صحائف
مُوسیٰ ۸


باب ۸

(فروری ۱۸۳۱)

متوسلح نبُوّت کرتا ہے—نوح اور اُس کے فرزند اِنجِیل کی مُنادی کرتے ہیں—بڑی بدکاری پھیلتی ہے—توبہ کے بُلاوے پر توجہ نہیں دی جاتی—خُدا تمام بشر کی سیلاب کے ذریعے سے تباہی کا فرمان جاری کرتا ہے۔

۱ اور حنُوک کی کُل عُمر چار سَو اور تیس برس تھی۔

۲ اور اَیسا ہُوا کہ حنُوک کا بیٹا، متوسلح، اُٹھایا نہ گیا، تاکہ خُداوند کے عہُود پُورے ہوں جو اُس نے حنُوک کے ساتھ کیے؛ پَس اُس نے حنُوک سے سچّا عہد کِیا کہ نوح اُس کے صُلب کا پھل ہو گا۔

۳ اور اَیسا ہُوا کہ متوسلح نے نبُوّت کی کہ اُس کے صُلب سے زمِین کی ساری بادِشاہتیں پُھوٹیں گی (نوح کے وسِیلے سے)، اور اُس نے خُود پر بےجا غرُور کِیا۔

۴ اور مُلک میں بڑا قحط آیا، اور خُداوند نے زمِین کو بڑی لعنت سے ملعُون کِیا، اور اُس کے بُہت سے باشِندے مر گئے۔

۵ اور اَیسا ہُوا کہ متوسلح ایک سَو اور ستاسی برس کا تھا جب اُس سے لمک پَیدا ہُوا؛

۶ اور لمک کی پَیدایش کے بعد، متوسلح سات سَو اور بیاسی برس جِیتا رہا، اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں؛

۷ اور متوسلح کی کُل عُمر نو سَو اور اُنہتر برس کی تھی، جب اُس نے وفات پائی۔

۸ اور لمک ایک سَو اور بیاسی برس برس کا تھا جب اُس سے بیٹا ہُوا،

۹ اور اُس نے اُس کا نام نوح یہ کہہ کر رکھا: یہ بیٹا ہمارے ہاتھوں کی محنت اور مُشقّت سے جو زمِین کے سبب سے ہے جِس پر خُداوند نے لعنت بھیجی ہے ہمیں آرام دے گا۔

۱۰ اور نوح کی پَیدایش کے بعد لمک پانچ سَو اور پچانوے برس جِیتا رہا، اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں؛

۱۱ اور لمک کُل عُمر سات سَو اور ستتر برس تھی جب وہ فوت ہُوا۔

۱۲ اور نوح چار سَو اور پچاس برس کا تھا، اور اُس سے یافت پَیدا ہُوا؛ اور اُس کے بیالیس برس بعد اُس سے سم اُس کے ہاں پَیدا ہُوا جو یافت کی ماں تھی، اور جب وہ پانچ سَو برس کا تھا اُس کے ہاں حام پَیدا ہُوا۔

۱۳ اور نوح اور اُس کے بیٹوں نے خُداوند کی طرف کان لگایا اور دھیان دیا اور وہ خُدا کے بیٹے کہلائے۔

۱۴ اور جب یہ آدمی رُویِ زمِین پر بُہت بڑھنے لگے، اور اُن کے ہاں بیٹیاں پَیدا ہُوئیں، تو آدمیوں کے بیٹوں نے دیکھا کہ وہ بیٹیاں خُوب صُورت ہیں، اور جِن کو اُنھوں نے چُنا اُن سے بیاہ کِیا۔

۱۵ اور خُداوند نے نوح سے کلام کِیا: تیرے بیٹوں کی بیٹیوں نے خُود کو بیچ ڈالا ہے؛ پَس دیکھ میرا غُصّہ آدمیوں کے بیٹوں کے خِلاف بھڑکا ہے، چُوں کہ وہ میری آواز کو نہیں سُنتے۔

۱۶ اور اَیسا ہُوا کہ نوح نے نبُوّت کی اور خُدا کی باتیں سِکھائِیں، بالکل جَیسے وہ اِبتدا میں تھیں۔

۱۷ اور خُداوند نے نوح سے فرمایا: میرا رُوح اِنسان کے ساتھ ہمیشہ مُزاحمت نہ کرتا رہے گا، پَس وہ جانے گا کہ تمام بشر مریں گے؛ اور اُس کی عُمر ایک سَو اور بِیس برس ہو گی؛ اور اگر اِنسان توبہ نہیں کرتے میں اُن پر سیلاب بھیجُوں گا۔

۱۸ اور اُن دِنوں میں زمِین پر جبار تھے اور وہ نوح کی جان لینا چاہتے تھے؛ اَلبتہ خُداوند نوح کے ساتھ تھا؛ اور خُداوند کی قُدرت اُس پر تھی۔

۱۹ اور خُداوند نے نوح کو اپنے طریق کے مُطابق مُقرّر کِیا، اور اُسے حُکم دیا کہ وہ جائے اور بنی آدم میں اُس کی اِنجِیل کی مُنادی کرے، جَیسے وہ حنُوک کو دی گئی تھی۔

۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ نوح نے بنی آدم کو بُلایا کہ وہ توبہ کریں؛ بلکہ اُنھوں نے اُس کی باتوں پر کان نہ لگایا؛

۲۱ اور جب وہ اُس کی بات سُن چُکے، وہ یہ کہتے ہُوئے آگے آئے: دیکھ، ہم خُدا کے بیٹے ہیں؛ کیا ہم نے اپنے لیے آدمیوں کی بیٹیاں نہیں لِیں؟ اور کیا ہم کھاتے اور پیتے اور بیاہتے اور بیاہ میں نہیں دیتے؟ اور ہماری بیویاں ہمارے لیے اَولاد پَیدا کرتی ہیں، اور یہی قدِیم زمانہ کے سُورماؤں کی مانِند بڑے نام ور آدمی ہیں۔ اور اُنھوں نے نوح کی باتوں پر کان نہ لگایا۔

۲۲ اور خُدا نے دیکھا کہ اِنسان کی بدی زمِین پر بُہت بڑھ گئی تھی؛ اور ہر آدمی کے دِل کے تخیل میں خیالات سدا بُرے ہی ہوتے تھے۔

۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ نوح لوگوں کے لیے اپنی مُنادی یہ کہہ کر کرتا رہا: کان لگاؤ اور میری باتوں پر دھیان دو؛

۲۴ اِیمان لاؤ اور اپنے گُناہوں سے توبہ کرو اور یِسُوع مسِیح خُدا کے بیٹے کے نام پر بپتسما لو، حتیٰ کہ ہمارے آباواجداد کی طرح، اور تُم رُوحُ القُدس پاؤ گے، تاکہ تُم پر تمام باتیں ظاہر کی جائیں؛ اور اگر تُم اَیسا نہیں کرتے، تُم پر سیلاب آئیں گے؛ تاہم اُنھوں نے کان نہ لگایا۔

۲۵ اور اِس سے نوح مَلُول ہُوا، اور اُس کا دِل غمگین ہُوا کہ خُداوند نے زمِین پر اِنسان کو بنایا، اور اِس نے اُس کو دِلی طور پر رنجِیدہ کِیا۔

۲۶ اور خُداوند نے کہا: مَیں اِنسان کو جِسے مَیں نے پَیدا کِیا ہے رُویِ زمِین پر سے تباہ و برباد کرُوں گا، ہر دو اِنسان اور حیوان، اور رینگنے والے جان دار، اور ہَوا کے پرندوں تک؛ پَس یہ نوح کو رنجِیدہ کرتا ہے کہ مَیں نے اِنھیں پَیدا کِیا، اور کہ مَیں نے اِنھیں بنایا؛ اور اُس نے مُجھ سے فریاد کی ہے؛ پَس وہ اُس کی جان کے خواہاں ہُوئے ہیں۔

۲۷ اور یُوں نوح نے خُداوند کی نظر میں فضل پایا؛ پَس نوح مردِ راست، اور اپنے زمانہ کے لوگوں میں بےعیب تھا؛ اور وہ خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا، اور اُس کے تین بیٹے بھی، سم، حام اور یافت۔

۲۸ اور زمِین خُداوند کے حُضُور ناراست ہو گئی تھی اور یہ ظُلم سے بھری تھی۔

۲۹ اور خُدا نے زمِین پر نظر کی، اور دیکھا کہ وہ ناراست ہو گئی ہے اور ہر بشر نے زمِین پر اپنا طریقہ بِگاڑ لیا تھا۔

۳۰ اور خُدا نے نوح سے فرمایا: تمام بشر کا خاتمہ میرے سامنے آ پہنچا ہے، پَس زمِین ظُلم سے بھر گئی ہے، اور دیکھ مَیں تمام بشر کو زمِین پر سے ہلاک کرُوں گا۔