صحائف
۲ نِیفی ۱۵


باب ۱۵

خُداوند کا تاکستان (اِسرائیل) ویران ہو گا، اور اُس کے لوگ پراگندہ ہوں گے—اُن کی برگشتگی اور پراگندگی میں اُن پر مُصیبتیں نازل ہوں گی—خُداوند جھنڈا بُلند کرے گا اوراِسرائیل کو اِکٹھا کرے گا—موازنہ کریں یسعیاہ ۵۔ قریباً ۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔

۱ اور تب مَیں اپنے پیارے محبُوب کے لِیے اپنے محبُوب کا ایک گیت اُس کے تاکستان کی بابت گاؤں گا۔ میرے پیارے محبُوب کا تاکستان ایک زرخیز ٹیلے پر ہے۔

۲ اور اُس نے باڑ لگائی، اور اِس سے پتھر نِکال پھینکے، اور اچھی سے اچھی تاکیں اِس میں لگائیں، اور اِس کے درمیان میں ایک بُرج بنایا، اور اُس میں ایک کولھُو بھی تراشا؛ اور اُس نے اُمِید لگائی کہ اُس میں اچّھے انگور لگیں، لیکن اِس میں جنگلی انگور لگے۔

۳ اور اب، اَے یرُوشلِیم کے باشندو، اور یہُوداہ کے لوگو، میرے اور میرے تاکستان میں تُم ہی اِنصاف کرو؛

۴ مَیں اپنے تاکستان کے لِیے اور کیا کر سکتا تھا جو مَیں نے نہیں کِیا؟ پَس، جب مَیں نے اچھےانگوروں کی اُمِید لگائی تو یہ جنگلی انگور لایا۔

۵ اور مَیں تُم کو بتاتا ہُوں کہ اب مَیں اپنے تاکِستان سے کیا کروُں گا— مَیں اُس کی باڑ گِرا دُوں گا، اور وہ چراگاہ ہو گا؛ اُس کا اِحاطہ توڑ ڈالُوں گا، اور وہ پامال کِیا جائے گا۔

۶ اور مَیں اِس کو بالکل ویران کر دُوں گا؛ وہ نہ چھانٹا جائے گا نہ نرایا جائے گا؛ بلکہ اُس میں اُونٹ کٹارے اور کانٹے اُگیں گے؛ مَیں بادلوں کو بھی حُکم دُوں گا کہ اُس پر مینہ نہ برسائیں۔

۷ کیوں کہ ربّ الافواج کا تاکستان بنی اِسرائیل کا گھرانا ہے، اور بنی یہُوداہ اُس کا خُوش نُما پودا ہے؛ اُس نے اِنصاف کا اِنتظار کِیا، اور ظُلم دیکھا، راستی کا اِنتظار کِیا، پر فریاد سُنی۔

۸ اُن پر اَفسوس جو گھر سے گھر ملا دیتے ہیں، یہاں تک کہ کُچھ جگہ باقی نہ بچے، اور مُلک میں وہی اکیلے بسیں!

۹ ربُّ الافواج نے میرے کان میں کہا، یقِیناً بُہت سے گھر اُجڑ جائیں گے، اور بڑے بڑے عالِی شان اور خُوب صُورت مکان بھی بے چراغ ہوں گے۔

۱۰ ہاں، پندرہ بِیگھے تاکِستان سے فقط ایک بَت مَے حاصِل ہو گی، اور ایک خومر بِیج سے ایک اَیفہ غلّہ۔

۱۱ اُن پر اَفسوس جو صُبح سویرے اُٹھتے ہیں، تاکہ نشہ بازی کے درپَے ہوں، اور جو رات کو جاگتے ہیں، جب تک شراب اُن کو بھڑکا نہ دے!

۱۲ اور اُن کے جشن کی محفِلوں میں بربط اور سِتار اور دف اور بِین اور شراب ہیں؛ لیکن وہ خُداوند کے کام کو نہیں سوچتے، اور اُس کے ہاتھوں کی کارِی گری پر غَور نہیں کرتے۔

۱۳ اِس لِیے، میرے لوگ جہالت کے سبب سے اسِیری میں جاتے ہیں؛ اُن کے بزُرگ بُھوکوں مَرتے، اور عوام پِیاس سے جلتے ہیں۔

۱۴ پَس، پاتال اپنی ہوس بڑھاتا ہے، اور اپنا مُنہ بے اِنتہا پھاڑتا ہے؛ اور اُن کے شرِیف، اور عام لوگ، اور غَوغائی، اور جو کوئی اُن میں فخر کرتا ہے، اُس میں اُتر جائیں گے۔

۱۵ اور چھوٹا آدمی جُھکایا جائے گا اور بڑا آدمی پَست ہوگا اور مغرُوروں کی آنکھیں نِیچی ہو جائیں گی۔

۱۶ لیکن ربُّ الافواج اپنی عدالت میں سر بُلند ہو گا، اور خُدایِ قُدُّوس کی تقدِیس صداقت سے کی جائے گی۔

۱۷ تب برّے گویا اپنی چراگاہوں میں چریں گے، اور دَولت مندوں کے وِیران کھیت پردیسیوں کے گلّے کھائیں گے۔

۱۸ اُن پر اَفسوس جو بطالت کی طنابوں سے بدکرداری کو اورگویا گاڑی کے رسّوں سے گُناہ کو کھینچ لاتے ہیں؛

۱۹ جو کہتے ہیں: کہ وہ جلدی کرے اور پُھرتی سے اپنا کام کرے کہ ہم دیکھیں؛ اور اِسرائیل کے قُدُّوس کی مشورت نزدیک ہو اور آن پُہنچے، تاکہ ہم اُسے جانیں۔

۲۰ اُن پر اَفسوس جو بدی کو نیکی اور نیکی کو بدی کہتے ہیں اور نُور کی جگہ تارِیکی کو اور تارِیکی کی جگہ نُورکو دیتے ہیں اور شِیرِینی کے بدلے تلخی اور تلخی کے بدلے شِیرِینی رکھتے ہیں!

۲۱ اُن پر اَفسوس جو اپنی نظر میں دانِش مند اور اپنی نِگاہ میں صاحِبِ اِمتیاز ہیں!

۲۲ اُن پر اَفسوس جو مَے پِینے میں زورآور اور شراب مِلانے میں پہلوان ہیں؛

۲۳ جو رِشوت لے کر شرِیروں کو صادِق اورصادِقوں کو ناراست ٹھہراتے ہیں!

۲۴ پَس، جِس طرح آگ بُھوسے کو کھا جاتی ہے اور جلتا ہُوا پُھوس بَیٹھ جاتا ہے اُسی طرح اُن کی جڑ بوسِیدہ ہو گی، اور اُن کی کلیاں گِرد کی طرح اُڑ جائیں گی؛ کیوں کہ اُنھوں نے ربُّ الافواج کی شریعت کو ترک کِیا ہے، اور اِسرائیل کے قُدُّوس کے کلام کو حقیر جانا۔

۲۵ اِس لِیے خُداوند کا قہر اُس کے لوگوں پر بھڑکا، اور اُس نے اُن کے خِلاف اپنا ہاتھ بڑھایا، اور اُن کو مارا ہے؛ اور پہاڑ کانپ گئے اور اُن کی لاشیں بازاروں میں غلاظت کی مانِند پڑی ہیں۔ اِس کے باوجود اُس کا قہر ٹل نہیں گیا، بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُوا ہے۔

۲۶ اور وہ قَوموں کے لِیے دُور سے جھنڈا کھڑا کرے گا، اوراُن کو زمِین کی اِنتہا سے سُسکار کر بُلائے گا؛ اور دیکھو، وہ دوڑے چلے آئیں گے؛ نہ کوئی اُن میں تھکے گا نہ پِھسلے گا۔

۲۷ نہ کوئی اُونگھے گا نہ کوئی سوئے گا؛ نہ اُن کا کمر بند کھُلے گا اور نہ ہی اُن کی جوتیوں کا تسمہ ٹُوٹے گا؛

۲۸ اُن کے تِیر تیز ہیں، اور اُن کی سب کمانیں کشِیدہ ہوں گی، اُن کے گھوڑوں کے سُم چقماق، اور اُن کی گاڑِیاں گِردباد کی مانِند ہوں گی، اور اُن کی گرج ببرشیر کی مانِند ہو گی۔

۲۹ وہ جوان ببر شیروں کی مانِند دھاڑیں گے؛ ہاں، وہ غُرّا کر شِکار پکڑیں گے، اور اُسے بے روک ٹوک لے جائیں گے اور کوئی بچانے والا نہ ہو گا۔

۳۰ اور اُس روز وہ اُن پر اَیسا شور مچائیں گے جَیسا سَمُندرکا شور ہوتا ہے؛ اور اگر وہ اِس مُلک پر نظر کریں، تو دیکھو، اندھیرا اور تنگ حالی ہے، اور رَوشنی اُس کے اَفلاک سے تارِیک ہو جاتی ہے۔