صحائف
ابرہام ۳


باب ۳

ابرہام، سُورج، چاند اور سِتاروں کی بابت اوریم اور تمیم کے ذریعے سے سیکھتا ہے—خُداوند اُس پر رُوحوں کی اَبَدی فِطرت آشکارا کرتا ہے—وہ قبل از زِندگی، بِنائے عالم سے پیشتر تَقرُّری، تخلیق، مُخلصی دینے والے کے چُنے جانے، اور اِنسان کی دُوسری حالت کے بارے میں سیکھتا ہے۔

۱ اور مُجھ ابرہام کے پاس اوریم اور تمیم تھا، جو خُداوند میرے خُدا نے مُجھے کسدیوں کے اُر میں دیا تھا؛

۲ اور مَیں نے سِتاروں کو دیکھا کہ وہ بڑے عالی شان تھے، اور اُن مَیں سے ایک خُدا کے تخت کے قریب تر تھا؛ اور بُہت سے بڑے بڑے تھے جو اُس کے قریب تھے؛

۳ اور خُداوند مُجھ سے ہم کلام ہُوا: یہ حُکم رانی کرنے والے ہیں، اور عالی شان کا نام کولوب ہے، کیوں کہ وہ میرے قریب ہے، پَس مَیں خُداوند تیرا خُدا ہُوں: مَیں نے اِس کو اُن سب پر حُکم رانی کرنے کے لیے قائم کِیا ہے جو اُس طریق کے مُطابق ہیں جِس پر تُو کھڑا ہے۔

۴ اور خُداوند نے مُجھ سے اوریم اور تمیم کے ذریعے سے کہا کہ کولوب اپنے وقتوں اور موسموں اور اپنی گردِشوں میں خُداوند کے مُطابق ہے؛ اُس کی ایک گردش خُداوند کے لیے ایک دِن تھا، اُس کے حساب کے مُطابق، جِس پر تُو کھڑا ہے اُس کے مُطابق یہ ہزار سال ہیں۔ یہ خُداوند کے وقت کا حساب ہے، کولوب کے حساب کے مُطابق۔

۵ اور خُداوند نے مُجھ سے کہا: وہ سَیّارہ نیرِ اصغر جِس نے رات پر حُکم کرنا ہے، اُس سے مدھم ہے جِس کو دِن پر حُکم کرنا ہے، یعنی کہ جو رات پر حُکم کرتا ہے، اُس کے حساب سے بالا یا زیادہ مُنوّر ہے جِس پر تُو ابھی کھڑا ہے، پَس یہ اپنے مدار میں بُہت زیادہ آہستہ گردِش کرتا ہے؛ یہ نظام کے ماتحت ہے کیوں کہ یہ زمِین سے جِس پر تُو کھڑا ہے اُوپر متعین ہے، پَس اُس کے دِنوں، اور مہینوں، اور برسوں کی تعداد اِس کے اپنے زمانوں کے حساب کے مُطابق زیادہ نہیں ہے۔

۶ اور خُداوند نے مُجھ سے فرمایا: اب، ابرہام یہ دو حقِیقتیں موجُود ہیں، دیکھ تیری آنکھیں اِسے دیکھتی ہیں؛ تُجھے یہ عطا کِیا گیا ہے کہ زمانوں کے حساب سے آگاہ ہو، اور مُقرّرہ زمانے سے بھی، ہاں، زمِین کا مُقرّرہ زمانہ جِس پر تُو کھڑا ہے، اور نیرِ اکبر کا مُقرّرہ زمانہ بھی جو دِن پر حُکم کرنے کے لیے قائم کِیا گیا ہے اور نیرِ اصغر کا مُقرّرہ زمانہ بھی جو رات پر حُکم کرنے کے لیے مُقرّر کِیا گیا ہے۔

۷ اب نیرِ اصغر کا مُقرّرہ زمانہ اپنے حساب سے طویل ہے زمِینی زمانہ کے حساب کے مُطابق جِس پر تُو ابھی کھڑا ہے۔

۸ اور یہ دو حقِیقتیں موجُود ہیں، اِن سے اُوپر ایک اور حقِیقت ہو گی، یعنی کہ ایک اور سَیّارہ ہو گا جِس کے زمانے کا حساب مزید طویل ہو گا؛

۹ اور یُوں کسی سَیّارے کے زمانے کا حساب دُوسرے سے بڑھ کر ہو گا، جب تک کہ تُو کولوب کے نزدیک نہ آ جائے، جو کولوب خُداوند کے زمانے کے حساب کے مُطابق ہے؛ جو کولوب خُدا کے تخت کے نزدیک مُقرّر کِیا گیا ہے کہ اُن سب سَیّاروں پر حُکم رانی کرے جو اِسی طریق کے مُطابق ہیں جِس پر تُو کھڑا ہے۔

۱۰ اور تُجھے یہ عطا کِیا گیا ہے کہ کُل سِتاروں کا مُقرّرہ زمانہ جانے جو روشنی دینے کے لیے مُقرّر کیے گئے ہیں، جب تک تُو خُدا کے تخت کے نزدیک نہ آ جائے۔

۱۱ یُوں مُجھ ابرہام نے خُداوند سے رُو برُو بات کی جَیسے کوئی آدمی کسی دُوسرے سے بات کرتا ہے؛ اور اُس نے مُجھے اپنے ہاتھوں کی بنائی ہوئی صنعت کاریوں کی بابت بتایا؛

۱۲ اور اُس نے مُجھ سے کہا: میرے بیٹے، میرے بیٹے (اور اُس کا ہاتھ بڑھا ہُوا تھا)، دیکھ مَیں تُجھے یہ سب دِکھاؤں گا۔ اور اُس نے اپنا ہاتھ میری آنکھوں پر رکھا، اور مَیں نے وہ چِیزیں دیکھیں جو اُس کے ہاتھوں نے بنائی تھیں، جو بُہت تھیں، اور وہ میری آنکھوں کے سامنے بڑھتی گئیں، اور مَیں اُن کی حد نہ دیکھ سکا۔

۱۳ اور اُس نے مُجھ سے کہا: یہ شِنہاہ ہے، جو کہ آفتاب ہے۔ اور اُس نے مُجھ سے کہا: کوکوب جو سِتارہ ہے۔ اور اُس نے مُجھ سے کہا: اَولی، جو کہ مہتاب ہے۔ اور اُس نے مُجھ سے کہا: کوکؤبیم جِس کا مطلب سِتارے ہیں، یا تمام بڑے بڑے اَنوار جو آسمان میں ہیں۔

۱۴ اور رات کے وقت خُداوند نے مُجھ سے یہ کلام فرمایا: مَیں تُجھے بُہت زیادہ بڑھاؤں گا، اور تیرے بعد تیری اَولاد کو، اِن کی مانِند بڑھاؤں گا؛ اور آیا تُو ریت کے ذرّوں کو گِن سکتا ہے، پَس اِسی طرح تیری اَولاد کی تعداد ہو گی۔

۱۵ اور خُداوند نے مُجھ سے کہا: ابرہام، مَیں تُجھے یہ چِیزیں تیرے مِصر میں جانے سے پہلے دِکھاتا ہُوں، تاکہ تُو اِن ساری باتوں کا اِعلان کرے۔

۱۶ اگر دو چِیزیں موجُود ہیں، اور ایک دُوسرے سے اَفضل ہے، اُن سے بھی زیادہ اَفضل چِیزیں ہوں گی؛ پَس سارے کوکؤبیم میں کولوب سب سے زیادہ اَفضل ہے جو تُو نے دیکھا ہے، کیوں کہ یہ میرے سب سے زیادہ قریب ہے۔

۱۷ اب اگر دو چِیزیں ہوں، ایک دُوسری سے اَفضل، اور چاند زمِین سے اَفضل ہو، تو مُمکِن ہے کہ کوئی سَیّارہ یا سِتارہ اِس سے زیادہ اَفضل ہو؛ اور جب خُداوند تیرا خُدا اپنے دِل میں کُچھ کرنے کا اِرادہ کرتا ہے تو اُس کی تکمیل کے سوِا کُچھ نہیں ہوتا۔

۱۸ بہرکیف جِس طرح اُس نے نیرِ اکبر بنایا؛ اُسی طرح اگر اُس نے دو رُوحوں کو بھی بنایا، اور ایک دُوسری سے زیادہ فہیم ہے، پھِر بھی اِن دو رُوحوں کی، اگرچہ ایک دُوسری سے زیادہ فہیم ہے، کوئی اِبتدا نہیں؛ وہ پہلے موجُود تھیں، اِن کی کوئی اِنتہا نہیں، وہ بعد میں بھی موجود رہیں گی، پَس وہ ”نولام“ یا اَبَدی ہیں۔

۱۹ اور خُداوند نے مُجھ سے کہا: یہ دو حقِیقتیں موجُود ہیں، کہ دو رُوحیں ہیں، ایک دُوسری سے زیادہ فہیم ہے؛ ایک اور بھی ہو گی جو اُن سے زیادہ فہیم ہو گی؛ مَیں خُداوند تیرا خُدا ہُوں، مَیں اُن سب سے زیادہ فہیم ہُوں۔

۲۰ خُداوند تیرے خُدا نے اپنا فرِشتہ بھیجا کہ تُجھے القناہ کے کاہن کے ہاتھوں سے چُھڑائے۔

۲۱ مَیں اُن سب کے بِیچ میں رہتا ہُوں؛ اب مَیں اِس سبب سے تیرے پاس نِیچے آیا ہُوں کہ تُجھے اُن صعنت کاریوں کی بابت بتاؤں جو میرے ہاتھوں نے بنائی ہیں؛ جِن میں میری حِکمت اُن تمام سے بالاتر ہے، پَس مَیں اُوپر آسمانوں میں، اور نِیچے زمِین پر ساری حِکمت اور خِرد سے سب اَفہام پر جو تیری آنکھوں نے اِبتدا سے دیکھی ہیں حُکم رانی کرتا ہُوں؛ مَیں اِبتدا میں اِن تمام اَفہام کے درمیان میں نِیچے آیا جو تُو نے دیکھی ہیں۔

۲۲ اب خُداوند نے مُجھ، ابرہام کو وہ اَفہام دِکھائیں جِنھیں زمِین کے وُجُود سے پہلے مُرتّب کِیا گیا تھا؛ اور اِن تمام کے درمیان میں بُہت سے پارسا اور اَولِیا تھے۔

۲۳ اور خُدا نے اِن جانوں کو دیکھا کہ وہ اچّھی تھیں، اور وہ اُن کے بِیچ میں کھڑا ہُوا، اور اُس نے کہا: مَیں اِن کو اپنے حُکم ران بناؤں گا؛ پَس وہ اُن کے درمیان میں کھڑا تھا جو رُوحیں تھیں، اور اُس نے دیکھا کہ وہ اچّھی تھیں؛ اور اُس نے مُجھ سے کہا: ابرہام، تُو اِن میں سے ایک ہے؛ تُو پَیدا ہونے سے پہلے چُنا گیا تھا۔

۲۴ اور اُن کے بِیچ میں ایک اَیسا کھڑا تھا جو خُدا کی مانِند تھا، اور اُس نے اُن سے، جو اُس کے ساتھ تھے کہا: ہم نِیچے جائیں گے، پَس وہاں خلا ہے، اور ہم اِن وُجُودات میں سے لیں گے، اور ہم زمِین بنائیں گے جِس پر یہ رہ سکیں؛

۲۵ اور ہم اُنھیں یُوں آزمائیں گے، کہ دیکھیں آیا وہ سب باتوں پر عمل کریں گے جِن کا خُداوند اُن کا خُدا اُنھیں حُکم دے گا؛

۲۶ اور وہ جو اپنی پہلی حالت میں قائم رہتے ہیں اُنھیں مزید دیا جائے گا؛ اور وہ جو اپنی پہلی حالت میں قائم نہیں رہتے اُس بادِشاہی میں اُن کے ساتھ جلال نہ پائیں گے، جو اپنی پہلی حالت میں قائم رہے؛ اور وہ جو اپنی دُوسری حالت میں قائم رہتے ہیں اُن کے سروں پر مزید جلال ہمیشہ سے ہمیشہ تک عطا کِیا جائے گا۔

۲۷ اور خُداوند نے کہا: مَیں کس کو بھیجُوں؟ اور ایک نے اِبنِ آدم کی مانِند جواب دیا: مَیں حاضر ہُوں، مُجھے بھیج۔ پھِر ایک اور نے جواب دیا اور کہا: مَیں حاضر ہُوں، مُجھے بھیج۔ اور خُداوند نے کہا: مَیں پہلے کو بھیجُوں گا۔

۲۸ اور دُوسرا ناخُوش تھا، اور اُس نے اپنی پہلی حالت قائم نہ رکھی؛ اور اُس دِن بُہت سے اُس کی روِش پر چلے۔