۲۰۱۰–۲۰۱۹
ایک دِل
اپریل ٢٠١٨


ایک دِل

اپنی اِرفع تقدیر تک پہنچنے کے لئے ، ہمیں ایک دوسرے کی ضرورت ہے ، اور ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

زمین پر شاندار تخلیقات میں سے ایک شہنشاہ تتلیاں ہیں ۔ اپنے شوہر کے خاندان کے ساتھ کرسمس گزارنے کے لئے میکسیکو کے ایک دورے میں ، ہم نےایک تتلی گھر کا دورہ کیا، جہاں پر کروڑوں شہنشاہ تتلیاں موسمِ سرما گزارتی ہیں۔ ایساموہ لینے والا منظر دیکھنا اور اتحاد و فرمان برداری کے الہٰی قوانین جسکا مظاہرہ خُدا کی یہ مخلوق کرتی ہے اُس پر غور کرنا نہایت دلچسپ تھا۔١

شبیہ
شہنشاہ تتلیاں
شبیہ
تتلیوں کا غول

شہنشاہ تتلیاں مشاق نیوگیٹر ہیں۔ اُنہیں جہاں جانامقصود ہو اُس کی ہدایت پانے کے لئے وہ سورج کی سمت کا استعمال کرتی ہیں۔ ہر موسمِ بہار میں ، وہ میکسکوسے کینڈا کی جانب ہزاروں میل کا سفر کرتی ہیں ، اور ہر پت جھڑ میں ، وہ میکسیکو میں اُسی مُقدس فر بن کو لوٹتی ہیں ۔۲ وہ سالوں سال ایسا کرتی ہیں ، ایک وقت میں ایک ننھے پر کو ہلاتی ہوئی۔ اپنی ہجرت کے دوران میں ، وہ سردی اور شکاریوں سے خود کو محفوظ رکھنے کی خاطر رات کو درختوں پر ٹولیوں کی صور ت میں اکٹھی ہو جاتی ہیں۔۳

شبیہ
تتلیوں کا غول
شبیہ
تتلیوں کا دوسرا غول

تتلیوں کا ایک گروہ غول کہلاتا ہے۔۴ کیا یہ خوبصورت نظارہ نہیں ہے؟ غول میں ایک تتلی منفرد اور مختلف ہے، تاہم بظاہر نازک نظر آنے والی اس مخلوق کو محبت کرنے والے خالق نے اسے زندہ رہنے، سفر کرنے، پھلنے پھولنے ، اور جیون دان کرنے کے لئے جب وہ زردانے بکھیرتی ہوئی ایک پھول سے اگلے تک جاتی ہیں کچھ اِس طرح وضع کیا ہے ۔ اور اگرچہ ہر تتلی مختلف ہے، وہ جہان کو مزید حسین اور ثمر بار جگہ بنانے کے لئے باہم کام کرتی ہیں ۔

شہنشاہ تتلیوں کی مانند، ہم بھی اپنے آسمانی گھر کی طرف ہجرت میں ہیں جہاں ہم اپنے آسمانی والدین کے ساتھ پھر سے جا ملیں گے۔۵ تتلیوں کی مانند، ہمیں الہٰی خصائل سے نوازا گیا ہےجو ہمیں ” [ہماری] تخلیق کے اقدام کو [— پورا]“ کرنے کی خاطر زندگی گزارنے کی اجازت دیتے ہیں،۶ اُن کی مانند ، اگر ہم اپنے دِلوں کو باہم جوڑتے ہیں ۷، خُداوند ہماری حفاظت کرے گا” جیسے مرغی اپنے چوزوں کو اپنے پروں تلے [ اکٹھا] کرتی ہے“ ۸ اور ہمیں ایک خوبصورت غول بنائے گا۔

لڑکیاں اور لڑکے، ینگ مین اور ینگ وومن، بہنیں اور بھائی، اِس سفر میں اِکٹھے ہیں ۔ اپنی اِرفع تقدیر تک پہنچنے کے لئے ، ہمیں ایک دوسرے کی ضرورت ہے ، اور ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ خُداوند نے ہمیں حکم دیا ہے ، ” ایک ہو، اوراگر تُم ایک نہیں تُم میرے نہیں ہو۔“۹

یسو ع مسیح اپنے باپ کے ساتھ اتحاد کی حتمی مثال ہے۔ وہ مقصد میں ، محبت میں، اور کاموں میں ایک ہیں ، جہاں ” بیٹے کی مرضی باپ کی مرضی میں سما جاتی ہے۔“ ۱۰

ہم خُداوند کے اپنے باپ کے ساتھ اتحاد کے کامل نمونہ کی کیسے پیروی کر سکتے ہیں اور اُن کے ساتھ اور ایک دوسرے کے ساتھ کیسے متحد ہو سکتے ہیں ؟

ایک الہامی نمونہ اعمال ۱ :۱۴ میں پایا جاتا ہے۔ ہم پڑھتے ہیں، ”[ سب کے سب مرد]عورتوں کے ساتھ ایک دِل ہو کر دُعا میں مشغول رہے۔“۱۱

میرا خیال ہے یہ نہایت نمایاں ہے کہ فقرہ”ایک دِل “ اعمال کی کتاب میں کئی بار نمودار ہوتا ہے، جہاں ہم اس بارے پڑھتے ہیں جو یسو ع مسیح کے پیرکاروں نے اُسکے بطور جی اُٹھی ہستی آسمان پر صعود کے فوری بعد کیا، اس کے ساتھ ساتھ وہ برکات جو اُنہوں نے اپنی کاوشو ں کی بدولت پائیں ۔ یہ بھی نمایاں ہے کہ ہم امریکی براعظیم کے ایمانداروں کے درمیان میں یکساں نمونہ پاتے ہیں جب خُداوند اُنکے درمیان میں آیا اوراُنکی خدمت کی۔ ” ایک دِل “ ہونے کا مطلب رضامند ہونا، متحد ہونا، اور باہم اِکٹھے ہونا ہے ۔

چند ایک کام جو ایمان دار مقدسین نے متحد ہو کر دنوں مقامات پر کیے وہ یسوع مسیح کی گواہی دینا ، خُدا کے کلام کی باہم تائید کرنا، اور ایک دوسر ےکی محبت سےخدمت کرنا تھا۔ ۱۲

خُداوند کے پیروکار مقصد، محبت، اورکاموں میں ایک تھے۔ وہ جانتے تھے وہ کون ہیں ، وہ جانتے تھے اُنہیں کیا کرنا ہے، اور اُنہوں نے خُدا اور ایک دوسرے کی محبت میں ایسا کیا۔ وہ ایک دل ہو کر آگے بڑھتے ہوئے ایک شاندار غول کا حصہ تھے۔

چند ایک برکات جو اُنہوں نے پائیں یہ تھیں وہ رُوحُ القُدس سے معمور تھے ، اُن کے درمیان میں معجزے رونما ہوئے، کلیسیا نے ترقی کی، اُنکے درمیان میں کوئی جھگڑا نہ تھا ، اور خُداوند نے اُنہیں سب باتوں میں برکت دی۔۱۳

ہم فرض کر سکتے ہیں کہ جس وجہ سے وہ سب باہم متحد تھے اِسکی بدولت تھا کہ وہ خُداوند کو ذاتی طو رپر جانتے تھے۔ وہ اُسکے قریب رہے تھے، اور وہ اُسکے الہٰی مقصد، اُن معجزات کے جو اُس نے کیے، اور اُسکے دوبارہ جی اُٹھنے کے گواہ تھے۔ اُنہوں نے اُس کے ہاتھوں، پاؤں، اور پسسلی کے زخموں کو چھوا تھا۔ وہ پورے وثوق سے جانتے تھےکہ وہ ہی موعودہ ممسوح تھا، جہان کا مخلصی دینے والا۔ وہ جانتے تھےکہ ”وہ ساری شفا ، اطمینان، اور ابدی ترقی کا منبع ہے۔“۱۴

اگرچہ ہم نے اپنی بدنی آنکھوں سے منجی کو نہیں دیکھا ہے، ہم جان سکتے ہیں کہ وہ حیات ہے۔ جب ہم اُس کے قریب ہوتے ہیں ، جب ہم اُس کے الہٰی مقصد کی رُوحُ القُدس کے وسیلے سے ذاتی گواہی پانے کے خواہاں ہوتے ہیں ، ہم اپنے مقصد کا بہتر فہم پائیں گے؛ خُدا کی محبت ہمارے دِلوں میں گھر کرے گی؛ ۱۵ ہم اپنے خاندانوں ، وارڈوں ، اور معاشروں کے غولوں میں ایک ہونے کا ارادہ رکھیں گے ؛ اور ہم ایک دوسرے کی ”نئے اور بہترانداز “ میں خدمت کریں گے۔۱۶

معجزے رونما ہوتے ہیں جب طفلان خُدا رُوحُ کی زیر ہدایت دوسروں تک جو ضرورتمند ہیں پہنچتے ہیں۔

شبیہ
سیلاب شدہ گلیاں بچانے والوں کے ساتھ

ہم نے پڑوسیوں کی لوگوں سے دِکھائی گئی محبت کی کئی کہانیاں سُنی ہیں جب بلائے ناگہانی حملہ آور ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر، جب پچھلے برس ہیوسٹن شہر بڑے سیلاب سے متاثر ہوا ، لوگ اپنی ضرویات کو بھول گئے اور بچانے کے لئے نکل پڑے۔ ایک ایلڈرز کورم کے صدر نے مدد کے لئے کمیونٹی کو بُلایا، اور فوری طور پر ۷۷ کشتیوں کا ایک بیڑہ منظم کیا گیا۔ بچانے والے متاثرہ علاقوں میں گئے اور سارے خاندانوں کو ہمارے میٹنگ گھروں میں سے ایک میں لائے ، جہاں اُنہوں نے پناہ اور نہایت ضرورت کردہ مدد پائی۔ اراکین اور غیر اراکین نے ایک مقصد کےلئے اِکٹھے کام کیا۔

شبیہ
مبلغین ہسپانوی سیکھاتے ہوئے

سان تیگو، چلی میں ، ایک صدر ریلیف سوسائٹی نے اپنی کمیونٹی میں مہاجرین کی مدد کرنے کی خواہش کی جو ہیٹی سے آئے تھے۔ اپنے کہانتی راہنمائوں کے ساتھ مشورت کرنے سے، اُس نے اور دوسرے راہنمائوں نے اُن مہاجرین کو ہسپانوی سیکھانے کے لئے جماعتیں فراہم کرنےکے بارے سوچا، اُن کی اپنے نئے گھر میں بہتر طور پر ضم ہونے میں مد دکی۔ ہر ہفتہ کی صبح ، مبلغین اپنے شائق طلبا کے ساتھ جمع ہوتے۔ اُس عمارت میں اتحاد کا احساس مختلف پس منظروں کے ساتھ ایک دِل ہو کر خدمت کرنے والے لوگوں کی ایک الہام بخش مثال ہے۔

شبیہ
میکسیکو میں رضاکار

میکسیکو میں ، سینکڑوں اراکین نے دو بڑے زلزلوں میں بچ جانے والوں کی مدد کرنے کے لئے گھنٹوں سفرکیا۔ وہ آلات، مشینری ، اور اپنے پڑوسیوں کے لئے محبت کے ساتھ آئے۔ جب رضاکار ہمارے میٹنگ گھروں میں سے ایک میں ہدایات پانے کے اکٹھے منتظر بیٹھے تھے ، لگہوٹانا شہر کے میئر کے آنسو چھلک پڑے جب اُ سنے ” مسیح کی خالص محبت “ ۱۷ کا ایسا مظاہرہ دیکھا۔

خُداوند اب ہمیں ہر ماہ اپنی کہانتی اور ریلیف سوسائٹی کی جماعتوں میں باہم مشورت کرنے کا موقع فراہم کر رہاہے ، تاکہ ہم سب اپنی وارڈو ں یا برانچوں کے غولوں میں متحرک شرکا بنیں — ایک مقام جہاں ہم سب قابل قبول اور جہاں ہم سب کی ضرورت ہے۔

ہم میں سے ہر ایک کی راہیں مختلف ہیں ، پھر بھی ہم اُن پر اکٹھے چلتے ہیں۔ ہماری راہ اُس بابت نہیں ہم نے کیا کیا ہے یا ہم کہاں رہے ہیں ؛ یہ اس بابت ہے کہ ہم کہاں جا رہے ہیں اور اتحاد میں ، ہم کیا بن رہے ہیں۔ جب ہم رُوحُ القُدس سے راہنمائی پا کرباہم مشورت کرتے ہیں ، ہم دیکھ سکتے ہیں ہم کہاں ہیں اور کہاں ہونے کی ضرورت ہے۔ رُوحُ القُدس ہمیں وہ رویا عطا کرتا ہے جو ہماری اپنی فطری آنکھوں نہیں دیکھ سکتی ہیں ، کیونکہ ”مکاشفہ ہمارے درمیان میں بکھرا پڑا ہے، “ ۱۷ اور جب ہم اُس مکاشفہ کو اکٹھا کرتے ہیں ، ہم زیادہ بہتر طور پردیکھ سکتے ہیں۔

جب متحد ہو کر کام کرتے ہیں ، ہمارا مقصد خُداوند کی مرضِی جاننا اور اسے پورا کرنا ہوناچاہیے؛ ہماری ترغیب محبت ہونی چاہیے جو ہم خُدا اور اپنے پڑوسی کے لئے محسو س کرتے ہیں ؛ ۱۹ اور ہماری عظیم ترین خواہش ”جانفشانی سے محنت “ کرنا ہونی چاہیے ۲۰ تاکہ ہم اپنے منجی کی جلالی واپسی کے لئے راہ تیار کر سکیں ۔ واحد طریقہ جس سے ہم ایسا کرنے کے قابل ہونگے ”ایک دِل ہونا“ ہے۔

شہنشاہ تتلیوں کی مانند، آئیں ہم آہنگی اور مقصد میں ، ہم میں سے ہر ایک اپنے ذاتی خصائل اور شراکتوں کے ساتھ ، اس جہان کو مزید حسین اور ثمر بار بنانے کے لئے کام کرتے ہوئے—ایک وقت میں ایک قدم اُٹھاتے ہوئے اور خُدا کے احکامات کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر اکٹھے اپنے سفر کو جاری رکھیں۔

ہمارے خُداوند یسو ع مسیح نے ہم سے وعدہ کیا ہے کہ جب ہم اُسکے نام میں باہم اِکٹھے ہوتے ہیں ، وہ ہمارے درمیان میں ہے۔ ۲۱ میں گواہی دیتی ہوں کہ وہ زندہ ہے اور وہ آج جیسی خوبصورت بہار کی صبح دوبارہ جی اُٹھا تھا۔ وہ شہنشاہوں کا شہنشاہ ، ”بادشاہوں کا بادشاہ، اور خُداوندوں کا خُداوند ہے۔“ ۲۲

ہم باپ اور اُسکے اکلوتے بیٹے کے ساتھ ایک ہوں ، جسے ہم رُوحُ القُدس سے راہنمائی پاتے ہیں ، یسوع مسیح کے نام میں میری فروتن دُعا ہے، آمین ۔

حوالہ جات

  1. دیکھئے ابراہام ۳ :۲۶؛ ۴ :۷، ۹–۱۲، ۱۵، ۱۸، ۲۴،۲۱–۲۵۔

  2. شہنشاہ تتلیوں کے بارے ایک دلچسپ امر یہ ہے کہ کینڈ امیں شمال کی جانب ہجرت میں تین نسلیں لگ جاتی ہیں ۔ تاہم، ایک سُپر نسل میکسیکو کے جنوب سےساری ہجرت کرتی ہے، موسم سرما وہاں گزارتی ہے، اور واپس شمال کو پہلا دورہ مکمل کرتی ہے ۔ دیکھئے ( “Flight of the Butterflies” [video, 2012]; “‘Flight’: A Few Million Little Creatures That Could,” WBUR News, Sept. 28, 2012, wbur.org.)

  3. دیکھئے“Why Do Monarchs Form Overnight Roosts during Fall Migration?” learner.org/jnorth/tm/monarch/sl/17/text.html.

  4. دیکھئے “What Is a Group of Butterflies Called?” amazingbutterflies.com/frequentlyaskedquestions.htm. کلاڈیسکوپ یونانی الفاظ کالوس (”خوبصورت“) اور ایڈوس (”صورت“) سے آیا ہے۔

  5. دیکھئے ” خاندان : دنیا کے لئے ایک اعلان ،“ لیحونا ، مئی ۲۰۱۷، ۱۴۵۔

  6. عقائد و عہود۸۸ :۱۹ ؛ بھی دیکھئے عقائد و عہود۸۸ :۲۵۔

  7. دیکھئے مضایاہ ۱۸: ۲۱ ۔

  8. 3 نیفی ۱۰: ۴

  9. عقائد و عہود ۳۸:‏۲۷۔

  10. دیکھئے مضایاہ ۱۵ :۷ ۔

  11. اعمال ۱ :۱۴ تاکید شامل کی گئی ہے

  12. چند ایک کام جو مقدسین نے یروشلیم میں کیے: نیا رسول اور سات نیک نام آدمی چُنے ، اور اُن کی معاونت کی( دیکھئے اعمال۱: ۲۶؛ ۶: ۵–۳ )؛ پینتیکوست کے روز اِکٹھے ہوئے( دیکھئے اعمال ۲ :۱)؛ یسوع مسیح کی گواہی دی( اعمال۲: ۲۲–۳۶؛ ۳: ۱۳–۲۶؛ ۴ :۱۰، ۳۳ ؛ ۴۲:۵)؛ لوگوں کو توبہ کے لئے بُلایا اور بپتسمہ دیا( دیکھئے اعمال ۲ : ۳۸–۴۱ )؛ رفاقت اور روٹی توڑنے ، اور دُعا کرنے میں جار ی رہے ( دیکھئے اعمال ۴۲:۲ )؛ اکٹھے تھے اور ہر چیز یکساں رکھتے تھے( دیکھئے اعمال ۴۴:۲–۴۶؛ ۴ :۳۴–۳۵ )؛ ہیکل میں حاضر ہوئے ( دیکھئے اعمال ۲ :۴۶ )؛ ”اپنی خوارک خوشی اور اور یک دِلی سے کھاتے تھے“ ( دیکھئے اعمال ۲ :۴۶ )؛ خُد اکی تعریف کی اور سب لوگوں میں پسندیدگی پائی( دیکھئے اعمال ۲ :۴۷)؛ ایمان سے وفادار تھے( دیکھئے اعمال ۵ :۷ )؛ خُود کو مسلسل دُعا اور کلام کی منادی کے لئے پیش کیا( دیکھئے اعمال ۶ :۴ )۔ چند ایک کام جو مقدسین نے امریکی براعظم پر کیے: مسیح کی انجیل کی تبلیغ کی( دیکھئے ۳ نیفی ۲۸: ۲۳)؛ مسیح کی کلیسیاء تشکیل دی( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۱ )؛لوگوں کو بپتسمہ دیا( دیکھئے ۴ نیفی ۱:۱ ) ہر شخص دوسرے سے انصاف سے پیش آیا( دیکھئے ۴نیفی ۱ :۲ )؛ اُنکے درمیان میں تمام چیزیں یکساں تھیں ( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۳)؛ شہروں کو ازسر نو تعمیر کیا( دیکھئے ۴ نیفی ۱: ۷–۹ )؛ شادیاں کیں ( دیکھئے ۴ نیفی ۱: ۱۱ )؛ اُن احکامات کے مطابق چلے جو اُنہوں نےخُداوند سے پائے تھے( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۱۲ )؛ دُعا اور روزے میں جاری رہے( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۱۲)؛ دُعا کرنے اور کلامِ خُداوند سُننے کے لئے اکثر اکٹھے ہوئے ( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۱۲

  13. چند ایک برکات جو مقدسین نے یروشلیم میں پائیں: وہ رُوحُ القدس سے معمور ہوئے( دیکھئے اعما ل ۲ :۴ ؛ ۴ :۳۱ ) اُنہوں نے زبانوں اور نبوت کی نعمت پائی اور خُدا کے عجائب اور معجزات کی بات کی( دیکھئے اعمال ۲: ۴–۱۸)؛رسولوں نے بہت سے عجائب اور نشان دیے( دیکھئے اعمال ۲ :۴۳ )؛ معجزات رونما ہوئے( دیکھئے اعمال ۳ :۱–۱۰ ؛ ۵ : ۱۸–۱۹ ؛ : ۸، ۱۵)؛ مزید لوگوں نے کلیسیاء میں شمولیت اختیا رکی ( دیکھئے اعمال ۲ :۴۷؛ ۵ :۱۴ )۔ چند ایک برکات جو مقدسینِ نے امریکی براعظم پر پائیں : لوگ خُداوند میں تبدیل ہوئے ( دیکھئے ۳نیفی ۲۸: ۲۳ ؛ ۴نیفی ۱ :۲)؛ ایک نسل نے برکت پائی( دیکھئے ۳نیفی ۲۸ :۲۳ )؛ اُن کے درمیان میں کوئی جھگڑے اور لڑائیاں نہیں تھیں ( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۲، ۱۳، ۱۵، ۱۸ )؛ کوئی امیر اور غریب نہیں تھا ( دیکھئے ۴نیفی ۱ :۳)؛ ”وہ سب آزاد اور آسمانی نعمت کے لینے والے بنے“ ( دیکھئے ۴نیفی ۱ :۳) ؛ سرزمین میں امن تھا ( دیکھئے ۴نیفی ۱:۴ )؛ بڑے معجزے رونما ہوئے( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۵، ۱۳ )؛ خُداوند نے اُنہیں کثرت سے خوشحال کیا( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۷، ۱۸ )؛ وہ مضبوط ہوئے ، بڑی تیزی سے بڑھے، اور نہایت خوبصورت اور خوشگوار لوگ بنے( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۱۰)؛ وہ خُداوند سے کیے گئے وعدوں کی کثرت کے مطابق بابرکت ہوئے ( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۱۱)؛ ” سرزمین میں کوئی جھگڑا نہ تھا، خُداکی محبت کی بدولت جو لوگوں کے دلوں میں بستی تھی| “ ( ۴ نیفی ۱ : ۱۵)؛ ” وہاں کوئی حسد، نہ جھگڑے، نہ ہلڑ بازی، نہ حرامکاری ، نہ جھوٹ، نہ قتل و غارت، نہ کسی قسم کی شہوت پرستی تھی ؛ اور یقیناً اُن تمام لوگوں میں جو خُدا کے ہاتھوں تخلیق ہوئے اتنے زیادہ خوش لوگ اور کوئی نہ تھے“ ( ۴ نیفی ۱ :۱۶)؛ وہاں نہ کوئی ڈاکو تھے، نہ خونی، نہ ہی کوئی لامنی، نہ کسی قسم کافرقہ؛ بلکہ وہ سب ایک تھے، مسیح کے فرزند اور خُد اکی بادشاہی کے وارث( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۱۷ )؛ خُداوند نے اُنہیں اُنکے سب کاموں میں برکت دی تھی( دیکھئے ۴ نیفی ۱ :۱۸

  14. جین بی۔ بِنگہم ، ” کہ تمھاری خوشی کامل ہو، “ لیحونا ، نومبر ۲۰۱۷،۸۵

  15. دیکھیں ۴نیفی۱ :۱۵۔

  16. جیفری آر ہالینڈ ، ” نمائندگانِ کلیسیاء، “ لیحونا ، مئی ۲۰۱۶، ۶۲۔

  17. مرونی ۷ :۴۷۔

  18. نیل ایل اینڈریسن،“Auxiliary Panels Use New Training Library,” لیحونا ، اپریل ۲۰۱۱، ۷۶ میں۔

  19. دیکھئے متی ۲۲: ۳۷–۴۰ ۔

  20. دیکھئے یعقوب ۵ :۶۱ ۔

  21. دیکھئے متی ۱۸: ۲۰۔

  22. ۱ تمِتھِیُس ۶: ۱۵ ۔