صحائف
۲ نِیفی ۱۰


باب ۱۰

یعقُوب فرماتا ہے کہ یہودی اپنے خُدا کو مصلُوب کریں گے—اور وہ تب تک پراگندہ کِیے جائیں گے جب تک وہ اُس پر اِیمان لانا شُروع نہیں کرتے—اَمریکہ آزادی کی سر زمِین ہو گا جہاں کوئی بادِشاہ حُکم ران نہ ہو گا—خُدا سے اپنا میل ملاپ کرو اور اُس کے فضل کے وسِیلے سےنجات پاؤ۔ قریباً ۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔

۱ اور اب مَیں، یعقُوب، میرے پیارے بھائیو، تم سے اِس راست باز شاخ کی بابت پھر کلام کرتا ہُوں جِس کے متعلق مَیں کہہ چُکا ہُوں۔

۲ کیوں کہ دیکھو، جو وعدے ہم نے پائے ہیں وہ وعدے بشریت کے لحاظ سے ہمارے واسطے ہیں؛ پَس، جیسا کہ مُجھے دِکھایا گیا ہے کہ ہمارے بُہت سے بچے بے اعتقادی کے سبب سے بشریت میں ہلاک ہوں گے، تو بھی خُدا بُہتیروں پر رحم کرے گا؛ اور ہمارے بچے بحال کِیے جائیں گے، تاکہ وہ اُس تک پُہنچیں جو اُنھیں اُن کے مُخلصی دینےوالے کا سچّا عِلم دے گا۔

۳ پَس، جیسا کہ مَیں نے تُم سے کہا کہ اِنتہائی ضرُوری ہے کہ مسِیح—چُوں کہ گزشتہ رات فرِشتے نے مُجھ سے کلام کِیا کہ یہی اُس کا نام ہو گا—یہودیوں میں آئے گا، اُن کے درمیان میں جو دُنیا کے زیادہ تر شریر لوگ ہیں؛ اور وہ اُس کو مصلُوب کریں گے—کیوں کہ ہمارے خُدا کو یُوں ہی مطلُوب تھا، اور زمِین پر ایسی کوئی دُوسری قوم نہیں جو اپنے خُدا کو مصلُوب کرے۔

۴ چُنا چہ اگر دُوسری قوموں میں ایسے بڑے بڑے مُعجزے ہوتے تو وہ تَوبہ کرتے، اور پہچان لیتے کہ وہ اُن کا خُدا ہے۔

۵ بلکہ دغاباز کاہنوں اور خطاؤں کی بدولت، جو یرُوشلِیم میں ہیں اپنی گردنوں کو اُس کے خِلاف سخت کریں گے، تاکہ وہ مصلُوب کِیا جائے۔

۶ پَس، اُن کی خطاؤں کے باعث، خُون ریزی، قحط، وبا، اور بربادی اُن پر نازل ہوگی؛ اور جنھیں ہلاک نہ کِیا جائے گا اُنھیں ساری قوموں کے درمیان میں پراگندہ کِیا جائے گا۔

۷ بلکہ دیکھو خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے: جب وہ دِن آئے کہ وہ مُجھ پر اِیمان لے آئیں کہ مَیں مسِیح ہُوں، تو مَیں اُن کے باپ دادا سے عہد کر چُکا ہُوں کہ وہ بشریت میں، اِس دُنیا میں، اپنی میراث کے مُلکوں میں بحال کِیے جائیں گے۔

۸ اور اَیسا ہو گا کہ وہ اپنی طویل پراگندگی میں سے، سَمُندر کے جزائر سے، اور زمِین کی چاروں اطراف سے اِکٹھے کِیے جائیں گے؛ اور، خُدا یُوں فرماتا ہے، غیر قوموں کی اُمتیں اُنھیں میراث کے مُلکوں میں پُہنچانے کے حوالے سے میری نظر میں مقبُول ہُوں گی۔

۹ ہاں، غیر قوموں کے بادِشاہ اُن کے مرّبی ہوں گے، اور اُن کی ملکائیں اُن کی دایہ ہوں گی؛ پَس، غیر قوموں کے واسطے خُداوند کے عہد بڑے گراں قدر ہیں، کیوں کہ یہ اُس نے فرمایا ہے، اور کون اِس سے بحث کر سکتا ہے؟

۱۰ بلکہ دیکھو، یہ مُلک، خُدا فرماتا ہے، تیری میراث ہوگا، اور غیر قومیں اِس مُلک میں برکت پائیں گی۔

۱۱ اور یہ مُلک غیر قوموں کے واسطے آزادی کی سر زمِین ہو گا، اور اِس مُلک میں بادِشاہ نہ ہوں گے، جوغیر قوموں پر مُسلط ہوں۔

۱۲ اور مَیں دُوسری تمام قوموں کے مدِ مقابل اِس مُلک کو مضبُوط کروُں گا۔

۱۳ اور جو صِیُّون کے خِلاف لڑے گا وہ ہلاک ہو جائے گا، خُدا فرماتا ہے۔

۱۴ بلکہ جو میرے خِلاف بادِشاہ برپا کرتا ہے وہ ہلاک ہو گا، کیوں کہ، مَیں خُداوند، آسمان کا بادِشاہ، اُن کا بادِشاہ ہُوں گا، اور مَیں ہمیشہ اُن کے لِیے نُور ہُوں گا جو میرا کلام سُنتے ہیں۔

۱۵ پَس، اِس سبب سے، اپنے وہ عہُود جو مَیں بنی آدم کے ساتھ کر چُکا ہُوں پُورے ہوں گے، مَیں اُن کے واسطے جب کہ وہ بشریت میں ہیں اُنھیں پُورا کروُں گا، مُجھے ضرُور مکروہات کے اَعمال، قتل و غارت کے اَعمال، اور تاریکی کے خُفیہ اَعمال کو نیست و نابُود کرنا ہے۔

۱۶ پَس، وہ جو صِیُّون کے خِلاف لڑتا ہے، ہر دو یہودی اور غیر قوم، ہردو غُلام اور آزاد، ہر دو نر اور ناری، نیست و نابُود ہوگا؛ بلکہ یہ وہ ہیں جو ساری زمِین کی کسبیاں ہیں؛ چُناں چہ جو میرے ساتھ نہیں وہ میرے خِلاف ہے، ہمارا خُدا فرماتا ہے۔

۱۷ بلکہ مَیں اپنے وہ وعدے پُورے کروُں گا جو مَیں نے بنی آدم سے کِیے ہیں، کہ مَیں اُن کے واسطے جب کہ وہ بشریت میں ہیں اُنھیں پُورا کروُں گا—

۱۸ پَس، میرے پیارے بھائیو، ہمارا خُدا یُوں فرماتا ہے: مَیں تیری نسل کو غیر قوموں کے ہاتھ سے ضرر پُہنچاؤں گا؛ تو بھی، مَیں غیر قوموں کے دِل نرم کروُں گا، کہ وہ اُن کے لِیے باپ کی طرح ہوں؛ پَس، غیر قومیں برکت پائیں گی اور اِسرائیل کے گھرانے میں شُمار کی جائیں گی۔

۱۹ پَس، مَیں تیری نسل کے لِیے اِس سر زمِین کی تقدیس کروُں گا، اور اُن کے لِیے جو تیری نسل میں شُمار کِیے جائیں گے، ہمیشہ تک، اُن کے واسطے وراثت کی سر زمِین ہو؛ کیوں کہ میرے نزدیک یہ پسندیدہ سر زمِین ہے، خُدا فرماتا ہے، دُوسرے سب مُلکوں سے افضل، پَس، مَیں چاہتا ہُوں کہ وہ سارے لوگ جو اِس میں بستے ہیں میری عِبادت کریں، خُدا فرماتا ہے۔

۲۰ اور اب، میرے پیارے بھائیو، یہ دیکھتے ہُوئے کہ ہمارے رحیم خُدا نے اِن باتوں کے متعلق ہمیں بڑا عِلمِ جلِیل عطا کِیا ہے، آؤ ہم اُس کو یاد رکھیں، اور اپنے گُناہوں کو ترک کریں، اور اپنے سر شرم سے نہ جُھکائیں، کیوں کہ ہمیں رَدّ نہیں کِیا گیا؛ البتہ ہماری میراث کی سر زمِین سے ہمیں نِکالا گیا ہے؛ بلکہ ہمیں بہتر سر زمِین کی طرف لایا گیا ہے کیوں کہ خُداوند نے سَمُندر کو ہمارا راستا بنایا، اور ہم سَمُندر کے جزیرے پر ہیں۔

۲۱ بلکہ خُداوند کے وعدے اُن کے واسطے بڑے عظیم و کریم ہیں جو سَمُندر کے جزیروں پر ہیں؛ پَس جیسا یہ فرماتا ہے کہ جزیرے، تو یقِیناً اِس سے زیادہ ہیں، اور اُن کو بھی ہمارے بھائیوں نے آباد کِیا ہُوا ہے۔

۲۲ کیوں کہ دیکھو خُداوند خُدا اِسرائیل کے گھرانے میں سے وقتاً فوقتاً اپنی مرضی اور خُوشی کے مُطابق لوگوں کو ہدایت فرماتا رہا ہے۔ اور اب دیکھو، چُوں کہ خُداوند اُن سب کو جو الگ کِیے گئے یاد رکھتا ہے، پَس وہ ہمیں بھی یاد رکھتا ہے۔

۲۳ لہٰذا، اپنی اپنی خاطر جمع رکھو، اور یہ یاد رکھو کہ تُم اپنی مرضی کے مُطابق عمل کرنے میں آزاد ہو—ہمیشہ کی موت کے راستے یا اَبَدی زِندگی کے راستے کو مُنتخب کرنے میں۔

۲۴ پَس، میرے پیارے بھائیو، مشیتِ اَیزدی کے ساتھ اپنے تئیں میل ملاپ کرو، اور ناکہ اِبلِیس اور بشریت کی منشا کے ساتھ؛ اور یاد رکھو، خُدا کے ساتھ تُمھارے میل ملاپ کے بعد، صِرف اور صِرف خُدا کے فضل کے وسِیلے سے تُم بچائے جاتے ہو۔

۲۵ پَس، خُدا تُمھیں قیامت کی قُدرت کے وسِیلےسے موت سے جی اُٹھائے، اور اپنے کفّارے کی قُدرت کے وسِیلے سے ہمیشہ کی موت سے بھی، کہ تُم خُداکی اَبَدی بادِشاہت میں داخل کِیے جاؤ، کہ تُم فضلِ اِلہٰی کے وسِیلے سے اُس کی حمدوستایش کرو۔ آمین!