صحائف
۲ نِیفی ۸


باب ۸

یعقُوب یسعیاہ سے کے کلام سے تلاوت جاری رکھتا ہے: آخِری دِنوں میں خُداوند صِیُّون کو تسلّی دے گا اور اِسرائیل کو اکٹھا کرے گا—مُخلصی پانے والے بڑی خُوشی اور شادمانی میں گھیرے ہُوئے صِیُّون میں آئیں گے۔ موازنہ کریں یسعیاہ ۵۱ اور ۵۲‏:۱–۲۔ قریباً۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔

۱ اَے لوگو جو صداقت کی پیروی کرتے ہو، میری سُنو۔ اُس چٹان پر جِس میں سے تم کاٹے گئے ہو، اور اُس گڑھے کے سوراخ پر جہاں سے تُم کھودے گئے ہو نظر کرو۔

۲ اپنے باپ اَبرہام پر اور سارہ پر، جِس سے تُم پَیدا ہُوئے نِگاہ کرو؛ کیوں کہ مَیں نے اُس اَکیلے کو بُلایا، اوراُس کو برکت دی۔

۳ کیوں کہ خُداوند صِیُّون کو تسلّی دے گا وہ اُس کے تمام ویرانوں کی دِل داری کرے گا؛ وہ اُس کا بیابان عدن کی مانِند اور اُس کا صحرا خُداوند کے باغ کی مانِند بنائے گا۔ خُوشی اور شادمانی اُس میں پائی جائے گی، شُکر گُزاری اور حمدوثنا کی صدا وہاں ہوگی۔

۴ میری طرف مُتوجّہ ہو، میرے لوگو؛ اور میری طرف کان لگاؤ، اَے میری اُمت؛ کیوں کہ شریعت مُجھ سے صادر ہو گی اور مَیں اپنے عدل کو لوگوں کی روشنی کے لِیے قائم کروُں گا۔

۵ میری راست بازی نزدیک ہے؛ میری نجات ظاہر ہے، اور میرا بازو لوگوں پر حُکم رانی کرے گا۔ جزیرے میرے مُنتظر ہوں گے اور میرے بازُو پر اُن کا توکّل ہو گا۔

۶ اپنی آنکھیں اَفلاک کی طرف اُٹھاؤ، اور نیچے زمِین کو دیکھو؛ کیوں کہ اَفلاک دُھوئیں کی مانِند غائب ہو جائیں گے، اور زمِین کپڑے کی مانِند پُرانی ہو جائے گی؛ اور وہ جو اِس میں بستے ہیں اِسی طرح مر جائیں گے۔ لیکن میری نجات ابد تک ہو گی، اور میری صداقت ماقُوف نہ ہو گی۔

۷ اَے صداقت شناسو، میری طرف توجہ دو، اے لوگو جِن کے دِل پراپنی شریعت مَیں نے لِکھی ہے، اِنسان کی ملامت سے نہ ڈرو، اور نہ اُن کی طعنہ زنی سے ہراسان ہو۔

۸ کیوں کہ کیڑا اُنھیں کپڑے کی مانِند کھائے گا، اور کِرم اُن کو پشمِینہ کی طرح کھا جائے گا۔ لیکن میری صداقت ہمیشہ تک اور میری نجات نسل در نسل رہے گی۔

۹ جاگ، جاگ! اَے خُداوند کے بازُو، قُوّت سے مُلبّس ہو؛ جاگ جیسا قدیم ایّام میں۔ کیا تُو وہی نہیں جِس نے رہب کو کاٹ ڈالا اور اژدہا کو چھیدا؟

۱۰ کیا تُو وہی نہیں جِس نے سَمُندر یعنی بحرِ عمیق کے پانی کو سُکھا ڈالا؛ جِس نے سَمُندر کی تہ کو راستا بنا ڈالا تاکہ جِن کا فِدیہ دِیا گیا اُسے عبُور کریں؟

۱۱ پَس، وہ جِن کو خُداوند نے مُخلصی بخشی لوٹیں گے اور گاتے ہُوئے صِیُّون میں آئیں گے؛ اور اَبَدی خُوشی اور قُدوسیت اُن کے سروں پر ہو گی؛ اور وہ شادمانی اور خُوشی پائیں گے؛ غم او رماتم کافُور ہوجائیں گے۔

۱۲ مَیں وہ ہُوں؛ ہاں، مَیں وہی ہُوں جو تُجھے تسلّی دیتا ہے، دیکھ، تُو کون ہے، جو فانی اِنسان سے، اور آدم زاد سے، جو گھاس کی مانِند ہو جائے گا، ڈرتا ہے؟

۱۳ اور خُداوند اپنے خالق کو بھُول جاتا ہے، جِس نے اَفلاک کو تانا، اور زمِین کی بُنیاد ڈالی، اور ہر وقت ظالم کے جوشِ جنون سے کہ گویا وہ ہلاک کرنے کو تیار ہے، ڈرتا ہے؟ پر ظالم کا جنونِ جوش کہاں ہے؟

۱۴ جلا وطن اسیر جلدی کرتا ہے، کہ آزاد کِیا جائے، اور تاکہ وہ غار میں نہ مر جائے، نہ ہی اُس کی روٹی کم ہو جائے۔

۱۵ بہر کیف مَیں خُداوند تیرا خُدا ہُوں، جِس کی موجیں گرجتی ہیں؛ میرا نام ربُّ الافواج ہے۔

۱۶ اور مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈالا اور تُجھے اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چُھپا رکھا، تاکہ افلاک کو برپا کروُں اور زمِین کی بُنیاد ڈالوں، اور اہلِ صِیُّون سے کہُوں: دیکھو، تُم میرے لوگ ہو۔

۱۷ جاگ، جاگ، اُٹھ اَے یرُوشلِیم، جِس نے خُداوند کے ہاتھ سےاُس کے غضب کا پیالہ پِیا—تُو نے ڈگمگانے کا جام تلچھٹ سمیت پِی لِیا۔

۱۸ اور اُن سب بیٹوں میں جو اُس سے پَیدا ہُوئے کوئی نہیں جو اُس کا راہ نما ہو؛ اُن سب بیٹوں میں جِن کو اُس نے پالا ایک بھی نہیں جو اُس کا ہاتھ پکڑے۔

۱۹ یہ دو بیٹے تیرے پاس آئے ہیں، کون تیرا غم خوار ہوگا—تیری ویرانی اور ہلاکت، اور قحط اور تلوار—مَیں کیوں کر تُجھے تسلّی دُوں؟

۲۰ تیرے بیٹے بے ہوش ہو گئے ہیں، اِن دونوں کے علاوہ؛ وہ ہر کُوچہ کے مدخل میں ایسے پڑے ہیں؛ جیسے ہرن دام میں، وہ خُداوند کے غضب، تیرے خُدا کی دھمکی سے بےخُود ہیں۔

۲۱ پَس، تُو جوبدحال اور مست ہے، پر مَے سے نہیں، یہ بات سُن:

۲۲ تیرا خُداوند یُوں فرماتا ہے، خُداوند اور تیرا خُدا اپنی اُمت کی وکالت کرتا ہے؛ دیکھ، مَیں نے ڈگمگانے کا پیالہ اور اپنے قہر کی تلچھٹ کا جام تیرے ہاتھ سے لے لِیا ہے؛ تُو اُسے پھر کبھی نہ پِئیے گی۔

۲۳ بلکہ مَیں اِسے اُن کے ہاتھوں میں دُوں گا جو تُجھے دُکھ دیتے ہیں؛ جِنھوں نے تیری جان سے کہا ہے: جھُک جا، تاکہ ہم تیرے اُوپر سے گُزریں—اور تُو نے اپنی پیٹھ کو گویا زمِین بلکہ گُزرنے والوں کے لِیے شاہ راہ بنا دِیا۔

۲۴ جاگ جاگ، اَے صِیُّون؛ اپنی حشمت سے مُلبّس ہو، اَے یرُوشلِیم، مُقّدس شہر؛ اپنا خُوش نما لباس پہن لے کیوں کہ آج کے بعد سے کوئی نا مختُون یا ناپاک تُجھ میں کبھی داخل نہ ہو گا۔

۲۵ اپنے اُوپر سے گرد جھاڑ دے؛ اُٹھ کر بیٹھ، اَے یرُوشلِیم، اَے اسیِر دُخترِ صِیُّون؛ اپنی گردن کے بندھنوں کو کھول ڈال۔