صحائف
۲ نِیفی ۱۹


باب ۱۹

یسعیاہ مَمسُوح کی بات کرتا ہے—تاریکی میں بیٹھےلوگ بڑی تجلی دیکھیں گے—ہمارے لِیے ایک بچہ تولد ہُوا ہے—وہ سلامتی کا شہزادہ ہو گا اور داؤد کے تخت پر حُکم رانی کرے گا—موازنہ کریں یسعیاہ ۹۔ قریباً ۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔

۱ لیکن اندوہگِین کی تِیرگی جاتی رہے گی، اَگلے زمانہ میں اُس نے زبولون کے مُلک اور نفتالی کے مُلک کو ذلیل کِیا، اور آخری زمانہ میں بحرِ قُلزم کی سِمت، یَردن کے پار، قوموں کے گلیل میں نہایت شدت سے غمگِین کِیا تھا۔

۲ جو لوگ تاریکی میں چلتے تھے اُنھوں نے بڑی روشنی دیکھی؛ جو موت کے سایہ کے مُلک میں رہتے تھے، اُن پر نُور چمکا۔

۳ تُو نے قوموں کو بڑھایا، اور شادمانی کو زیادہ کِیا —وہ تیرے حُضُور ایسے خُوش ہیں جیسے فصل کاٹتے وقت، اور غنِیمت کی تقسیم کے وقت لوگ خُوش ہوتے ہیں۔

۴ کیوں کہ تُو نے اُن کے بوجھ کے جُوَئے، اور اُن کے کندھے کی لٹھ، اُن پر ظلم کرنے والے کے عَصا کو توڑا ہے۔

۵ کیوں کہ جنگ میں مُسلّح مَردوں کے تمام سِلاح، اور خُون آلُودہ کپڑے؛ جلانے کے لِیے آگ کا اِیندھن ہوں گے۔

۶ پَس ہمارے لِیے لڑکا تولد ہُوا، اور ہمیں بیٹا بخشا گیا؛ اور سلطنت اُس کے کندھے پر ہو گی، اور اُس کا نام عجِیب مُشِیر، خُدایِ قادِر، اَبَدیت کا باپ، سلامتی کا شہزادہ ہو گا۔

۷ اُس کی سلطنت کے اِقبال اور سلامتی کی کوئی اِنتہا نہ ہوگی، وہ داؤد کے تخت اور اُس کی مملکت پر آج سے ہمیشہ تک حُکم ران رہے گا، اور عدالت اور صداقت سے اُسے قیام بخشے گا، ربُّ الافواج کی غیُوری یہ کرے گی۔

۸ خُداوند نے یعقُوب کے پاس اپنا پَیغام بھیجا اور یہ اِسرائیل پر نازِل ہُوا۔

۹ اور سب لوگ جانیں گے، یعنی بنی اِفرائیم اور اہلِ سامریہ، جو تکبُّر اور سخت دِلی سے کہتے ہیں:

۱۰ اِینٹیں گر گئیں ہیں لیکن ہم تراشیدہ پتھروں سے عمارت بنائیں گے؛ گُولر کے درخت کاٹے گئے مگر ہم اُن کو دیودار لگائیں گے۔

۱۱ اِس لِیے خُداوند رضین کے مُخالِف گُروہوں کو اُن پر چڑھا لائے گا، اور اُس کے دُشمنوں کو اِکٹھا کرے گا۔

۱۲ آگے ارامی اور پِیچھے فلِستی؛ اور وہ مُنہ پسار کر اِسرائیل کو نِگل جائیں گے۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا، بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُوا ہے۔

۱۳ تو بھی لوگ اپنے مارنے والے کی طرف نہ پِھرے، اور نہ ربُّ الافواج کے طالِب ہُوئے۔

۱۴ اِس لِیے خُداوند اِسرائیل کے سر ا ور دُم اور خاص اور عام کو ایک ہی دِن میں کاٹ ڈالے گا۔

۱۵ بزُرگ آدمی سر ہے؛ اور جو نبی جُھوٹی باتیں سِکھاتا ہے، وُہی دُم ہے۔

۱۶ کیوں کہ جو اِن لوگوں کے پیشوا ہیں اِن سے خطاکاری کراتے ہیں، اور جو اُن کے پَیرو ہیں ہلاک ہوں گے۔

۱۷ پَس خُداوند اُن کے جوانوں سے خُوشنُود نہ ہو گا، نہ وہ اُن کے یتیموں اور اُن کی بیواؤں پر کبھی رحم کرے گا؛ کیوں کہ اُن میں ہر ایک منافق اور بدکردار ہے اور ہر ایک مُنہ حماقت اُگلتا ہے۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں جاتا، بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُوا ہے۔

۱۸ کیوں کہ شرارت آگ کی طرح جلاتی ہے؛ وہ خس و خار کو نِگل جاتی ہے، بلکہ وہ جنگل کی گُنجان جھاڑیوں میں شعلہ زن ہوتی ہے، اور وہ دُھوئیں کے بادل کی مانِند اُوپر کو اُڑ جائیں گے۔

۱۹ ربُّ الافواج کے قہر سے یہ مُلک جلایا گیا ہے، اور لوگ اِیندھن کی مانِند ہیں؛ کوئی اپنے بھائی پر رحم نہیں کرتا۔

۲۰ اور وہ دہنی طرف سے چھینے گا پر بُھوکا رہے گا؛ وہ بائیں طرف سے کھائے گا پر سیر نہ ہو گا؛ اُن میں سے ہر ایک آدمی اپنے بازُو کا گوشت کھائے گا—

۲۱ منسّی افرائِیم کا اور افرائِیم منسّی کا؛ اوروہ مِل کر یہُودا ہ کے مُخالِف ہوں گے۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا، بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُوا ہے۔