۲۰۱۹
خُدا کی فی الفور بھلائی
مجلس عامہ اپریل ۲۰۱۹


خُدا کی فی الفور بھلائی

جب ہم بڑے صبر سے خُداوند کے منتظر ہوتے ہیں، تب بھی کچھ ایسی برکات ہیں جو ہمیں فوری طور پر ملتی ہیں۔

کچھ سال پہلے میرا پانچ سالہ بیٹا میرا پاس آیا اور کہنے لگا ”ابو، میں نے ایک گتھی سلجھا لی۔ مجھے پتہ چل گیا ہے کہ آپ کے لیے جلد ہی کا مطلب ہے بہت ذیادہ دیر۔“

جب خُداوند یا اُس کے خادم ایسی چیزیں کہتے ہیں کہ ”بہت دن کی بات نہیں “ یا ”وہ وقت دور نہیں“ تو اس حقیقتا اِس میں عرصہ حیات یا اس سے بھی ذیارہ عرصہ ہو سکتا ہے۔۱ اُس کا وقت اور اکثر چیزیں رونما کرنے کا لمحہ ہم سے مختلف ہے۔ صبر کنجی ہے اِس کے بغیر ہم نہ تو نمو پا سکتے ہیں نہ ہی زندگی اور نجات پانے کے لیے خُدا پر ایمان کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ لیکن آج میرا پیغام یہ ہے کہ جب ہم بڑے صبر سے خُداوند کے منتظر ہوتے ہیں، تب بھی کچھ ایسی برکات ہیں جو ہمیں فوری طور پر ملتی ہیں۔

جب ایلما اور اُس کے لوگوں کو لامنوں نے پکڑ لیا تھا، تو اُنہوں نے رہائی کے لیے دعا کی۔ اُنہیں فوری رہائی نہیں بخشی گئی، لیکن جب وہ صبر سے رہائی کے منتظر تھے تو خُداوند نے کچھ خاص فوری برکات سے اپنی بھلائی ظاہر کی۔ اُس نے فوری طور پر لامنوں کے دل نرم کیے تاکہ وہ اُنہیں قتل نہ کریں۔ اُس نے ایلما کے لوگوں کو مضبوطی بھی بخشی اور اُن کے بوجھ ہلکے کیے۔۲ جب اُنہیں بالاخر رہائی ملی تو اُنہوں نے ضریملہ کو رختِ سفر باندھا۔ جہاں اُنہوں نے ششدر سامعین کو اپنے تجربات بتائے۔ لوگ حیران ہوئے ”اور جب وہ ایلما اور اُس کے بھائیوں کی …قید سے رہائی اور خُدا کی فی الفور نیکی اور ایلما اور اُس کے بھائیوں کی اسیری سے رہائی کا سوچتے ہیں تو وہ اپنی آوازیں بلند کرتے اور خُدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔“۳

خُدا کی فوری بھلائی اُن سب کو ملتی ہے جو اُس کو سچی نیت اور دل کے پورے مقصد سے پکارتے ہیں۔ اس میں وہ بھی شامل ہیں جو حقیقی مایوسی میں التجا کرتے ہیں، جب رہائی بہت دور اور تکلیف طوالت اور شدت میں بڑھتی جاتی ہے۔

ایک نوجوان نبی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا اُس نے سیلے تہہ خانے میں لبِ گور تک تکلیف اٹھائی اور آخر کار چِلا اٹھا: ”اے خُدا تو کہاں ہے … کب تک تیرا ہاتھ ٹھہرا رہے گا … ؟ ہاں، اے خُداوند کب تک …“۴ جواب میں خُداوند نے جوزف کو فوری رہائی نہیں بخشی، لیکن تسلی کا فوری اعلان کیا۔۵

خُدا بلاخر رہائی کی فوری امید بھی دیتا ہے۔۶ کیا ہے، یا کہاں ہے، اس سے فرق نہیں پڑتا مسیح میں اور مسیح کے ذریعے امید ہمیشہ ہمارے سامنے مسکراتی رہتی ہے۔۷ ہمارے باکل سامنے۔

مزید براں ہم سے اُس کا وعدہ ہے کہ ”میری شفقت تجھ سے جاتی نہ رہے گی“۸

سب سے بڑھ کر خُدا کی محبت فی الفور ملتی ہے۔ پولوس کے ساتھ میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی بھی چیز ”ہمیں مسیح یسوع میں خُدا کی محبت سے جُدا نہیں کر سکتی“۹ حتیٰ کہ ہمارے گناہ بھی، گو کہ وہ ہمیں کچھ وقت کے لیے اُس کے روح سے دور کر دیتے ہیں، لیکن وہ ہمیں اُس کی الہی، والدین کی سی مستقل اور فوری محبت سے علیحدہ نہیں کر سکتے۔

یہ تو محض چند طریقے اور وسیلے ہیں جس نے وہ ”[ہمیں] فوری برکت دیتا ہے۔“۱۰ اب، ان دونوں اصولوں کا تعلق بتانے اور اختتام میں ، میں آپ کو دو لوگوں کے تجربات بتاتا ہوں جن کی زندگیاں خُدا کی فوری بھلائی کی گواہ ہیں۔

ایملی نے اپنی کم سنی کے دنوں سے ہی نشہ کرنا شروع کر دیا تھا۔ بطور تجربہ شروع کیا ہوا نشہ عادت بن گیا، اور عادت ایسی لت بن گئی جس نے درمیان میں کچھ عرصے کے لیے ٹھیک ہونے کے بعد پھر سے اُسے سالوں اپنا اسیر بنائے رکھا۔ ایمیلی نے بڑے دھیان سے اپنا مسئلہ، خاص طور پر بیوی اور ماں بننے کے بعد، پوشیدہ رکھا۔

شروع میں اُس کی نشے سے رہائی، رہائی نہیں لگتی تھی۔ ایک لمحے میں ایملی کی باقائدہ طبی جانچ ہو رہی تھی، اور اگلے ہی لمحے اُسے ایمبیولنس میں علاج کے مرکز میں داخلے کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ اپنے بچوں، خاوند اور گھر سے علیحدہ ہونے کی سوچ نے اُسے دہشت ذدہ کر دیا۔

اُس رات سرد، تاریک کمرے میں ایملی اپنے بستر پر سکڑ کر سسکیاں بھرتی رہی۔ اُس کی قوتِ دلیل معدوم ہوتی گئی بلاخر، مایوسی، خوف اور اپنے کمرے اور روح کی تکلیف دہ تاریکی سے مغلوب ہو کر، ایملی سوچنے لگی کہ اُس رات وہ مر جائے گی۔ تنہا۔

مایوسی کی اس حالت میں کسی طرح سے ایملی نے اتنی قوت اکٹھی کی کہ بستر سے اُتر کر اپنے گھٹنوں پر ہو جائے۔ کسی بھی دکھاوے کے بغیر، جو بعض اوقات اُس کی گزشتہ دعاوٗں کا حصہ تھا، اُس نے مایوسی میں یہ التجا کرتے ہوئے اپنے آپ کو مکمل طور پر خُداوند کے حوالے کر دیا، ”پیارے خُدا مجھے تیری ضرورت ہے۔ میری مدد کر۔ میں تنہا نہیں رہنا چاہتی۔ یہ رات گزارنے میں میری مدد کر۔“

اور فی الفور جیسا اُس نے پطرس کے ساتھ کیا تھا، یسوع نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور اُس کی ڈوبتی جان کو تھام لیا۔۱۱ شاندا اطمینان، ہمت، تسلی اور محبت نے ایملی کو لپیٹ لیا۔ اب کمرہ سرد نہ رہا، اور اُسے پتہ چل گیا کہ وہ تنہا نہیں ہے، ۱۴ سال کی عمر کے بعد اب پہلی بار اُسے پتہ چلا کہ وہ ٹھیک ہو جائے گی۔ جب وہ ”خُدا کی طرف بیدار ہوئی“۱۲ تواُس رات ایمیلی بڑے سکون سے سوئی۔ اور یوں ہم دیکھتے ہیں کہ اگر ”تم توبہ کرو اور اپنے دلوں کو سخت نہ کرو تو فی الفور مخلصی کا عظیم منصوبہ تمہاری طرف لایا جائے گا۔“۱۳

شبیہ
ہیکل کے سامنے خاندان

ایملی کی شفا اور بالاخر رہائی میں لممبا عرصہ لگا—سالوں کا علاج، ٹریننگ اور صلاح کاروں سے ملاقاتیں ہوئیں، جس دوران خُدا کی بھلائی نے اُسے سہارا دیا اور بعض اوقات اُسے گود میں اٹھا لیا۔ اور ہیکل میں اپنے خاوند اور اپنے بچوں کے ساتھ ہمشہ کی سربمہری کے لیے داخل ہونے تک وہ بھلائی اُس کے ساتھ ساتھ رہی۔ ضریملہ کے لوگوں کی طرح ایملی، خُدا کی فی الفور بھلائی اور اُس کی قید سے چھُڑانے کی قدرت کا سوچ کر شکر گزار ہوتی ہے۔

اب ایک اور دلیر صاحبِ عقیدہ کی زندگی کا واقعہ ۲۷ دسمبر ۲۰۱۳ کو الیشا شروڈر نے اپنے عزیز دوست، شان اور شارلا چِل کوٹ کو خوش آمدید کہا جو غیر متوقع طور پر اُس کے دروازے پر کھڑے تھے۔ شان، جو الیشا کا شپ تھا، اُس نے الیشا کو اپنا موبائل فون دیا اور کہا ”الیشا ہم آپ کو عزیز رکھتے ہیں۔ آپ کو یہ کال سننے کی ضرورت ہے۔“

الیشا کا خاوند ماریو فون پر تھا۔ وہ اپنے بچوں میں سے کچھ کے ساتھ برف گاڑیوں پر گھومنے کے لیے دور دراز علاقے میں تھا جہاں وہ کافی دیر سے جانا چاہتے تھے۔ بہت بُرا حادثہ درپیش آیا تھا۔ ماریو بُری طرح زخمی تھا، اور اُس کا ۱۰ سالہ بیٹا، کیلب ،مر گیا تھا۔ جب ماریو نے آنسووں سے الیشا کو کیلب کی موت کا بتایا تو اُس پر ایسا صدمہ اور خوف چھا گیا جو ہم میں سے چند ہی جان سکتے ہیں۔ وہ نڈھال ہو کر گر گئی۔ ناقابلِ بیان، غم نے اُسے مفلوج کر دیا، نہ تو وہ بول سکتی تھی اور نہ ہی ہل سکتی تھی۔

بشپ اور بہن چِل کوٹ نے جلدی سے اُسے اٹھایا اور تھام لیا۔ وہ کچھ وقت کے لیے ایک ساتھ روتے رہے اور غمگین ہوئے۔ پھر بشپ چِل کوٹ کے الیشا کو برکت دینے کی پیش کش کی۔

جو کچھ اُس کے بعد ہوا، اُسے سمجھنا، یسوع مسیح کے کفارے اور خُدا کی فی الفور بھلائی کو سمجھے بغیر ناممکن ہے۔ بشپ چِل کوٹ نے اپنے ہاتھ نرمی سے الیشا کے سر پر رکھے، اور کانپتی آواز میں بولنا شروع کیا۔ الیشا نے دو باتیں سنیں، جیسے وہ باتیں خُدا نے خود بولی ہوں۔ پہلے اُس نے اپنا نام سنا، الیشا سوزن شروڈر۔ پھر اُس نے سنا کہ بشپ نے کو قادرِ مطلق خُدا کے اختیار کو پکارا۔ اُس لمحے —جب اُس کا نام اور خُدا کی قدرت کا صرف ذکر ہی کیا گیا تھا—الیشا ناقابلِ بیان اطمینان، محبت، تسلی اور کسی طرح سے خوشی سے بھر گئی۔ اور یہ احساس اُس کے ساتھ رہا ہے۔

اب ظاہر ہے کہ الیشا، ماریو اور اُس کا خاندان کیلب کے لیے ماتم کناں ہوتے اور اُسے یاد کرتے ہیں۔ یہ بہت ہی مشکل!ہے۔ جب میں الیشا سے بات کرتا ہوں اور وہ مجھے بتاتی ہے کہ وہ اپنے بیٹے سے کتنا پیار کرتی اور اُسے یاد کرتی ہے تو اُس کی آنکھوں میں آنسو بھر آتے ہیں۔ اور جب وہ یہ بتاتے ہوئے بھی پُر نم رہتی ہیں کہ عظیم رہائی دینے والے نے اُس کی مشکل کے ہر حصے میں اُسے سہارا دیا ہے۔، یہ اُس کی گہری ترین مایوسی میں خُداوند کی فوری بھلائی سے شروع ہوا ، اور اِس روشن امید کے ساتھ جاری ہے کہ ”بہت ذیادہ دن نہیں“ کہ اُس کا اپنے بیٹے کے ساتھ شیریں ملاپ ہو گا۔

میں جانتا ہوں کہ بعض اوقات زندگی کے تجربات ایسا تذبذب اور ہیجان پیدا کر دیتے ہیں ایملی اور ایلشا جیسی ملنے والی راحت کو پہچاننا یا قبول کرنا یا اپنے ساتھ رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ میں بھی ایسے وقت سے گزرا ہوں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ ایسے اوقات میں سے ہمارا محفوظ رکھا جانا ہی خُدا کی فی الفور بھلائی کا گداز اور قوی ظہور ہے۔ یاد رکھیں کہ قدیم اسرائیل کو بالاخر ”اُسی خُدا نے باہر نکالا، جس نے اُنہیں ہر روز محفوظ رکھا تھا۔“۱۴

میں گواہی دیتا ہوں کہ یسوع مسیح عظیم رہائی بخش ہے، اور اُسی کے نام میں مِیں وعدہ کرتا ہوں کہ جب آپ سچی نیت اور دل کے پورے مقصد سے اُس پر رجوع لائیں گے، تو وہ آپ کو ہر اُس چیز سے چھُڑائے گا کو آپ کی زندگی یا خوشی کو کم یا تباہ کرنا چاہتی ہے۔ یہ رہائی ممکن ہے کہ آپ کی پسند سے ذیادہ دیر میں آئے—ممکن ہے عرصہِ حیات یا اس سے بھی ذیادہ دیر سے۔ سو آپ کو اطمینان، ہمت اور امید دینے کے لیے، تاکہ آپ کی بالاخر رہائی کے دن تک آپ کو معاونت اور قوت دے، میں آپ کو خُدا کی فی الفور بھلائی سونپتا ہوں، اور اس کی گواہی یسوع مسیح کے نام سے دیتا ہوں، آمین۔