صحائف
ابرہام ۲


باب ۲

ابرہام کعنان جانے کے لیے اُر کو چھوڑتا ہے—یہواہ حاران میں اُس پر ظاہر ہوتا ہے—اُس کی نسل کے ساتھ اور اُس کی نسل کے وسِیلے سے سب کے ساتھ اِنجِیل کی ساری برکات کا وعدہ کِیا جاتا ہے—وہ کعنان اور پھِر آگے مِصر جاتا ہے۔

۱ اب خُداوند خُدا نے اُر کی سرزمِین میں قحط کو اور شدِید کر دیا، اِس قدر کہ میرا بھائی حاران مر گیا؛ لیکن تارح میرا باپ ابھی تک، کسدیوں کے اُر کی سرزمِین میں رہتا تھا۔

۲ اور اَیسا ہُوا کہ مُجھ ابرہام نے سارئ سے بیاہ کِیا، اور میرے بھائی نحور نے مِلکہ سے بیاہ کِیا، جو حاران کی بیٹی تھی۔

۳ چُوں کہ خُداوند نے مُجھ سے فرمایا: ابرہام تُو اپنے وطن سے، اور اپنے رشتہ داروں سے، اور اپنے باپ کے گھر سے باہر، اُس سرزمِین میں چلا جا، جو مَیں تُجھے دِکھاؤں گا۔

۴ پَس مَیں نے کسدیوں کے اُر کی سرزمِین کو چھوڑا کہ کعنان کی سرزمِین میں جاؤں؛ اور مَیں نے اپنے بھائی کے بیٹے لوط، اور اُس کی بیوی، اور اپنی بیوی سارئ کو ساتھ لیا؛ اور میرا باپ بھی میرے پِیچھے اُس سرزمِین تک آیا جِس کا نام ہم نے حاران رکھا۔

۵ اور قحط کم ہُوا؛ اور میرا باپ حاران میں ٹھہر گیا اور وہاں بسا، کیوں کہ حاران میں بُہت سے ریوڑ تھے؛ اور میرا باپ دوبارہ اپنی بُت پرستی کی طرف لوٹا، پَس اُس نے حاران میں قیام رکھا۔

۶ اَلبتہ مُجھ، ابرہام اور میرے بھائی کے بیٹے لُوط نے خُداوند سے دُعا کی، اور خُداوند مُجھ پر ظاہر ہُوا اور مُجھے فرمایا: اُٹھ اور لُوط کو اپنے ساتھ لے؛ پَس مَیں نے تُجھے حاران سے باہر دُور نِکال لے جانے، اور اپنا خادِم بنانے کا اِرادہ کِیا ہے، کہ میرا نام کسی انجان جگہ لے کر جائے، جو مَیں تیرے بعد تیری اَولاد کو اَبَدی مِیراث کے لیے دُوں گا، جب وہ میری آواز پر کان لگاتے ہیں۔

۷ پَس مَیں خُداوند تیرا خُدا ہُوں؛ میرا بسیرا آسمان پر ہے؛ زمِین میرے پاؤں کی چَوکی ہے، مَیں اپنا ہاتھ سَمُندر پر پھیلاتا ہُوں اور وہ میری آواز پر حُکم بجا لاتا ہے؛ مَیں ہَوا اور آگ کو اپنا رتھ بناتا ہُوں؛ مَیں پہاڑوں کو کہتا ہُوں—یہاں سے ہٹو—اور دیکھو، اُسی دم، فوراً، گردباد اُنھیں اُڑا لے جاتا ہے۔

۸ میرا نام یہواہ ہے، مَیں انجام کو اِبتدا سے ہی جانتا ہُوں؛ پَس میرا ہاتھ تُجھ پر ہو گا۔

۹ اور مَیں تُجھے بڑی قَوم بناؤں گا، اور مَیں تُجھے بےحد برکت دُوں گا، اور تیرا نام ساری قَوموں میں سرفراز کرُوں گا، اور تُو اپنے بعد اپنی اَولاد کے لیے باعثِ ِبرکت ہو گا، کہ اپنے ہاتھوں سے وہ اِس خدمت اور کہانت کو سب قَوموں میں لے جائیں گے؛

۱۰ اور مَیں اُنھیں تیرے نام کے باعث برکت دُوں گا؛ پَس جتنے بھی اِس اِنجِیل کو قَبُول کریں گے تیرے نام سے کہلائیں گے، اور تیری اَولاد شُمار ہوں گے، اور اُٹھیں گے اور تُجھے اپنا باپ مان کر مُبارک کہیں گے؛

۱۱ اور جو تُجھے مُبارک کہیں اُن کو مَیں برکت دُوں گا، اور جو تُجھ پر لعنت کرے اُس پر مَیں لعنت کرُوں گا؛ اور تُجھ پر (یعنی تیری کہانت پر) اور تیری اَولاد پر (یعنی کہ تیری کہانت پر)، پَس مَیں تُجھ سے وعدہ کرتا ہُوں کہ یہ حق تُجھ پر قائم رہے گا، اور تیرے بعد تیری نسل کے وسِیلے سے (جِس کا مطلب، حقیقی اَولاد یا اَولاد کی اَولاد) زمِین کے سب قبِیلے برکت پائیں گے حتیٰ کہ اِنجِیل کی برکتوں کے ساتھ، جو کہ نجات کی برکتیں ہیں، یعنی کہ اَبَدی زِندگی۔

۱۲ اب، خُداوند کا مُجھ سے کلام کر لینے کے بعد، اور اُس کا ظُہُور مُجھ سے رُخصت ہو جانے کے بعد، مَیں نے اپنے دِل میں کہا: تیرا خادِم صداقت سے تیرا طالب تھا؛ اب مَیں نے تُجھے پا لیا ہے؛

۱۳ تُو نے مُجھے القناہ کے دیوتاؤں سے بچانے کے لیے اپنا فرِشتہ بھیجا، اور مَیں حتی المقدُور تیری آواز پر کان لگاؤں گا، پَس اپنے خادِم کو کھڑا ہونے اور سلامتی سے رُخصت ہونے دے۔

۱۴ پَس مَیں ابرہام، جَیسا خُداوند نے مُجھ سے فرمایا تھا اُس کے مُطابق روانہ ہُوا، اور لُوط میرے ساتھ تھا؛ اور، مَیں، ابرہام ساٹھ اور دو برس کا تھا جب مَیں حاران سے روانہ ہُوا۔

۱۵ اور مَیں نے سارئ، جِس سے مَیں نے اُر، کُسدستان میں بیاہ کِیا تھا، اور لُوط، اپنے بھائی کے بیٹے کو ساتھ لِیا، اور اپنا سارا مال و اسباب جو ہم نے اِکٹھا کِیا تھا، اور اُن جانوں کو جو ہماری بدولت حاران میں رُجُوع لائیں تھیں، اور ہم کعنان کی سرزمِین کے راستے سے آگے بڑھے، اور جب ہم اپنے سفر پر ہوتے تو خیموں میں رہتے؛

۱۶ پَس جب ہم نے حاران سے یرشون کے راستے کعنان کی سرزمِین پر پہنچنے کے لیے سفر کِیا تو اَبَد ہمارا سائبان اور ہماری چٹان اور ہماری نجات تھا۔

۱۷ اب مُجھ، ابرہام، نے یرشون کی سرزمِین میں قُربان گاہ قائم کی، اور خُداوند کے لیے نذر گُزرانی، اور دُعا کی کہ قحط میرے باپ کے گھرانے سے پھیر دیا جائے تاکہ وہ ہلاک نہ ہوں۔

۱۸ اور پھِر ہم یرشون سے سکم کی جگہ سے ہوتے ہُوئے اُس ملک سے گُزرے؛ یہ مورہ کے میدانوں میں واقع تھا، اور ہم پہلے ہی کعنانیوں کی سرزمِین کی حدود تک آ گئے تھے، اور مَیں نے مورہ کے میدانوں میں قُربانی گُزرانی، اور خلُوصِ نِیت سے خُداوند کو پُکارا، کیوں کہ ہم پہلے ہی اِس بُت پرست قَوم کی سرزمِین میں آ گئے تھے۔

۱۹ اور خُداوند میری اِلتجاؤں کے سبب سے مُجھ پر ظاہر ہُوا، اور مُجھ سے کہا: تیری اَولاد کو مَیں یہ سرزمِین دُوں گا۔

۲۰ اور مَیں ابرہام اُس قُربان گاہ کی جگہ سے اُٹھا جو مَیں نے خُداوند کے لیے قائم کی تھی اور وہاں سے بیت ایل کے مشرِق میں پہاڑ کی جانب روانہ ہُوا، اور وہاں اپنا خیمہ لگایا، مغرب میں بیت ایل اور مشرق میں عی؛ اور وہاں مَیں نے خُداوند کے لیے ایک اور قُربان گاہ قائم کی، اور پھِر خُداوند کا نام پُکارا۔

۲۱ اور مُجھ ابرہام نے جنُوب کی جانب سفر جاری رکھا؛ اور سرزمِین میں قحط کا تسلسُل جاری رہا؛ اور مُجھ ابرہام نے فیصلہ کِیا کہ مِصر میں جاؤں، اور اُس جانب سفر کرُوں؛ پَس قحط بُہت شدِید ہو گیا تھا۔

۲۲ اور اَیسا ہُوا کہ جب مَیں مِصر میں داخل ہونے کے قریب تھا، خُداوند نے مُجھ سے کہا: دیکھ تیری بیوی، سارئ، بُہت حسین و جمیل عَورت ہے؛

۲۳ پَس اَیسا ہو گا، جب مِصری اُسے دیکھیں گے، وہ کہیں گے—یہ اُس کی بیوی ہے، اور وہ تُجھے مار ڈالیں گے، لیکن اُسے زِندہ بچا لیں گے؛ پَس دیکھ کہ تُو اِس طرح کر:

۲۴ اُسے مِصریوں کو کہنے دے کہ وہ تیری بہن ہے، اور تیری جان بچ جائے گی۔

۲۵ اور اَیسا ہُوا کہ مُجھ ابرہام نے اپنی بیوی سارئ کو وہ سب بتایا جو خُداوند نے مُجھ سے فرمایا تھا—پَس مَیں تُجھ سے اِلتجا کرتا ہُوں، اُن سے کہنا، تُو میری بہن ہے، تاکہ تیری بدولت میرے ساتھ بھلا ہو، اور میری جان تیرے سبب سے بچ جائے۔