مجلسِ عامہ
اپنی آنے والی نسل کی خاطِر
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۳


اپنی آنے والی نسل کی خاطِر

اِیمان کے اِس خُوب صورت سِلسِلہ میں کم زور کڑی نہ بنیں جو آپ نے شروع کِیا ہے، یا آپ نے، مِیراث کے طور پر پایا ہے۔ زور آور بنیں۔

چند برس پہلے، جب مَیں جنُوبی امریکہ کے شُمال مغربی علاقے میں خِدمت اَنجام دے رہا تھا اور پیرُو میں رہایش پذیر تھا، تو مُجھے ایک خُوش کُن تجربہ حاصِل ہُوا جسے مَیں آپ کے ساتھ بانٹنا چاہتا ہوں۔

یہ اُس وقت رُونُما ہُوا جب مَیں ذِمہ داریوں سے بھرپُور ہفتہ کے آخِر میں گھر واپس جا رہا تھا۔ بالآخر ہوائی اڈے پر اِمیگریشن کا عمل مُکمل کرنے کے بعد، مُجھے ایک مہربان ٹیکسی ڈرائیور مِلا جو ہماری معمُول کی ٹیکسی سروس میں سے میرا اِنتظار کر رہا تھا۔ وہ مُجھے اپنی کار میں لے گیا، اور مَیں آرام کرنے، اور گھر کے پُرسُکون سفر سے لُطف اَندوز ہونے کی غرض سے پیچھے بیٹھ گیا۔ چند بلاکس چلنے کے بعد، ڈرائیور کو اپنے سُپروائزر کی فون کال موصُول ہُوئی جس میں اُسے بتایا گیا کہ مَیں نے غلط ٹیکسی لے لی ہے۔ ایک مُختلف کار میرے لیے مُختص تھی، اور سُپروائزر نے اُسے کہا کہ اگر مَیں کار بدلنا چاہتا ہُوں تو مُجھے ہوائی اڈے واپس لے جائے۔ مَیں نے اُسے کہا کہ یہ لازمی نہیں ہے، اور ہم سفر جاری رکھ سکتے ہیں۔ چند مِنٹوں کی خاموشی کے بعد، اُس نے عقب بین آئینے سے میری طرف دیکھا اور پُوچھا، ”آپ مورمن ہیں، کیا ایسا نہیں؟“

خیر، اِس دعوت دینے والے سوال کے بعد، مَیں جانتا تھا کہ میرے لمحاتِ خاموشی ختم ہو گئے ہیں۔ مَیں مزاحمت نہیں کر سکتا تھا یہ دریافت کرنے میں کہ اُس کا سوال ہمیں کہاں لے جائے گا۔

مَیں نے جانا کہ اُس کا نام عُمر تھا، اُس کی بیوی کا نام ماریہ ٹیریسا تھا، اور اُن کے دو بچّے تھے—کیرولینا، عُمر ۱۴ برس، اور روڈرِیگو، عُمر ۱۰ برس۔ عُمر بچپن سے ہی کلِیسیا کا رُکن رہا تھا۔ اُس کا خاندان سرگرم تھا، مگر کسی وقت میں، اُس کے والدین نے کلِیسیا میں جانا چھوڑ دِیا تھا۔ عُمر ۱۵ برس کی عُمر میں مُکمل طور پر غیر سرگرم ہو گیا تھا۔ اُس وقت وہ ۴۰ برس کا تھا۔

اُس لمحے مَیں نے محسُوس کِیا کہ مَیں نے غلط ٹیکسی نہیں لی تھی۔ یہ اِتفاق نہیں تھا! مَیں نے اُسے بتایا کہ مَیں کون ہُوں اور مَیں اُس کی ٹیکسی میں اِس لیے ہُوں کیوں کہ خُداوند اُسے واپس اپنے غلّہ خانہ میں بُلانا چاہتا تھا۔

پھر ہم نے اُس وقت کی بابت بات کی جب وہ اور اُس کا خاندان کلِیسیا کے سرگرم اَرکان تھے۔ اُسے خاندانی شام کے شیریں لمحات اور پرائمری کے چند گیت اَب بھی یاد تھے۔ پھر اُس نے آہستہ سے ”مَیں ہُوں طِفلِ خُدا“ گیت کے چند الفاظ گائے۔۱

اُس کا پتہ، فون نمبر، اور اپنے بشپ کے ساتھ اِن کا اِشتراک کرنے کی اِجازت پانے کے بعد، مَیں نے اُس سے کہا کہ مَیں اُس کی کلِیسیا میں واپسی کے پہلے دِن گرجا گھر میں آنے کی پُوری کوشِش کرُوں گا۔ ہم نے ہوائی اڈے سے اپنے گھر تک کا سفر ختم کِیا، اِس کے ساتھ ساتھ اُس کے ماضی پر گُفت و شُنید بھی کی، اور ہم اپنی الگ الگ راہوں پر چل نِکلے۔

چند ہفتوں بعد اُس کے بشپ نے مُجھے فون کِیا، اور مُجھے بتایا کہ عُمر کسی خاص اتوار کو کلِیسیا میں آنے کا اِرادہ کر رہا ہے۔ مَیں نے اُسے کہا کہ مَیں بھی آؤں گا۔ اُس اتوار، عُمر اپنے بیٹے کے ساتھ وہاں موجُود تھا۔ اُس کی بیوی اور بیٹی ابھی آنے میں دِل چسپی نہیں رکھتی تھیں۔ چند ماہ بعد، اُس کے بشپ نے مُجھے دوبارہ فون کِیا، اِس بار یہ بتانے کے لیے کہ عُمر اپنی بیوی اور اپنے دو بچّوں کو بپتِسما دے گا، اور اُس نے مُجھے وہاں آنے کی دعوت دی۔ یہ اُس اتوار کی تصویر ہے جس میں اُنھوں نے کلِیسیا کے اَرکان کے طور پر اِستحکام پایا۔

شبیہ
بُزرگ گڈوئے عُمر کے خاندان کے ساتھ جس اِتوار اُنھوں نے اِستحکام پایا۔

اُسی اتوار، مَیں نے عُمر اور اُس کے گھرانے کو بتایا کہ، اگر وہ تیار ہوں، تو ایک سال میں مَیں لِیما پیرُو ہَیکل میں اُن کی مُہر بندی ادا کرنے کا اعزاز پاؤں گا۔ ہم سب کے لیے اُس یادگار لمحے کی تصویر یہ ہے، جو ایک برس بعد لی گئی۔

شبیہ
ہَیکل میں بُزرگ گڈوئے عُمر کے خاندان کے ساتھ۔

مَیں آپ کے ساتھ اِس تجربے کا اِشتراک کیوں کر رہا ہُوں؟ مَیں اِسے دو مقاصد کے لیے بانٹ رہا ہُوں۔

پہلا، اُن بھلے اَرکان کو مُخاطب کرنے کی غرض سے جو کسی وجہ سے یِسُوع مسِیح کی بحال شُدہ اِنجیل سے دُور ہو گئے ہیں۔ دُوسرا، آج شرکت کرنے والے ایسے اَرکان سے بھی مجھے خطاب کرنا ہے جو شاید اپنے عہُود کے ساتھ اُتنے وفادار نہیں ہیں جتنے اُنھیں ہونا چاہیے۔ دونوں صُورتوں میں، اُن سے آگے کی نسلیں مُتاثر ہوتی ہیں، اور اُن برکات اور وعدوں کو خطرے میں ڈال دِیا جاتا ہے جو اُن کی آنے والی نسلوں کے واسطے محفُوظ کِیے گئے تھے۔

آئیں پہلے منظر نامے سے آغاز کریں، بھلے اَرکان جو راہِ عہد سے بھٹک چُکے ہیں، جیسے کہ میرے پیرُو کے دوست عُمر کے ساتھ ہُوا تھا۔ جب مَیں نے اُسے پُوچھا کہ اُس نے واپس آنے کا فیصلہ کیوں کِیا، تو اُس نے کہا یہ اِس لیے تھا کیوں کہ اُس نے اور اُس کی بیوی نے محسُوس کِیا کہ اُن کی اولاد یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کے ساتھ زندگی میں زیادہ مسرُور ہو گی۔ اُس نے محسُوس کِیا کہ یہ وقت اپنی اولاد کی خاطِر کلِیسیا میں واپس جانے کا ہے۔

یہ انتہائی افسوس ناک بات ہے جب ہم کلِیسیا کے غیرسرگرم اَرکان یا غیر کلِیسیائی اَرکان سے مِلتے ہیں جنھوں نے ایک وقت میں اپنے خاندانوں میں اِنجیل پائی تھی مگر اپنے والدین یا دادا دادی کے کلِیسیا سے وقفہ لینے کے فیصلے کی وجہ سے اِس سے محرُوم ہو گئے تھے۔ اِس فیصلے کا اَثر و رسُوخ ہمیشہ کے لیے اُن کی آنے والی نسل پر پڑ سکتا ہے!

اُن کے بچّوں اور پوتے پوتیوں کو اُن کی زندگیوں میں یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کی مُحافظت اور برکات سے محرُوم کر دِیا گیا ہے۔ اِس سے بھی زیادہ دِل خراش بات یہ ہے کہ، اُنھوں نے اَبدی خاندان کے وعدوں کو کھو دِیا ہے جو ایک روز اُن کے لیے وہاں موجُود تھے۔ کسی ایک کا فیصلہ اولاد کی پُوری لڑی پر اَثر انداز ہُوا ہے۔ اِیمان کی مِیراث ریزہ ریزہ ہو گئی ہے۔

البتہ، جیسا کہ ہم جانتے ہیں، کہ کسی بھی ٹوٹی ہوئی چیز کو یِسُوع مسِیح کے وسیلے سے جوڑا جا سکتا ہے۔ اِسی وجہ سے، اَز راہِ کرم صدر رسل ایم نیلسن کی اِس دعوت پر غور و فِکر کریں: ”اب، اگر آپ راستے سے بھٹک گئے ہیں تو، کیا مَیں آپ کو اپنے دِل کی پُوری اُمید کے ساتھ واپس آنے کے لیے مدعُو کرسکتا ہُوں۔ آپ کے جو بھی خدشات ہیں، آپ کی جو بھی مُشکلات ہیں، خُداوند کی کلِیسیا میں، آپ کے لیے جگہ ہے۔ آپ اور آپ کی آئندہ نسلیں آپ کے آج کے اعمال کی بدولت راہِ عہد پر واپس لوٹنے سے برکت پائیں گی۔“۲

اب، آئیں دُوسرے منظر نامے پر بات کرتے ہیں، آج کے شریک اَرکان جو شاید اُتنے وفادار نہیں جتنے اُنھیں ہونا چاہیے۔ جس طرح کل کے فیصلے آج کے حقائق پر اَثر انداز ہوتے ہیں، بالکل اُسی طرح آج کے فیصلے ہمارے مُستقبل اور ہمارے اَرکانِ خاندان کے مُستقبل پر اَثر پذیر ہوں گے۔

صدر ڈیلن ایچ اوکس نے ہمیں سِکھایا ہے:

یسوع مسیح کی بحال شدہ انجیل ہماری حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ ہم مستقبل کے بارے میں سوچیں۔ … ہمارے آج کے کاموں میں راہ نُمائی کے لیے یہ مُستقبل کے مُتعلق عظیم تجاویز سِکھاتی ہے۔

”اِس کے برعکس، ہم سب ایسے لوگوں کو جانتے ہیں جو صرف حال ہی کی فِکر کرتے ہیں: آج ہی خرچ کرو، آج ہی عیش کرو، یہ مُستقبل کی کوئی فِکر نہیں کرتے۔

”… جب ہم حال کے فیصلے کرتے ہیں، تو ہمیں ہمیشہ خُود سے یہ پُوچھنا چاہیے کہ ’اِس کا کیا نتیجہ ہو گا؟‘“۳ کیا ہمارے آج کے فیصلے ہمیں اَب اور اَبدیت میں خُوشی کی طرف لے جائیں گے، یا وہ ہمیں غم اور آنسوؤں کی طرف لے جائیں گے؟

کُچھ لوگ سوچ سکتے ہیں کہ، ”ہمیں ہر اتوار گرجا گھر جانے کی ضرُورت نہیں ہے،“ یا ”چیزیں بہتر ہونے پر ہم دہ یکی ادا کریں گے“ یا ”مَیں اِس موضُوع پر کلِیسیائی قائدین کی تائید نہیں کرُوں گا۔“

”مگر،“ وہ کہتے ہیں، ”ہم جانتے ہیں کہ کلِیسیا سچّی ہے، اور ہم یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کو کبھی ترک نہیں کریں گے۔“

وہ جن کے اِس طرح کے خیالات ہوتے ہیں اُنھیں احساس نہیں کہ ایسی ”نِیم گرم“ رُکنیت اُن کی زندگیوں اور اُن کی آنے والی نسلوں کی زندگیوں پر منفی اَثرات مُرتب کرے گی۔ والدین سرگرم رہ سکتے ہیں، لیکن اِس زندگی اور اَبدیت میں—اپنی اولاد کو کھونے کا خطرہ بُہت زیادہ ہے۔

ایسے لوگوں کی بابت جو اپنے گھرانوں کے ساتھ سیلیسٹیئل جلال کے وارث نہیں ہوں گے، خُداوند فرماتا ہے کہ، ”یہ وہ ہیں جو یِسُوع کی گواہی میں دلیر نہیں ہیں؛ پس، وہ ہمارے خُدا کی بادشاہی کا تاج نہیں پاتے۔“۴ کیا ہم اپنے لیے یا اپنی اولاد کے واسطے یہی چاہتے ہیں؟ کیا ہمیں اپنی خاطِر اور اپنی آنے والی نسل کی خاطِر زیادہ دلیر اور کم نِیم گرم نہیں ہونا چاہیے؟

صدر ایم رسل بیلرڈ نے بھی ایسی ہی تشویش کا اِظہار کیا۔

”بعض لوگوں کے لیے، مسِیح کا اِیمان لانے اور قائم رہنے کا دعوت نامہ مُسلسل مُشکل ہو سکتا ہے۔ … بعض شاگِرد کسی مخصُوص کلِیسیائی پالیسی یا تعلیم کو سمجھنے میں جدوجہد کرتے ہیں۔ دُوسروں کو ہماری تاریخ یا ماضی اور حال کے بعض اَرکان اور قائدین کی خامیوں میں، تشویش پائی جاتی ہے۔ …

”… کلِیسیائی اَرکان اور خُداوند کے برگُزیدہ قائدین کے ساتھ ’نہ چلنے‘ کا فیصلہ طویل المیعاد اَثر ڈالے گا جو کہ ابھی دیکھا نہیں جا سکتا۔“۵

پیچھے چھوڑنے کو کتنی افسُردہ مِیراث—اور کس وجہ سے؟ وجہ کُچھ بھی ہو، اِس کے منفی رُوحانی اَثرات کو نظر انداز کرنا کافی نہیں جو یہ آئندہ نسلوں کے واسطے پیدا کرے گی۔

میرے پیارے بھائیو اور بہنو، اگر آپ اِن دو صُورتوں میں سے کسی ایک سے گُزر رہے ہیں جن کا مَیں نے اپنے پیغام میں تذکرہ کِیا ہے، تو براہِ کرم اپنے طرزِ عمل پر نظرِ ثانی کریں۔ آپ جانتے ہیں کہ اِس زندگی میں ہمارے واسطے ایک منصُوبہ موجُود ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ خاندان اَبدی ہو سکتے ہیں۔ تو پھر اپنے خاندان کو خطرے میں کیوں ڈالیں؟ اِیمان کے اِس خُوب صورت سِلسِلہ میں کم زور کڑی نہ بنیں جو آپ نے شروع کِیا ہے، یا آپ نے، مِیراث کے طور پر پایا ہے۔ زور آور بنیں۔ یہ آپ کی باری ہے، اور خُدا آپ کی دَست گِیری کر سکتا ہے۔

اپنے دِل کی اَتھاہ گہرائیوں سے، مَیں آپ کو مدعُو کرتا ہُوں کہ آپ اِس کی بابت سوچیں، آگے دیکھیں اور اندازہ لگائیں کہ ”اِس کا تنیجہ کیا ہو گا،“ اور، اگر ضرُوری ہو تو، آپ اپنی آنے والی نسل کی خاطِر اپنی روشوں کو نئی شکل دینے کے لیے کافی دلیر بنیں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. ” مَیں ہُوں طفلِ خُدا،“ گیت، نمبر ۳۰۱۔

  2. رسل ایم نیلسن، ”جب ہم مِل کر آگے بڑھتے ہیں،“ لیحونا، اپریل ۲۰۱۸، ۷؛ تاکید شامِل ہے۔

  3. ڈیلن ایچ اوکس، ”اِس کا نتیجہ کیا ہو گا،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۹، ۶۰؛ تاکید شامِل ہے۔

  4. عقائد اور عہُود ۷۶‏:۷۹؛ تاکید شامل ہے۔

  5. ایم رسل بیلرڈ، ”ہم کِس کے پاس جائیں،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۶، ۹۰–۹۱؛ تاکید شامل ہے۔