صحائف
۲ نِیفی ۱۸


باب ۱۸

مسِیح ٹھیس لگنے کا پتھر اور ٹھوکر کھانے کی چٹان کے مانِند ہو گا—خُداوند کو ڈھونڈو، نہ کہ پُھس پُھساتے اَفسوں گروں کو—راہ نمائی کے لِیے شریعت اور گواہی کی طرف پِھرو—موازنہ کریں یسعیاہ ۸۔ قریباً ۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔

۱ پھر، خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ ایک بڑی تختی لے اور اُس پر صاف صاف لِکھ مہیر شالال حاش بز کے لِیے۔

۲ اور مَیں نے دو دیانت دار گواہوں کو یعنی اُوریاہ کاہِن کو اور زکریاہ بِن یبرکِیاہ کو شاہِد بنایا۔

۳ اور مَیں نبیّہ کے پاس گیا؛ سو وہ حامِلہ ہُوئی اور بیٹا پَیدا ہُوا۔ تب خُداوند نے مُجھ سے فرمایا: اُس کا نام مہیر شالال حاش بز رکھ۔

۴ پَس دیکھو، یہ بچہ ابھی ابّا اور امّاں نہ کہنا سیکھے گا، کہ دمشق کا مال و دولت اور سامریہ کا مالِ غنیمت اُٹھوا کر شاہ اسُور کے حُضُور لے جائیں گے۔

۵ پِھر خُداوند نے مُجھ سے فرمایا۔

۶ چُوں کہ اِن لوگوں نے چشمۂِ شِیلوخ کے آہستہ رَو پانی کو رَدّ کِیا اور رضِین اور رملیاہ کے بیٹے پر مائِل ہُوئے۔

۷ اِس لِیے اب، دیکھ، خُداوند دریایِ فرات کے سخت شدِید سَیلاب کو، یعنی شاہِ اسُور اور اُس کی ساری شَوکت کو، اِن پر چڑھا لائے گا؛ اور وہ اپنے سب نالوں پر اور اپنے سب کناروں سے بہہ نِکلے گا۔

۸ اور وہ یہُوداہ میں بڑھتا چلا جائے گا اور اُس کی طُغیانی بڑھتی جائے گی، وہ گردن تک پُہنچے گا؛ اور اُس کے پروں کے پَھیلاؤ سے تیرے مُلک کی ساری وُسعت، اَے عِمّانُوایل، چُھپ جائے گی۔

۹ اَے لوگو گٹھ جوڑ کرو، پر تُم ٹُکڑے ٹُکڑے کِیے جاؤ گے؛ اور اَے دُور دُور کے مُلکوں کے باشِندوں سُنو؛ کمر باندھو پر تُمھارے ٹُکڑے ٹُکڑے کِیے جائیں گے۔ کمر باندھو پر تُمھارے پُرزے پُرزے ہوں گے۔

۱۰ مِل کر منصُوبہ باندھو، پر وہ باطِل ہو گا؛ تُم کُچھ بھی کہو اُسے قیام نہ ہو گا؛ کیوں کہ خُدا ہمارے ساتھ ہے۔

۱۱ پَس خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر غالِب ہُؤا اور مُجھے اِن لوگوں کے راستے پر چلنے سے منع کِیا تو مُجھ سے یُوں فرمایا کہ:

۱۲ اُس سب کو جِسے یہ لوگ سازِش کہتے ہیں، تُم سازِش نہ کہو؛ اور جِس سے وہ ڈرتے ہیں تُم نہ ڈرو اور نہ گھبراؤ۔

۱۳ تُم ربُّ الافواج ہی کو مُقدّس جانو اور اُسی سے ڈرو اور اُسی سے خائِف رہو۔

۱۴ اور وہ ایک مَقدِس ہو گا؛ لیکن اِسرائیل کے دونوں گھرانوں کے لِیے صدمے کی چٹان اور ٹھوکر کا پتھر، یرُوشلِیم کے سب باشندوں کے لِیے پھندا اور دام ہو گا۔

۱۵ اور اُن میں سے بُہتیرے ٹھوکر کھائیں گے اور گِریں گے، اور پاش پاش ہوں گے اور دام میں پھنسیں گے، اور پکڑے جائیں گے۔

۱۶ شہادت نامہ بند کر دو اور میرے شاگِردوں کے لِیے شریعت سر بمُہر کر دو۔

۱۷ اور مَیں بھی خُداوند کی راہ دیکُھوں گا، جو یعقُوب کے گھرانے سے اب اپنا مُنہ چُھپاتا ہے، اور مَیں اُس کا اِنتظار کروُں گا۔

۱۸ دیکھ مَیں اُن لڑکوں سمیت جو خُداوند نے مُجھے بخشے ربُّ الافواج کی طرف سے جو کوہِ صِیُّون میں رہتا ہے بنی اِسرائیل کے درمِیان میں نِشانوں اور عجائِب و غرائِب کے لِیے ہُوں۔

۱۹ اور جب وہ تُم سے کہیں: تُم جِنّات کے یاروں اور افسُون گروں کی جو پُھس پُھساتے اور بُڑبُڑاتے ہیں تلاش کرو—کیا لوگوں کو مُناسِب نہیں کہ اپنے خُدا کے طالِب ہوں تاکہ زِندوں کی بابت مُردوں سے سوال کریں؟

۲۰ شرِیعت اور شہادت پر نظر کرو۔ اگر وہ اِس کلام کے مُطابق نہ بولیں، تو اِس کا سبب یہ ہے کہ اُن میں نُور نہیں۔

۲۱ تب وہ مُلک میں بُھوکے اور خَستہ حال پِھریں گے؛ اور یُوں ہو گا کہ جب وہ بُھوکے ہوں تو جان سے بیزار ہوں گے، اور اپنے بادِشاہ اور اپنے خُدا پر لَعنت کریں گے، اور اپنے مُنہ آسمان کی طرف اُٹھائیں گے۔

۲۲ پِھر زمِین کی طرف دیکھیں گے اور دیکھو ناگہان تنگی، اور تارِیکی، ظُلمتِ اندوہ، اور تِیرگی میں کھدیڑے جائیں گے۔