مجلسِ عامہ
شخصی اِطمِینان و سکُون کی تلاش
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۳


شخصی اِطمِینان و سکُون کی تلاش

مَیں دُعا کرتا ہُوں کہ آپ اِطمِینان و تسلّی پائیں، بُہتیروں کو اِسے تلاش کرنے میں، اور اِسے آگے پُہنچانے میں مدد کریں۔

پیارے بھائیو اور بہنو، مجلسِ عامہ کی اِس اِبتدائی عِبادت میں اِلہامی تعلیمات اور رُوح پرور حمدوثنا کی نعمت مِلی ہے جِس سے ہم فیض یاب ہُوئے ہیں۔ ہم آپ کی شراکت اور آپ کے اِیمان کے شُکر گُزار ہیں۔

آج مَیں بات کرُوں گا کہ شخصی اِطمِینان پانے کے مُعجزے کی بابت مَیں نے کیا سِیکھا ہے، خواہ ہمارے حالات جیسے بھی ہوں۔ نجات دہندہ جانتا ہے کہ آسمانی باپ کی ساری اُمّتیں اِطمِینان و سکُون کی خواہاں ہیں، تو اُس نے کہا تھا کہ وہ ہمیں یہ مُہیا کرے گا۔ آپ یُوحَنّا کی کِتاب میں درج یِسُوع مسِیح کے کلام کو یاد کریں: ”مَیں تُمھیں اِطمِینان دیے جاتا ہُوں، اپنا اِطمِینان تُمھیں دیتا ہُوں: جِس طرح دُنیا دیتی ہے، مَیں تُمھیں اُس طرح نہیں دیتا۔ تُمھارا دِل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے۔“۱

اِطمِینان سے اُس کی کیِا مُراد ہے اور وہ کس طرح عطا کرتا ہے یہ اُن لوگوں کے حالات سے عیاں ہوتا ہے جِنھوں نے اُسے یہ اَلفاظ کہتے سُنا۔ یُوحَنّا کی اِنجِیل میں مسِیح کی خِدمت گُزاری کے عرُوج کی بابت سُنیں۔ بدی کی شدِید ترین قُوتیں اُس کی طرف بڑھ رہی تھیں اور جلد اُس کے شاگِردوں پر بھی ہوں گی۔

نجات دہندہ کے اَلفاظ ہیں:

”اگر تُم مُجھ سے محبّت رکھتے ہو، تو میرے حُکموں پر عمل کرو۔

”اور مَیں باپ سے درخواست کرُوں گا، تو وہ تُمھیں دُوسرا مددگار بخشے گا، کہ اَبد تک تُمھارے ساتھ رہے؛

”یعنی رُوحِ حق، جِسے دُنیا حاصل نہیں کرسکتی، کیوں کہ نہ اُسے دیکھتی، اور نہ جانتی ہے: مگر تُم اُسے جانتے ہو؛ کیوں کہ وہ تُمھارے ساتھ رہتا ہے، اور تُمھارے اندر ہوگا۔

”مَیں تُمھیں یتیم نہ چھوڑوں گا: مَیں تُمھارے پاس آؤں گا۔

”تھوڑی دیر باقی ہے، کہ دُنیا مُجھے پھر نہ دیکھے گی؛ مگر تُم مُجھے دیکھتے رہو گے: چُوں کہ مَیں جِیتا ہُوں، تُم بھی جِیتے رہو گے۔

”اُس روز تُم جانو گے کہ مَیں اپنے باپ میں ہُوں اور تُم مُجھ میں اور مَیں تُم میں۔

”جِس کے پاس میرے حُکم ہیں، اور وہ اُن پر عمل کرتا ہے، وُہی مُجھ سے محبّت رکھتا ہے: اور جو مُجھ سے محبّت رکھتا ہے وہ میرے باپ کا پیارا ہو گا، اور مَیں اُس سے محبّت رکھّوُں گا، اور اپنے آپ کو اُس پر ظاہِر کرُوں گا۔

”اُس یہُوداہ نے، جو اِسکریُوتی نہ تھا، اُس سے کہا، اَے خُداوند! کیا ہُوا کہ تُو اپنے آپ کو ہم پر ظاہر کِیا چاہتا ہے، مگر دُنیا پر نہیں؟

”یِسُوع نے جواب میں اُس سے کہا، کہ اگر کوئی مُجھ سے محبّت رکھے، تو وہ میرے کلام پر عمل کرے گا: اور میرا باپ اُس سے محبّت رکھے گا، اور ہم اُس کے پاس آئیں گے، اور اُس کے ساتھ سکُونت کریں گے۔

”جو مُجھ سے محبّت نہیں رکھتا وہ میرے کلام پر عمل نہیں کرتا: اور جو کلام تُم سُنتے ہو وہ میرا نہیں، بلکہ باپ کا ہے جِس نے مُجھے بھیجا۔

”مَیں نے یہ باتیں، تُمھارے ساتھ رہ کر تُم سے کہیں۔

”لیکن مددگار، یعنی رُوحُ القُدس، جِسے باپ میرے نام سے بھیجے گا، وہی تُمھیں سب باتیں سِکھائے گا، اور جو کُچھ مَیں نے تُم سے کہا، وہ سب تُمھیں یاد دِلائے گا۔

”مَیں تُمھیں اِطمِینان دِیے جاتا ہوں، اپنا اِطمِینان تُمھیں دیتا ہُوں: جِس طرح دُنیا دیتی ہے، مَیں تُمھیں اُس طرح نہیں دیتا۔ تُمھارا دِل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے۔“۲

نجات دہندہ کی اِس تعلِیم سے مَیں نے کم از کم پانچ سچّائیاں سیکھی ہیں۔

پہلی، اُس کے حُکموں پر عمل کرنے پر اِیمان لانے کے بعد ہمیں اِطمِینان کی نعمت سے نوازا جاتا ہے۔ پَس وہ جو خُداوند کی کلِیسیا کے عہد کے اَرکان ہیں، فرماں برداری ہی ہے جِس کو کہ ہم نے پہلے ہی انجام دینے کا وعدہ کِیا ہے۔

دُوسری، یاد رکھیں رُوحُ القُدس آ کر ہمارے ساتھ رہے گا۔ خُداوند کہتا ہے جب ہم وفادار رہیں گے، رُوحُ القُدس ہمارے اندر رہے گا۔ عِشائے ربانی کی دُعا میں یہی وعدہ ہے کہ رُوح ہمارا رفِیق ہو گا، اور یہ کہ ہم اپنے دِلوں اور دماغوں میں، اُس کا اِطمِینان محسُوس کریں گے۔

تِیسری، نجات دہندہ وعدہ کرتا ہے کہ جب ہم اپنے عہُود پر قائم رہتے ہیں، تو ہم باپ اور بیٹے کی محبّت کو ایک دُوسرے کے لیے اور اپنے لیے محسُوس کرتے ہیں۔ ہم اُن کی قُربت کو اپنی فانی زِندگیوں میں محسُوس کر سکتے ہیں، بالکل اُسی طرح جب ہم اُن کے ساتھ دائمی قیام کی نعمت سے نوازے جائیں گے۔

چَوتھی، خُداوند کے حُکموں پر عمل کرنا فرماں برداری سے بھی کہیں زیادہ بڑھ کر ہے۔ ہمیں اپنے سارے دِل، طاقت، عقل اور ساری جان سے خُدا سے محبّت کرنا ہے۔۳

جو کوئی اُس کے حُکموں پر عمل نہیں کرتے اُس سے محبّت نہیں کرتے۔ اور یُوں اُنھیں اِس زِندگی میں اور آنے والے جہان میں اِطمِینان وسکُون کی رحمت سے نوازا نہ جائے گا۔

پانچویں، یہ واضح ہے کہ خُداوند نے ہمارے گُناہوں کا فِدیہ ادا کرنے کے لیے ہم سے اِتنی محبّت کی—تاکہ ہم اُس پر اپنے اِیمان اور اپنی توبہ کے ذریعے سے، اُس کے کفّارہ کے اَثرات کے وسیلے سے—اِس زِندگی میں اور اُس کے ساتھ اَبدیّت کے لیے اُس اِطمِینان کی نعمت کو پا سکیں جو ”تمام سمجھ سے بالاتر ہے،“۴ ۔

آپ میں سے بعض، شاید بُہت سے، خُداوند کے موعودہ اِطمِینان و تسلّی کو محسُوس نہیں کر رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے آپ نے شخصی اِطمِینان اور رُوحانی سکُون کے لیے دُعا کی ہو گی۔ پھر بھی آپ محسُوس کرتے ہیں کہ اَفلاک آپ کی اِطمینان و سکُون کی فریاد پر خاموش ہے۔

آپ کی جان کا دُشمن جو نہیں چاہتا کہ آپ اور جِن سے آپ محبّت کرتے ہیں وہ اِطمِینان و سکُون پائیں۔ وہ اِس سے محظُوظ نہیں ہو سکتا۔ یہاں تک کہ وہ آپ کو اُس اِطمِینان کو پانے کی حسرت سے بھی روکنے میں کوشاں ہے جسے نجات دہندہ اور ہمارا آسمانی باپ آپ کو نوازنے کا خواہاں ہے۔

ہمارے اِردگرد شیطان کی نفرت اور جھگڑے کے بیج بونے کی عِیاریاں بڑھتی جاتی ہیں۔ اِس کا ثبُوت قَوموں اور شہروں میں، محلّوں میں،الیکٹرانک میڈیا پر، اور دُنیا بھر میں ہوتا ہُوا دیکھتے ہیں۔

پھر بھی مُثبت اُمِّید کا کوئی مقصد ہے: وہ ہے مسِیح کا نُور جو ہر نوزائیدہ بچّے میں ہوتا ہے۔ اِس آفاقی فضل کے ساتھ یہ شعُور مِلتا ہے کہ کیا صحِیح ہے، پیار کرنے اور پیار پانے کا جذبہ۔ خُدا کے ہر بچّے میں اِنصاف پسندی اور حق شناسی کا فطری اِدراک ہوتا ہے جب وہ فانی زِندگی میں آتا ہے۔

اُن بچّوں کے شخصی اِطمِینان کے لیے ہماری آس اور اُمِّید اُن لوگوں پر ہے جو اُن کی تعلِیم و تربیت کرتے ہیں۔ اگر اُن کی پرورِش اور خِدمت کرنے والوں نے نجات دہندہ سے اِطمِینان و تسکین پانے کی نعمت کے لیے مُشقّت اُٹھائی ہے، تو وہ شخصی مثال اور کوشش کے ذریعے سے، بچّے کے اِیمان کو فروغ دیتے ہیں تاکہ اِطمِینان کی افضل و برتر نعمت کے لائق بنیں۔

یہی وہ بات ہے جِس کا پاک کلام وعدہ کرتا ہے: ”لڑکے کی اُس راہ میں تربِیت کر جِس پر اُسے جانا ہے: وہ بُوڑھا ہو کر بھی اُس سے نہیں مُڑے گا۔“۵ شرط یہ ہے کہ جِس کسی کو اُن کی بچّے کی مانند تعلِیم و تربیت اور پرورش کا ذِمہ سونپا گیا ہے وہ اِطمِینان کی برکت کے لائق ہو۔

اَفسوس کے ساتھ، ہم سب نے پریشانی محسُوس کی ہے جب بچّوں کی پرورش نیک والدین—بعض اوقات اکہرے والدین—کے ہاتھوں میں ہُوئی، زندگی بھر اِیمان اور اِطمِینان کی راہ پر ہوتے ہیں، پِھر اچانک، رنج و الم کا راستا اپنانے کا فیصلہ کرتے ہیں۔

جب کبھی ایسی بِپتا آن پڑتی ہے، تو میری آس اور اُمِّید خُداوند کی دُوسری نعمت میں آرام پاتی ہے۔ یہی وجہ ہے: کہ وہ اپنے قابلِ اعتماد شاگِردوں کے ہاں بے شُمار صالحِین برپا کرتا ہے۔ اُنھوں نے خُدا کے اِطمِینان اور پیار کو محسُوس کِیا ہے۔ اُن کے دِلوں میں رُوحُ القُدس بستا ہے، خُداوند اُن کو ہدایت دے سکتا ہے کہ کھوئی ہُوئی بھیڑوں تک پُہنچیں۔

مَیں نے اپنی پُوری زِندگی میں اور دُنیا بھر میں اَیسا ہوتے دیکھا ہے۔ آپ نے بھی اَیسا ہوتے دیکھا ہوگا۔ اَیسی صُورت میں، جب اُن کو بچانے کے لیے آپ کو ہدایت مِلتی ہے، تو یہ بظاہر اِتفاق لگ سکتا ہے۔

ایک دفعہ، مَیں نے اپنے دَورے پر کسی شخص سے پُوچھا، ”کیا آپ مُجھے اپنے خاندان کے مُتعلق تھوڑا بُہت بتائیں گے؟“ بات چیت کرتے کرتے مَیں نے اُس کی بالغ بیٹی کی تصویر دیکھنے کے لیے کہا، جو اُس کے مُطابق جدوجہد کر رہی تھی۔ تصویر میں اُس لڑکی کے چہرے پر نیکی و حیا دیکھ کر مَیں حیران رہ گیا۔ مَیں نے ہمت کرکے پُوچھا کہ آیا مَیں اُس کا ای میل ایڈریس لے سکتا ہُوں؟ اُس وقت اُس کی بیٹی کھوئی ہُوئی تھی اور وہ سوچ رہی تھی کہ کیا خُدا نے اُس کے لیے کوئی پیغام بھیجا ہے۔ اُس نے بھیجا۔ وہ یہ تھا: ”خُداوند آپ سے محبّت کرتا ہے۔ اُس نے ہمیشہ کی ہے۔ خُداوند چاہتا ہے کہ آپ واپس آ جائیں۔ آپ کی موعودہ برکتیں اور رحمتیں ابھی تک قائم و دائم ہیں۔“

کلِیسیا کے تمام اَرکان نے خُداوند کے شخصی اِطمِینان وتسلی کی رحمت کو محسُوس کِیا ہے۔ خُداوند ہر ایک کی ہمت اَفزائی کر رہا ہے کہ دُوسروں کو اُس کے پاس آنے کے موقع پانے میں مدد کریں اور اپنے آپ کو بھی اُسی اِطمِینان کے لائق بنائیں۔ وہ، اِس کے عِوض، یہ معرفت پانے کا فیصلہ کریں گے کہ وہ اِس نعمت کو دُوسروں تک کیسے پُہنچا سکتے ہیں۔

اُبھرتی ہُوئی یہ نسل آنے والی نسل کی تعلِیم و تربیت کرے گی۔ مضرُوب اثرات مُعجزے کا سبب ہوں گے۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ پھلے اور بڑھے گا، اور زمِین پر خُداوند کی سلطنت ہوشعنا کے نعروں کے ساتھ اُس کا اِستقبال کرنے کے لیے تیار اور حاضِر ہوگی۔ زمِین پرامن و اِطمِینان ہو گا۔

مَیں اپنی پُختہ گواہی دیتا ہُوں کہ نجات دہندہ زِندہ ہے اور وہ اِس کلِسیا کی راہ بری فرماتا ہے۔ مَیں نے اپنی زِندگی میں اُس کی محبّت اور آسمانی باپ کی تمام اُمّتوں کے لیے اُس کی محبّت اور فکر مندی کو محسُوس کِیا ہے۔ نجات دہندہ کی اُس کے پاس آنے کی دعوت اِطمِینان و تسلّی کی پیش کش ہے۔

صدر رسل ایم نیلسن ساری دُنیا میں خُدا کے زِندہ کے نبی ہیں۔ اُنھوں نے فرمایا، ”مَیں آپ کویقین دِلاتا ہُوں کہ خواہ دُنیا کی حالت اور آپ کی شخصی صُورتِ حال جیسی بھی ہو، آپ اپنے مستقبل کو پُر اُمید اور پُر مُسرت دیکھ سکتے ہیں۔“۶

مَیں آپ کے لیے اپنی محبّت کا اِظہار کرتا ہُوں۔ آپ کا عظیم اِیمان اور محبّت لوگوں تک پُہنچ رہی ہے اور خُداوند دِلوں کو تبدیل کر رہا ہے پَس دُوسروں کو اِطمِینان پیش کرنے کی تمنا پائیں جو تمام تر سمجھ سے بالاتر ہے۔

مَیں دُعا کرتا ہُوں کہ آپ اِطمِینان و تسلّی پائیں، بُہتیروں کو اِسے تلاش کرنے میں، اور اِسے آگے پُہنچانے میں مدد کریں۔ جب خُداوند دوبارہ آئے گا تو شان دار ہزار سالہ اِطمِینان ہو گا۔ مَیں اِس کی گواہی شادمانی سے اور یِسُوع مسِیح کے نام پر دیتا ہُوں، آمین۔