صحائف
ابرہام ۴


باب ۴

خُدا زمِین اور اُس پر پُوری زِندگی کی تخلیق کا منصُوبہ بناتے ہیں—تخلیق کے چھے دِنوں کے منصُوبے پیش کیے گئے ہیں۔

۱ اور پھِر خُداوند نے کہا، آؤ ہم نِیچے جائیں، اور وہ اِبتدا میں نِیچے گئے اور اُنھوں، یعنی، خُداؤں نے افلاک اور زمِین کو مُنَظّم کِیا اور بنایا۔

۲ اور زمین، تخلیق کیے جانے کے بعد سُنسان اور وِیران تھی، کیوں کہ اُنھوں نے زمِین کے علاوہ کُچھ بھی نہ بنایا تھا؛ اور تارِیکی گہراؤ پر حُکم ران تھی، اور خُداؤں کا رُوح پانی کی سطح پر جُنبِش کرتا تھا۔

۳ اور اُنھوں (خُداؤں) نے کہا: روشنی ہو، اور روشنی ہو گئی۔

۴ اور اُنھوں (خُداؤں) نے روشنی کو قَبُول کِیا، پَس وہ چمک دار تھی، اور اُنھوں نے روشنی کو تارِیکی سے جُدا کِیا، یا اُس کو جُدا کرایا۔

۵ اور خُداؤں نے روشنی کو دِن کہا اور اُنھوں نے تارِیکی کو رات کہا۔ اور اَیسا ہُوا کہ شام سے صبح تک کو اُنھوں نے رات کہا؛ اور صبح سے شام تک کو اُنھوں نے دِن کہا؛ اور یہ آغاز یا شُروع تھا جِس کو اُنھوں نے دِن اور رات کہا۔

۶ اور خُداؤں نے یہ بھی فرمایا: پانیوں کے بِیچ میں فضا ہو، اور یہ پانی کو پانی سے جُدا کرے۔

۷ اور خُداؤں نے فضا کو حُکم دیا، اَیسا کہ اُس نے پانیوں کو جو فضا کے نِیچے تھے اُن پانیوں سے جو فضا کے اُوپر تھے جُدا کِیا؛ اور اَیسا ہی ہُوا جَیسا اُنھوں نے حُکم دیا تھا۔

۸ اور خُداؤں نے فضا کو آسمان کہا۔ اور اَیسا ہُوا کہ یہ شام سے صبح تک تھا جِس کو اُنھوں نے رات کہا؛ اور اَیسا ہُوا کہ یہ صبح سے شام تک تھا جِس کو اُنھوں نے دِن کہا؛ اور یہ دُوسرا زمانہ تھا کہ اُنھوں نے رات اور دِن کہا۔

۹ اور خُداؤں نے یہ کہہ کر حُکم دیا: فضا کے نِیچے کے پانی ایک جگہ میں جمع ہوں، اور خشک زمِین اُوپر آئے؛ اور اَیسا ہی ہُوا جَیسا اُنھوں نے حُکم دیا تھا؛

۱۰ اور خُداؤں نے خُشکی کو زمِین کہا؛ اور اُنھوں نے پانیوں کے جمع ہونے کو ”بڑے پانیوں“ کا نام دیا؛ اور خُداؤں نے دیکھا کہ اُن کی فرماں برداری کی گئی۔

۱۱ اور خُداؤں نے کہا: ہم زمِین کو تیار کریں تاکہ گھاس، بِیج دار بُوٹیاں اور پھل دار درخت اپنی اپنی جنس کے مُوافِق پھلیں اور جو زمِین پر اپنے آپ ہی میں بِیج رکھیں اُگائے اور اَیسا ہی ہُوا، جَیسا اُنھوں نے حُکم دیا۔

۱۲ اور خُداؤں نے زمِین کو تیار کِیا کہ گھاس اپنے بیج سے اُگائے، اور جڑی بُوٹیاں اپنی اپنی قسم کے مُوافِق بِیج پَیدا کر کے اپنے ہی بِیج سے جڑی بُوٹیاں اُگائے؛ اور زمِین پھل دار درختوں کو جِن کے بِیج اُن کی جنس کے مُوافِق اُن میں ہیں اُگائے؛ اور خُداؤں نے دیکھا کہ اُن کی فرمان برداری کی گئی۔

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے ایّام کو شُمار کِیا؛ شام سے صبح تک کو اُنھوں نے رات کہا؛ اور اَیسا ہُوا، صبح سے شام تک کو اُنھوں نے دِن کہا؛ اور یہ تِیسرا زمانہ تھا۔

۱۴ اور خُداؤں نے فلک پر نیّروں کو مُقرّر کِیا، اور اُنھیں حُکم دیا کہ دِن کو رات سے الگ کریں؛ اور اُنھیں نِشانوں اور زمانوں، اور دِنوں اور برسوں کے اِمتیاز کے لیے مُقرّر کِیا؛

۱۵ اور اُنھیں مُقرّر کِیا کہ فلک پر اَنوار کے لیے ہوں اور زمِین پر روشنی ڈالیں۔ اور اَیسا ہی ہُوا۔

۱۶ اور خُداؤں نے دو بڑے نیّر مُقرّر کیے، نیّرِ اکبر کہ دِن پر حُکم کرے، اور نیّرِ اصغر کہ رات پر حُکم کرے؛ اور نیّرِ اصغر کے ساتھ ساتھ اُنھوں نے سِتارے بھی بنائے؛

۱۷ اور خُداؤں نے اُنھیں فلک پر رکھا کہ زمِین پر روشنی ڈالیں، اور دِن پر اور رات پر حُکم کریں، اور اُجالے کو تارِیکی سے جُدا کریں۔

۱۸ اور خُداؤں نے اُس وقت تک اُن عناصر کا مُشاہدہ کِیا جب تک اُنھوں نے حُکم کی تعمیل نہ کی، جِنھیں اُنھوں نے حُکم دیا تھا۔

۱۹ اور اَیسا ہُوا کہ شام سے صبح تک رات ہُوئی؛ اور اَیسا ہُوا کہ صبح سے شام تک دِن ہُوا، اور یہ چَوتھا زمانہ تھا۔

۲۰ اور خُداؤں نے فرمایا: آؤ ہم پانیوں کو آمادہ کریں کہ جان دار کثرت سے پَیدا کرے؛ اور پرندے، تاکہ وہ زمِین کے اُوپر فضا میں اُڑیں۔

۲۱ اور خُداؤں نے پانیوں کو آمادہ کِیا تاکہ وہ بڑے بڑے دریائی جانوروں کو پَیدا کرے، اور ہر قسم کے جان داروں کو جو پانی سے بکثرت پَیدا ہُوئے تھے اُن کی جنس کے مُوافِق؛ اور ہر قسم کے پرندوں کو اُن کی جنس کے مُوافِق۔ اور خُداؤں نے دیکھا کہ اُن کے حُکم کی تعمیل ہوگی، اور کہ اُن کا منصُوبہ اچّھا تھا۔

۲۲ اور خُداؤں نے فرمایا: ہم اُنھیں برکت دیں گے، اور بڑھائیں گے، اور وہ پھلیں گے، اور سَمُندروں کے پانیوں یا بڑے پانیوں میں بھرتے جائیں گے؛ اور زمِین پر پرندے بڑھائیں گے۔

۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ یہ شام سے صبح تک تھا جِس کو اُنھوں نے رات کہا؛ اور اَیسا ہُوا کہ یہ صبح سے شام تک تھا جِس کو اُنھوں نے دِن کہا؛ اور یہ پانچواں زمانہ تھا۔

۲۴ اور خُداؤں نے زمِین کو تخلیق کِیا کہ اُن کی اپنی جنس کے مُوافِق چوپائے اور رینگنے والے جان دار اور جنگلی جانور اُن کی جنس کے مُوافِق پَیدا کرے اور اَیسا ہی ہُوا، جَیسا اُنھوں نے فرمایا تھا۔

۲۵ اور خُداؤں نے زمِین کو قائم کِیا کہ جنگلی جانوروں کو اُن کی جنس کے مُوافِق، اور چوپایوں کو اُن کی جنس کے مُوافِق، اور زمِین پر ہر طرح کے رینگنے والے جانداروں کو اُن کی جنس کے مُوافِق پَیدا کرے؛ اور خُداؤں نے دیکھا کہ وہ حُکم کی تعمیل کریں۔

۲۶ اور خُداؤں نے آپس میں صلاح کی اور کہا: آؤ ہم نِیچے جائیں اور اِنسان کو اپنی شبِیہ پر، اپنی مانِند بنائیں؛ اور ہم اُنھیں سَمُندر کی مچھلیوں پر، اور فضا کے پرندوں پر، اور چوپایوں پر، اور کُل زمِین پر اور سب جانداروں پر جو زمِین پر رینگتے ہیں اِختیار دیں۔

۲۷ پَس، خُدا اِنسان کو اپنی شبِیہ پر خلق کرنے کے لیے نیچے گئے، خُداؤں کی شبِیہ پر اُسے بنایا، نر اور ناری اُنھوں نے اُن کو بنایا۔

۲۸ اور خُداؤں نے فرمایا: ہم اُنھیں برکت دیں گے۔ اور خُداؤں نے فرمایا: ہم عطا کریں گے کہ وہ پھلیں اور بڑھیں اور زمِین کو مَعمُور کریں، اور اِس کو محکُوم کریں، اور سَمُندر کی مچھلیوں اور فضا کے پرندوں اور کُل جان داروں پر جو زمِین پر چلتے ہیں اِختیار رکھیں۔

۲۹ اور خُداؤں نے فرمایا: دیکھو، ہم کُل بِیج دار بُوٹیاں اور ہر پھل دار درخت جو تمام رُویِ زمِین پر اُگائے گئے اُن کو دیں گے؛ ہاں، ہر درخت کا بِیج دار پھل ہم اُنھیں دیں گے؛ یہ اُن کے کھانے کے لیے ہو گا۔

۳۰ اور زمِین کے کُل چوپاؤں کے لیے، اور فضا کے کُل پرندوں کے لیے، اور اُن سب کے لیے جو زمِین پر رینگنے والے ہیں، دیکھو، ہم اُن کو حیات عطا کریں گے، اور ہم اُن کو ہر طرح کی ہری بُوٹیاں کھانے کے لیے دیں گے، اور یُوں یہ کُل لشکر مُنَظّم کِیے جائیں گے۔

۳۱ اور خُداؤں نے فرمایا: ہم وہ تمام اُمور سراَنجام دیں گے جو ہم نے بیان کیے ہیں، اور اُن کو مُنَظّم کریں گے؛ اور دیکھو، وہ بُہت فرمان بردار ہوں گے۔ اور اَیسا ہُوا کہ یہ شام سے صبح تک تھا جِس کو اُنھوں نے رات کہا؛ اور اَیسا ہُوا کہ یہ صبح سے شام تک تھا جِس کو اُنھوں نے دِن کہا؛ اور جو چھٹا زمانہ شُمار ہُوا۔