صحائف
۱ نِیفی ۲۱


باب ۲۱

مَمسُوح غیر قَوموں کے لِیے نُور ہو گا اور قیدیوں کو رہا کرے گا—آخِری ایّام میں قُدرت سے اِسرائیل اِکٹھا کِیا جائے گا—بادِشاہ اُن کے مربّی ہوں گے—موازنہ کریں یسعیاہ ۴۹۔ قریباً ۵۸۸–۵۷۰ ق۔م۔

۱ اور پھر: اے اِسرائیل کے گھرانے تُو سُن، تُم سب میرے لوگوں کے چوپانوں کی بدی کے سبب سے الگ کِیے اور نِکالے گئے ہو؛ ہاں، تُم سب جو الگ کِیے گئے ہو، اور مُنتشر کِیے گئے ہو، جو میری اُمت ہو، اے اِسرائیل کے گھرانے۔ اے جزیرو میری سُنو، اُمتو جو دُور ہو کان لگاؤ خُداوند نے مُجھے رَحِم ہی سے بُلایا، بطنِ مادر ہی سے اُس نے میرے نام کا ذِکر کِیا۔

۲ اُس نے میرے مُنہ کو تیز تلوار کی مانِند بنایا؛ اور مُجھے ہاتھ کے سائے میں چُھپایا، اور اُس نے مُجھے تیر آب دار بنایا؛ اور اپنے ترکش میں مُجھے چُھپائے رکھا۔

۳ اور اُس نے مُجھ سے کہا: اَے اِسرائیل، تُو میرا خادم ہے، جِس سے میرا جلال ظاہر ہو گا۔

۴ تب مَیں نے کہا مَیں نے بے فائدہ مُشقت اُٹھائی مَیں نے اپنی قُوّت ہیچ کے لِیے اور بے فائدہ بطالت میں صِرف کی ہے؛ یقِیناً میرا اِنصاف خُداوند کے ساتھ اور میرا اَجر میرے خُدا کے پاس ہے۔

۵ اور اب خُداوند فرماتا ہے—جِس نے رَحِم ہی سے مُجھے بنایا کہ اُس کا خادم ہو کر مَیں یعقُوب کو دوبارہ اُس کے پاس واپس لاؤں—اگرچہ ابھی اِسرائیل اِکٹھا نہ بھی ہو تو بھی مَیں اپنے خُداوند کی نظر میں جلیل اُلقدر ہُوں گا اور میرا خُدا میری قُوّت ہو گا۔

۶ اور اس نے فرمایا: یہ تو ہلکی سی بات ہے کہ تُو یعقُوب کے قبائل کو برپا کرنے اور محفُوظ اِسرائیلیوں کو بحال کرنے کے لِیے میرا خادم ہو۔ مَیں تُجھے غیر قَوموں کے لِیے نُور بناؤں گا کہ تُجھ سے میری نجات دُنیا کے کَناروں تک پُہنچے۔

۷ خُداوند یُوں فرماتا ہے، اِسرائیل کا مُخلصی دینے والا، اُس کا قُدُّوس، اُس کو جِسے اِنسان حقیر جانتا ہے، قومیں جِس سے نفرت کرتی ہیں جو حاکموں کا چاکر ہے یُوں فرماتا ہے: بادِشاہ دیکھیں گے اور اُٹھ کھڑے ہوں گے اور اُمرا سجدہ بھی کریں گے، خُداوند کے واسطے جو صادق القول ہے۔

۸ خُداوند یُوں فرماتا ہے، قبُولیت کے وقت مَیں نے تیری سُنی، اے سَمُندر کے جزیرو، اور نجات کے دِن مَیں نےتیری مدد کی؛ اور مَیں تُجھے محفُوظ کروُں گا اور لوگوں کے عہد کے لِیے تُجھے اپنا ایک خادم دُوں گا، تاکہ مُلک کو بحال کرے، تاکہ ویران میراث وارثوں کو دے؛

۹ تاکہ تُو قیدیوں کو کہے: نِکل چلو؛ اور خُود کو اُن پر ظاہر کرو جو اَندھیرے میں بیٹھے ہیں۔ وہ راستوں میں چریں گے اور سب اُونچے مقاموں میں اُن کی چراگاہیں ہوں گی۔

۱۰ وہ نہ بھُوکے ہوں گے اور نہ پیاسے، نہ گرمی اور نہ ہی سُورج اُنھیں ضرر پُہنچائے گا؛ کیوں کہ وہ جِس کی رحمت اُن پر ہے اُن کا راہ نما ہو گا، اور پانی کے سوتوں کی طرف اُن کی رہبری کرے گا۔

۱۱ اور مَیں اپنے سارے کوہستان کو راستا بنا دوُں گا، اور میری شاہ راہیں اُونچی کی جائیں گی۔

۱۲ اور پھر، اے اِسرائیل کے گھرانے، دیکھ، یہ دُور سے، اور نظر کر، یہ شِمال سے اور مغرب سے؛ اور یہ سِینیم کے مُلک سے آئیں گے۔

۱۳ اے آسمانو گاؤ! اور اے زمِین شادمان ہو! کیوں کہ اُن کے پاؤں جو مشرق میں ہیں بحال کِیے جائیں گے؛ اور اے پہاڑو نغمہ پردازی کرو؛ کیوں کہ اُنھیں مزید ضرر نہ پُہنچے گا؛ پَس خُداوند نے اپنے لوگوں کو تسلّی بخشی ہے، اور اپنے رنجُوروں پر رحم فرمائے گا۔

۱۴ لیکن دیکھ، صِیُّون نے کہا ہے: خُداوند نے مُجھے ترک کر دِیا اور میرا خُداوند مُجھے بھُول گیا ہے—لیکن وہ ظاہر کرے گا کہ اُس نے اَیسا نہیں کِیا۔

۱۵ کیا اَیسا ممکن ہے کہ کوئی ماں اپنے شِیر خوار کو بھُول جائے، اور اپنے رَحِم کے فرزند پر ترس نہ کھائے؟ ہاں، شاید وہ بھُول جائے، لیکن اے اِسرائیل کے گھرانے مَیں تُجھے نہ بھُولوں گا۔

۱۶ دیکھ، مَیں نے تیری صُورت اپنی ہتھیلیوں پر کھود رکھی ہے؛ تیری شہرِ پناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔

۱۷ تُجھے برباد کرنے والوں کے خِلاف تیرے فرزند جلدی کریں گے؛ اور جو تُجھے اُجاڑتے ہیں تیرے ہاں سے نِکل جائیں گے۔

۱۸ اپنی آنکھیں اُٹھا کر چاروں طرف نظر کر؛ یہ سب مل کر اِکٹھے ہوتے اور تیرے پاس آتے ہیں۔ اور خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قسم تُو اِن سب کو زیور کی مانِند پہن لے گی اور اُن سے دُلھن کی مانِند آراستا ہو گی۔

۱۹ کیوں کہ تیری ویران اور اُجڑی جگہوں میں، اور تیرے برباد مُلک میں، اب یقِیناً باشندے گُنجایش سے زیادہ ہوں گے؛ اور تُجھ کو غارت کرنے والے دُور ہو جائیں گے۔

۲۰ بلکہ تیرے پہلے فرزند جو تُجھ سے لے لِیے گئے تھے، پھر تیرے کانوں میں کہیں گے: بسنے کی جگہ بُہت تنگ ہے؛ ہمیں بسنے کی جگہ دے۔

۲۱ تب تُو اپنے دِل میں کہے گی: کون میرے لِیے اِن کا باپ ہُوا، کہ مَیں تو بے اَولاد ہو گئی، اور بانجھ ہُوں، جلاوطنی، اور آوارگی میں رہی؟ سو کِس نے اِن کو پالا؟ دیکھ، مَیں تو اکیلی رہ گئی تھی؛ پھر یہ کہاں تھے؟

۲۲ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے: دیکھ، مَیں غیر قَوموں پر ہاتھ اُٹھاؤں گا، اور اُمتوں پر اپنا جھنڈا کھڑا کروُں گا؛ اور وہ تیرے بیٹوں کو اپنے بازوؤں میں لِیے آئیں گے اور تیری بیٹیوں کو اپنے کندھوں پر بٹھا کر پُہنچائیں گے۔

۲۳ اور بادِشاہ تیرے مرّبی ہوں گے اور اُن کی بیویاں تیری دایہ ہوں گی؛ وہ تیرے سامنے مُنہ کے بل زمِین پر گریں گے اور تیرے پاؤں کی خاک چاٹیں گے اور تُو جانے گی کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں، کیوں کہ میرے مُنتظر شرمندہ نہ ہوں گے۔

۲۴ کیا زبردست سے شکار چھین لِیا جائے گا، یا مُجاز قیدی چھڑا لِیے جائیں گے؟

۲۵ لیکن خُداوند یُوں فرماتا ہے، حتیٰ کہ زور آور کے اسِیر بھی لے لِیے جائیں گے، اور مُہیب کا شکار چُھڑا لِیا جائے گا؛ پَس مَیں اُس سے جو تیرے ساتھ جھگڑتا ہے جھگڑا کروُں گا، مَیں تیرے فرزندوں کو بچا لُوں گا۔

۲۶ اور تُم پر ظلم کرنے والوں کو اُن ہی کا گوشت کھلاؤں گا؛ اور وہ میٹھی مَے کی مانِند اپنا ہی لہُو پی کر بدمست ہوں گے؛ اور ہر بشر جانے گا کہ مَیں، خُداوند، تیرا نجات دینے والااور تیرا مُخلصی دینے والا ہُوں، یعقُوب کا قادر۔