صحائف
مُوسیٰ ۵


باب ۵

(جُون–اَکتوبر ۱۸۳۰)

آدم اور حوّا کے ہاں بچّے پَیدا ہوتے ہیں—آدم قُربانی گُذرانتا ہے اور خُدا کی خدمت کرتا ہے—قائن اور ہابل پَیدا ہوتے ہیں—قائن سرکشی کرتا ہے، شیطان کو خُدا سے زیادہ پیار کرتا ہے اور ہلاکت بن جاتا ہے—قتل اور بدکاری پھیلتی ہے—اِنجِیل کی اِبتدا ہی سے مُنادی کی جاتی ہے۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ جب مَیں، خُداوند خُدا، اُنھیں باہر نِکال چُکا کہ آدم زمِین پر کھیتی باڑی کرنے لگا، اور کُل دشتی جانوروں پر اِختیار پانے لگا، اور اپنی پیشانی کے پسِینے سے روٹی کھانے لگا جَیسا مُجھ خُداوند نے اُسے حُکم دیا تھا۔ اور حواّ، اُس کی بیوی بھی، اُس کے ساتھ محنت کرنے لگی تھی۔

۲ اور آدم اپنی بیوی کے پاس گیا، اور اُس نے اُس کے لیے بیٹے اور بیٹیاں جنیں، اور وہ بڑھنے اور زمِین کو مَعمُور کرنے لگے۔

۳ اور اُس وقت سے لے کر، آدم کے بیٹے اور بیٹیاں دو دو ہو کر بٹنے اور زمِین پر کھیتی باڑی کرنے لگے، اور ریوڑ پالنے لگے، اور اُن کے ہاں بھی بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔

۴ اور آدم اور اُس کی بیوی حوّا نے خُداوند کا نام لِیا، اور اُنھوں نے باغِ عدن کی طرف سے خُداوند کی آواز، اُن سے بات کرتے سُنی، اور اُنھوں نے اُسے دیکھا نہیں؛ چُوں کہ وہ اُس کی حُضُوری سے نِکالے گئے تھے۔

۵ اور اُس نے اُنھیں اَحکام دیے کہ وہ خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کریں، اور اپنے ریوڑوں کے پہلوٹھے خُداوند کے لیے نذر گُذرانیں۔ اور آدم خُداوند کے اَحکام کا فرمان بردار تھا۔

۶ اور بہت دِنوں کے بعد خُداوند کا فرِشتہ آدم پر ظاہر ہُوا، کہا: کیوں تُو خُداوند کے لیے قُربانیاں گذرانتا ہے؟ اور آدم نے اُس سے کہا: مَیں جانتا نہیں، سِوا اِس کے کہ خُداوند نے مُجھے حُکم دیا تھا۔

۷ اور پھِر فرِشتہ یہ کہہ کر مُخاطب ہُوا: یہ اَمر باپ کے اِکلوتے کی قُربانی کی مُشابہت ہے، جو فضل اور سچّائی سے مَعمُور ہے۔

۸ پَس، تُو جو سب کُچھ کرتا ہے تُو بیٹے کے نام پر کرنا، اور تُو توبہ کرنا اور خُدا کو بیٹے کے نام پر ہمیشہ پُکارنا۔

۹ اور اُس دِن رُوحُ الُقدس آدم پر اُترا، جو باپ اور بیٹے کی گواہی دیتا ہے، فرمایا: مَیں اِبتدا سے باپ کا اِکلوتا ہُوں، اَب سے اور ہمیشہ تک، اور اگرچہ تُو زوال پذیر ہو گیا ہے تیری، اور کُل بنی نوع اِنسان کی مُخلصی ہے، حتیٰ کہ جِتنے بھی طالب ہوتے ہیں۔

۱۰ اور اُس دِن آدم نے خُدا کی حمدوثنا کی اور مَعمُور ہو گیا، اور زمِین کے کُل خاندانوں کی بابت یہ کہہ کر نبُوّت کرنے لگا: خُدا کا نام مُبارک ہو، کیوں کہ میری خطا کے سبب میری آنکھیں کھولی گئی ہیں، اور مَیں اِس زِندگی میں شادمانی پاؤں گا، اور پھِر بدن میں خُدا کو دیکھُوں گا۔

۱۱ اور اُس کی بیوی حوّا نے سب باتیں سُنیں اور یہ کہہ کر خُوش ہوئی: اگر ہماری خطا نہ ہوتی تو ہم کبھی نسل نہ پاتے، اور نہ کبھی نیک و بد کو پہچانتے، اور اپنی مُخلصی کی شادمانی کو اور خُدا کے ساتھ اَبَدی زِندگی کو جو وہ سب فرمان برداروں کو دیتا ہے نہ جانتے۔

۱۲ اور آدم اور حوّا نے خُدا کے نام کی سِتایش کی، اور اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹیوں پر ساری باتیں ظاہر کیں۔

۱۳ اور شیطان اُن کے درمیان یہ کہہ کر آیا: مَیں بھی خُدا کا بیٹا ہُوں؛ اور اُس نے اُن کو یہ کہہ کر حُکم دیا: اِن باتوں پر یقین نہ کرو، اور اُنھوں نے اِن باتوں کا یقین نہ کِیا، اور اُنھوں نے خُدا سے زیادہ شیطان کو پیار کِیا۔ اور اُسی وقت سے اِنسان نفسانی، شہوانی، اور اِبلِیسی ہونے لگا۔

۱۴ اور خُداوند خُدا نے رُوحُ الُقدس کے وسِیلے سے ہر جگہ پر اِنسان کو پُکارا اور اُن کو حُکم دیا کہ وہ توبہ کریں؛

۱۵ اور جِتنے بھی بیٹے پر اِیمان لاتے، اور اپنے گُناہوں سے توبہ کرتے ہیں، بچائے جائیں گے؛ اور جِتنے بھی اِیمان نہیں لاتے اور توبہ نہیں کرتے سزاوار ٹھہرائے جائیں گے؛ اور کلام خُدا کے مُنہ سے پختہ فرمان بن کر جاری ہُوا؛ پَس اُس کا پُورا ہونا لازم ہے۔

۱۶ اور آدم اور اُس کی بیوی حوّا نے خُدا کو پُکارنا ترک نہ کِیا۔ اور آدم نے اپنی بیوی حوّا کو جانا اور وہ حامِلہ ہوئی اور قائن پَیدا ہُوا اور کہا: مُجھے خُداوند سے مرد مِلا؛ تاکہ وہ اُس کے کلام کو رَدّ نہ کرے۔ بلکہ دیکھو، قائن نے یہ کہہ کر کان نہ لگایا: خُداوند کون ہے کہ مَیں اُسے جانوں؟

۱۷ اور وہ پھِر حامِلہ ہوئی اور اُس کے بھائی ہابل کو جنم دیا۔ اور ہابل نے خُداوند کی آواز کو سُنا۔ اور ہابل بھیڑ بکریوں کا پالنے والا تھا، جب کہ قائن کِسان تھا۔

۱۸ اور قائن نے شیطان کو خُدا سے زیادہ عزیز جانا۔ اور شیطان نے اُسے یہ کہہ کر حُکم دیا: خُداوند کے لیے ہدیہ لائے۔

۱۹ اور وقت گُزرنے کے ساتھ ساتھ اَیسا ہُوا کہ قائن کھیت کے پھل کا ہدیہ خُداوند کے واسطے لایا۔

۲۰ اور ہابل، وہ بھی اپنے بھیڑ بکریوں کے پہلوٹھوں کا اور اُن کی چربی کا ہدیہ لایا۔ اور خُداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو منظُور کِیا؛

۲۱ لیکن قائن اور اُس کے ہدیے کو منظُور نہ کِیا۔ اب شیطان یہ جانتا تھا، اور اُس سے وہ خُوش ہُوا۔ اور قائن نہایت غضب ناک ہُوا اور اُس کی صُورت بگڑ گئی۔

۲۲ اور خُداوند نے قائن سے کہا: تُو کیوں غضب ناک ہے؟ تیری صُورت کیوں بگڑی ہے؟

۲۳ اگر تُو بھلا کرے تو تُو بھی قَبُول کِیا جائے گا۔ اور اگر تو بھلا نہیں کرتا، گُناہ دروازے پر دبکا بیٹھا ہے، اور شیطان تیرا مُشتاق ہے؛ اور سِوا اِس بات کے کہ تُو میرے اَحکام پر کان لگائے، ورنہ مَیں تُجھے حوالے کرُوں گا۔ اور تُجھ پر اُس کا اِختیار ہو گا۔ اور تُو اُس پر حکومت کرے؛

۲۴ پَس اِس وقت سے لے کر تُو اُس کے جُھوٹوں کا باپ ہو گا؛ اور تُو ہلاکت کا فرزند کہلائے گا؛ پَس تُو بھی دُنیا سے پہلے تھا۔

۲۵ اور آنے والے وقت میں یہ کہا جائے گا—یہ مکرُوہات قائن سے ملیں؛ چُوں کہ اُس نے اعلیٰ مشورت کو جو خُدا سے ملی رَدّ کِیا؛ اور یہ وہ لعنت ہے جو میں تُجھ پر بھیجُوں گا، سِوا اِس کے کہ تُو توبہ کرے۔

۲۶ اور قائن غضب ناک ہُوا، اور خُداوند کی آواز کو مزید نہ سُنا، نہ ہی ہابل اپنے بھائی کو، جو خُداوند کے حُضُور پاکیزگی کے ساتھ چلتا تھا۔

۲۷ اور آدم اور اُس کی بیوی نے خُداوند کے حُضُور قائن اور اُس کے بھائیوں کے سبب سے ماتم کِیا۔

۲۸ اور اَیسا ہٰوا کہ قائن نے اپنے بھائیوں کی بیٹیوں میں سے ایک سے بیاہ کِیا اور اُنھوں نے خُدا سے زیادہ شیطان کو عزیز جانا۔

۲۹ اور شیطان نے قائن سے کہا: میرے لیے اپنی گردن کی قسم کھا، اور اگر تُو اِس کا ذِکر کرے تو تُو مر جائے گا؛ اور اپنے بھائیوں سے اُن کے سروں اور زِندہ خُدا کی قسم لے، کہ وہ اِس کا ذِکر نہ کریں؛ پَس اگر وہ اِس کا ذِکر کریں گے تو وہ یقیناً مارے جائیں گے؛ اور یہ کہ تیرا باپ اِسے نہ جانے؛ اور آج ہی مَیں تیرے بھائی ہابل کو تیرے ہاتھوں میں دُوں گا۔

۳۰ اور شیطان نے قائن سے قسم کھائی کہ وہ اُس کے حُکموں کے مُطابق کرے گا۔ اور یہ سب باتیں خُفیہ رکھی گئیں۔

۳۱ اور قائن نے کہا: مَیں حقیقتاً غضب ناک ہُوں، اِس بڑے راز کا سردار، کہ مَیں ہلاک کرُوں اور نفع اُٹھاؤں۔ پَس قائن غضب ناک سردار کہلایا، اور وہ اپنی بدکاری میں شیخی بگھارتا تھا۔

۳۲ اور قائن کھیت پر گیا، اور قائن نے اپنے بھائی ہابل سے کُچھ کہا۔ جب وہ دونوں کھیت میں تھے تو یُوں ہُوا کہ قائن نے اپنے بھائی ہابل پر حملہ کِیا اور اُسے قتل کر ڈالا۔

۳۳ اور جو واردات قائن ڈال چُکا تھا اُس پر یہ کہہ کر شیخی بگھارتا تھا؛ مَیں آزاد ہُوں؛ یقیناً میرے بھائی کے ریوڑ میری مُٹھی میں ہوں گے۔

۳۴ اور خُداوند نے قائن سے کہا: تیرا بھائی ہابل کہاں ہے؟ اور اُس نے کہا: مُجھے معلُوم نہیں۔ کیا مَیں اپنے بھائی کا مُحافظ ہُوں؟

۳۵ اور خُداوند نے کہا: تُو نے یہ کیا کِیا؟ تیرے بھائی کا خُون زمِین سے مُجھے پُکارتا ہے۔

۳۶ اور اب تُو زمِین کی طرف سے لعنتی ہُوا جِس نے اپنا مُنہ پسارا کہ تیرے ہاتھ سے تیرے بھائی کا خُون لے۔

۳۷ اور جب تُو زمِین کو جوتے گا تو وہ اب تُجھے اپنی پَیداوار نہ دے گی۔ تُو زمِین پر خانہ خراب اور آوارہ ہو گا۔

۳۸ اور قائن نے خُداوند سے کہا: شیطان نے مُجھے میرے بھائی کی بھیڑ بکریوں کے باعث آزمایا۔ اور مَیں بھی غضب ناک تھا؛ پَس تُو نے اُس کا ہدیہ منظُور کِیا اور میرا نہیں؛ میری سزا میری برداشت سے باہر ہے۔

۳۹ دیکھ آج تُو نے مُجھے خُداوند کی حُضُوری سے باہر نِکال دیا ہے، اور مَیں تیرے حُضُور سے رُوپوش ہو جاؤں گا؛ اور مَیں زمِین پر خانہ خراب اور آوارہ ہُوں گا؛ اور اَیسا ہو گا کہ جو کوئی مُجھے پائے گا مُجھے میری خطاوں کے سبب سے قتل کرے گا، پَس یہ باتیں خُداوند سے چھپی نہیں ہیں۔

۴۰ اور مُجھ خُداوند نے اُس سے کہا: جو کوئی تُجھے قتل کرے اُس سے سات گُنا بدلہ لیا جائے گا۔ اور مُجھ خُداوند نے قائن پر ایک نشان ٹھہرایا، مبادا کوئی اُسے پائے اور اُسے مار دے۔

۴۱ اور قائن خُداوند کی حُضُوری سے باہر نِکال دیا گیا، اور وہ اپنی بیوی اور اپنے بُہت سے بھائیوں کے ساتھ عدن کے مشرِق کی طرف نُود کی سرزمِین میں جا بسا۔

۴۲ اور قائن اپنی بیوی کے پاس گیا، اور وہ حامِلہ ہُوئی اور حنُوک کو جنم دیا، اور اُس کے بھی بُہت سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔ اور اُس نے ایک شہر بسایا، اور اُس نے شہر کا نام اپنے بیٹے حنُوک کے نام پر رکھا۔

۴۳ اور حنُوک سے عیراد اور دُوسرے بیٹے بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔ اور عیراد سے محویاایل اور دُوسرے بیٹے بیٹیاں ہُوئیں۔ اور محویاایل سے متوساایل اور دُوسرے بیٹے بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔ اور متوساایل سے لمک پَیدا ہُوا۔

۴۴ اور لمک دو عَورتیں بیاہ لایا۔ اور ایک کا نام عدہ، اور دُوسری کا نام ضِلہ تھا۔

۴۵ اور عدہ سے یابل پَیدا ہُوا؛ وہ اُن کا باپ تھا جو خیموں میں رہتے، اور جو جانور پالتے تھے؛ اور اُس کے بھائی کا نام یوبل تھا، وہ اُن سب کا باپ تھا جو بِین اور بانسلی بجاتے تھے۔

۴۶ اور ضِلہ، اُس سے توبل قائن بھی پَیدا ہُوا، پیتل اور لوہے کے سب تیز ہتھیاروں کا بنانے والا تھا۔ اور توبل قائن کی بہن کا نام نعمہ تھا۔

۴۷ اور لمک نے اپنی بیویوں، عدہ اور ضِلہ سے کہا: میری بات سُنو، اَے لمک کی بیویو، میرے سُخن پر کان لگاؤ؛ کیوں کہ مَیں نے ایک مرد کو جِس نے مُجھے زخمی کِیا مار ڈالا، اور ایک جوان کو جِس نے میرے چوٹ لگائی قتل کر ڈالا۔

۴۸ اگر قائن کا بدلہ سات گُنا لِیا جائے گا، تو لمک کا ستر اور سات گُنا ہو گا؛

۴۹ پَس لمک قائن کی طرح شیطان کے ساتھ عہد میں داخل ہُوا، جِس میں وہ غضب ناک سردار بن گیا، اُس بڑے راز کا سردار جو قائن کو شیطان نے دیا؛ اور حنُوک کے بیٹا عیراد نے، جو اُن کے راز کو جانتا تھا، اُسے آدم کے فرزندوں پر ظاہر کرنا شُروع کر دیا؛

۵۰ پَس لمک نے غُصّے میں آ کر اُسے قتل کر دیا، قائن کے اپنے بھائی ہابل کی طرح نفع اُٹھانے کے لیے نہیں، بلکہ اُس نے اُسے عہد کی خاطر قتل کِیا۔

۵۱ پَس، قائن کے دِنوں سے ہی خفیہ گٹھ جوڑ تھا، اور اُن کے کرتُوت تارِیکی میں تھے، اور وہ ایک دُوسرے کو جانتے تھے۔

۵۲ پَس خُداوند نے لمک اور اُس کے گھرانے پر لعنت بھیجی، اور اُن سب پر جِنھوں نے شیطان کے ساتھ عہد کِیا تھا؛ چُوں کہ وہ خُدا کے اَحکام نہیں مانتے تھے، اور یہ خُدا کو ناپسند آیا، اور اُس نے اُن کی فکر نہ کی، اور اُن کے کرتُوت مکرُوہ تھے، اور آدمیوں کے سب بیٹوں کے درمیان بڑھنا شُروع ہُوئے۔ اور آدمیوں کے بیٹوں کے درمیان میں اَیسا تھا۔

۵۳ اور آدمیوں کی بیٹیوں کے درمیان میں اِن چِیزوں کا ذِکر نہ ہُوا، کیوں کہ لمک نے یہ راز اپنی بیویوں کو بتایا اور اُنھوں نے اُس کے خِلاف بغاوت کی، اور اِن باتوں کا کھُلے بندوں اِعلان کِیا، اور ہم دردی نہ دِکھائی؛

۵۴ اِس سبب سے لمک کی حقارت ہُوئی اور نِکال باہر کِیا گیا اور آدمیوں کے فرزندوں کے درمیان میں نہ آیا، مبادا کہ مارا نہ جائے

۵۵ اور یُوں تارِیکی کے کرتُوت آدمیوں کے فرزندوں کے درمیان میں پھیلنے لگے۔

۵۶ اور خُدا نے زمِین کو بڑی لعنت سے مارا، اور بدوں کے ساتھ ناراض تھا، آدمیوں کے تمام فرزندوں کے ساتھ جِنھیں اُس نے خلق کِیا تھا؛

۵۷ پَس نہ وہ اُس کی آواز کو سُنتے تھے، نہ ہی اُس کے اِکلوتے بیٹے پر اِیمان لاتے تھے، یعنی اُس پر جِس کا اُس نے اِعلان کِیا جو نِصف اُلنہار میں آئے گا، جو بِنائے عالم سے بیشتر تیار کِیا گیا تھا۔

۵۸ اور یُوں اِبتدا ہی سے اِنجِیل کی مُنادی ہونے لگی، اور اِس کا اِعلان خُدا کی حُضُوری سے بھیجے ہُوئے مُقَدَّس فرِشتوں نے کِیا، اور اُس کی اپنی آواز سے، اور رُوحُ القُدس کی نعمت کے وسِیلے سے۔

۵۹ اور یُوں سب باتیں آدم پر ایک مُقَدَّس رسم کے تحت مُستَحکم کی گئیں، اور اِنجِیل کی مُنادی ہُوئی، اور یہ فرمان جاری کِیا گیا کہ یہ دُنیا میں اِس کے آخِر تک رہے گی؛ اور اَیسا ہی تھا۔ آمین۔