صحائف
مرونی ۱۰


باب ۱۰

مورمن کی کِتاب کی گواہی رُوحُ القُدس کی قُدرت کے وسِیلہ سے مِلتی ہے—رُوح کی نعمتیں اِیمان داروں پر نازِل ہوتی ہیں—رُوحانی نعمتیں ہمیشہ اِیمان سے وابستہ ہیں—مرونی کا کلام خاک میں سے بولتا ہے—مسِیح کی طرف رُجُوع لاؤ، اُس میں کامِل بنو، اور اپنی رُوحوں کو پاک کرو۔ قریباً ۴۲۱ سالِ خُداوند۔

۱ اب مَیں، مرونی، چند باتیں لِکھتا ہُوں، جو میری نظر میں افضل ہیں؛ اور مَیں اپنے لامنی بھائیوں کے واسطے لِکھتا ہُوں؛ اور مَیں چاہتا ہُوں کہ اُنھیں معلُوم ہونا چاہیے کہ مسِیح کی آمد کے نِشان کو ظاہر ہُوئے چار سَو بیس برس سے زیادہ گُزر چکے ہیں۔

۲ اور تُمھیں بعض باتوں کی تاکِید کرنے کے بعد، مَیں اِن نوِشتوں کو مُہر بند کرُوں گا۔

۳ دیکھو، مَیں تُمھیں تاکِید کرتا ہُوں کہ جب تُم اِن نوِشتوں کو پڑھو، اور اگر خُدا کے نزدیک یہ حِکمت ہو کہ تُم اِنھیں پڑھو، تاکہ تُمھیں یاد رہے کہ خُداوند آدم کی تخلِیق سے لے کر اب تک بنی آدم پر کس قدر مہربان رہا ہے، اور جب تُم اِن نوِشتوں کو پاؤ، تو اپنے دِلوں میں اِس بات پر غَور و فکر کرو۔

۴ اور جب تُم اِن نوِشتوں کو پاؤ، تو مَیں تُمھیں تاکِید کرنا چاہتا ہُوں کہ تُم خُدا، اَبَدی باپ، سے مسِیح کے نام پر دریافت کرنا، گویا یہ نوِشتے برحق نہیں ہیں؛ اور اگر تُم خلُوصِ دِل سے، سچّی نِیّت کے ساتھ، مسِیح پر اِیمان لا کر مانگو گے، تو رُوحُ القُدس کی قُدرت کے وسِیلہ سے وہ تُم پر اِس کی سچّائی کو ظاہر کرے گا۔

۵ اور رُوحُ القُدس کی قُدرت کے وسِیلہ سے تُم ساری باتوں کی سچّائی جان جاؤ گے۔

۶ اور ہر وہ شَے جو اِطمِینان بخش ہے راست اور صادِق ہے؛ پَس، جو شَے اِطمِینان بخش ہے مسِیح کا اِنکار نہیں کرتی، بلکہ اِقرار کرتی ہے کہ وہ ہے۔

۷ اور رُوحُ القُدس کی قُدرت کے وسِیلہ سے تُم جان پاؤ گے کہ وہ ہے؛ لہٰذا مَیں تُمھیں تاکِید کرتا ہُوں کہ تُم خُدا کی قُدرت کا اِنکار نہ کرنا؛ پَس وہ بنی آدم کے اِیمان کے مُوافِق، آج اور کل، اور ہمیشہ تک اِسی قُدرت کے ساتھ کام کرتا ہے۔

۸ اور میرے بھائیو، مَیں دوبارہ تُمھیں تاکِید کرتا ہُوں کہ خُدا کی نعمتوں کا اِنکار نہ کرنا، پَس وہ بےشُمار ہیں؛ اور وہ اُسی ایک خُدا کی طرف سے آتی ہیں۔ اور مُختلف طریقوں سے یہ نعمتیں عطا کی جاتی ہیں؛ بلکہ وہ ہی ایک خُدا ہے جو سب میں ہر طرح کا اثر پَیدا کرتا ہے؛ اور اُنھیں خُدا کے رُوح کے ظہُور کے وسِیلہ سے اِنسانوں پر نازِل کِیا جاتا ہے، تاکہ اُنھیں فائدہ پُہنچے۔

۹ پَس دیکھو، ایک کو خُدا کے رُوح کے وسِیلہ سے یہ عطا کِیا جاتا ہے کہ وہ حِکمت کا کلام سِکھائے؛

۱۰ اور اِسی رُوح کی مرضی سے دُوسرے کو یہ عِنایت ہوتی ہے کہ وہ عِلمِیّت کا کلام سِکھائے؛

۱۱ اور اُسی رُوح سے کِسی کو اِیمان کی مضبُوطی، اور کِسی کو شِفا دینے کی تَوفِیق؛

۱۲ اور پِھر، کِسی کو بڑے بڑے مُعجِزوں کی قُدرت؛

۱۳ اور پھر، کِسی کو یہ عطا ہوتی ہے کہ وہ ہر شَے کی بابت نبُوّت کرے؛

۱۴ اور پِھر، کِسی کو فرِشتوں کو اور خِدمت گُزار رُوحوں کو دیکھنے کی قُدرت؛

۱۵ اور پِھر، کِسی کو ہر قِسم کی زُبانوں کی تَوفِیق؛

۱۶ اور پِھر، کسی کو زُبانوں کا تَرجُمہ کرنا اور کِسی کو طرح طرح کی زُبانیں عِنایت ہوتی ہیں۔

۱۷ اور یہ سب نعمتیں مسِیح کے رُوح کے وسِیلہ سے آتی ہیں؛ اور یہ ہر ایک شخص کو عِنایت ہوتی ہیں، جِس کو جو چاہتا ہے بانٹتا ہے۔

۱۸ اور مَیں تُمھیں تاکِید کرتا ہُوں، میرے پیارے بھائیو، تاکہ تُمھیں یاد رہے کہ ہر اِطمِینان بخش نعمت مسِیح کی طرف سے آتی ہے۔

۱۹ اور مَیں تُمھیں تاکِید کرتا ہُوں، میرے پیارے بھائیو، تاکہ تُمھیں یاد رہے کہ وہ کل، آج، اور اَبَد تک یکساں ہے، اور یہ ساری نعمتیں جِن کی بابت مَیں نے کلام کِیا ہے، یہ رُوحانی ہیں، اور رہتی دُنیا تک کبھی ختم نہ ہوں گی، فقط اِس کا سبب بنی آدم کی بےاعتقادی بنتی ہے۔

۲۰ پَس لازِم ہے کہ اِیمان ہو؛ اور اگر اِیمان ہے تو لازِم ہے کہ اُمِّید بھی ہو؛ اور اگر اُمِّید ہے تو لازِم ہے کہ محبّت بھی ہو۔

۲۱ اور اگر تُم مَیں محبّت نہیں ہے، تو تُم خُدا کی بادِشاہی میں ہرگِز نجات نہیں پا سکتے؛ اور نہ تُم خُدا کی بادِشاہی میں نجات پا سکو گے اگر تُم میں اِیمان نہیں؛ اور نہ ہی اگر تُم میں اُمِّید نہیں۔

۲۲ اور اگر تُم میں اُمِّید نہیں تو لازِم ہے کہ تُم میں نااُمِّیدی ہے؛ اور نااُمِّیدی سِیہ کاری کے باعث آتی ہے۔

۲۳ اور مسِیح نے ہمارے باپ دادا سے سچّ سچّ کہا: اگر تُم میں اِیمان ہو تو تُم ہر وہ عمل انجام دے سکتے ہو جو میرے نزدیک واجب ہے۔

۲۴ اور اب مَیں زمِین کی ساری اِنتہاؤں سے کہتا ہُوں—کہ اگر وہ دِن آتا ہے کہ تُمھارے درمیان میں سے خُدا کی قُدرت اور نعمتیں اُٹھا لی جاتی ہیں، تو اِس کا سبب بےاعتقادی ہو گی۔

۲۵ اور بنی آدم پر افسوس ہے اگر اَیسی صُورت پَیدا ہوتی ہے؛ کیوں کہ تُمھارے درمیان میں کوئی نہ ہوگا جو نیکی کرے، نہیں ایک بھی نہیں۔ پَس اگر تُمھارے درمیان میں ایک بھی نیکی کرنے والا ہے، تو وہ خُدا کی قُدرت اور تاثِیروں کے وسِیلہ سے اثر پَیدا کرے گا۔

۲۶ اور اُن پر افسوس جو اِن چِیزوں کو ترک کرتے اور مر جاتے ہیں، پَس وہ اپنے گُناہوں میں مرتے ہیں، اور وہ خُدا کی بادِشاہی میں نجات نہیں پا سکتے؛ اور مَیں یہ باتیں مسِیح کے کلام کے مُوافِق کہتا ہُوں؛ اور جُھوٹ نہیں بولتا۔

۲۷ اور مَیں تُمھیں اِن باتوں کو یاد رکھنے کی تاکِید کرتا ہُوں؛ پَس وقت جلد آتا ہے کہ تُم جان جاؤ گے کہ مَیں جُھوٹ نہیں کہتا، کیوں کہ تُم خُدا کی بارگاہ میں مُجھے دیکھو گے؛ اور خُداوند خُدا تُم سے فرمائے گا: کیا مَیں نے اپنے کلام کی مُنادی تُم میں نہیں کی تھی، جو اِس آدمی نے لِکھا تھا، رفتگان میں سے پُکارنے والے کی مانِند، ہاں، یعنی جَیسے کوئی خاک میں سے کلام کرتا ہو؟

۲۸ مَیں اِن باتوں کی بابت نبُّوتوں کے پُورا ہونے کا اِعلان کرتا ہُوں۔ اور دیکھو، یہ دائمی خُدا کے مُنہ سے نِکلیں گی؛ اور اُس کا کلام نسل در نسل سُسکار کی مانِند پھیلے گا۔

۲۹ اور خُدا تُم پر ظاہر کرے گا، کہ وہ جو مَیں نے لِکھا ہے برحق ہے۔

۳۰ اور مَیں دوبارہ تُمھیں تاکِید کرتا ہُوں کہ تُم مسِیح کی طرف رُجُوع لاؤ، اور ہر اچّھی نعمت کا دامن تھام لو، اور نہ کسی بُری شَے کو چُھونا، نہ کسی ناپاک چِیز کے پاس جانا۔

۳۱ اے یروشلِیم جاگ، اور خاک سے اُٹھ؛ ہاں، اے دُخترِ صِیُون، اپنا خُوش نُما لِباس پہن؛ اور اپنی میخیں مضبُوط کر اور ہمیشہ کے لِیے اپنی سرحدوں کو بڑھا، چُوں کہ تُو پِھر کبھی شرمِندہ نہ ہوگی، لہٰذا وہ عہُود جو اَبَدی باپ نے تُجھ سے باندھیں ہیں، اے اِسرائِیل کے گھرانے، پُورے ہوں۔

۳۲ ہاں، مسِیح کی طرف رُجُوع لاؤ، اور اُس میں کامِل بنو، اور تمام بے دینی کا اِنکار کرو؛ اور اگر تُم ہر طرح کی بے دینی کا اِنکار کرو گے، اور خُدا کو اپنی ساری جان، ساری عقل اور قُوت سے پیار کرو گے، تو اُس کا فضل تُمھارے لِیے کافی ہے، لہٰذا اُس کے فضل کے وسِیلہ سے تُم مسِیح میں کامِل کِیے جاتے ہو؛ اور اگر خُدا کے فضل کے وسِیلہ سے تُم مسِیح میں کامِل کِیے جاتے ہو، تو تُم ہرگِز خُدا کی قُدرت کا اِنکار کر نہیں سکتے۔

۳۳ اور پِھر، اگر تُم خُدا کے فضل سے مسِیح میں کامِل ہو، اور اُس کی قُدرت کا اِنکار نہیں کرتے، تو تُم خُدا کے فضل سے، اور مسِیح کا خُون بہائے جانے کے وسِیلہ سے، مسِیح میں مُقدّس ٹھہرائے جاتے ہو، جو باپ کے عہد میں تُمھارے گُناہوں کی مُعافی کے واسطے ہے، تاکہ تُم بےعیب، اور پاک بن سکو۔

۳۴ اور اب مَیں سب کو الوِداع کہتا ہُوں۔ مَیں جلد خُدا کے فِردوس میں آرام کے لِیے جاتا ہُوں، جب تک میرے جِسم اور رُوح کا دوبارہ مِلاپ نہیں ہو جاتا، اور مَیں فاتح بن کر بادِلوں پر آتا ہُوں، تاکہ عظیم و قدِیر یہواہ کی بار گاہِ پسندِیدہ میں تُم سے مُلاقات کے لِیے پیش کِیا جاؤں، جو زِندوں اور مُردوں کا اَبَدی مُنصِف ہے۔ آمین۔

تمام شُد