۲۰۱۰–۲۰۱۹
اَنبیا رُوحُ القُدس کی قدرت سے کلام کرتے ہیں
اپریل ٢٠١٨


اَنبیا رُوحُ القُدس کی قدرت سے کلام کرتے ہیں

اَنبیا کا موجود ہونا خُدا کی اپنی اُمت سے محبت کی نشانی ہے۔ وہ خُدا اور یِسُوع مِسیح کی اَصلی فطرت اور وعدوں کو اُن کی اُمت پر آشکار کرتے ہیں۔

میرے پیارے بھائیو اور بہنو، آپ جہان کہیں بھی ہیں، میں آپ کے کل کے تائیدی ووٹ کے لیے اپنے پُر خلوص اور گہرے تشکر کا اِظہار کرتا ہوں۔ اگرچہ میں فصیح نہیں اور موسیٰ کی طرح میری زبان کُند ہے، پھر بھی میں خُداوند کے کلام سے خود کو تسلی دیتا ہُوں:

اِنسان کا منہ کس نے بنایا ہے؟ یا کون گونگا، یا بہرہ،یا بینا، یا نابینا کرتا ہے؟ کیا میں ہی جو خُدا وند ہوں یہ نہیں کرتا؟

”اب پس جا، اورمیں تیری زبان کا ذمہ لیتا ہوں اور تجھے سکھاتا رہوں گا کہ تُو کیا کیا کہے۔“ (خرُوج ۴: ۱۱–۱۲؛ مزید دیکھیے آیت ۱۰

میں اپنی اہلیہ کی ہمدردی اور محبت سے بھی تسلی پاتا ہُوں۔ خُداوند کے لیے اور میرے خاندان کے لیے،نیکی اور پیار میں کامل عقیدت کی مثال رہی ہے۔ میرے دل کے ہر گوشے میں اُس کی محبت ہے، اور میں اُس کے مثبت اَثر و رسوخ کا شکر گزار ہُوں۔

عزیز بھائیو اور بہنو، میں گواہی دیتا ہُوں کہ صدر رسل ایم نیلسن اِ س دُنیا میں خُدا کے نبی ہیں۔ میں نے اِن سے زیادہ شفیق اور پیار کرنے والا نہیں دیکھا۔ اگرچہ میں نے محسوس کیا کہ میں پورے طور پر اِس مقدس بُلاہٹ کےلائق نہیں ہوں، اُس کے اَلفاظ اور اُس کی آنکھوں کی شفقت نے ذمہ داری دیتے وقت مجھے نجات دہندہ کی محبت کے حصار کا احساس دِلایا۔ صدر نیلسن، اِس بات کے لیے میں آپ کا بہت مشکور ہُوں۔ میں آپ کی حمایت کرتا ہُوں اور آپ سے مجھے اُنس ہے۔

بھائیو اور بہنو، ہے نا یہ برکت کی بات کہ اِن ایٗام میں جن میں ہم زندگی گزار رہے ہیں، اَنبیا،رویا بین، اور مکاشفہ بین خُداوند کی مرضی کو جاننے کے متلاشی رہتے ہیں تاکہ اُس کی پیروی کر یں؟ بے شک ہمیں زندگی میں مشکلات کا سامنا درپیش ہے،یہ جان کر اَطمینان پاتے ہیں کہ اِس دُنیا میں ہم اَکیلے نہیں ہیں۔ اَنبیا کا موجود ہونا خُدا کی اپنی اُمت سے محبت کی نشانی ہے۔ وہ خُدا اور یِسُوع مِسیح کی اَصلی فطرت اور وعدوں کو اُن کی اُمت پر آشکار کرتے ہیں۔ یہ میں نے اپنے تجربات و معاملات کی بدولت سیکھا ہے۔

اَٹھارہ برس قبل، میری اَہلیہ کو اور مجھے فون آیا اور فون کی دوسری جانب صدر جیمس ای فاؤسٹ اُس وقت کے صدارتِ اَوّل کے مشیرِ دوم تھے۔ اُس نے ہمیں پُرتگال میں تبلیغ کے صدر اور رفیق کی حیثیت سے بُلاہٹ عطا کی۔ اُس نے بتایا کہ ہمارے تبلیغ کے شروع ہونے میں چھے ہفتے باقی ہیں۔ اگرچہ ہم نے خود کو تیار محسوس نہ کیا اور اِس لائق نہ جانا، پھر بھی ہم نے بُلاہٹ کو قبول کیا۔ اُس وقت ہماری سب سے اہم پریشانی اُس ملک کے لیے ویزوں کا حصول تھا جو اُس ملک میں خدمت کرنے کے لیے لازمی تھا، ماضی کے تجربوں کے حساب سے، ہم جانتے تھے کہ اس کی تکمیل کے لیے چھے سے آٹھ مہینے لگ سکتے ہیں۔کہ چھے سے آٹھ ہفتے

صدر فاؤسٹ نے اُس وقت بتایا اگر ہم خُداوند پر اِیمان لاتے ہیں کہ معجزہ کرے گا اور ویزے کی مشکل بڑی جلدی حل ہو جائے گی۔ ہمارے جواب میں بہت بڑی جی ہاں شامل تھی اور ہم نے اپنی تیاری کو تیز کر دیا تھا۔ ہم نے ویزے کے لیے ضروری دستاویزات تیار کیں، اپنے خاندان کے ہمراہ جتنی جلدی ممکن ہو سکتا تھا سفارت خانے پہنچے۔ وہاں ہماری ملاقات کسی اچھی خاتون سے ہُوئی۔ ہماری دستاویزات کی جانچ پڑتال کرتے ہُوئے اور پُرتگال میں ہماری سرگرمیوں سے واقفیت پاتے ہُوئے، اُس نے ہم سے پوچھا، ”کیا آپ سچ مُچ میرے وطن کے لوگوں کی مدد کرنے کے لیے جا رہے ہو؟“ ہم نے اعتماد سے جواب دیا جی ہاں اور واضح کیا کہ ہم یِسُوع مِسیح کے نمائندے ہوں گے اور اُس کی اور اُس کے اِلہاہی مقصد کی اِس دُنیا میں گواہی دیں گے۔ ہم اپنے ویزے لینے کے لیے چار ہفتوں کے بعد وہاں گئے، اور چھے ہفتوں کے اندر اندر ہم اپنے تبلیغی علاقے میں تھے، جیسا خُداوند کے نبی نے ہمیں کرنے کے لیے کہا تھا۔

عزیز بھائیو اور بہنو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اَنبیا رُوحُ القُدس کی قدرت سے کلام کرتے ہیں۔ وہ یِسُوع مِسیح کی اور زمین پر اُس کے اِلہیٰ اِرادے کی گواہی دیتے ہیں۔ وہ خُداوند مرضی اور منصوبے کی نمائندگی کرتے ہیں اوراِس بات کی بُلاہٹ پائی کہ اُس کے نمایندے ہوں اور ہمیں سیکھاتے ہیں کہ خُدا اور اُس کے بیٹے، یِسُوع مِسیح کی حضوری میں رہنے کے لیے کیا کرنا لازمی ہے۔ جب ہم اُن کی تعلیمات پر چلتے اور اپنے اِیمان کا عملی اِظہار کرتے ہیں تو ہم برکات پاتے ہیں۔ جب ہم اُن پر چلتے ہیں، تو ہماری زندگیاں کم پیچیدہ اورزیادہ خوشی سے بھری ہوتی ہیں، ہماری مصیبتیں اور مشکلیں برداشت کرنا آسان ہو جاتا ہے، اور ہم اپنے اِرد گرد رُوحانی ڈھال تیار کرتے ہیں جو ہمیں اپنے زمانے کے دُشمن کے حملوں سے بچاتی ہے۔

اِس اِیسٹر پرمَیں گواہی دیتا ہوں کہ وہ جی اُٹھا ہے، وہ زندہ ہے اور وہ اِس جہان میں اپنے نبیوں، رویا بینوں، اور مکاشفہ بینوں کے وسیلے سے اپنی کلیسیا کی نگرانی کرتا ہے ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ دُنیا کا نجات دہندہ اور مخلصی دینے والا ہے اور کہ اُس کے وسیلے سے ہم بچائے جا سکتے ہیں اور خُدا کی حضور ی میں سرفرازی پا سکتے ہیں۔ میں اُس سے محبت کرتا ہُوں، میں اُس کی ستایش کرتا ہُوں۔ میں اُس کی تقلید کرنا چاہتا ہُوں اور اُس کی مرضی بجا لانا چاہتا ہُوں اورزیادہ سے زیادہ اُس کی مانند بننا چاہتا ہُوں۔ میں فروتنی سے یہ سب باتیں خُداوند کے یِسُوع مِسیح کے مقدس نام پر کہتا ہُوں، آمین۔