کرسمس کی عِبادات
چار تحائف جن کی پیشکس یسوع مسیح آپ کو کرتا ہے


چار تحائف جو یسوع مسیح آپ کو پیش کرتا ہے

میرے عزیز بھائیو اور بہنو، یہ سال کا کتنا بیش قیمت وقت ہے! ہمیں ”اے سب ایماندارو“۱کی دھن بہت اچھی لگتی ہے، اورہم بڑے اشتیاق سے اُسے سجدہ کرنے آتے ہیں: یسوع المسیح —بیت الحم کا نرالا بچہ— ”پرانے عہد نامہ کا عظیم یہواہ[ اور] نئے کا مسیحا “ ۲

آج شام آئیں ہم اکٹھے اُن برکات پر غور کریں جو ہمیں خُداوند یسوع مسیح کی زندگی، مشن، تعلیم اور کفارے پر توجہ مرکوز کرنے سے ملتی ہیں۔ میں آپ کو ویسے ہی دعوت دیتا ہوں جیسے بنیامین بادشاہ نے اپنے دنوں کے مقدسین کو دی ”اُن کی بابرکت اور شادمان حالت پر غور کرو جو خُدواند کے احکام پر عمل کرتے ہیں۔“ وہ برکت ہمیں اب اور یہاں ملتی ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی بالاخر ”کبھی ختم نہ ہونے والی خوشی “کا وعدہ بھی ہے۔۳ سادہ الفاظ میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ یسوع مسیح کے حقیقی پیروکار کو یہ اعزاز ہے کہ وہ ہمیشہ کے لیے ناقابلِ بیان خوشی پاتے ہیں۔

کچھ دن پہلے مجھے اس کی یاد دہانی تب ہوئی جب میں لڈیا نامی ایک فرشتے سے ملا۔ یہ فرشتہ سفید لباس میں ملبوس نہیں تھا، اور میرے دفتر میں آ کر خود سے ملاقات کو اُس نے اور بھی آسان بنا دیا۔ لڈیا ۱۲ سال کی ہے۔ مجھے بتایا گیا کہ وہ تیزی سے پھیلنے والے دماغ کے غیر عام قسم کے کینسر میں مبتلا ہے۔۴ اس کا چہرہ فرشتوں کا سا اور طبعیت کا سکون اپنی عمر سے بڑھ کر ہے۔ جب ہم نے اُس کی زندگی اور مستقبل کے بارے میں بات کی تو وہ پُر سکون اور پُر اطمینان تھی۔ جب میں نے کہا کہ اُسے کوئی سوال پوچھنا ہے تو اُس نے فورا پوچھا، ”آسمان کیسا ہے؟“ اس سوال کی وجہ سے زندگی کے مقصد، اور اپنی تعظیم و تقلید کرنے والوں کے لیے آسمانی باپ اور اُس کے پیارے بیٹے کی طرف سے دی جانے والی برکات کے بارے میں ہماری دلی گفتگو ہوئی۔۔

شبیہ
لڈیا اور صدر نیلسن

مجھے لڈیا اور اُس کے خاندان کے ایمان نے گہرے طور پر متاثر کیا! گو کہ اس زمینی زندگی کے حوالے سے وہ بہت ہی بڑی مشکل کا سامنہ کر رہی ہے، لیڈیا پھر بھی پُر ایمان ہے۔ وہ ابدی تناظر رکھتی ہے۔ وہ جانتی ہے کہ خُداوند اُس سے پیار کرتا ہے اور اُس کی نگہبانی کرے گا۔ اُس کا وفاشعار خاندان بھی اُس اطمینان اور سکون سے بھرا ہے جو صرف خُداوند پر ایمان سے آتا ہے۔

لڈیا کی خواہش تھی کہ وہ خُداوند کی کلیسیا کے صدر سے ملے، لیکن اُس کی خواہشات فانیت کے کسی بھی ایک تجربے سے گہری ہیں۔ اُس کی گہری ترین خواہش ہے کہ وہ سیلیسٹئل بادشاہی میں ہمیشہ کے لیے اپنے خاندان کے ساتھ رہے۔ اِس میں آسمانی باپ اور یسوع کے ساتھ رہنے کی خواہش بھی شامل ہے۔

یقینا ہماری خواہشیں ہم سب پر عمیق اثر ڈالتی ہیں، نہ صرف اب اور یہاں بلکہ اس زندگی کے بعد بھی۔ ایلما کے اس بیان کی اہمیت پر غور کریں: ”[خُداوند] انسانوں کو اُن کی خواہشوں کے مطابق بخشتا ہے“۵

تحائف دینے کے اس وقت میں خواہش بہت اہمیت رکھتی ہے، جب ہم خاص طور پر اپنے عزیزوں کی خواہشوں کو اپنے ذہن میں رکھتے ہیں۔۔ سال کے اس وقت میں مَیں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ آپ اپنی خواہشوں پر غور کریں۔ آپ کی گہری ترین خواہش کیا ہے؟ آپ اس زندگی میں حقیقتا کیسا تجربہ پانا اور کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ کیا آپ حقیقت میں یسوع مسیح کی مانند اور ذیادہ بننا چاہتے ہیں؟ کیا آپ حقیقتا آسمانی باپ اور اپنے خاندان کے ساتھ ہمیشہ رہنا چاہتے ہیں اور ویسی زندگی گزارنا چاہتے ہیں جیسی وہ گزارتا ہے؟

اگر آپ ایسا چاہتے ہیں تو آپ اُن کثیر تحائف کو قبول کرنا چاہیں گے جن کی پیش کش خُداوند اس فانی امتحان کے وقت کے دوران مجھے اور آپ کو دیتا ہے۔ آییں ہم اُن چار تحفوں پر غور کریں جو یسوع مسیح اُن سب کو دیتا ہے جو اِنہیں پانا کے لیے رضامند ہیں۔۶

اول یہ کہ اُس نے مجھے اور آپ کو پیار کرنے کی لا محدود استعداد دی ہے۔ اس میں اُن کو پیار کرنے کی استعداد بھی شامل ہے جو پیار کے قابل نہیں اور جو نہ صرف آپ کو پیار نہیں کرتے بلکہ اس وقت آپ کو ستا اور تنگ بھی کر رہے ہیں۷

نجات دہندہ کی مدد سے ہم ویسے محبت رکھنا سیکھ سکتے ہیں جیسے وہ محبت رکھتا ہے۔ جب ہم نجات دہندہ سے تعلیم پاتے ہیں کہ ہم نے حقیقت میں ایک دوسرے کی دیکھ بھال کیسےکرنی ہے تو ممکن ہے اس کے لیے دل کی تبدیلی کی ضرورت ہو—دل کی نرمی تو ضرور ہی چاہیے ہو گی۔ میرے عزیز بھائیو اور بہنو، اُس کی محبت کا تحفہ قبول کر کے ہم حقیقتا خُداوند کے طریقے پر خدمت گزاری کر سکتے ہیں۔

خُداوند سے مدد مانگیں کہ وہ اُن سے محبت رکھنے میں آپ کی مدد کرے جنہیں وہ چاہتا ہے کہ آپ پیار کریں، بشمول اُن کے جن کے لیے الفت محسوس کرنا ہمیشہ آسان نہیں ہے۔ ممکن ہے کہ آپ کوخُدا سے یہ دعا کرنا چاہیں کہ اُس کے فرشتے اُن راہوں میں آپ کے ہم راہ ہوں جہاں آپ اس وقت جانا نہیں چاہتے۔۸

نجات دہندہ کی طرف سے دوسرے تحفے کی پیش کش معاف کرنے کی قابلیت ہے۔ اُس کے لا محدود کفارے کے ذریعےآپ اُنہیں معاف کر سکتے ہیں جنہوں نے آپ کو تکلیف پہچائی ہے اور جو آپ پر کی، اپنی بے رحمی کی ذمہ داری ممکن ہے کبھی قبول نہ کریں۔

عام طور پر کسی ایسے کو معاف کرنا آسان ہوتا ہے جو سنجیدگی اور حلیمی سے آپ کی معافی کا خواہاں ہوتا ہے۔ لیکن نجات دہندہ آپ کو قابلیت بخشے گا کہ آپ کسی کو بھی معاف کر دیں جس نے کسی بھی طریقے سے آپ سے نا روا سلوک کیا ہوا۔ پھر اُن کے تکلیف دہ اعمال آپ کی روح میں چھالے نہیں بنا سکیں گے۔

نجات دہندہ کی طرف سے تیسرا تحفہ، توبہ کا تحفہ ہے۔ اس تحفے کو ہمیشہ اچھے طریقے سے سمجھا نہیں جاتا۔ جیسا آپ جانتے ہیں، نیا عہد نامہ اصل میں یونانی زبان میں لکھا گیا تھا۔ اُن حوالوں میں جہاں نجات دہندہ لوگوں کو توبہ کے لیے بلاتا ہے، تو وہ لفظ جس کا ترجمہ ”توبہ“ کیا گیا ہے وہ یونانی اصطلاح میٹانویو ہے۔جو کہ انتہائی قوی کلمہِ فعل ہے۔۹ اس کے سابقے یعنی میٹا کے معنی ”تبدیلی“ کے ہیں۔ ہم یہی سابقہ انگریزی میں بھی استعمال کرتے ہیں۔ جیسے کہ لفظ میٹا مارفوسس، جس کا مطلب ”شکل یا خاکے کی تبدیلی ہے۔“ لاحقے نویوکا تعلق یونانی لفظ سے ہے جس کا مطلب ”ذہن“ ہے۔۱۰ یہ ایک اور یونانی لفظ سے بھی ملتا ہے جس کا مطلب ”علم“ ”روح“ اور ”سانس“ ۱۱۱۳۱۳

کیا ہم اُس جیز کی وسعت اور گہرائی کی شروعات ہی کو دیکھ سکتے ہیں جو خُداوند ہمیں توبہ کرنے کی پیش کش فراہم کر کے دیتا ہے؟ وہ ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اپنے ذہن، اپنا علم اور اپنی روح حتیٰ کہ اپنی سانس بھی تبدیل کریں۔ مثال کے طور پر جب ہم توبہ کرتے ہیں تو ہم خُدا کی شکر گزاری کا سانس لیتے ہیں جو ہمیں روز بروز سانس دیتا ہے۔۱۴ اور ہم یہ خواہش کرتے ہیں کہ اُس سانس کو اُس کی اور اُس کے بچوں کی خدمت کرنے میں استعامل کریں۔ توبہ بہت ہی عمدہ تحفہ ہے اس سے کبھی بھی خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب ہم اور ذیادہ نجات دہندہ کی مانند بننے کی کوشش کرتے ہیں تو یہ ایسا تحفہ ہے جسے ہم خوشی سے پائیں اور استعمال کریں—بلکہ گلے سے لگائیں۔

لمونی بادشاہ نے جھلک دیکھی کہ مسیح پر یقین اور اُس کی پیروی کرنے والوں کا مستقبل کیسا ہے۔ اس نے کہا کہ وہ خُداوند کو جاننے کے لیے اپنے سارے گناہ چھوڑ سکتا ہے۔۱۵ سچی توبہ ایک وقت کا واقعہ نہیں ہے۔ یہ کبھی اختتام نہ پانے والا اعزاز ہے۔ یہ ترقی پانے اور ذہن کا اطمینان اور خوشی پانے کے لیے بنیادی حثیت رکھتی ہے۔

ہمارے نجات دہندہ کی طرف سے چوتھا تحفہ اصل میں ایک وعدہ ہے—ہمیشہ کی زندگی کا وعدہ۔ اس کا مطلب صرف یہ نہیں ہے کہ بہت بہت بہت لمبے عرصے کے لیے زندہ رہا جائے۔ موت کے بعد کسی بھی جلالی بادشاہی کا مستحق ہونے سے قطع نظر ہر کوئی ہمیشہ کے لیے جیئے گا۔ ہر کوئی دوبارہ زندہ کیا جائے گا اور لافانیت کا تجربہ پائے گا۔ لیکن ابدی زندگی وقت کی تقرری سے بڑھ کر اور بھی بہت کچھ ہے۔ ابدی زندگی، زندگی کی وہ قسم اور خاصہ ہے جو آسمانی باپ اور اُس کا پیارا بیٹا جیتے ہیں۔ جب آسمانی باپ ہمیں ابدی زندگی کی پیش کش کرتا ہے تو وہ بنیادی طور پر یہ کہتا ہے ”اگر تو میرے بیٹے کی پیروی کرے—اگر اس کی مانند بننے کی تیری خواہش حقیقی ہے—تو پھر وقت آنے پر تُو ہماری یماری مانند زندگی گزار اور دنیاوٗں اور بادشاہتوں پر حکومت کر سکتا ہے۔“

جب ہم ان چار نرالے تحفوں کو قبول کرتے ہیں تو ہم اور بھی ذیادہ خوشی پائیں گے۔ یہ اس لیے ممکن ہوئے کیونکہ یہواہ، مجسم ہو کر نوزائیدہ یسوع کے طور پر زمین پر آیا۔ وہ لافانی باپ اور فانی ماں سے پیدا ہوا۔ وہ بیت الحم میں عاجزانہ ترین حالات میں پیدا ہوا۔ اُس کی پاک پیدائش کو آدم کے زمانہ سے ہی نبیوں نے دیکھا تھا۔ یسوع مسیح خُدا کا اعلیٰ ترین تحفہ ہے—باپ کا اپنے تمام بچوں کے لیے تحفہ۱۶ اُس پیدایش کو ہم کرسمس کے وقت خوشی سے مناتے ہیں۔

ہمارے خیالات اور احساسات جب دنیا کے نجات دہندہ پر اس قدر مرکوز ہوتے ہیں تو پھر ہمیں یہ تحائف کیسے قبول کرنے ہیں، جو یسوع مسیح ہمیں بہ رضا و رغبت سے ہمیں پیش کرتا ہے۔ اُس کی سی محبت رکھنے اُس کی طرح معاف کرنے، توبہ کرنے اور اُس کی مانند بننے، اور آخر کار اُس کے اور اپنے آسمانی باپ کے ساتھ رہنے کی کنجی کیا ہے؟

کنجی مقدس عہود باندھنا اور اُن پر عمل کرنا ہے۔ ہمیں خُداوند کی موعودہ راہ پر زندگی گزارنے اور اُس پر ترقی کرنے اور اور اُسی پر رہنے کا انتخاب کرنا ہے۔ یہ پیچیدہ راہ نہیں ہے۔ اس زندگی اور آنے والی ابدی زندگی میں سچی خوشی کو جانے والی راہ یہی ہے۔

میرے عزیز بھائیو اور بہنو، میری گہری تریں خواہش ہے کہ آسمانی باپ کے تمام بچوں کو یسوع مسیح کی انجیل کی خوشخبری سننے کا موقع ملے، اور وہ اٰس کی تعلیمات پر کان لگائیں اور اسرائیل کو اکٹھا کیا جائے جیسا کہ آخری ایام کے لیے وعدہ کیا گیا ہے۔ میں دعا کرتا ہوں کہ ہم نجات دہندہ کے پیار پر یقین رکھیں اور اُس پیار کو قبول کریں جو وہ ہم میں سے ہر ایک کے لیے رکھتا ہے۔ اُس کی بے انتہا اور کامل محبت نے اُسے میرے اور آپ کے لیے کفارہ دینے کے لیے آمادہ کیا۔ وہ تحفہ—اُس کا کفارہ—یہ ممکن بناتا ہے کہ اُس کے دوسرے تمام تحفے ہمارے ہو سکیں۔

آنے والے کسی روز—اُس ہزار سالہ بادشاہت میں جس کی ہم تیاری کر رہے ہیں— ہر گھٹنہ جھکے گا اور ہر زبان اقرار کرے گی کہ یسوع ہی مسیح ہے۔۱۷ اور تب صرف ٹیمپل سکوائر کی ٹیبرنیکل کوائر ہی ”ہالیلویاہ نہیں گائے گی۔۱۸ ہر وہ شخص جو یسوع کی پیروی کرتا ہے، گائے اور چلا اٹھے گا، ”ہلیلویاہ“ خُداوند خُدا قادرِ مطلق بادشاہی کرتا ہے “۱۹ ”اس دنیا کی بادشاہتیں ہمارے خُداوند اور اُس کے مسیح کی بادشاہتین بنتی جا رہی ہیں۔ اور وہ ہمیشہ سے ہمشہ تک بادشاہی کرے گا۔ بادشاہوں کا بادشاہ اور خُداوندوں کا خُداوند۔ “ ۲۱۲۰

میں جانتا ہوں کہ خُدا زندہ ہے! یِسُوع ہی مسیح ہے—ممسوح۔ یہ اُس کی کلیسیا ہے، وہ اپنے نبیوں کے ذریعے اس کی رہنمائی کرتا ہے۔ فروتنی میں ہم آپ سب پر اُس کی برکت چاہتے ہیں، بشمول اس برکت کے کہ آپ میں یہ خواہش اور قابلیت ہو کہ آپ نجات دہندہ کے تمام پیش کردہ تحائف قبول کریں، یسوع مسیح کے نام میں، آمین۔