صحائف
ابرہام ۵


باب ۵

خُدا کُل لشکروں کی تخلیق کی منصُوبہ بندی مکمل کرتےہیں—وہ اپنے منصُوبوں کے مُطابق تخلیق کو انجام دیتے ہیں—آدم ہر جِیتی جان کا نام رکھتا ہے۔

۱ اور یُوں ہم افلاک اور زمِین اور اُن کے کُل لشکروں کا بنانا ختم کریں گے۔

۲ اور خُداؤں نے آپس میں کہا: ساتویں زمانے میں ہم اپنا کام جِس کی ہم نے مشورت کی ہے ختم کریں گے؛ اور ساتویں زمانے میں ہم اپنے سارے کام سے فارِغ ہوں گے جِس کی ہم نے مشورت کی ہے۔

۳ اور خُداؤں نے ساتویں زمانہ میں کام ختم کِیا، کیوں کہ ساتویں زمانہ میں اُنھوں (خُداؤں) نے اپنے کاموں سے جِس کی اُنھوں نے اپنے بِیچ میں مشورت کی تھی فارغ ہُوئے؛ اور اُسے پاک ٹھہرایا۔ اور یہ اُن کے فیصلے تھے جب وہ اپنے بِیچ میں آسمانوں اور زمِین کو بنانے کی مشورت کر رہے تھے۔

۴ اور خُدا نِیچے آئے اور آسمان اور زمِین کی اِن مَخلُوقات کو پَیدا کِیا، وہ اُس دِن پَیدا کیے گئے جب خُداؤں نے زمِین اور آسمان بنائے،

۵ سب کے مُطابق جو کہ وہ کہہ چُکے تھے زمِین پر اَب تک کھیت کا کوئی پودا نہ تھا اور نہ میدان کی کوئی سبزی اب تک اُگی تھی؛ پَس خُداؤں نے زمِین پر پانی نہیں برسایا تھا اور نہ زمِین جوتنے کو کوئی اِنسان تھا۔

۶ بلکہ زمِین سے کُہر اُٹھتی تھی، اور تمام رُویِ زمِین کو سیراب کرتی تھی۔

۷ اور خُداؤں نے زمِین کی مٹی سے اِنسان کو بنایا، اور اُس کے رُوح (یعنی کہ، اِنسان کی رُوح) کو لیا اور اُسے اُس میں رکھا؛ اور اُس کے نتھنوں میں زِندگی کا دم پُھونکا، اور اِنسان جِیتی جان ہُوا۔

۸ اور خُداؤں نے مشرِق کی طرف عدن میں ایک باغ لگایا، اور اِنسان کو جِسے اُنھوں نے بنایا تھا وہاں رکھا، جِس کا رُوح اُنھوں نے اُس کے جِسم میں رکھا تھا۔

۹ اور خُداؤں نے ہر درخت کو جو دیکھنے میں خُوش نما اور کھانے کے لیے اچّھا تھا زمِین سے اُگایا؛ باغ کے بِیچ میں شجرِ حیات، اور نیک اور بد کی پہچان کا درخت بھی۔

۱۰ عدن سے ایک دریا باغ کو سیراب کرنے کو نِکلتا، اور وہاں سے چار ندّیوں میں تقسیم ہوتا تھا۔

۱۱ اور خُداؤں نے اِنسان کو لے کر باغِ عدن میں رکھا کہ اُس کی باغ بانی اور اُس کی نگہبانی کرے۔

۱۲ اور خُداؤں نے اِنسان کو حُکم دیا اور کہا: کہ تُو باغ کے ہر درخت کا پھل بےروک ٹوک کھا سکتا ہے،

۱۳ لیکن نیک و بد کی پہچان کے درخت میں سے تُو کبھی نہ کھانا؛ پَس جِس دِن تُو اِس میں سے کھائے گا، تُو ضرور مرے گا۔ اب مُجھ ابرہام نے دیکھا کہ یہ خُدا کے دِن کے مُطابق تھا، جو کولوب کے زمانے کے مُطابق تھا؛ کیوں کہ ابھی تک خُداؤں نے آدم کے لیے اُس کا حساب کِتاب مُقرّر نہ کِیا تھا۔

۱۴ اور خُداؤں نے فرمایا: آؤ ہم آدم کے لیے ایک مددگار بنائیں، پَس اِنسان کا اکیلا رہنا اچّھا نہیں، اِس لیے ہم اُس کے لیے ایک مددگار بنائیں گے۔

۱۵ اور خُداؤں نے آدم پر گہری نِیند بھیجی؛ اور وہ سو گیا، اور اُنھوں نے اُس کی پسلیوں میں سے ایک نِکالی، اور اُس کی جگہ گوشت بھر دیا؛

۱۶ اور اُس پسلی سے جو خُداؤں نے آدم سے نِکالی تھی، اُنھوں نے عَورت کو بنایا، اور اُسے آدم کے پاس لائے۔

۱۷ اور آدم نے کہا: یہ میری ہڈیوں میں سے ہڈی، اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے؛ اب وہ ناری کہلائے گی، کیوں کہ وہ نر سے نِکالی گئی؛

۱۸ اِس واسطے مَرد اپنے باپ اور اپنی ماں کو چھوڑے گا، اور اپنی بیوی سے مِلا رہے گا، اور وہ ایک تن ہوں گے۔

۱۹ اور آدم اور اُس کی بیوی دونوں ننگے تھے اور شرماتے نہ تھے۔

۲۰ اور مٹی سے خُداؤں نے زمِین کے سب دشتی جانور، اور فضا کے سب پرندے بنائے اور اُنھیں آدم کے پاس لائے تاکہ دیکھیں کہ وہ اُن کے کیا نام رکھتا ہے؛ پَس آدم نے ہر جان دار کو جَیسا پُکارا وہی اُس کا نام ٹھہرا۔

۲۱ اور آدم نے سب چرندوں، فضا کے پرندوں اور سب دشتی درندوں کے نام رکھے؛ اور آدم کو مددگار مہیا کِیا گیا۔