صحائف
عقائد اور عہُود ۳۳


فصل ۳۳

اَکتوبر ۱۸۳۰، فے ایٹ، نیویارک میں، نبی جوزف سمِتھ کے ذریعے سے عزرا تھائر اور نارتھروپ سویٹ کو دیا گیا مُکاشفہ۔ اِس مُکاشفے کو مُتعارف کراتے ہُوئے، جوزف سمِتھ کی تارِیخ توثیق کرتی ہے کہ …”خُداوند اُنھیں ہدایت دینے کے لیے ہمیشہ تیار ہے جو اِیمان کے ساتھ جاں فِشانی سے جُستجُو کرتے ہیں۔“

۱–۴، آخِری وقت پر مزدُور اِنجِیل کا پرچار کرنے کے لیے بُلائے جاتے ہیں؛ ۵–۶، کلِیسیا قائم کی جاتی ہے، اور برگزیدوں کو اِکٹھا کِیا جانا ہے؛ ۷–۱۰، توبہ کرو، کیوں کہ آسمان کی بادِشاہی نزدیک ہے؛ ۱۱–۱۵، کلِیسیا، اِنجِیل کی چٹان پر تعمیر کی جاتی ہے؛ ۱۶–۱۸، دُولھے کی آمد کے لیے تیاری کرو۔

۱ دیکھو، میرے خادِم عزرا اور نارتھروپ، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، اپنی آنکھیں کھولو اور اپنے خُداوند خُدا کی آواز پر کان لگاؤ، جِس کا کلام زِندہ اور موثّر ہے، دو دھاری تلوار سے زیادہ تیز، جو جان اور رُوح، بند بند اور گُودے گُودے کو جُدا کر کے گُزر جاتا ہے، اور دِل کے خیالوں اور اِرادوں کو جانچتا ہے۔

۲ پَس مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں کہ تُم اپنی آواز نرسِنگے کی مانِند بُلند کرنے کے لیے بُلائے گئے ہو، کہ کج رو اور ٹیڑھی نسل کو اِنجِیل کا پرچار کرو۔

۳ پَس دیکھو فصل کٹائی کے لیے پہلے ہی پک گئی ہے، اور یہ آخِری گھڑی ہے، اور آخِری وقت ہے کہ مَیں مزدُوروں کو اپنے تاکِستان میں بُلاؤں۔

۴ اور میرا تاکِستان پُوری طرح گل سڑ چُکا ہے؛ اور کوئی بھلائی کرنے والا نہیں ماسِوائے چند، اور کہانت کی فریبی چالوں کی وجہ سے وہ بُہت سی باتوں میں گُم راہ ہیں، سب کی عقل بگڑ گئی ہے۔

۵ اور مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، کہ یہ وہ کلِیسیا ہے جِس کو مَیں نے بیابان سے باہر نِکالا اور قائم کِیا ہے۔

۶ اور پھِر مَیں زمِین کے چاروں طرف سے اپنے برگُزیدوں کو اِکٹھا کرُوں گا، یعنی جتنے مُجھ پر اِیمان لائیں گے، اور میری آواز کو سُنیں گے۔

۷ ہاں، مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، فصل کٹائی کے لیے پہلے ہی پک گئی ہے، پَس، اپنی درانتی چلاؤ اور اپنی ساری جان، عقل اور طاقت سے کٹائی کرو۔

۸ اپنے مُنہ کھولو اور اُنھیں بھر دیا جائے گا، اور تُم ویسے ہی بن جاؤ گے جَیسے کہ نیفی تھا، جِس نے یرُوشلیم سے بیابان میں سفر کِیا۔

۹ ہاں، اپنا مُنہ کھولو اور رُکو مت، اور تُمھاری کمر پر پُولے دھرے جائیں گے، پَس دیکھو، مَیں تُمھارے ساتھ ہُوں۔

۱۰ ہاں، اپنے مُنہ کھولو اور اُنھیں بھر دیا جائے گا، یہ کہتے ہُوئے: توبہ کرو، توبہ کرو، اور خُداوند کی راہ تیار کرو اور اُس کے راستے سیدھے بناؤ؛ پَس آسمان کی بادِشاہی نزدیک ہے؛

۱۱ ہاں، توبہ کرو اور تُم میں سے ہر ایک، گُناہوں کی مُعافی کے لیے، بپتسما پائے، ہاں، پانی کے ذریعے سے بپتسما پائے، اور پھِر اِس کے بعد رُوحُ القُدس سے آگ کا بپتسما آتا ہے۔

۱۲ دیکھو، میں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، یہ میر ی اِنجِیل ہے؛ اور یاد رکھو کہ اُنھیں مُجھ پر اِیمان لانا ہو گا ورنہ وہ بچائے نہیں جا سکتے۔

۱۳ اور اِس چٹان پر مَیں اپنی کلِیسیا قائم کرُوں گا، ہاں اِس چٹان پر تُم تعمیر کیے گئے ہو، اور اگر تُم قائم رہتے ہو تو دوزخ کے دروازے تُم پر غالِب نہ آئیں گے۔

۱۴ اور تُم کلِیسیا کے مضامین اور عہُود کو یاد رکھو گے اور اُن پر عمل کرو گے۔

۱۵ اور جِو بھی اِیمان لاتے ہیں تُم اُنھیں، سر پر ہاتھ رکھ کر، میری کلِیسیا میں اِستحکام دو گے اور مَیں اُن پر رُوحُ القُدس کی نعمت نازِل کرُوں گا۔

۱۶ اور مورمن کی کِتاب اور پاک صحائف تُمھاری ہدایت کے لیے میرے وسِیلے سے دیے گئے ہیں، اور میرے رُوح کی قُدرت سب چِیزوں کو زِندگی دیتی ہے۔

۱۷ پَس، وفادار رہو، ہمیشہ دُعا کرتے رہو، اور اپنے ساتھ کُپیوں میں تیل لیے، اپنی مشعلیں دُرست اور روشن رکھو، تاکہ دُولھا کی آمد کے وقت تُم تیار ہو۔

۱۸ ہاں دیکھو، مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، کہ مَیں جلد آتا ہُوں۔ اَیسا ہی ہو۔ آمین۔