صحائف
۱ نِیفی ۸


باب ۸

لحی شجر ِ حیات کی رویا دیکھتا ہے—وہ اُس کے پھل میں سے کھاتا ہے، اور آرزُو کرتا ہے کہ اُس کا خاندان بھی اَیسا ہی کرے—وہ لوہے کی باڑ، سُکڑا اور تنگ راستا اور اِنسانوں کو مُکَمَّل طور پر ڈھانپ لینے والی تاریکی کی کُہر دیکھتا ہے—سرایا، نِیفی اور سام پھل میں سے کھاتے ہیں، لیکن لامن اور لیموئیل اِنکار کرتے ہیں۔ قریباً ۵۹۲–۶۰۰ ق۔م۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ ہم نے ہر قِسم کے تمام بِیج اِکٹھے کِیے تھے، ہر دو، اناج کی ہر قِسم، اور پھل کی ہر قِسم کے بِیج بھی۔

۲ اور اَیسا ہُوا کہ میرا باپ بیابان میں قیام کے دوران میں یہ فرماتے ہم سے مُخاطب ہُوا: دیکھو، مَیں نے خواب دیکھا ہے؛ یا با الفاظِ دیگر مَیں نے رویا دیکھی ہے۔

۳ اور دیکھو، اُن چیزوں کے سبب سے جو مَیں نے دیکھی ہیں، نِیفی اور سام کے باعث خُداوند میں شادمان ہونے کے لِیے میرے پاس جواز ہے؛ پَس مَیں اِس سبب سے گُمان کرتا ہُوں کہ وہ، اور اُن کی نسل میں سے بھی بُہت سے، نجات پائیں گے۔

۴ لیکن دیکھو، لامن اور لیموئیل مَیں تُمھاری خاطر بُہت پریشان ہُوں؛ کیوں کہ دیکھو، مَیں نے محسُوس کِیا کہ مَیں نے خواب میں تاریک اور ہیبت ناک بیابان دیکھا۔

۵ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں نے کسی آدمی کو دیکھا اور وہ سفید چوغہ میں مُلبس تھا؛ اور وہ آیا اور میرے سامنے کھڑا ہُوا۔

۶ اور اَیسا ہُوا کہ وہ مُجھ سے ہم کلام ہُوا اور مُجھے اپنے پِیچھے آنے کا حُکم دِیا۔

۷ اور اَیسا ہُوا کہ جب مَیں اُس کے پِیچھے چلا، مَیں نے خُود دیکھا کہ مَیں تاریک اور ہیبت ناک ویرانے میں تھا۔

۸ اور تاریکی میں کئی گھنٹوں کی مُسافت کے بعد مَیں خُداوند سے دُعا مانگنے لگا کہ وہ اپنی پُرشفِیق رحمتوں کی کثرت کے مُوافِق مُجھ پر رحم کرے۔

۹ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند سے دُعا کرنے کے بعد، مَیں نے بڑا اور وسیع میدان دیکھا۔

۱۰ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں نے درخت دیکھا، جِس کا پھل ہر کسی کو خُوشی دینے کے لِیے مرغوب تھا۔

۱۱ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں آگے بڑھا اور اُس کے پھل میں سے کھایا؛ اور دیکھا کہ وہ اُن سب سے زیادہ شیریں تھا جو مَیں نے اِس سے پہلے چکھے تھے۔ ہاں، اور مَیں نے دیکھا کہ اُس کا پھل سفید تھا، اُس تمام سفیدی سے زیادہ سفید جو مَیں نے کبھی دیکھی ہو۔

۱۲ اور جب مَیں نے اُس کے پھل میں سے کھایا، اُس نے میری جان کو اِنتہائی بڑی شادمانی سے مَعمُور کِیا؛ اِس لِیے، مَیں یہ تمنا کرنے لگا کہ میرا خاندان بھی اِسے کھائے؛ کیوں کہ مَیں جانتا تھا کہ یہ دُوسرے تمام پھلوں سے زیادہ مرغُوب تھا۔

۱۳ اور جب مَیں نے اِردگِرد اپنی نظر دوڑائی، کہ شاید مُجھے اپنا خاندان بھی نظر آئے، مَیں نے پانی کا دریا دیکھا؛ اور یہ بہتا تھا اور اُس درخت کے نزدیک تھا جِس کا پھل مَیں کھا رہا تھا۔

۱۴ اور مَیں نے معلوم کرنے کے لِیے کہ یہ کہاں سے آتا ہے نظر اُٹھائی؛ اور تھوڑے فاصلے پر مَیں نے اُس کا سرچشمہ دیکھا؛ اور اُس کے سرچشمہ کے پاس تُمھاری ماں سرایا، اور سام، اور نِیفی کو دیکھا؛ اور وہ ایسے کھڑے تھے، جیسے نہ جانتے ہوں کہ کہاں جانا ہے۔

۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں نے اُنھیں اِشارے سے اپنی طرف بُلایا؛ اور مَیں نے اُنھیں بُلند آواز سے بھی پُکارا کہ وہ میرے پاس آئیں، اور پھل میں سے کھائیں جو دُوسرے تمام پھلوں سے زیادہ مرغُوب تھا۔

۱۶ اور اَیسا ہُوا کہ وہ میرے پاس آئے اور پھل میں سے بھی کھایا۔

۱۷ اور اَیسا ہُوا کہ میری تمنا تھی کہ لامن اور لیموئیل بھی آئیں اور پھل میں سے کھائیں؛ اِس لِیے مَیں نے دریا کے سرچشمے کی جانب آنکھیں لگائیں کہ شاید مَیں اُنھیں دیکھ سکُوں۔

۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں نے اُنھیں دیکھا، لیکن وہ میرے پاس آنا اور پھل میں سے کھانا نہ چاہتے تھے۔

۱۹ اور مَیں نے لوہے کی باڑ دیکھی، اور یہ دریا کے کِنارے کے ساتھ ساتھ اُس درخت تک جاتی تھی جِس کے پاس مَیں کھڑا تھا۔

۲۰ اور مَیں نے تنگ اور سُکڑا راستا دیکھا، جو لوہے کی باڑ کے ساتھ ساتھ حتیٰ کہ درخت تک آتا تھا جِس کے پاس مَیں کھڑا تھا؛ اور یہ چشمے کے مَنبع سے کسی بڑے اور وسیع میدان کی جانب بھی راہ نمائی کرتا تھا، گویا کہ وہ کوئی دُنیا ہو۔

۲۱ اور مَیں نے لوگوں کے اَن گنت ہجُوم دیکھے جِن میں سے بُہت سے آگے بڑھنے کی جدوجہد کر رہے تھے کہ اُس راستے تک پُہنچ سکیں جو اُس درخت کی طرف جاتا تھا جِس کے پاس مَیں کھڑا تھا۔

۲۲ اور اَیسا ہُوا کہ وہ آگے بڑھے اور اُس راستے پر پُہنچے جو درخت کی طرف جاتا تھا۔

۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ تاریکی کی کُہر اُٹھی؛ ہاں، یعنی تاریکی کی اِنتہائی شدید کُہر، یہاں تک کہ جِنھوں نے اِس راستے پر چلنا شُروع کِیا تھا، وہ اپنا راستا کھو بیٹھے، کہ وہ گُم راہ ہُوئے اور کھو گئے۔

۲۴ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں نے اَوروں کو آگے بڑھتے دیکھا، اور وہ آگے بڑھے اور لوہے کی باڑ کے سِرے کو پکڑا؛ اور وہ لوہے کی باڑ کو تھام کر تاریکی کی کُہر میں سے آگے بڑھنے لگے، حتیٰ کہ جب تک وہ پُہنچ نہ گئے اور درخت کے پھل سے کھا نہ لِیا۔

۲۵ اور درخت کے پھل میں سے کھا لینے کے بعد اُنھوں نے اپنی نظر اِرد گِرد ایسے اُٹھائی کہ جَیسے وہ شرمندہ ہوں۔

۲۶ اور مَیں نے بھی اِردگِرد اپنی نظر دوڑائی اور پانی کے دریا کی دُوسری جانب ایک بڑی اور وسِیع عمارت دیکھی؛ اور اَیسا لگتا تھا کہ وہ زمِین سے بُہت اُونچی ہَوا میں مُعّلِق ہے۔

۲۷ اور یہ بوڑھوں اور جوانوں، مردوں اور عورتوں، سبھی لوگوں سے بھری ہُوئی تھی؛ اور اُن کے لِباس کی وضع قطع نہایت عُمدہ تھی؛ اور اُن کا طرزِ عمل ٹھٹھابازی سے بھرا تھا اور اُن کی طرف اُنگلِیاں اُٹھا رہے تھے، جو درخت تک پُہنچ گئے تھے اور پھل میں سے کھا رہے تھے۔

۲۸ اور پھل کو چکھنے کے بعد اپنا تمسخر اُڑانے والوں کے سبب سے وہ شرمندہ تھے؛ اور وہ ممنوعہ راہوں پر چل نِکلے اور کھو گئے۔

۲۹ اور اب مَیں نِیفی اپنے باپ کی ساری باتیں بیان نہیں کرتا۔

۳۰ مگر مختصر کر کے لِکھتا ہُوں، دیکھو، اُس نے دُوسرے ہجُوموں کو آگے بڑھتے دیکھا؛ اور وہ آئے اور لوہے کی باڑ کا سِرا پکڑا؛ اور لوہے کی باڑ کو مُسلسل مضبُوطی سے تھامتے ہُوئے وہ آگے بڑھتے رہے، وہ آگے آئے اور جُھکے، اور درخت کے پھل میں سے کھایا۔

۳۱ اور اُس نے دُوسرے ہجُوموں کو بھی دیکھا جو بڑی اور وسیع عمارت کی طرف اپنا راستا ڈُھونڈ رہے تھے۔

۳۲ اور اَیسا ہُوا کہ بُہت سے چشمے کی گہرایئوں میں ڈوُب گئے؛ اور کئی لوگ اَنجان راہوں میں کھو کر اُس کی نظروں سے اَوجھل ہو گئے۔

۳۳ اور ہجُوم بُہت بڑا تھا جو اُس عجیب و غریب عمارت میں داخل ہُوا۔ اور اُس عمارت میں داخل ہونے کے بعد اُنھوں نے مُجھ پر اور اُن پر بھی تحقیر کی اُنگلی اُٹھائی جو پھل میں سے کھا رہے تھے؛ لیکن ہم نے اُن کی پروانہ کی۔

۳۴ میرے باپ کے یہ کلمات ہیں: پَس جِتنوں نے اُن کی پروا کی، وہ بھٹک گئے۔

۳۵ اور میرے باپ نے فرمایا کہ لامن اور لیموئیل نے پھل نہ کھایا۔

۳۶ اور اَیسا ہُوا کہ میرے باپ نے اپنے خواب یا رویا کی تمام باتیں بتانے کے بعد جو بُہت زیادہ تھیں، اُس نے ہم سے کہا، اُن چیزوں کے سبب سے جو اُس نے رویا میں دیکھیں، وہ لامن اور لیموئیل کے لِیے بُہت پریشان تھا؛ ہاں، وہ فِکر مند تھا کہ کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ خُداوند کی حُضُوری سے نِکال دیے جائیں۔

۳۷ اور تب اُس نے ایک دردمند باپ کے سوزوگُداز کے ساتھ اُنھیں نصیحت کی، کہ وہ اُس کی باتوں پر کان لگائیں، کہ شاید خُداوند اُن پر رحم کھائے اور باہر نہ نِکالے؛ ہاں، میرے باپ نے اُن سے وعظ کِیا۔

۳۸ اور اُن سے وعظ کرنے، اور بُہت ساری باتوں کی نبُوّت بھی کرنے کے بعد، اُس نے اُنھیں خُداوند کے حُکم ماننے کا حُکم دِیا؛ اور اُن کے ساتھ اُس کی بات تمام ہُوئیں۔