلتے ہُوئے قیادت کی تھی۔
۱۲ اور ہم نے اپنے اُن دس ہزار جنگ جُوؤں کو بھی دیکھا جن کی کمان میرے بیٹے مرونی نے سنبھالی تھی۔
۱۳ اور دیکھو، جدجدعونا کے دس ہزار بھی ڈھیر ہو گئے تھے، اور وہ بھی اُن میں شامِل تھا۔
۱۴ اور لاماہ اپنے دس ہزار کے ساتھ مارا جا چُکا تھا؛ اور جلجال اپنے دس ہزار کے ساتھ مارا جا چُکا تھا؛ اور لیمحاہ اپنے دس ہزار کے ساتھ مارا جا چُکا تھا؛ اور ینیُوم اپنے دس ہزار کے ساتھ مارا جا چُکا تھا؛ اور قُمنیہا، اور مرونیہا، اور انطیونم، اور شبلوم، اور سم، یش، ہر ایک اپنے اپنے دس ہزار جنگ جُوؤں سمیت مارا جا چُکا تھا۔
۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ دس اور تھے جو تلوار سے موت کے گھاٹ اُتارے گیے، ہر ایک اپنے اپنے دس ہزار جنگ جُوؤں کے ساتھ، ہاں، یعنی، سِوا اُن چوبیس کے جو میرے ساتھ تھے، اور اُن چند کے بھی جو جنُوبی مُلکوں میں بچ کر نِکل گئے تھے، اور اُن چند کے جو فرار ہو کر لامنوں سے جا مِلے تھے، میری ساری قَوم ہلاک کر دی گئی تھی؛ اور اُن کا گوشت، اور ہڈیاں، اور خُون رُویِ زمِین پر خاک ہونے کے واسطے پڑا ہُوا تھا، تاکہ گل سڑ جائے اور اپنی دھرتی ماں کے پاس لَوٹ جائے، اُن ہاتھوں نے اُنھیں وہاں چھوڑ دِیا تھا، جِنھوں نے اُن کا قتال کِیا تھا۔
۱۶ اور اپنی قَوم کے قتال کے صدمہ کی وجہ سے میری جان دَرِیدہ تھی، اور مَیں چِلاّیا:
۱۷ آہ حسِین و جمِیل قَوم، تُو کیوں کر خُداوند کی راہوں سے بھٹک گئی! آہ، حسِین و جمِیل قَوم، تُو نے کیوں کر اُس یِسُوع کو رَد کِیا جو بازُو پھیلائے تیرے اِستقبال کے لیے کھڑا تھا!
۱۸ دیکھ، اگر تُو نے اَیسا نہ کِیا ہوتا، تو تُجھ پر زوال نہ آتا۔ لیکن دیکھ، تُو تہ تیغ ہو گئی ہے، اور تیری موت پر مَیں ماتم کرتا ہُوں۔
۱۹ آہ حسِین و جمِیل بیٹو اور بیٹیو، پِدراں اور مادراں، شوہرو اور بیویو، تُو حسِین جمِیل قَوم، یہ کیا ہو گیا کہ تُو تہ تیغ ہو گئی!
۲۰ لیکن دیکھ، تُو جا چُکی ہے، اور میرے ماتم تُجھے واپس نہیں لا سکتے۔
۲۱ اور دِن جلد آتا ہے جب تیری فنا بقا کو پہنے گی، اور یہ بدن جو بدی میں گل رہا ہے یقِیناً جلد بقا کا جامہ پہنے گا؛ اور پِھر لازِم ہے کہ تُو مسِیح کے تختِ عدالت کے سامنے اپنے کاموں کے مُوافِق، عدالت کے لیے کھڑی کی جائے؛ اور اگر اَیسا ہُوا کہ تُو راست باز نِکلی، تو تُو اپنے باپ دادا کے ساتھ مُبارک ٹھہرائی جائے گی جو تُجھ سے پہلے جا چُکے ہیں۔
۲۲ آہ کاش تُو اِس ہولناک تباہی کے آنے سے پہلے تَوبہ کر لیتی۔ لیکن دیکھ، تُو چلی گئی ہے، اور باپ، ہاں، اَبَدی آسمانی باپ، تیری حالت کو جانتا ہے؛ اور وہ اپنے اِنصاف اور رحم کے مُطابق تیرے ساتھ پیش آئے۔