مجلسِ عامہ
خُدا کو غالِب آنے دو
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۰


خُدا کو غالِب آنے دو

کیا آپ خُدا کو اپنی زِندگی پر غالِب آنے کے مُشتاق ہیں؟ کیا آپ خُدا کو اپنی زِندگی پر سب سے زیادہ اہم اَثر پذیر ہونے کے مُشتاق ہیں؟

میرے عزیز بھائیو اور بہنو، مَیں اِس مجلِس کے اِنتہائی موّثر پیغامات کے لیے اور آپ سے کلام کرنے کے اِس اعزاز کے لیے شُکر گُزار ہُوں۔

۳۶ برسوں سے زائد عرصے کے لیے مَیں رسُول رہا ہُوں، اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے کی تعلیم نے مُجھے اپنی طرف متوجہ کیا۔۱ اِس کی ہر شے نے مُجھے حیرت زدہ کیا، بشمول اَبرہام، اِضحاق، اور یعقوب کے نام۲ اور خدمتیں؛ اُن زِندگیاں اور بیویاں؛ خُدا کا اُن ساتھ باندھا گیا عہد اور اُن کی آیندہ نسل تک اِس کی توسیع کی گئی؛۳ بارہ قبیلوں کی پراگندگی؛ اور ہمارے دَور میں اِکٹھا کرنے کی بےشُمار نبوتیں۔

مَیں نے اِکٹھا کرنے کے بارے میں مُطالعہ کیا، اِس کے بارے میں دُعا کی، اِس سے متعلق ہر صحیفے پر غوروفکر کیا، اور خُداوند سے مانگا کہ میرے فہم کو بڑھائے۔

لہذا میری خُوشی کا اَندازہ لگائیں جب مجھے حال ہی میں ایک نئی بصیرت کی طرف راغب کیا گیا تھا۔ دو عِبرانی عالِموں کی مدد سے، مَیں نے سِیکھا کہ لفظ اِسرائیل کے ایک عِبرانی معانی ہیں ”خُدا کو غالِب آنے دو۔“۴ یُوں اِسرائیل نام سے مُراد اَیسا شخص جو مُشتاق ہے کہ خُدا اُس زِندگی پر غالِب آئے۔ یہ تصور میری جان میں جوش بھر دیتا ہے!

لفظ مُشتاق اِسرائیلکی اِس تشریح کے لیے نہایت اہم ہے۔۵ ہم سب کے پاس مرضی ہے۔ ہم اِسرائیل بننے یا نہ بننے کا اِنتخاب کر سکتے ہیں۔ ہم خُدا کو اپنی زِندگی پر غالِب آنے یا نہ آنے کا اِنتخاب کر سکتے ہیں۔ ہم خُدا کو اپنی زِندگی کا سب سے زیادہ طاقت ور اثر و رسُوخ ہونے یا نہ ہونے کا اِنتخاب کرسکتے ہیں۔

ایک لمحے کے لیے، ہم اَبرہام کے پوتے یعقوب کی زِندگی کا ایک اہم موڑ یاد کرتے ہیں۔ یعقوب اُس جگہ کا نام فنی ایل رکھا (جس کا مطلب ”خُدا کا چہرہ“ ہے)،۶ یعقوب نے اِنتہائی سنگِین مسئلے کا مقابلہ کیا۔ اُس کی رضا کو پرکھا گیا۔ اِس کُشتی کے وسِیلے سے، یعقوب نے اُسی کو ثابت کیا جو اُس کے لیے سب سے زیادہ اہم تھا۔ اپنی زِندگی میں خُداوند کو غالِب آنے کی اپنی مرضی کا اُس نے مُظاہر کیا۔ بدلے میں، خُدا نے یعقوب کا بدل کر اِسرائیل،۷ رکھا جس کا مطلب ”خُدا کو غالِب آنے دو۔“ خُدا نے پھر اِسرائیل سے وعدہ کیا کہ وہ ساری برکتیں جو اَبرہام پر نازِل کی گئی تھیں اُس کی بھی ہوں گی۔۸

بدقسمتی سے، اِسرائیل کی نسل نے خُدا کے ساتھ اپنے وعدوں کو توڑ دیا۔ اُنھوں نے نبیوں کو سنگ سار کیا اور اپنی زِندگیوں میں خُدا کے مغلُوب ہونے کے مُشتاق نہ رہے تھے۔ جس کے نتیجے میں، خُدا نے اُنھیں دُنیا کے چاروں کونوں میں پراگندہ کیا۔۹ رحم دِلی سے، اُس نے بعد میں اُنھیں اِکٹھا کرنے کا وعدہ کیا، یسعیاہ نے جس طرح وعدہ کیا: ”مَیں نے فقط ایک لمحے کے لیے تُجھے چھوڑ دِیا لیکن رحمت کی فراوانی سے تُجھے سمیٹ لُوں گا۔“۱۰

ذہن میں اِسرائیل کی عِبرانی تعریف کے ساتھ، ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے کے معنی مزید بڑھ جاتے ہیں۔ خُداوند اُن کو اِکٹھا کر رہا ہے جو اپنی اپنی زِندگی میں خُدا کو غالِب آنے دیتے ہیں۔ خُداوند اُن کو اِکٹھا کر رہا ہے جو خُدا کو اپنی اپنی زِندگی میں سب سے زیادہ پُراَثر ہونے کا اِنتخاب کرتے ہیں۔

صدیوں سے، نبیوں نے اِس اِجتماع کی پیش گوئی کی ہے،۱۱ اور یہ عین اِس وقت رُو نما ہو رہی ہے! خُداوند کی دُوسری آمد کے اہم پیش خیمہ کی حیثیت سے، یہ دُنیا میں سب سے زیادہ لازمی فریضہ ہے!

فضل کے ہزار برس کے دَور سے قبل یہ اِجتماع لاکھوں لوگوں کے لیے اِیمان اور رُوحانی ہمت بڑھانے کی بہت بڑی اِنفرادی کہانی ہے۔ اور کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مقُدسینِ آخِری ایّام کے اَرکان یا ”آخِری ایّام کے نام زد اِسرائیل،“۱۲ یعنی ہمیں خُداوند کے ساتھ اِس مرکزی فرض میں مدد کرنے کا ذمہ سونپا گیا ہے۔۱۳

جب ہم پردے کی دونوں جانب اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے کی بات کرتے ہیں، تو ہماری مُراد، یقیناً، مُنادی، ہیکل، اور خاندانی تاریخ کے فرائض ہیں۔ ہماری مُراد یہ بھی ہے کہ جن کے ساتھ ہم زِندگی بسر کرتے ہیں، کام، اور خدمت کرتے ہیں اُن کے قلب میں اِیمان اور گواہی کو قائم کرنا ہے۔ کسی بھی کام میں کسی بھی وقت کسی کی بھی—پردے کی کسی بھی جانب—خُدا کے ساتھ عہُود باندھنے اور قائم رکھنے میں جب ہم مدد کرتے ہیں، تو ہم اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے میں مدد کر رہے ہوتے ہیں۔

ابھی کچھ عرصہ پہلے، ہمارے ایک پوتے کی اَہلیہ رُوحانی کش مکش کا شِکار تھی۔ مَیں اُسے ”جِل“ کہوں گا۔ روزے، دُعا، اور کہانتی برکات کے باوجُود، جِل کا والد قریب اُلمرگ تھا۔ وہ اِس خَوف میں مُبتلا ہوگئی وہ اپنے والد اور اپنی گواہی سے محرُوم ہوجائے گی۔

کسی شام کو، میری اَہلیہ، سسٹر وینڈی نیلسن نے مجھے جِل کی صُورتِ حال کے بارے میں بتایا۔ اگلی صبح وینڈی نے محسوس کیا کہ وہ جِل کو ضرور بتائے کہ اُس کی رُوحانی کش مکش پر میرا جواب فقط ایک لفظ تھا! وہ لفظ تھا کوتاہ نظر۔

جِل نے بعد میں وینڈی سے اِعتراف کیا کہ پہلے پہل وہ میرے جواب سے مایُوس ہُوئی تھی۔ اُس نے کہا، ”مَیں دادا سے اُمید کر رہی تھی کہ وہ میرے وِالد کے لیے کسی معجزہ کا وعدہ کریں گے۔ مَیں اِس بات پر حیران ہوتی رہی کہ لفظ کوتاہ نظر ہی کیوں اُس نے کہنا محسوس کیا۔“

جِل کے وِالد کے اِنتقال کے بعد، لفظ کوتاہ نظر اُس کے ذہن میں آتا رہا۔ اُس نے اور بھی زیادہ گہرائی سے سمجھنے کے لیے اس کا دل کھول دیا کہ کوتاہ نظر کا مطلب ہے ”قریب بینی۔“ اور اُس کی سوچ بدلنے لگی۔ اِس کے بعد جِل نے کہا، ”کوتاہ نظر نے مجھے ٹھہرنے، سوچنے اور شِفا پانے کا سبب دیا۔ وہ لفظ اب مجھے سلامتی سے بھر دیتا ہے۔ یہ مجھے اپنے نقطہ نظر کو وسعت دینے اور ابدی کو تلاش کرنے کی یاد دلاتا ہے۔ مجھے یاد دلاتا ہے کہ اِلہٰی منصُوبہ ہے اور یہ کہ میرے وِالد اب بھی زِندہ ہیں اور پیار کرتے ہیں اور میری نگہ بانی کرتے ہیں۔ کوتاہنظر مجھے خُدا کی طرف لے گیا۔“

مجھے ہماری پیاری پوتی بہو پر بہت فخر ہے۔ اِس کی زندگی میں اَیسے دِل خراش لمحوں کے دوران میں، پیاری جِل اپنے وِالد کے لیے خُدا کی مرضی کو قبول کرنا سیکھ رہی ہے، اپنی زندگی کے لیے ابَدی تناظر کے ساتھ۔ خُدا کو غالِب آنے کا اِنتخاب کرکے، وہ تسلی پا رہی ہے۔

اگر ہم اَیسا ہونے دیتے ہیں تو، اِسرائیل کی یہ عِبرانی تشریح.بہت سارے طریقوں سے مدد کر سکتی ہے۔ تصور کریں کہ ہمارے مُبلغین کے لیے ہماری دُعائیں—اور اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے کے لیے ہماری کوششیں—کس طرح اِس تصور کو ذہن میں رکھتے ہوئے بدل سکتی ہیں۔ ہم اکثر دُعا کرتے ہیں کہ ہم اور مُبلغین کو اُن لوگوں کی طرف راغب کیا جائے جو یِسُوع مسِیح کی بحال شُدہ اِنجِیل کی سچّائیوں کو پانے کے لیے تیار ہیں۔ مُجھے تعجب ہوتا ہے، ہم کن کے پاس جائیں گے جب ہم اُن لوگوں کو ڈھونڈنے کی فریاد کریں گے جو خُدا کو اپنی زِندگی پر غالِب آنے کے مُشتاق ہوتے ہیں؟

ہم شاید بعض اَیسے لوگوں کے پاس بھیجے جائیں جو کبھی خُدا یا یِسُوع مسِیح پر اِیمان نہیں لائے لیکن وہ اب اُنھیں اور اُن کی شادمانی کے منصُوبے کے بارے میں جاننے کے لیے بےچین ہوتے ہیں۔ شاید دُوسرے لوگ ”عہد میں پَیدا“۱۴ ہوئے ہوں گے لیکن وہ عہد کی راہ سے ہٹ گئے ہیں۔ وہ اب توبہ کرنے، رُجُوع لانے،اور خُدا کو غالِب آنے کے لیے تیار ہوگئے ہوں۔ ہم کھلے بازوؤں اور کُشادہ دِلوں سے اُن کا خیرمقدم کرکے مدد کرسکتے ہیں۔ اور بعض جن کے پاس ہم بھیجے جائیں شاید اُنھوں نے ہمیشہ محسوس کیا ہو کہ اُن کی زِندگی میں کسی شے کی کمی تھی۔ وہ بھی، اُس سالمیت اور خُوشی کے آرزو مند ہیں جو اُن لوگوں کو ملتی ہے جو خُدا کو اپنی زِندگی پر غالِب آنے کے مُشتاق ہوتے ہیں۔

پرگندہ اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے کے لیے اِنجِیل کا جال بہت وسیع ہے۔ ہر اُس فرد کے لیے گنجایش موجود ہے جو یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کو کامل طور پر قبول کرے گا۔ رُجوع لانے والا ہر شخص خُدا کی معہُود اُمت میں شامِل ہو جاتا ہے،۱۵ چاہے پَیدایشی طور پر یا لےپالک کے طور پر۔ ہر کوئی اُن سب کا پُورا وارِث بن جاتا ہے جس کا خُدا نے اِسرائیل کے اِیمان فرزندوں سے وعدہ کیا ہے!۱۶

ہم میں سے ہر کسی کے پاس اِلہٰی صفات کی لیاقت ہے کیوں کہ ہر ایک خُدا کا فرزند ہے۔ ہر کوئی اُس کی نظر میں برابر ہے۔ اِس سچّائی کے مضمرات گہرے ہیں۔ بھائیو اور بہنو، براہِ کرم جو میں کہنے کو ہُوں اُس کو بڑے غور سے سُنو۔ خُدا ایک نسل کو دُوسری سے زیادہ پیار نہیں کرتا ہے۔ اِس مُعاملے پر اُس کی تعلیم واضح ہے۔ وہ سب کو اپنے پاس آنے کی دعوت دیتا ہے، ”گورا، کالا، غُلام اور آزاد، مرد اور عورت۔“۱۷

مَیں آپ کو یقین دِلاتا ہُوں کہ خُدا کے حُضُور آپ کا پیش ہونا آپ کی جِلد کے رنگ سے نہیں طے ہوتا ہے۔ خُدا کی پسندیدگی یا ناپسندیدگی خُدا اور اُس کے احکام کی عقیدت مندی پر منحصر ہے، نہ کہ آپ کی جِلد کی رنگت پر۔

مجھے دُکھ ہے کہ دُنیا بھر میں ہمارے سیاہ فام بھائی اور بہنیں تکلیف دہ اِمتیازی سلُوک برداشت کر رہے ہیں۔ آج مَیں اپنے اَرکان سے جہاں کہیں بھی ہیں مطالبہ کرتا ہُوں کہ وہ وہ متعصبانہ رویوں اور اقدامات کو ترک کردیں۔ مَیں آپ سے اِلتجا کرتا ہُوں کہ خُدا کے سب بچّوں کے لیے عزت و احترام کو فروغ دیں۔

ہم میں سے ہر ایک کے لیے، نسل سے قطع نظر، ایک ہی سوال ہے۔ کیا آپ خُدا کو اپنی زِندگی پر غالِب آنے کے مُشتاق ہیں؟ کیا آپ خُدا کو اپنی زِندگی پر سب سے زیادہ اَثر پذیر ہونے کے مُشتاق ہیں؟ کیا آپ اُس کے کلام، اُس کے اَحکام، اور اُس کے عہُود کو اپنے روزمرہ کے کاموں پر اَثر پذیر ہونے دیں گے؟ کیا آپ اُس کی آواز کو کسی دُوسری سے زیادہ ترجیح دیں گے؟ کیا آپ تمام دُوسرے عزائم سے بالاتر ہو کر وہ سب کچھ کرنے کے مُشتاق ہیں جو وہ چاہتاہے؟ کیا آپ اپنی مرضی کو اُس کی مرضی میں غرق کرنے کے مُشتاق ہیں؟۱۸

غور کریں کہ اِس طرح کا اِشتیاق آپ کو کیسے کیسے برکت دے سکتا ہے۔ اگر آپ غیر شادی شُدہ ہیں اور کسی ابدی ساتھی کی تلاش میں ہیں تو، آپ کی ”اِسرائیل“ بننے کی آرزو آپ کو فیصلہ کرنے میں مدد دے گی کہ کس سے اور کس طرح رِشتہ اُستوار کرنا ہے۔

اگر آپ نے کسی ایسے ساتھی سے بیاہ کیا ہے جو اپنے عہُود کو توڑ چُکا ہے تو، آپ کی زِندگی میں خُدا کو غالِب رہنے کا اِشتیاق آپ کو خُدا کے ساتھ کیے گئے عہُود پر کاربند رہنے کی ہمت دے گا۔ نجات دہندہ آپ کے دلِ شکستہ کو شِفا بخشیں گے۔ آسمان کُھل جائیں گے جب آپ آگے بڑھنا سِیکھتے ہیں۔ آپ کو بھٹکنے بھڑکنے کی ضرورت نہیں۔

اگر آپ نے اِنجِیل یا کلِیسیا کے بارے میں سنجیدہ سوال پُوچھنے ہیں، تو جیسے آپ نے خُدا کو غالِب آنے کا اِنتخاب کیا ہے، تو آپ کو اٹل، ابَدی سچّائیوں کو ڈھونڈنے اور سمجھنے میں ہدایت دی جائے گی جو آپ کی زِندگی کی راہ نما ہوں گی اور عہد کی راہ پر ثابت قدمی سے چلنے میں آپ کی مدد کرے گی۔

جب آپ کو آزمایش کا سامنا کرنا پڑتا ہے—یہاں تک کہ اگر آزمایش اُس وقت آتی ہے جب آپ مایوس ہیں یا تنہائی کا شِکار ہیں یا غلط فہمی میں مُبتلا ہیں—لیکن اُس ہمت کا تصور کریں جو آپ کو مِل سکتی ہے جب آپ خُدا کو اپنی زِندگی پر غالِب ہونے کا اِنتخاب کرتے ہیں اور جب آپ اُس سے فریاد کرتے ہیں کہ وہ آپ کو مضبوطی بخشے۔

جب آپ کی سب سے زیادہ بڑی تمنا خُدا کو غالِب آنے دو ہے، اِسرائیل کا حِصّہ بننے کی ہے، تو بہت سارے فیصلے آسان ہوجاتے ہیں۔ بہت سارے مسئلے مِٹ جاتے ہیں! آپ جانتے ہیں کہ کس طرح اپنے آپ کو بہتر طریقے سے سنوارنا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ کیا دیکھنا اور پڑھنا ہے، کہاں اپنا وقت گُزارنا ہے ، اور کس کے ساتھ رفاقت رکھنی ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ کیا پانا چاہتے ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ کس طرح کا اِنسان بننا چاہتے ہیں۔

اب، پیارے بھائیو اور بہنو، خُدا کی مغلُوبیت کو قبول کرنے کے لیے اِیمان اور ہمت دونوں کی ضرورت ہے۔ توبہ کرنے اور نفسانی اِنسان کو یِسُوع مسِیح کے کفارہ کے وسِیلے سے ترک کرنے کے لیے، سخت رُوحانی محنت و مُشقّت اور مُستقل مزاجی کی ضرورت پڑتی ہے۔۱۹ اِنجیل کا مُطالعہ کرنے، آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح کے بارے میں مزید معرفت پانے، اِنفرادی مُکاشفہ پانے اور اُس پر عمل پیرا ہونے کے لیے شخصی عادات کو پروان چڑھانے کے لیے، پیہم روزانہ کوشش کرنا پڑتی ہے۔

اِن پُرخطر حالات کے دوران میں جس کے بارے میں پولوس رسُول نے پیش گوئی کی تھی،۲۰ شیطان اب خُدا کے منصُوبے پر چھپ کر حملے کرنے کی کوشش بھی نہیں کر رہا ہے۔ بُرائی کو بڑا بڑھاوا دیا گیا۔ لہذا، رُوحانی زِندگی بسر کرنے کا واحد راستہ عزم کرنا ہے کہ خُدا ہماری زِندگیوں پر غالِب آئے، اُس کی آواز سُننا سیکھیں، اور اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے میں ہماری ہمت و توانائی برُوئے کار لائیں۔

اب، خُداوند اُن لوگوں کے بارے میں کیسا محسوس کرتا ہے جو خُدا کو غالِب آنے دیں گے؟ نیفی نے بڑا عمدہ خُلاصہ کیا ہے: ”[خُداوند] اُن سے پیار کرتا ہے جو اُس کو اپنا خُدا مانتے ہیں۔ دیکھو، اُس نے ہمارے باپ دادا سے محبّت رکھی ہاں، یعنی اَبرہام، اِضحاق اور یعقوب سے اور وہ اُن عہُود کو یاد کر[تا] ہے جو اُس [نے] باندھے ہیں۔“۲۱

اور خُداوند اِسرائیل کے لیے کیا کرنے کا مُشتاق ہے؟ خُداوند نے حلف اُٹھایا ہے کہ وہ ”[ہماری] لڑائیاں لڑے گا، اور [ہمارے] بچّوں کی لڑائیاں، اور ہمارے بچّوں کے بچّوں کی [لڑائیاں] … تیسری اور چوتھی نسل تک“!۲۲

جب آپ اَگلے چھے مہینوں کے دوران میں اپنے صحائف کا مُطالعہ کریں گے، تو مَیں آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہُوں کہ اُن سب کی فہرست بنائیں جو خُداوند نے وعدہ کیا ہے کہ وہ معہُود اِسرائیل کے لیے کیا کرے گا۔ مجھے لگتا ہے کہ آپ ششدر رہ جائیں گے! اِن وعدوں پر غور کریں۔ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ اِن کے بارے میں گُفتگُو کریں۔ پِھر اِن وعدوں پر عمل کرو اور آپ اپنی زِندگی میں پُورا ہوتے دیکھو۔

میرے پیارے بھائیو اور بہنو، جب آپ خُدا کو اپنی زِندگیوں پر غالِب آنے کا اِنتخاب کرتے ہیں، تو آپ خُود تجربہ کریں گے کہ ہمارا خُدا ”معجزوں کا خُدا ہے۔“۲۳ اُمت کی حیثیت سے، ہم اُس کے معہُود فرزند ہیں، اور ہم اُس کے نام سے کہلائے جائیں گے۔ جس کی مَیں گواہی دیتاہوں یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. مَیں نے اپنے ۳۶ برسوں میں رسُول کی حیثیت سے ۸۰۰ سے زیادہ پیغامات میں سے کم از کم ۳۷۸ میں اِسرائیل کے بارے میں بات کی ہے۔

  2. عِبرانی زبان میں، ابرام بہت اعلیٰ نام ہے جس کا مطلب ہے ”بلند مرتبہ باپ۔“ لیکن جب خُدا نے اُس نام کو بدل کر اَبرہام، رکھا تو اِس نام نے اُس سے بھی زیادہ اہمیت اختیار کرلی، جس کا مطلب ہے ” لشکر کا باپ۔“ در حقیقت، اَبرہام کو ”بہت سی قوموں کا باپ“ بننا تھا۔ (دیکھیے پَیدایش ۱۷:‏۵؛ نحمیاہ ۹:‏۷۔)

  3. خُداوند خُدا یہواہ نے اَبرہام کے ساتھ یہ عہد کیا تھا کہ اَبرہام کی ذریت کے وسِیلے دُنیا کا نجات دہندہ پَیدا ہوگا، بعض مُلک وراثت میں ملیں گے، اور تمام قومیں اَبرہام کی نسل کے وسِیلے سے برکت پائیں گی (دیکھیے لُغتِ بائِبل، ”اَبرہام، کا وعدہ“)۔

  4. دیکھیں لغتِ بائِبل، ”اِسرائیل۔“

  5. صحائف میں لفظ اِسرائیل ایک ہزار سے زیادہ مرتبہ آیا ہے۔ اِس کا اِطلاق یعقوب (اِسرائیل) کے بارہ بیٹوں کے علاوہ بیٹوں کے خاندان پر بھی ہوسکتا ہے (دیکھیے پَیدایش ۳۵:‏۲۳–۲۶؛ ۴۶:‏۷)۔ آج کل اِس کا اِطلاق اِس زمِین پر جغرافیائی لحاظ سے ایک مُلک پر ہو سکتا ہے۔ لیکن اِس کے صحیفائی اِستعمال کا اِطلاق اُن لوگوں پر ہوتا ہے جو خُدا کو اپنی زندگی پر غالِب آنے کے مُشتاق ہیں۔

  6. دیکھیے پَیدایش ۳۲:‏۳۰؛ اَیسے بھی لکھا گیا ہے فُنوئیل میں پَیدایش ۳۲:‏۳۱۔

  7. دیکھیں پَیدایش ۳۲:‏۲۸۔

  8. دیکھیں پَیدایش ۳۵:‏۱۱–۱۲۔

  9. مزید مُطالعے کے لیے، دیکھیں راہ نمائے موضوعات، ”ِاِسرائیل، کی پراگندگی۔“

  10. یسعیاہ ۵۴:‏۷۔

  11. دیکھیں یسعیاہ ۱۱:‏۱۱–۱۲؛ ۲ نیفی ۲۱:‏۱۱–۱۲؛ مُضایاہ ۱۵:‏۱۱۔

  12. دیکھیے Encyclopedia of Mormonism (1992), “Covenant Israel, Latter-Day,” 1:330–31.

  13. جب ہم اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے میں حِصّہ لیتے ہیں، خُداوند کے پاس اِکٹھے ہونے والوں کو بیان کرنے کا نہایت حیرت انگیز طریقہ ہے۔ وہ ہمیں اِجتماعی طور کہتا ہے اپنی”خاص مِلِکیّت،“ (خُرُوج ۱۹:‏۵؛ زبُور ۱۳۵:‏۴)، اپنے”جواہرات“ کی حیثیت سے (ملاکی ۳:‏۱۷؛ عقائد اور عہُود ۱۰۱:‏۳)، اور ”پاک اُمت“ کی حیثیت سے (خُرُوج ۱۹:‏۶؛ مزید دیکھیے اِستِثنا ۱۴:‏۲؛ ۲۶:‏۱۸

  14. یہ فقرا اُسی عہد کی طرف اِشارہ کرتا ہے جو خُدا نے اَبرہام کے ساتھ باندھا تھا کہ، ”تیری نسل میں ہی زمین کے تمام قبیلوں کو برکت ملے گی“ (۳ نیفی ۲۰:‏۲۷)۔ عہد میں پَیدایش سے مُراد اِس سے پہلے کہ کوئی شخص پَیدا ہُوا، اُس شخص کی ماں اور باپ ہیکل میں مُہر بند ہو گئے تھے۔

  15. یہی وعدہ خُدا نے اَبرہام کو سِکھایا تھا: ”پَس جتنے بھی اِس اِنجیل کو قَبُول کریں گے تیرے نام سے کہلائیں گے، اور تیری اَولاد شُمار ہوں گے، اور اُٹھیں گے اور تُجھے اپنا باپ مان کر مُبارک کہیں گے“ (اَبرہام ۲:‏۱۰؛ مزید دیکھیں رومیوں ۸:‏۱۴–۱۷؛ گلتِیوں ۳:‏۲۶–۲۹

  16. ہر اِیمان دار رُکن بطریقی برکت کے لیے درخواست کر سکتا ہے۔ رُوحُ القُدس کی اِلہامی ترغیب کے وسِیلے سے بطریق اِسرائیل کے گھرانے میں اُس شخص کے نسب کا اِعلان کرتا ہے۔ یہ اِعلان ضروری نہیں ہے کہ وہ اُس کی نسل، قومیت ، یا جینیاتی ساخت کا اِعلان ہو۔ بلکہ، اِعلان کردہ نسب سے اِسرائیل کے قبیلے کی نشان دہی ہوتی ہے جس کے وسِیلے سے وہ فرد اپنی نعمتوں کو قبول کرے گا۔

  17. ۲ نیفی ۲۶:‏۳۳۔

  18. دیکھیں مضایاہ ۱۵:‏۷۔ اِسرائیل کا ہونا ناتواں دِل والوں کے لیےنہیں ہے۔ خُدا کی طرف سے اَبرہام کے نسل کے لیے موجود تمام نعمتوں کو حاصل کرنے کے لیے، ہم ہر ایک سے اُمید کر سکتے ہیں کہ ہمارا اپنا اَنوکھا ”اَبرہامی اِمتحان“ ہو گا۔ جیسا کہ جوزف سمتھ نے سِکھایا تھا، خُدا ہمارے شدید ترین احساسات کو جھنجھوڑ کر ہماری آزمایش کرے گا۔ ((See recollection of John Taylor in Teachings of Presidents of the Church: Joseph Smith [2007], 231.)

  19. دیکھیں مضایاہ ۳:‏۱۹۔

  20. دیکھیں ۲ تِیمُتھِیُس ۳:‏۱–۱۳۔

  21. ۱ نیفی ۱۷:‏۴۰؛ تاکید اضافی ہے۔

  22. عقائد اور عہُود ۹۸:‏۳۷؛ مزید دیکھیں زبُور ۳۱:‏۲۳؛ یسعیاہ ۴۹:‏۲۵؛ عقائد اور عہُود ۱۰۵:‏۱۴۔

  23. مورمن ۹:‏۱۱۔