صحائف
۲ نِیفی ۵


باب ۵

نِیفی خُود کو لامنوں سے علیحدہ کرتے ہیں، مُوسیٰ کی شریعت پر عمل کرتے ہیں، اور ہیکل تعمیر کرتے ہیں—اپنی بے اعتقادی کے سبب سے لامنی خُداوند کی حُضُوری سےکاٹ ڈالے جاتے ہیں، ملعُون ہوتے ہیں، اور نِیفیوں کے لِیے تازیانہ بنتے ہیں۔ قریباً ۵۸۸–۵۵۹ ق۔م۔

۱ دیکھو، اَیسا ہُوا کہ مُجھ، نِیفی، نے اپنے بھائیوں کی ناراضی کے باعث، خُداوند اپنے خُدا سے بڑی فریاد کی۔

۲ بلکہ دیکھو، میرے خِلاف اُن کا غُصّہ بڑھکا، یہاں تک کہ وہ میری جان لینے کے خواہاں ہُوئے۔

۳ ہاں، وہ یہ کہتے ہُوئے میرے خِلاف بُڑبڑائے: ہمارا چھوٹا بھائی ہم پر راج کرنے کا سوچتا ہے؛ اور ہم اُس کی وجہ سے بُہت زیادہ تکلیفیں اُٹھا چُکے ہیں؛ پَس، اب آؤ اُس کو قتل کریں، تاکہ اُس کے کلام کے سبب سے ہم مزید تکلیفیں نہ اُٹھائیں۔ پَس دیکھو، ہم نہ چاہیں گے کہ وہ ہمارا حاکم ہو؛ چُوں کہ یہ حق ہمیں حاصل ہے، جو بڑے بھائی ہیں، کہ اِن لوگوں پر راج کریں۔

۴ اب مَیں وہ سب باتیں جو وہ میرے خِلاف وہ بُڑبُڑاتے تھے اِن اَوراق پر نہیں لِکھتا۔ بلکہ میرے لِیے اِتنا کہنا کافی ہے، کہ وہ میری جان لینے کے خواہاں ہُوئے۔

۵ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند نے مُجھے تاکید فرمائی، کہ مَیں، نِیفی، اُن سے جُدا ہو جاؤں اور بیابان مَیں چلا جاؤں، اور وہ سب جو میرے ساتھ جانا چاہیں گے۔

۶ پَس، اَیسا ہُوا کہ مُجھ، نِیفی، نے اپنے خاندان کو لِیا، اور ضورام اور اُس کے خاندان کو بھی، اور سام، اپنے بڑے بھائی اور اُس کے خاندان، اپنے چھوٹے بھائیوں، یعقُوب اور یُوسُف، اور اپنی بہنوں کو بھی، اور اُن سب کو جو میرے ساتھ جانا چاہتے تھے۔ اور وہ سب جو میرے ساتھ جانا چاہتے تھے یہ وہ تھے جو خُدا کی تنبیِہوں اور مُکاشفوں پر اِیمان لائے تھے، پَس، اُنھوں نے میری باتوں پر کان لگایا۔

۷ اور ہم نے اپنے خیمے اور ہر ایسی شے جو ہمارے لِیے ممکن تھی لیں، اور کئی دِنوں تک بیابان میں سفر کِیا۔ اور کئی دِنوں کے سفر کے بعد ہم نے اپنے خیمے لگائے۔

۸ اور میرے لوگوں نے چاہا کہ ہم اُس جگہ کا نام نِیفی رکھیں؛ پَس، ہم نے اُس جگہ کا نام نِیفی رکھا۔

۹ اور سب جو میرے ساتھ تھے اُنھوں نے اپنے آپ کو بنی نِیفی کہلانے کا فیصلہ کِیا۔

۱۰ اور ہم ہر بات میں مُوسیٰ کی شریعت کے مُطابق خُداوند کے حُکموں، اور قوانین، اور فیصلوں پر کاربند رہنے کا مُظاہرہ کرتے تھے۔

۱۱ اور خُداوند ہمارے ساتھ تھا؛ اور ہم نہایت برومند ہُوئے؛ پَس ہم نے بِیج بویا، اور پھر کثرت سے کاٹا، اور ہم نے بھیڑ بکریوں، اور مویشیوں، اور ہر قسم کے جانور وں کو پالنا شُروع کِیا۔

۱۲ اور مَیں، نِیفی، وہ سرگُزشت بھی لایا تھا جو پیتل کے اَوراق پر کُندہ تھی؛ اور وہ گیند یا قُطب نُما بھی جو خُداوند کے ہاتھ سے میرے باپ کے لِیے تیار کی گئی تھی، اُس کے مُطابق جو لِکھا گیا ہے۔

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ ہم اِس مُلک میں بڑھنے اور پھلنے، اور کثرت سے برومند ہونا شُروع ہُوئے۔

۱۴ اور مُجھ، نِیفی، نے لابن کی تلوار لی، اور اُس کی طرز پر بُہت سی تلواریں بنائیں، مُبادا جو لوگ اب لامنی کہلاتے تھے کسی بھی طرح ہم پر چڑھ آئیں اور ہمیں نیست و نابُود کریں؛ چُوں کہ مَیں اپنے اور اپنے بچّوں اور جو میرے لوگ کہلاتے تھے اُن کے واسطےاُن کی نفرت سے آگاہ تھا۔

۱۵ اور مَیں نے اپنے لوگوں کو تعمیرات تعمیر کرنا، اور لکڑی کا ہر قسم کا کام، اور لوہے، اور تانبے، اور پیتل، اور فولاد، اور سونے، اور چاندی، اور قِیمتی کچ دھاتوں کا کام سِکھایا، جو بڑی کثرت سے تھیں۔

۱۶ اور مُجھ، نِیفی، نے ہیکل تعمیر کی؛ اور مَیں نے اُسے سُلیمان کی ہیکل کی طرز پر تعمیر کِیا سِوا اِس کے کہ اُس میں کئی قِیمتی چیزیں نہ لگیں؛ کیوں کہ وہ اُس مُلک میں دست یاب نہ تھیں، پَس، یہ سُلیمان کی ہیکل کی مانِند تعمیر نہیں کی جا سکتی تھی۔ لیکن اُس کا طرزِ تعمیر سُلیمان کی ہیکل کی مانِند تھا؛ اور اُس پر کاری گری نہایت عُمدہ تھی۔

۱۷ اور اَیسا ہُوا کہ مُجھ، نِیفی، نے اپنے لوگوں کو جفاکش ہونا اور اپنے ہاتھوں سے محنت کرنا سِکھا دِیا۔

۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ وہ چاہتے تھے کہ مَیں اُن کا بادِشاہ بنُوں۔ بلکہ مَیں، نِیفی، شائق تھا کہ اُن کا کوئی بادِشاہ نہ ہو؛ تو بھی، جو کُچھ میرے بس میں تھا مَیں نے اُن کے واسطے کِیا۔

۱۹ اور دیکھو، میرے بھائیوں کے لِیے خُداوند کی وہ باتیں پُوری ہُوئیں، جو اُس نے اُن کی بابت فرمائی تھیں، کہ مَیں اُن کا حاکم اور اُستاد ہُوں گا۔ پَس، خُداوند کے اُن حُکموں کے مُطابق، جِس وقت تک وہ میری جان کے خواہاں نہ ہُوئے، مَیں اُن کا حاکم اور اُن کا اُستاد رہا تھا۔

۲۰ پَس، خُداوند کا وہ کلام پُورا ہُوا جو اُس نے یہ کہتے ہُوئے مُجھ سے فرمایا تھا: جیسے جیسے وہ تیری باتوں پر کان نہ لگائیں گے وہ خُداوند کی حُضُوری سے کاٹ ڈالے جائیں گے۔ اور دیکھو، وہ اُس کی حُضُوری سے کاٹ ڈالے گئے۔

۲۱ اور اُس نے اُن پر لعنت بھیجی، ہاں، اُن کی بدی کے باعث، ایسی مُہلک لعنت۔ پَس دیکھو، اُنھوں نے اُس کے خِلاف اپنے دِلوں کو سخت کِیا تھا، اور وہ چقماق کی مانِند ہو گئے تھے؛ پَس، چُوں کہ وہ گوری رنگت والے تھے، اور نہایت خُوب صُورت اور اِنتہائی دِل کش، چُناں چہ میرے لوگ اُن پر فریفتہ نہ ہو سکیں خُداوند خُدا نے اُن کی رنگت کو سِیاہ کر دِیا۔

۲۲ اور خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے: مَیں تیرے لوگوں کے واسطے اُنھیں نفرت انگیز بناؤں گا، سِوا اِس کے کہ وہ اپنی بدیوں سے تَوبہ کریں۔

۲۳ اور ملعُون ہو گی اُس کی نسل جو اُن کی نسل کے ساتھ میل ملاپ رکھتی ہے؛ کیوں کہ وہ اُسی لعنت سے ملعُون ٹھہرائے جائیں گے۔ اور خُداوند نے فرمایا اور ہو گیا۔

۲۴ اور اُن کی لعنت کے سبب سے جو اُن پر تھی وہ کاہل اور سُست بن گئے تھے، شرارت اور مُکاری سے لبریز، اور بیابان میں دَرِّندوں کی تلاش میں رہتے تھے۔

۲۵ اور خُداوند خُدا نے مُجھ سے فرمایا: وہ تیری نسل کے واسطے تازیانہ ہوں گے، کہ اُنھیں میری یادگاری میں اُبھاریں؛ اور جیسے جیسے وہ مُجھے یاد نہ رکھیں گے، اور میرے کلام پر دھیان نہ دیں گے، وہ اُن کی تباہی و بربادی تک ظلم و ستم ڈھائیں گے۔

۲۶ اور اَیسا ہُوا کہ مُجھ، نِیفی، نے یعقُوب اور یُوسُف کو مُقرّر کِیا، تاکہ وہ میرے لوگوں کی سر زمِین پر کاہن اور مُعلم ہوں۔

۲۷ اور اَیسا ہُوا کہ ہم خُوشی خُوشی زِندگی بسر کر رہے تھے۔

۲۸ اور یرُوشلِیم سے روانہ ہُوئے ہمیں تیس برس بِیت چُکے تھے۔

۲۹ اور مُجھ، نِیفی، نے اپنے اَوراق پر، جو مَیں نے بنائے تھے، اپنے لوگوں کی اب تک کی سرگُزشت لِکھی تھی۔

۳۰ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند خُدا نے مُجھ سے فرمایا: دُوسرے اَوراق بنا؛ اور تُو اُن پر بُہت ساری باتیں کُندہ کرنا جو تیرے لوگوں کے واسطے مُفید اور میری نظر میں راست ہیں۔

۳۱ پَس، مَیں، نِیفی، خُداوند کے حُکموں کا فرمان بردار ہونے کے واسطے، گیا اور یہ اَوراق بنائے جِن پر مَیں نے یہ باتیں کُندہ کی ہیں۔

۳۲ اور مَیں نے وہ کُچھ کُندہ کِیا جو خُدا کو پسند ہے۔ اور اگر میرے لوگ خُدا کی باتوں سے شاد ہوتے ہیں تو وہ میری تحریروں سے جو اِن اَوراق پر ہیں خُوش ہوں گے۔

۳۳ اور اگر میرے لوگ، میرے لوگوں کی تاریخ کے حِصّے کو زیادہ تفصیل سے جاننا چاہتے ہیں، وہ ضرُور میرے دُوسرے اَوراق کا مطالعہ کریں۔

۳۴ اور میرے لِیے یہی کہنا کافی ہے کہ چالیس برس بِیت چُکے تھے، اور ہم اپنے بھائیوں کے ساتھ پہلے سے ہی جنگیں اور جھگڑے کر چُکے تھے۔