مجلسِ عامہ
مسِیح کے پُر اَمن پیروکار بنیں
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۳


مسِیح کے پُر اَمن پیروکار بنیں

مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ ”مسِیح کے پُر اَمن پیروکار“ اِس زِندگی میں شخصی اِطمینان اور حیرت اَنگیز آسمانی مِلاپ پائیں گے۔

ہم اَیسے زمانے میں رہتے ہیں جب ”مسِیح کے پُر اَمن پیروکار“۱ اَنوکھی مُشکلات سے نبردآزما ہیں۔ وہ جو اِیمان لاتے، فروتنی سے عِبادت کرتے، اور یِسُوع مسِیح کی گواہی دیتے ہیں اُنھوں نے ہمیشہ اِمتحانات، مُشکلات اور مصائب کا تجربہ کِیا ہے۔۲ میری اہلیہ، مَیری، اور مَیں نے بھی یہ تجربات کِیے ہیں۔ پچھلے کُچھ سالوں میں، ہم نے دیکھا کہ ہمارے بُہت سے قریبی ہائی سکول کے دوست، مُنادی کے رفیق، کُچھ کی گِراں قدر بیویاں، اور سابق کام کے ساتھی وفات پا گئے ہیں یا، جیسے صدر رسل ایم نیلسن نے فرمایا ہے کہ، پردے کی دُوسری جانب مُنتقل ہو گئے ہیں۔ ہم نے چند اَیسے لوگوں کو دیکھا ہے جن کی تعلیم و تربیت اِیمان اور اعتقاد کے ساتھ ہُوئی تھی مگر وہ راہِ عہد سے بھٹک گئے۔

افسوس ناک بات یہ ہے کہ، ہم نے ایک گاڑی کے الم ناک حادثے میں ۲۳ سالہ پوتا کھو دِیا تھا۔ بعض عزیز دوستوں، خاندان کے اَفراد، اور ساتھیوں نے بھی صحت کی شدید مُشکلات کو برداشت کِیا ہے۔

جب بھی آزمایشیں آن پڑتی ہیں، ہم ماتم کرتے اور ایک دُوسرے کا بوجھ اُٹھانے کے خواہاں ہوتے ہیں۔۳ ہم اَیسی چیزوں پر ماتم کرتے ہیں جن کی تکمیل نہیں ہو گی اور اَیسے گیت گاتے ہیں جو گائے نہیں جائیں گے۔۴ اِس فانی سفر میں بھلے لوگوں کے ساتھ بُری چیزیں رُونُما ہوتی ہیں۔ ہوائی میں ماؤوی، جنوبی چِلی، اور کینیڈا میں لگنے والی تباہ کُن آگ اِن ہول ناک واقعات کی مِثالیں ہیں جن کا سامنا بھلے لوگوں کو کرنا پڑا۔

بیش قِیمت موتی میں ہم پڑھتے ہیں کہ خُداوند نے ابرہام پر رُوحوں کی اَبدی فِطرت کو آشکار کِیا۔ ابرہام نے ہماری قبل اَز فانی زِندگی، پیشتر تقرری، تخلیق، مُخلصی دینے والے کا اِنتخاب، اور اِس فانی زندگی کی بابت سیکھا، جو بنی نوع اِنسان کی دُوسری حالت ہے۔۵ مُخلصی دینے والا اعلان فرماتا ہے:

”ہم اَیسی زمین بنائیں گے جس پر یہ رہ سکیں؛

”اور ہم اُنھیں یُوں آزمائیں گے، کہ دیکھیں آیا یہ وہ سب باتوں پر عمل کریں گے جِن کا خُداوند اُن کا خُدا اُنھیں حُکم دے گا۔“۶

اَب ہم سب یہاں خُدا کے عظیم منصُوبہِ نجات و سرفرازی کے حِصّہ کے طور پر جلال کی بادشاہی کی جانب ترقی کے سفر کی دُوسری حالت میں ہیں۔ ہمیں خُود مُختاری سے نوازا گیا ہے اور ہم اِمتحاناتِ فانیت کے تابع ہیں۔ یہ وقت ہمیں خُدا سے مُلاقات کی تیاری کے واسطے مُختص کِیا گیا ہے۔۷ ہم یِسُوع مسِیح اور اِس منصُوبے میں اُس کے کردار کی بابت جان کر فیض یاب ہُوئے ہیں۔ ہمیں اُس کی بحال شُدہ کلِیسیا—کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام کے رُکن بننے کا شرف حاصِل ہے۔ مسِیح کے پُر اَمن پیروکار ہونے کے ناطے، ہم اُس کے حُکموں پر عمل پیرا ہونے کے مُشتاق ہیں۔ اُس کے پیروکار کے واسطے یہ کبھی بھی سَہل نہیں تھا۔ نہ ہی نجات دہندہ کے واسطے اپنے فانی مقصد کو وفاداری سے پایہِ تکمیل تک پُہنچانا آسان تھا۔

صحائف واضح ہیں کہ: بُہت سے لوگ ”کھاؤ، پِیو، اور عیش کرو، کیوں کہ کل ہم مر جائیں گے“ کے طرزِ نظر میں پھنس جائیں گے۔۸ دُوسرے غیر اِیمان دار ہم خیال شُرکا کے علیحدگی پسند فرقوں سے دَست بردار ہو جاتے ہیں جو ”نئی ایجاد“۹ اور اِنسانی فلسفوں کی وکالت کرتے ہیں۔۱۰ کیوں کہ وہ نہیں جانتے کہ سچّائی کو کہاں ڈُھونڈا جائے۔۱۱

مسِیح کے پُر اَمن پیروکار دونوں میں سے کسی بھی راہ پر نہیں چلتے۔ ہم جہاں رہتے ہیں اُن برادریوں کے ہم ساز، اور سرگرم رُکن ہیں۔ ہم خُدا کے تمام بچّوں کو پیار کرتے، اِشتراک کرتے اور دعوت دیتے ہیں کہ وہ تعلیماتِ مسِیح کی پیروی کریں۔۱۲ ہم اپنے عزیز نبی، صدر نیلسن کی مشورت پر عمل کرتے ہیں: ہم ”صالحین کا کِردار مُنتخب کرتے ہیں، اَب اور ہمیشہ کے لیے۔“۱۳ یہ اَثر اَنگیز طرزِ نظر صحائف اور نبُوتی ہدایات دونوں کے مُوافق ہے۔

۱۸۲۹ میں بحال شُدہ کلِیسیا ابھی مُنظم نہیں ہُوئی تھی، نہ ہی مورمن کی کِتاب شائع ہُوئی تھی۔ جدوجہد کرنے والے لوگوں کے ایک چھوٹے سے گروہ نے، جو خُدا کے رُوح سے مُتاثر ہُوا، جوزف سمِتھ کی پیروی کی۔ خُداوند نے جوزف کو دُشوار اوقات کے لیے مشورت دی کہ، ”اَے چھوٹے گَلّے، نہ ڈر؛ نیکی کر؛ دُنیا اور دوزخ کو اپنے خِلاف اِکٹھے ہونے دے، اگر تُو نے میری چٹان پر اپنا گھر بنایا ہے، تو وہ غالِب نہیں آسکتے۔“ ۱۴ اُس نے اُن کو مشورت بھی دی۔

”ہر خیال میں میری طرف دیکھو؛ شک نہ کرو، خوف نہ کھاؤ۔

”… وفادار بنو، میرے حُکموں کو مانو، تو پھِر تُم آسمان کی بادشاہی کے وارِث بنو گے۔“۱۵

واضح طور پر، جب ہم مُصیبتیں جھیلتے ہیں تو ہمارا اِلہٰی مُقدر بدلتا نہیں ہے۔ عبرانیوں میں ہمیں مشورت دی گئی ہے کہ ”آؤ ہم فضل کے تخت کے پاس دلیری سے چلیں، تاکہ ہم پر رحم ہو، اور وہ فضل حاصِل کریں جو ضرُورت کے وقت ہماری مدد کرے گا۔“۱۶ یِسُوع مسِیح، ”اَبَدی نجات کا باعث ہُوا۔“۱۷

مُجھے مورمن کے کلام سے پیار ہے، جس کا حوالہ اُس کے بیٹے مرونی نے دِیا، ”مسِیح کے پُر اَمن پیروکار کو سراہتے ہُوئے … بنی آدم کے ساتھ پُر اَمن چال چلن کے باعث۔“۱۸

ہم میں سے وہ جو کلِیسیا میں مسِیح کے پُر اَمن پیروکار، بننے کے لیے کوشاں ہیں، ایک درخشاں کل ہمارا مُنتظر ہے جب ہم اپنے خُداوند اور مُنجّی، یِسُوع مسِیح پر توجّہ مرکُوز کرتے ہیں۔ اِمتحانات فانیت کا حِصّہ ہیں اور دُنیا بھر میں ہر ایک کی زِندگی میں وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ اِس میں مُلکوں اور افراد کے مابین بڑے تنازعات شامِل ہیں۔

کلِیسیائی رہنماؤں سے اکثر پُوچھا جاتا ہے کہ، ”مُنصف و عادِل خُدا بُری چیزوں کو وقوع پذیر ہونے کی اِجازت کیوں دیتا ہے، خصُوصاً بھلے لوگوں کے ساتھ؟ اور ”جو راست باز ہیں اور خُداوند کی خِدمت میں ہیں ایسے سانحات سے محفُوظ کیوں نہیں ہیں؟

ہم تمام جوابات نہیں جانتے؛ اَلبتہ، ہم اُن اہم اُصُولوں کو جانتے ہیں جو ہمیں آزمایشوں، مُشکلوں، اور مُصیبتوں کا اِیمان اور اعتماد کے ساتھ ایک روشن مُستقبل میں سامنا کرنے کی اِجازت دیتے ہیں جو ہم میں سے ہر ایک کا مُنتظر ہے۔ خُداوند کا نبی جوزف سمِتھ کے ساتھ مُصیبتوں سے گُزرنے کی بابت کلام کرنا صحائف میں بہترین مِثال ہے، جب وہ لِبرٹی جیل میں قیدی تھا۔

خُداوند نے جُزوی طور پر اعلان فرمایا:

”اگر خُود دوزخ کے جبڑے تیرے لیے اپنا بے اِنتہا مُنہ کھولیں، تُو جان، میرے بیٹے، یہ سارے واقعات و مُعاملات تُجھے تجربہ دیں گے، اور تیرے بھلے کے لیے ہوں گے۔

”اِبنِ آدم اِن سب سے نیچے اُترا ہے۔ کیا تُو اُس سے بڑھ کر ہے؟

”… خَوف نہ کر کہ اِنسان کیا کر سکتا ہے، پَس خُدا تیرے ساتھ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ہو گا۔“۱۹

یہ واضح ہے ہمارے پاس آسمانی باپ ہے جو ہمیں شخصی طور پر جانتا اور پیار کرتا ہے اور ہمارے دُکھوں کو کامِل طور پر سمجھتا ہے۔ اُس کا بیٹا، یِسُوع مسِیح، ہمارا نجات دہندہ اور مُخلصی دینے والا ہے۔

صدر رسل ایم نیلسن اور صدر ایم رسل بیلرڈ دونوں نے میری اِنجِیل کی مُنادی کرو کے نئے دُوسرے شُمارے کی اہمیت پر زور دِیا ہے۔ ۲۰ مَیں اُن کا جوش و خروش بیان کرتا ہُوں۔ یہ نیا شُمارہ، جو مُقدّس صحائف کا گواہ ہو گا، قوی طور پر اعلان کرتا ہے:

”اپنی کفّارہ بخش قُربانی میں، یِسُوع مسِیح نے ہمارے دُکھوں، مُصیبتوں، کمزوریوں کو اپنے تئیں اُٹھا لِیا۔ اِس کی بدولت، وہ ’بشریت کے اعتبار سے جانے گا کہ اُن کی کم زوریوں میں اُن کی مدد کیسے کرے‘ (ایلما ۷‏:۱۲؛ مزید دیکھیں آیت ۱۱)۔ وہ دعوت دیتا ہے کہ، ’میرے پاس آؤ،‘ اور جب ہم اَیسا کرتے ہیں، تو وہ ہمیں آرام، اُمید، مضبُوطی، تناظُر، اور شِفا بخشتا ہے (متّی ۱۱‏:۲۸؛ مزید دیکھیں آیات ۲۹–۳۰

”جب ہم یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارے پر توکل کرتے ہیں، تو وہ ہماری آزمایشوں، بیماریوں اور تکلیفوں کو برداشت کرنے میں ہماری مدد کر سکتا ہے۔ ہم خُوشی، اِطمینان، اور تسلّی سے معمُور ہو سکتے ہیں۔ زِندگی سے متعلق وہ سب جو نا روا ہے یِسُوع مسِیح کے کفّارے کی بدولت دُرست کِیا جا سکتا ہے۔“۲۱

ہم شادمانی سے مسِیح کے پُر اَمن پیروکار بن سکتے ہیں۔

ہمارے باپ کا اپنے بچّوں کے واسطے خُوشی کے منصُوبے میں نہ صرف پہلے سے قبل اَز فانی اور فانی زِندگی شامِل ہیں بلکہ اَبدی زِندگی کی صلاحیت بھی شامِل ہے، بشمول اُن کے ساتھ عظیم اور پُر جلال مِلن جنھیں ہم کھو چُکے ہیں۔ تمام غلط کام دُرست کِیے جائیں گے، اور ہم کامِل وضاحت اور بے عیب تناظُر اور فہم کے ساتھ دیکھیں گے۔

کلِیسیائی رہنما اِس تناظُر کا مُوازنہ کسی اَیسے شخص سے کرتے ہیں جو تین کِرداری منظر نامے کے بیچ میں چل رہا ہو۔۲۲ باپ کے منصُوبے کے عِلم کے بغیر وہ نہیں سمجھتے کہ پہلے منظر نامے یا قبل اَز فانی وجُود اور وہاں قائم مقاصِد میں کیا ہُوا؛ نہ ہی وہ اُس وضاحت اور عزّم کو سمجھتے ہیں جو تیسرے منظر نامے میں آتا ہے، جو باپ کے منصُوبے کی شان دار تکمیل ہے۔

بُہتیرے اِس بات کی قدر نہیں کرتے ہیں کہ اُس کے پیار بھرے اور جامع منصُوبے کے تحت، جو پس ماندہ نظر آتے ہیں، اِس میں اُن کی اپنی کوئی غلطی نہیں، اور بالآخر وہ مُتاثر نہیں ہوتے۔۲۳

صحائف واضح ہیں: مسِیح کے پُر اَمن پیروکار جو راست باز ہیں، نجات دہندہ کی پیروی کرتے ہیں، اور اُس کے حُکموں کو مانتے ہیں وہ برکت پائیں گے۔ راست بازوں کے لیے اہم ترین صحائف میں سے ایک، زِندگی میں اپنی صُورتِ حال سے قطعِ نظر، بنیامین بادشاہ کا اپنی اُمّت سے خطاب کا حِصّہ ہے۔ وہ وعدہ کرتا ہے کہ جو اِس زِندگی میں تمام باتوں میں وفاداری سے اَحکام پر عمل پیرا رہتے ہیں وہ برکت پاتے ہیں اور ”آسمان پر اُن کا اِستقبال ہو گا … [اور] وہ کبھی نہ ختم ہونے والی اِقبال مندی کی حالت میں خُدا کے ساتھ قیام کریں گے۔“۲۴

ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ہم سب نے اپنی زِندگیوں میں کُچھ تباہ کُن، جسمانی اور رُوحانی طُوفانوں کا تجربہ کِیا ہے۔ پیارا آسمانی باپ اور اُس کا بیٹا، یِسُوع مسِیح، جو اُس کی بحال شُدہ کلِیسیا کا سربراہ ہے، اُس نے ہمیں صحائف اور نبی فراہم کِیے ہیں ہمیں تیار کرنے، خطرات کے مُتعلق خبردار کرنے، اور ہماری تیاری اور حفاظت کے لیے ہدایت فراہم کی ہے۔ کُچھ ہدایات کے لیے فوری عمل دَرکار ہوتا ہے، اور کُچھ مُستقبل میں کئی سالوں تک تحفُظ فراہم کرتی ہیں۔ عقائد اور عہُود کے لیے خُداوند کا دیباچہ، فصل ۱، ہمیں نصیحت کرتا ہے کہ ”نبیوں کے کلام کا لحاظ کریں۔“۲۵

فصل ۱ ہمیں خبردار بھی کرتا ہے کہ، ”تُم تیار رہو، تُم تیار رہو اُس کے لیے جو آنے والا ہے۔“۲۶ خُداوند اپنے لوگوں کو پیش آنے والی مُشکلات کے لیے تیار ہونے کا موقع بخشتا ہے۔

خُداوند نے صدر برِیگھم ینگ کو ۱۴ جنوری، ۱۸۴۷، کو وِنٹر کوارٹرز میں قوّی مُکاشفہ دِیا۔۲۷ یہ مُکاشفہ خُداوند کی بہترین مِثال ہے جو لوگوں کو اُس کے واسطے تیار کرتا ہے جو آنے والا ہے۔ وفادار مُقدّسین نے اپنے خرُوج کا آغاز سالٹ لیک وادی کی مُقدّس پہاڑی تک کر دِیا تھا۔ اُنھوں نے کامیابی سے ناوُوہ ہَیکل کی تعمیر کی اور بچانے والی مُقدّس رُسُوم پائیں۔ اُنھیں میزُوری سے نکال دِیا گیا تھا، اور اُن کے ستانے والوں نے اُنھیں موسمِ سرما کے بھیانک موسم میں ناوُوہ سے نکال دِیا تھا۔ اُس مُکاشفہ نے برِیگھم کو عملی مشورت بخشی کہ خرُوج کی تیاری کس طرح کرنی ہے۔ خُداوند نے غریبوں، بیواؤں، یتیموں، اور مورمن بٹالین میں خِدمت کرنے والوں کے خاندانوں کی دیکھ بھال پر خصُوصی زور دِیا جب مُقدّسین کی مرکزی تنظیم اپنے پُرخطر سفر پر آگے بڑھ رہی تھی۔

راست باز زِندگی بسر کرنے کی دیگر نصیحتیں فراہم کرنے کے علاوہ، خُداوند نے دو اور اُصُولوں پر زور دِیا ہے جن کا اِطلاق آج بھی جاری ہے۔

پہلا، اُس نے اُن کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ”گیتوں کے ساتھ، سازوں کے ساتھ، رقص کے ساتھ، اور حمدوثنا اور شُکر گُزاری کی دعا کے ساتھ خُداوند کی مدح سرائی کریں۔“۲۸

دُوسرا، خُداوند نے مشورت دی کہ اگر وہ ”غم زدہ ہوں، خُداوند اپنے خُدا کو اِلتجا کے ساتھ پُکاریں، تاکہ اُن کی جانیں شادمان ہوں۔“۲۹

یہ دو تنبیہات ہمارے اپنے دِن کے لیے بہترین مشورت ہیں۔ مدح سرائی، حمدوثنا، اور شُکر گُزاری سے معمُور زِندگیاں مُنفرد طور پر بابرکت ہوتی ہیں۔ دُعا کے ذریعے سے پُرمسرت اور اِلٰہی معاونت پر توکل کرنا مسِیح کے پُر اَمن پیروکار بننے کا مؤثر طریقہ ہے۔ ہمیشہ خاطِر جمع رکھنے میں کوشاں رہنا جان کو گِرنے سے بچنے میں مدد کرتا ہے۔

ایک ذی فہم گیت کی آخِری سطر خُوب صُورت انداز میں بہترین جواب دیتی ہے: ”زمین کا کوئی غم اَیسا نہیں کہ آسمان شِفا یاب نہ کر سکے۔“۳۰

خُداوند یِسُوع مسِیح کے رُسول کی حیثیت سے، مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ ”مسِیح کے پُر اَمن پیروکار“ اِس زِندگی میں شخصی اِطمینان اور حیرت اَنگیز آسمانی مِلاپ پائیں گے۔ مَیں نجات دہندہ کی الُوہیت اور اُس کے کفّارہ کی حقیقت کی اپنی یقینی گواہی دیتا ہُوں۔ وہ ہمارا مُنّجی اور مُخلصی دینے والا ہے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔