صحائف
۲ نِیفی ۴


باب ۴

لحی اپنی نسل کو نصیحت کرتا اور برکت دیتا ہے—وہ وفات پاتا ہے اور دفن کِیا جاتا ہے۔ نِیفی خُدا کے رحم و کرم میں شادمان ہوتا ہے—نِیفی ہمیشہ خُداوند پر توکّل کرتا ہے۔ قریباً ۵۸۸–۵۷۰ ق۔م۔

۱ اور اب، مَیں، نِیفی، اُن نبُوّتوں کی بابت کلام کرتا ہُوں جو میرے باپ نے یُوسُف کے متعلق فرمائیں، جو مصر میں لایا گیا۔

۲ پَس دیکھو، درحقیقت اُس نے اپنی کُل نسل کی بابت پیشین گوئی فرمائی۔ اوروہ پیشین گوئیاں جو اُس نے لِکھیں، بُہت کم ہیں جو اُن سے اَفضل ہیں۔ اور اُس نے ہماری بابت پیشین گوئی فرمائی، اور ہماری آیندہ نسلوں کی بابت؛ اور وہ پیتل کے اَوراق پر لِکھی ہُوئی ہیں۔

۳ پَس، میرے باپ نے یُوسُف کی پیشین گوئیوں کی بابت تذکرہ مُکَمَّل کرنے کے بعد، اُس نے لامن کے بچّوں، کو اپنے بیٹے، اور اپنی بیٹیاں کہا، اور اُن سے فرمایا: دیکھو، میرے بیٹو، اور میری بیٹیو، جو میرے پہلوٹھے کے بیٹے اور بیٹیاں ہو، مَٰیں چاہتا ہُوں کہ تُم میری باتوں پر کان لگاؤ۔

۴ پَس خُداوند خُدا نے اَیسا فرمایا ہے: جَیسے جَیسے تُم میرے حُکموں کو مانو گے، تُم مُلک میں خُوش حال ہو گے؛ اور جَیسے جَیسے تُم میرے حُکموں کو نہ مانو گے، میری حُضُوری سے کاٹ ڈالے جاؤ گے۔

۵ بلکہ دیکھو، میرے بیٹو اور میری بیٹیو، مَیں اپنی قبر میں نہ اُتر پاؤں گا جب تک مَیں تُمھیں برکت نہ دے دُوں؛ کیوں کہ دیکھو مَیں جانتا ہُوں کہ اگر اُس راہ میں تُمھاری تربِیّت کی جائے جِس پر تُمھیں جانا ہے تو تُم اُس سے نہ ہٹو گے۔

۶ پَس، اگر تُم پر لعنت کی گئی ہے، دیکھو، مَیں تُمھیں برکت دیتا ہُوں، تاکہ لعنت تُم پر سے ہٹا لی جائے اور اُس کا ذمہ تُمھارے والدین کے سر ہوگا۔

۷ پَس، میری برکت کے سبب خُداوند خُدا نہ چاہے گا کہ تُم ہلاک ہو؛ پَس وہ تُم پر اور تُمھاری نسل پر ہمیشہ رحیم ہو گا۔

۸ اور اَیسا ہُوا کہ میرے باپ نے لامن کے بیٹوں اور بیٹیوں سے کلام کرنے کے بعد حُکم دِیا کہ لیموئیل کے بیٹوں اور بیٹیوں کو اُس کے حُضُور لایا جائے۔

۹ اور اُس نے یہ کہتے ہُوئے اُن سے کلام کِیا: دیکھو میرے بیٹو اور میری بیٹیو، جو میرے دوسرے بیٹے کے بیٹے اور بیٹیاں ہو؛ دیکھو مَیں تُمھیں وہی برکت دیتا ہُوں جو مَیں نے لامن کے بیٹوں اور بیٹیوں کو دی ہے؛ اِس لِیے تم بالکل نیست و نابُود نہ ہو گے؛ بلکہ آخر میں تُمھاری نسل برکت پائے گی۔

۱۰ اور اَیسا ہُوا کہ جب میرا باپ اُن سے کلام کر چُکا، دیکھو، اُس نے اِسماعیل کے بیٹوں، ہاں، حتیٰ کہ اُس کے سارے گھرانے سے کلام کِیا۔

۱۱ اور اُن سے کلام مُکَمَّل کرنے کے بعد وہ سام سے یہ کہتے ہُوئے مُخاطب ہُوا: تُو مُبارک ہے، اور تیری نسل؛ کیوں کہ تُو اپنے بھائی، نِیفی کی طرح سر زمِین وراثت میں پائے گا۔ اور تیری نسل اُس کی نسل کے ساتھ شُمار کی جائے گی؛ اور تُو بھی اپنے بھائی کی مانِند ہو گا، اور تیری نسل اُس کی نسل کی مانِند؛ اور تُو اپنے سب ایّام میں با برکت ہو گا۔

۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ میرا باپ، لحی، اپنے دِل کے جذبات کے مُطابق اور اپنے خُداوند کے رُوح کے ساتھ جو اُس میں تھا، اپنے سارے گھرانے سے کلام کر چُکا تھا، چُوں کہ وہ عُمر رسیدہ تھا۔ اور پھر اَیسا ہُوا کہ اُس نے وفات پائی، اور دفن کِیا گیا۔

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ اُس کی وفات کو ابھی زیادہ دِن نہ ہُوئے تھے، کہ لامن اور لیموئیل اور اِسماعیل کے بیٹے خُداوند کی نِصیحتوں کے باعت مُجھ سے خفا ہُوئے۔

۱۴ پَس مَیں، نِیفی، اُن سے بات کرنے کے لِیے مجبُور ہو گیا تھا، اُس کے کلام کے مُطابق؛ کیوں کہ مَیں اُن سے بُہت ساری باتوں کا تذکرہ کر چُکا تھا، اور اپنی وفات سے قبل میرے باپ نے بھی؛ جِن میں سے بُہت ساری باتیں میرے دُوسرے اَوراق پر لِکھی ہیں؛ کیوں کہ زیادہ تر تاریخ کا حِصّہ میرے دُوسرے اَوراق پر مرقُوم ہے۔

۱۵ اور اِن پر مَیں اپنے رُوح کی باتیں لِکھتا ہُوں، اور بُہت سے صحائف جو پیتل کے اَوراق پر کُندہ ہیں۔ کیوں کہ میری جان صحائف سے خُوش ہوتی ہے اور میرا دِل اُن پر غور کرتا ہے اور اُنھیں اپنے بچّوں کے عِلم اور فضل کے لِیے لِکھتا ہے۔

۱۶ دیکھو، میری جان خُداوند کی باتوں سے شادمان ہوتی ہے؛ اور میرا دِل ہمہ وقت اُن باتوں پر غور کرتا ہے جو مَیں نے دیکھی اور سُنی ہیں۔

۱۷ تو بھی، اپنے ارفع و حیرت خیز عجائب مُجھ پر ظاہر کرنے کے حوالے سے خُداوند کے بڑے کرم کے باوجود، میرا دِل پُکار اُٹھتا ہے: آہ میں کیسا بدبخت اِنسان ہُوں! ہاں، میرا دِل بشری حالت کی وجہ سے افسُردہ ہے؛ میری جان میری بدیوں کے سبب سے غمگِین ہے۔

۱۸ مَیں محصُور ہُوں، آزمایشوں اور گُناہوں کے سبب جو بڑی آسانی سے مُجھے گھیر لیتے ہیں۔

۱۹ اور جب مَیں شادمان ہونے کی تمنا کرتا ہُوں، میرا دِل میرے گُناہوں کے سبب سے کراہتا ہے؛ تو بھی، مُجھے عِلم ہے کہ کس پر مَیں نے توکّل کِیا ہے۔

۲۰ میرا خُدا میرا سہارا رہا ہے؛ اور اُس نے بیابان میں میری مُصیبتوں کے دوران میں میری راہ نمائی فرمائی ہے؛ اور اِنتہائی گہرے پانیوں پر مُجھے محفُوظ رکھا ہے۔

۲۱ اُس نے، میرے جِسم کے گھلنے کی حد تک مُجھے اپنی محبّت سے مَعمُور کِیا ہے۔

۲۲ اُس نے میرے دُشمنوں کو میرے سامنے لرزاں ہونے کی حد تک شرمندہ کِیا ہے۔

۲۳ دیکھو، اُس نے دِن کو میری فریاد سُنی ہے، اور رات کو رویاؤں سے مُجھے عِلم بخشا ہے۔

۲۴ اور دِن کو اُس کے حُضُور قوی دُعا کرنے میں ہمت پا چُکا ہُوں؛ ہاں، اپنی آواز مَیں نے عالمِ بالا پر بھیجی ہے؛ اور فرِشتوں نے نیچے آ کر میری خِدمت گُزاری کی ہے۔

۲۵ اوراپنے رُوح کے پَروں پر مُھجے بیٹھا کر اِنتہائی بُلند پہاڑوں پر لے گیا۔ اور میری آنکھوں نے اعلیٰ و ارفع باتوں کا نظارا کِیا، ہاں، یعنی آدمیوں کے لِیے نہایت اعلیٰ و ارفع؛ لہٰذا مُجھے حُکم دِیا گیا کہ مَیں اُنھیں نہ لِکھوں۔

۲۶ آہ پھر، اگر مَیں اِس قدر اعلیٰ و ارفع باتوں کا نظارا کر چُکا ہُوں، اگر خُداوند بنی آدم پر اپنی نظرِ کرم کے سبب اِس قدر رحم کے ساتھ آدمیوں کے پاس آ چُکا ہے، کیوں میرا دِل روئے اور میری رُوح غم کی وادی میں مغموم رہے، اور میرا بدن ناکارہ ہو، اور میری ہمت جواب دے، میری مُصِیبتوں کے باعث؟

۲۷ اور اپنی بشری حالت کے سبب، کیوں کر مَیں خُود کو گُناہ کے حوالے کروُں؟ ہاں، مَیں کیوں کر آزمایشوں کو راستا دُوں، کہ اِبلِیس میرے دِل میں جگہ پائے کہ میرے چین کو برباد کرے اور میری جان کو اذیت دے؟ کیوں کر مَیں اپنے دُشمن کی وجہ سے خفا ہُوں؟

۲۸ بے دار ہو، میری جان! گُناہ میں مزید ڈُوبی نہ رہ۔ اے میرے دِل شادمان ہو، اور میری جان کے دُشمن کو اب جگہ دینا چھوڑ دے۔

۲۹ اپنے دُشمنوں کے سبب سے پھر خفا نہ ہو۔ اپنی مُصیبتوں کے سبب سے اپنی ہمت کو کم نہ کر۔

۳۰ شادمان ہو، اے میرے دِل، اور خُداوند کو پُکار اور کہہ: اے خُداوند مَیں ابد تک تیری حمدوثنا کروُں گا؛ ہاں، میری جان تُجھ میں شادمان ہو گی، میرے خُدا، اور میری نجات کی چٹان۔

۳۱ اَے خُداوند کیا تُو میری جان کو مُخلصی دے گا؟ کیا تُو مُجھے میرے دُشمنوں کے ہاتھوں سے چُھڑائے گا؟ کیا تُو مُجھے اَیسا بنائے گا کہ مَیں گُناہ کے سائے سے لرز جاؤں؟

۳۲ کہ دوزخ کے دروازےمیرے واسطے متواتر بند رہیں، کیوں کہ میرا دِل شکستہ اور میری رُوح پشیمان ہے! اے خُداوند، اپنی راست بازی کے دروازے میرے واسطے بند نہ کرنا، تاکہ مَیں نشیبی وادی کے راستوں پر چل سکُوں، تاکہ مَیں ہموار راہ کا پابند رہ سکُوں!

۳۳ اَے خُداوند تُو مُجھے اپنی راست بازی کے خِلعت سے مُلبّس کرنا! اَے خُداوند تُو میرے دُشمنوں کے سامنے میرے نِکلنے کی راہ پَیدا کرنا! تُو میرے آگے میری راہوں کو سیدھا کرنا! تُو میرے راستے سے ٹھوکر کھانے کا باعث دُور کرنا—بلکہ تُو میری راہ کو میرے آگے ہموار کرنا، اور میری راہ نہیں، بلکہ میرے دُشمن کی راہیں بند کرنا۔

۳۴ اَے خُداوند، مَیں نے تُجھ پر توکّل کِیا ہے اور مَیں ابد تک تُجھ پر بھروسا کروُں گا۔ مَیں بشر کے بازو پر بھروسا نہ کروُں گا؛ کیوں کہ مُجھے عِلم ہے کہ وہ ملعُون ہے جو بشر کے بازو پر بھروسا کرتا ہے۔ ہاں، وہ ملعُون ہے جو اپنا بھروسا آدمی پر کرتا ہے یا بشر کو اپنا بازُو بناتا ہے۔

۳۵ ہاں، مَیں جانتا ہُوں کہ خُدا اُس کو فیاضی سے دے گا جو مانگتا ہے۔ ہاں، میرا خُدا مُجھے دے گا، اگر مَیں غیرواجب نہ مانگوُں؛ اِس لِیے مَیں تیری طرف اپنی آواز بُلند کروُں گا؛ ہاں، مَیں تُجھے پُکاروں گا، میرے خُدا، میری راست بازی کی چٹان۔ دیکھ، میری آواز ہمیشہ تیری طرف بُلند ہو گی، میری چٹان اور میرے اَبَدی خُدا۔ آمین۔