مجلسِ عامہ
مسِیح کی آمدِ ثانی کے لیے تیاری کرنا
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۱


مسِیح کی آمدِ ثانی کے لیے تیاری کرنا

پہلے سے کہیں زیادہ، ہمیں اِس حقیقت کا سامنے کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم یِسُوع مسِیح کی آمدِ ثانی کے قریب تر آ رہے ہیں۔

جیسا کہ مورمن کی کتاب میں درج ہے، یِسُوع مسِیح کی پیدایش سے چھ برس قبل، راست باز لامنی سیموئیل نے نیفییوں کی بابت جو کہ زیادہ تر برگشتہ لوگ بن چکے تھے،۱ ہمارے مُنجی کی پیدایش سے جُڑے نِشانوں کی نبوت کی۔ المیہ یہ تھا، کہ زیادہ تر نیفیوں نے اُن نِشانوں کو رد کر دیا کیوں کہ اُن کے لیے یہ ”واجب نہ تھا کہ مسِیح آئے گا۔“۲

ملال کے ساتھ، صحیفائی ریکارڈ کے مطابق، کئی یہودی،اِسی انداز میں ، قبول نہیں کر سکے تھے کہ گلیل کے چھوٹے سے علاقہ سے، یِسُوع نامی شخص،درحققیت طویل عرصے سے منتظر ممسُوح تھا۔۳ یِسُوع، جو کہ درحقیقت عبرانی نبیوں کی بہت سی پیشن گوئیوں کو پُورا کرنے آیا تھا، رد کیا گیا اور یہاں تک کہ مصلُوب کیا گیا، کیونکہ، جیسا کہ مورمن کی کِتاب کے یعقوب نبی نے سکھایا، یہودی ”نِشان سے پرے دیکھ رہے تھے۔“ لہذا، یعقوب نے گواہی دی کہ ”خُدا نے اُن سےاپنا واضح پن چھِین لیا، اور اُن کو بہت سی ایسی چیزیں دیں جن کو وہ سمجھ نہ سکتے، کیوں کہ اُنہوں نے اِسی کی خواہش کی تھی۔ اور چوں کہ کہ اُنھوں نے خواہش کی تھی خُدا نے کردیا، تاکہ وہ ٹھوکر کھائیں۔“۴

یہ کتنا عجیب لگتا ہے, نہ تعلیم، نہ معجزہ ،اور نہ آسمانی فرشتے کا ظہُور، جیسا لیمن اور لیموئیل نے دیکھا، ۵ بعض اَفراد کو ترغیب دینے پر قادِر نظر آتا ہے کہ وہ اپنے راستے، نقطہِ نظر، یا عقِیدے کو اُس کے لیے تبدیل کریں جو سچّا ہے. خاص طور پر یہ ہی معاملہ ہے جب تعلیمات یا معجزات کسی شخص کی اپنی آرزو ،تصّور یا خیال سے مُتفق نہ ہوں۔

براہ کرم ایک لمحے کے لیے درج ذیل دو صحیفوں کا موازانہ کریں، پہلا پولُس رسُول آخِری ایّام کےبنی نوع انسان کے اطوار بیان کرتا ہے، اور دُوسرا ایلما نبی کی طرف سے بتاتےہوئے کہ خُدا بنی نوع انسان کے درمیان میں کیسے کام کرتا ہے۔ پہلا پولُس سے:

”یہ بھی جان رکھ کہ اخِیر زمانہ میں بُرے دِن آئیں گے۔

”کیوں کہ آدمی خُودغرض، زر دوست، شیخی باز، مغرُور، بدگو، ماں باپ کے نافرمان، ناشُکرگُزار، ناپاک،

”طبعی مُحبّت سے خالی، سنگ دِل، تُہمت لگانے والے، بے ضبط، تُند مِزاج، نیکی کے دُشمن،

”دغاباز، ڈِھیٹھ، گُھمنڈ کرنے والے،خُدا کی نسبت عیش و عشرت کو زیادہ دوست رکھنے والے ہوں گے؛ …

”وہ دِین داری کی وضع تو رکھّیں گے مگر اُس کے اثر کو قبُول نہ کریں گے۔“۶

اور اب ایلما میں سے، یِسُوع مسیِح کی انجیل کا بنیادی اصول بیان کرتے ہوئے:”اب شاید تُم خیال کرو کہ یہ میری بے وقوفی ہے؛ لیکن دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ معمولی اور سادہ چیزوں سے عظیم کام انجام پاتے ہیں، اور معمولی وسائل کئی موقعوں پر داناؤں کو شرمندہ کر دیتے ہیں۔“ ۷

ہم جدید دُنیا میں رہتے ہیں جو بہت زیادہ عِلم اور بہت زیادہ صلاحیتوں سے بھری ہوئی ہے۔ بہر حال، یہ باتیں اکثر غیرمُستحکم بُنیاد کو چُھپا دیتی ہیں جس پر وہ تعمیر کیے جاتے ہیں۔ نتیجہً، وہ اصل سچّائی کی طرف راہ نمائی نہیں کرتے جو خُدا کی طرف جانے اور مُکاشفہ پانے کی قُدرت، رُوحانی عِلم پانے اور یِسُوع مسِیح پر اِیمان کو فروغ دینے کے لیے نجات کی جانب راہ نمائی کرتی ہے۔۸

کفارے کی قربانی کی اُس رات ہمیں ہمارے خُداوند کے توما اور دُوسرے رسُولوں سے اُس کے کلام کے وسیلے سےیاد دلایا گیا ہے: ’’یِسُوع نےاُس سے کہا، راہ، حق اور زِندگی مَیں ہُوں، کوئی میرے وسیلے کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا۔‘‘ ۹

وہ جن کی آنکھیں دیکھتی ہیں، کان سُنتے ہیں،اور دِل دھڑکتے ہیں، ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ، اِس حقیقت کا سامنے کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم یِسُوع مسِیح کی آمدِ ثانی کے قریب تر آ رہے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ اُس کی آمدِ ثانی پر اُن کے لیے جو زمین پر ہوں گے بڑی بڑی مُشکلات مُنتظر ہیں، مگر، اِیمان داروں کو خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

اب میں چند لمحات کے لیے ،شہ سُرخی ”یِسُوع مسِیح کی آمدِ ثانی“ کے تحت کلیِسیا کے اِنجِیلی موضُوعات میں سے حوالہ دیتا ہُوں:

”جب مُنجی دوبارہ آئے گا تو وہ زمین پر اپنی بادشاہت کا دعویٰ کرنے کے لیے قُدرت اور جلال میں آئے گا۔ اُس کی آمدِ ثانی ہزار سالہ دَور کا آغازِ ہو گی۔

آمدِ ثانی بدکاروں کے لیے خوف ناک،غم ناک دَور ہو گا، البتہ راست بازوں کے لیے یہ اَمن کا زمانہ ہو گا۔ خُداوند فرماتا ہے:

”’پَس وہ جو عقل مند ہیں اور اُنھوں نے سچّ قَبُول کِیا تھا، اور پاک رُوح کو اپنی راہ نمائی کے لیے اپنایا تھا، اور دھوکا نہیں کھایا تھا—مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، وہ کاٹے اور آگ میں نہ ڈالے جائیں گے، بلکہ اُس دِن ٹھہرے رہیں گے۔

”’اور زمین اُن کو وراثت میں دی جائے گی؛ اور وہ پھلیں پُھولیں گے مضبُوط ہوں گےاور اُن کے بچّے نجات کے لیے گناہ کے بغیر پرورش پائیں گی

”’کیوں کہ خُداوند اُن کے درمیان میں ہو گا، اور اُس کا جلال اُن پر ہوگا، اور وہ اُن کا بادِشاہ اور اُن کا شَرِیعت دینے والا ہوگا‘ (عقائد اور عہُود ۴۵:‏۵۷–۵۹)۔“۱۰

یِسُوع مسِیح کی آمدِ ثانی کی تیاری میں مَیں اِیمان داروں کا پُرانے عہد نامے میں سے عامُوس نبی کے نہایت اہم پُراَطمینان کلام کا حوالہ دیتا ہُوں: ”یقِیناً خُداوند خُدا کُچھ نہیں کرتا جب تک کہ اپنا بھید اپنے خِدمت گُزار نبِیوں پر پہلے آشکارا نہ کرے۔“۱۱

اِسی رُوح میں،دُنیا کے لیے آج خُدا کے رسُول صدر رسل ایم نیلسن نے حال ہی میں یہ اِلہامی ہدایت دی ہے: یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل توبہ کی اِنجِیل ہے۔ نجات دہندہ کے کَفّارے کے وسِیلے سے اُس کی اِنجِیل رُجُوع لانے، ترقی پانے، اور مزید پاکیزہ ہونے کی دعوت دیتی ہے۔ یہ اُمید، شِفا، اور فروغ پانے کی اِنجِیل ہے۔ یُوں، اِنجِیل کا پیغام ہے خُوشی! ہماری رُوحیں ہر چھوٹے قدم سے شادمان ہوتی ہیں جو ہم اُٹھاتے ہیں۔“۱۲

مَیں سرِعام گواہی دیتا اور خُدا کی سچّائی اور زِندگی کے اعلیٰ اور ادنیٰ مقاموں سے لاتعداد لوگوں کی روزمرہ کی زِندگی میں معجزوں کی تصدیق کرتا ہُوں۔ یہ سچ ہے کہ بہت سے مُقدّس تجربات کے بارے میں بہت کم بات کی جاتی ہے، جزوی طور پر اُن کی اِلہیٰ اصل کی وجہ سے اور بعض لوگوں کی طرف سے تمسخر کے سبب سے جنھیں زیادہ عِلم نہیں۔

اِس حوالے سے مورمن کی کِتاب کا آخِری نبی، مرونی، ہمیں یاد دِلاتا ہے:

”اور پھر مَیں تُم سے جو خُدا کے مُکاشفوں کا اِنکار کرتے ہیں اور کہتے ہیں وہ ہو چکے ہیں کہ نہ کوئی مُکاشفے،نہ نبوتیں، نہ نعمتیں نہ شفا نہ ہی زُبانوں کا بولنا اور زُبانوں کا ترجمہ ہیں؛

”دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں وہ جو اِن باتوں کا اِنکار کرتا ہے یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کو نہیں جانتا؛ ہاں،اُس نے صحائف کو نہیں پڑھا؛ اگر ایسا ہے، تو وہ اُنھیں سمجھتا نہیں ہے۔

”پَس کیا ہم پڑھتے نہیں کہ خُدا آج، کل، اور ہمیشہ یکساں ہے،اور جِس میں نہ کوئی تبدِیلی ہو سکتی ہے اور نہ گردِش کے سبب سے اُس پر سایہ پڑتا ہے؟“۱۳

مَیں اپنے پیغام کو جوزف سمتھ کے مؤثر اعلامیہ سے ختم کرتا ہُوں، جو اُس نے اپنی خدمت گُزاری کی تکمیل پر یِسُوع مسِیح کی آمدِ ثانی کو مدِنظر رکھتے ہُوئے دیا: ”کیا ہم اَیسے عظیم مقصد میں آگے نہ بڑھیں؟ آگے بڑھو اور پیچھے نہیں۔ ہمت باندھو، بھائیو [اور مَیں اِضافہ کرتا ہُوں بہنو]؛ اور فتح کے لیے، آگے ہی آگے بڑھو! تُمھارے دِل خُوش اور نہایت شادمان ہوں۔“۱۴ جس میں مَیں اِن سچائیوں کی اپنی گواہی یِسُوع مِسیح کے نام پر شامل کرتا ہوں، آمین۔