نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
دسمبر ۲۵–۳۱۔ مُکاشفہ ۱۵–۲۲: ”جو غالِب آئے وُہی اِن چِیزوں کا وارِث ہوگا“


”دسمبر ۲۵–۳۱۔ مُکاشفہ ۱۵–۲۲: ’جو غالِب آئے وُہی اِن چِیزوں کا وارِث ہوگا‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”دسمبر ۲۵–۳۱۔ مُکاشفہ ۱۵–۲۲،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
یِسُوع مسِیح اپنی آمدِ ثانی پر لوگوں کو مِلتے ہوئے

اَبدی شہر، از کیتھ لارسن

دسمبر ۲۵–۳۱

مُکاشفہ ۱۵–۲۲

”جو غالِب آئے وُہی اِن چِیزوں کا وارِث ہوگا“

بعض اوقات آمُوزش کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہمارا یہ گمان ہوتا ہے کہ ہمیں سیکھنے کی ضرُورت نہیں ہے —کیوں کہ ہم پہلے ہی جانتے ہیں۔ جب آپ صحائف پڑھیں تو، نئے اِلہام کے لیے ذہن کو کُھلا رکھیں جو خُداوند آپ کو دینا چاہتا ہے۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

جیسا کہ آپ کو یاد ہوگا، مُکاشفہ کی کِتاب نجات دہندہ کے فرمان سے شُروع ہوتی ہے جب اُس نے خود کو ”اِبتدا اور اِنتہا“ قرار دیا تھا (مُکاشفہ ۱:‏۸)۔ ٹھِیک ٹھِیک، یہ اُسی طرح کے فرمان کے ساتھ ختم ہوتی ہے: ”مَیں … اِبتدا اور اِنتہا ہُوں“ (مُکاشفہ ۲۲:‏۱۳)۔ لیکن اِس سے مُراد کیا ہے؟ کس بات کی اِبتدا اور اِنتہا؟ مُکاشفہ کی کِتاب پُرزور طریقے سے گواہی دیتی ہے کہ یِسُوع مسِیح ہر شَے کی اِبتدا اور اِنتہا ہے—اُس عظیم اُلشان، طویل و وسیع اِنسانی وجُود کے سِلسِلے اور نجات کی۔ یہی ہے وہ ”برّہ جو بنایِ عالم کے وقت سے ذبح ہُوا ہے“ (مُکاشفہ ۱۳:‏۸)۔ اور وہ بادِشاہوں کا بادِشاہ ہے جو بدی، مُصِیبت، اور یہاں تک کہ موت کا خاتمہ کرتا ہے اور ’’ایک نئے آسمان اور نئی زمین‘‘ کی نقِیب لاتا ہے (مُکاشفہ ۲۱:‏۱

پھر بھی اِس نئے آسمان اور نئی زمین کے آنے سے پہلے، ہمیں بہت ساری چِیزوں پر قابُو پانا ہے: وبائیں، جنگیں، روز بروز بڑھتی ہُوئی بدی—اِن سب کو مُکاشفہ واضح طور پر بیان کرتا ہے۔ لیکن یِسُوع مسِیح اِس عرصہ کے دوران بھی ہمارے ساتھ ہے۔ وہ ”روشن اور صبح کا سِتارہ“ ہے جو تارِیک آسمان میں اِس وعدے کے طور پر چمکتا ہے کہ صبح جلد آنے والی ہے (مُکاشفہ ۲۲:‏۱۶)۔ اور یہ بہت جلد آ رہی ہے۔ وہ آ رہا ہے۔ حتیٰ کہ جب وہ ہمیں دعوت دیتا ہے، ’’میرے پاس آؤ‘‘ (متّی ۱۱:‏۲۸)، تو وہ ہمارے پاس بھی آتا ہے۔ ”مَیں جلد آنے والا ہُوں،“ وہ فرماتا ہے۔ اور اُس اُمِید اور اِیمان کے ساتھ جو آخِری ایّام کی مُصِیبتوں کی بھٹی میں تپائی اور خالص بنائی گئی، ہم جواب دیتے ہیں، ”آمِین، اَے خُداوند یِسُوع آ“ (مُکاشفہ ۲۲:‏۲۰

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

مُکاشفہ ۱۶–۱۸؛ ۲۱–۲۲

خُداوند مُجھے بابل سے بھاگنے اور ”مُقدّس شہر“ کا وارِث بننے کی دعوت دیتا ہے۔

آخِری ایّام کی تباہی اور ہول ناکیوں کو دیکھنے کے بعد، یُوحنّا نے آنے والے دِن کو دیکھا جس کا خلاصہ خُداوند کے فرمان میں کیا جا سکتا ہے ’’دیکھ مَیں سب چِیزوں کو نیا بنا دیتا ہُوں‘‘ (مُکاشفہ ۲۱:‏۵)۔ اِس کا مطلب سمجھنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ یُوحنّا کی بابل کی وضاحت کا موازنہ، جو دُنیاداری اور بدکاری کی علامت ہے (دیکھیے مُکاشفہ ۱۶–۱۸)، نئے یروشلم کی وضاحت کے ساتھ کریں، جو خُدا کی موجُودگی میں آسمانی جلال کی علامت ہے (دیکھیے مُکاشفہ ۲۱–۲۲)۔ درج ذیل چارٹ آپ کی مدد کر سکتا ہے:

بابل

نیا یروشلِیم

بابل

مُکاشفہ ۱۶:‏۳–۶

نیا یروشلِیم

مُکاشفہ ۲۱:‏۶؛ ۲۲:‏۱–۲، ۱۷

بابل

مُکاشفہ ۱۶:‏۱۰؛ ۱۸:‏۲۳

نیا یروشلِیم

مُکاشفہ ۲۱:‏۲۳–۲۴؛ ۲۲:‏۵

بابل

مُکاشفہ ۱۷:‏۱–۵

نیا یروشلِیم

مکاشفہ ۲۱:‏۲

بابل

مُکاشفہ ۱۸:‏۱۱، ۱۵

نیا یروشلِیم

مکاشفہ ۲۱:‏۴

بابل

مُکاشفہ ۱۸:‏۱۲–۱۴

نیا یروشلِیم

مُکاشفہ ۲۱:‏۱۸–۲۱؛ ۲۲:‏۱–۲

آپ کو کوئی اور دُوسرے فرق نظر آتے ہیں؟

آپ اِس بات پر بھی غَور کر سکتے ہیں کہ ’’بابل سے نِکلنے‘‘ کا میرے لِیے کیا مطلب ہے (مُکاشفہ ۱۸:‏۴)۔ آپ کو مُکاشفہ ۲۱–۲۲ میں کیا ملتا ہے جو آپ کو ایسا کرنے کی ترغیب دیتا ہے؟

شبیہ
یِسوع اپنے دائیں طرف نُور میں لوگوں کے ساتھ اور اپنے بائیں طرف تارِیکی میں لوگوں کے ساتھ

آخِری عدالت، از جان سکاٹ

مُکاشفہ ۲۰:‏۱۲–۱۵؛ ۲۱:‏۱–۴

خُدا کی ساری اُمتّوں کا اِنصاف کِتابِ حیات کے مُطابِق کیا جائے گا۔

فرض کریں کہ کسی مصنف نے آپ کی زِندگی کے بارے میں کِتاب لکھنے کی پیش کش کی ہے۔ آپ کون سی تفصیلات یا تجربات شامِل کروانا چاہیں گے؟ اگر آپ جانتے کہ آپ کے آیندہ کے اعمال بھی قلم بند ہوں گے، تو آپ اپنی زِندگی کو کن مُختلف اطوار سے آراستہ کریں گے؟ مُکاشفہ ۲۰:‏۱۲–۱۵ کو پڑھتے ہوئے اِس کے بارے میں سوچیں۔ آپ کیا اُمِید رکھتے ہیں کہ کِتابِ حیات میں آپ کے بارے میں کیا لکھا جائے؟ آپ اپنی کِتابِ حیات میں نجات دہندہ کے کردار کو کیسے بیان کریں گے؟ آپ کی رائے میں، یہ کیوں اہم ہے کہ اِس کو ”برّہ کی کِتابِ حیات“ کہا جاتا ہے؟ (مکاشفہ ۲۱:‏۲۷

اگر خُدا کے سامنے عدالت میں کھڑے ہونے کا سوچنا آپ کے لیے تکلیف دہ ہے، تو مکاشفہ ۲۱:‏۱–۴کا بغور مُطالعہ کریں۔ اِن آیات کا حوالہ دیتے ہُوئے، بُزرگ ڈِیٹر ایف اوکڈورف نے فرمایا ہے:

”عدالت کا وہ دِن رحمت اور محبت کا دِن ہو گا—اَیسا دِن جب شِکستہ و ریختہ دِلوں کو شِفا دی جائے گی، جب غم کے آنسو شُکرگُزاری کے آنسوؤں سے بدل جائیں گے، جب ہر شے کو بھلا چنگا کیا جائے گا۔ جی ہاں، گُناہ کی بدولت بہت گہرا رنج بھی ہوگا۔ جی ہاں، ہماری غلطیوں، ہماری حماقتوں، اور ہماری ضد کی وجہ سے پچھتاوا اور غم بھی ہوگا جس کی وجہ سے ہم مستقبل کے بہت بڑےمواقع سے محرُوم ہوگئے۔

اَلبتہ مُجھے یقین ہے کہ ہم نہ صرف خُدا کے فیصلے سے مُطمئن ہوں گے؛ ہم اپنے واسطے اِس کے لامحدود فضل، رحمت، سخاوت، اور محبّت کے لِیے حیران اور شُشدر بھی ہوں جائیں گے“ (”آہا ہمارے خُدا کا منصُوبہ کس قدر عظیم اُلشان ہے!،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۶، ۲۱)۔

یہ سچّائیاں آخِری عدالت کی بابت آپ کے اندازِ فکر پر کیسے اَثر انداز ہوتی ہیں؟ یہ سچائیاں آپ کو اپنی زِندگی میں کیا تبدیلی لانے کی ترغیب دیتی ہیں؟

مزید دیکھیں لُغتِ بائِبل ”کِتابِ حیات۔“

مُکاشفہ ۲۲:‏۱۸–۱۹

کیا اِن آیات کا یہ مطلب ہے کہ بائبل کے علاوہ کوئی اضافی صحیفہ نہیں ہوسکتا ہے؟

بعض لوگ مُکاشفہ ۲۲:‏۱۸–۱۹ کا حوالہ دے کر مورمن کی کِتاب اور آخِری ایّام کے دیگر صحائف کو مُسترد کر دیتے ہیں۔ آپ کو اِس اعتراض کا جواب بُزرگ جیفری آر ہالینڈ کے پیغام میں مِل سکتا ہے ”میرا کلام … کبھی نہیں رُکتا“ (لیحونا، مئی ۲۰۰۸، ۹۱–۹۴)۔

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

مُکاشفہ ۱۵:‏۲–۴۔جب آپ کا خاندان اِن آیات پر بات چِیت کرتا ہے، جو ”موسیٰ کے گیت“ اور ”برّہ کے گیت“ کا حوالہ دیتے ہیں، آپ خرُوج ۱۵:‏۱–۱۹میں موسیٰ کا گیت پڑھ سکتے ہیں، اِس کے ساتھ ساتھ صحیفوں میں مذکُور دیگر گِیتوں کے ہمراہ، مثلاً عقائد اور عہُود ۸۴:‏۹۸–۱۰۲۔ وہ لوگ جو ”حیوان پر فتح“ پاتے ہیں (مُکاشفہ ۱۵:‏۲) ایسے گِیت گانے کی کیوں چاہ کر سکتے ہیں؟ ہو سکتا ہے کہ آپ کا خاندان کوئی حمد یا بچّوں کا گِیت گا سکتا ہو۔

مُکاشفہ ۱۹:‏۷–۹۔شاید آپ اپنی تارِیخِ خاندان سے شادی بیاہ کی تصویریں دیکھ سکتے ہیں یا اُس وقت کے بارے میں بات چِیت کر سکتے ہیں جب آپ کے خاندان نے شادی بیاہ کی تقریب میں شرکت کی تھی۔ خُداوند کا اپنی کلِیسیا کے ساتھ عہد کے لیے بیاہ کا اِستعارہ موّثر کیوں ہے؟ (مزید دیکھیں متّی ۲۲:‏۱–۱۴۔)

مُکاشفہ ۲۰:‏۲–۳۔کِس طرح ۱ نیفی ۲۲:‏۲۶ ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کرتا ہے کہ شیطان کے ”قَید کِیے جانے“ کا کیا مطلب ہوسکتا ہے؟

مُکاشفہ ۲۲:‏۱–۴۔نجات دہندہ کا نام ”[ہمارے] ماتھوں پر“ لِکھا ہوگا اِس کے کیا معنی ہو سکتے ہیں؟ (مُکاشفہ ۲۲:‏۴; مزید دیکھیں خرُوج ۲۸:‏۳۶–۳۸؛ مضایاہ ۵:‏۷–۹؛ ایلما ۵:‏۱۴؛ مرونی ۴:‏۳؛ عقائد اور عہُود ۱۰۹:‏۲۲؛ ڈیوڈ اے بیڈنار، “وقار کے ساتھ نام اور مرتبہ تھامیں رکھیں،” لیحونا، مئی ۲۰۰۹، ۹۷–۱۰۰)۔

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، دیکھیے آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ۔

مُتجوزہ گیت: ”When He Comes Again جب وہ پھر آئے گا،“ بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۸۲–۸۳۔

اپنی تدریس کو بہتر بنانا

دعوتِ عمل کی تقلید کریں۔ ”جب آپ دعوتِ عمل کی پیروی کرتے ہیں تو، آپ [اپنے خاندان کے ارکان] پر ظاہر کرتے ہیں کہ آپ کو اُن کی پروا ہے اور اِنجِیل اُن کی زِندگیوں کو کِس طرح برکت دے رہی ہے۔ آپ اُنھیں اپنے تجربات بیان کرنے کا موقع بھی دیتے ہیں“ (نجات دہندہ کے طریق پر تعلیم دینا، ۳۵

شبیہ
یِسُوع مسِیح اپنی آمدِ ثانی کے موقع پہ سفید گھوڑے پر سوار نیچے آتے ہُوئے

مسِیح سُرخ رنگ کی پوشاک پہنے ہُوئے سفید گھوڑے پر سوار