صحائف
۲ نِیفی ۲۸


باب ۲۸

آخِری ایّام میں کئی جھُوٹی کلِیسیائیں قائم ہوں گی—وہ جھُوٹی، بے فائدہ، اور نامعقول تعلیم دیں گی—جھُوٹے اُستادوں کے سبب سے برگشتگی عام ہو گی—اِبلِیس لوگوں کے دلوں کو غضب ناک کرے گا—وہ ہر قسم کی جھُوٹی تعلیم دے گا۔ قریباً ۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔

۱ اور اب، میرے بھائیو، دیکھو، جَیسے رُوح نے مُجھے مغلُوب کِیا، مَیں نے ویسے ہی تُم سے فرمایا ہے؛ پَس مَیں جانتا ہُوں کہ وہ یقِیناً رُونما ہوں گی۔

۲ اور وہ باتیں جو اِس کِتاب میں سے لِکھی جائیں گی بنی آدم کے لِیے بڑی قدر و قیمت والی ہوں گی، اور بِالخصوص ہماری نسل کے لِیے، جو اِسرائیل کے گھرانے کا بقیہ ہے۔

۳ پَس اُس دِن اَیسا ہو گا کہ جو کلِیسیائیں قائم کی گئی ہیں، اور وہ خُداوند کے واسطے نہیں، جب پہلی دُوسری سے کہے گی: دیکھو، مَیں خُداوند کی ہُوں؛ اور دیگر کہیں گی: مَیں، مَیں خُداوند کی ہُوں؛ یُوں ہر ایک کہے گا جِس نے کلِیسیائیں قائم کی ہیں، اور ناکہ خُداوند کے واسطے—

۴ اور وہ ایک دُوسرے کے ساتھ جھگڑیں گی؛ اور اُن کے کاہن آپس میں بحث و تکرار کریں گے، اور وہ اپنے عِلم کے مُطابق سِکھائیں گے، اور رُوحُ القُدس کا اِنکار کریں گے، جو قُوّتِ گفتار بخشتا ہے۔

۵ اور وہ اِسرائیل کے قُدُّوس، یعنی خُدا کی قُدرت کا اِنکار کرتے ہیں؛ اور لوگوں کو کہتے ہیں: ہمیں توجہ سے سُننا، اور ہمارے حُکم کو تُم غور سے سُنو، پَس دیکھو خُدا آج نہیں ہے، کیوں کہ خُداوند اور مُخلصی دینے والے نے اپنے کام کو انجام دے دِیا ہے، اور اُس نے اپنی قُدرت آدمیوں کو بخش دی ہے؛

۶ دیکھو، تُم میرےحُکم کو سُنو؛ اگر وہ کہیں کہ خُداوند کے ہاتھ کے وسِیلے سے یہ مُعجزہ ہُوا ہے تو یقِین مت کرنا؛ کیوں کہ اِن دِنوں وہ مُعجزوں کا خُدا نہیں ہے؛ اُس نے اپنا کام انجام دے دِیا ہے۔

۷ ہاں، اور کئی ہوں گے جو کہیں گے: کھاؤ، پِیو، اور عیش کرو، کیوں کہ کل ہم مر جائیں گے؛ اور ہمارے ساتھ بہتر ہی ہو گا۔

۸ اور ایسے بھی بُہت سے ہوں گے جو کہیں گے: کھاؤ، پِیو، اور عیش کرو؛ پھر بھی خُدا سے ڈرو—وہ معمولی گُناہوں کے مُرتکب ہونے کی وجہ سے قصور وار نہ ٹھہرائے گا؛ ہاں، تھوڑا جھُوٹ بولنا، کسی سے اُس کی باتوں کے سبب سے فائدہ اُٹھانا، اپنے پڑوسی کے واسطے گڑھا کھودنا، اِس میں کُچھ بُرائی نہیں؛ اور اَیسا سب کُچھ کرنا کیوں کہ کل ہمیں مرنا ہے؛ اور اگر اَیسا ہو بھی جاتا ہے کہ ہم قصوروار ہیں، خُدا ہمیں چند کوڑے مارے گا، اور آخر کار ہم اُس کی بادِشاہی میں بچا لِیے جائیں گے۔

۹ ہاں اور ایسے بُہت سے ہوں گے جو اِس طرز کی جھُوٹی، بے فائدہ اوراَحمقانہ تعلیم سِکھائیں گے، اور اپنے اپنے دِل میں شیخی بِگھاریں گے، اور اپنی مشورَت خُداوند سے چھُپائیں گے؛ اور اُن کے کاروبار اندھیرے میں ہوں گے۔

۱۰ اور زمِین پر سے مُقدّسین کا خُون اُن کے خِلاف پُکارے گا۔

۱۱ ہاں وہ سب کے سب راہ سے بھٹک گئے ہیں؛ وہ بدکار ہو گئے ہیں۔

۱۲ غرُور کے باعث، اور جھُوٹے اُستادوں اور جھُوٹی تعلیم کے سبب سے اُن کی کلِسیائیں بدکارہو گئی ہیں، اوراُن کی کلِیسیائیں گھُمنڈی ہیں؛ اور تکبر کے سبب سے وہ شیخی مارتے ہیں۔

۱۳ وہ غریبوں کو اپنی عُمدہ خانقاہوں کے سبب سے لُوٹتے ہیں؛ وہ غریبوں کو اپنے نفیس لباس کے باعث لُوٹتے ہیں؛ اور وہ دل کے حلیموں اور مسِکینوں کو ستاتے ہیں، کیوں کہ اپنے گھُمنڈ میں وہ شیخی بِگھارتے ہیں۔

۱۴ وہ خُود پسندی اور سرکشی پہنتے ہیں، ہاں، اور غرُور اور بدکاری اور مکرُوہات اور زنا کاریوں کے باعث وہ سب کے سب گُم راہ ہو گئے ہیں، سِوا چند جو مسِیح کے حلیم پیروکار ہیں، اگرچہ وہ کئی باتوں میں غلطیاں کرتے ہیں؛ تو بھی اُن کی راہ نمائی کی جاتی ہے، کیوں کہ اُنھیں آدمیوں کے اَحکام سے سِکھایا جاتا ہے۔

۱۵ آہ، ایسے عاقل اور عالم، اور دولت مند جو اپنے اپنے دِل کے تکبر میں شیخی بِگھارتے ہیں، اور وہ سب جو جھُوٹی تعلیم کی مُنادی کرتے ہیں، اور وہ سب جو زِنا کرتے اور خُداوند کی راست راہوں کو بِگاڑتے ہیں، اَفسوس، اَفسوس، اَفسوس اُن پر، خُداوند خُدا قادِرِ مُطلِق فرماتا ہے، پَس وہ جہنم میں دھکیلے جائیں گے!

۱۶ اُن پر اَفسوس جو راست باز کو بے سبب برگشتہ کرتے ہیں اورجو نیکوکار ہے اُس کے خِلاف لعن طعن کرتےہیں، اور کہتے ہیں کہ اِس کی کوئی قدر نہیں ہے! پَس وہ دِن آتا ہے جب خُداوند تیزی سے زمِین کے باشندوں کو سزا دینے آئے گا؛ اور اُس دِن جو بدی میں پک چُکے ہیں وہ ہلاک ہوں گے۔

۱۷ لیکن دیکھو، اگر زمِین کے باشندے اپنی بدکاریوں اور مکرُوہات سے تَوبہ کریں تو وہ ہلاک نہ کِیے جائیں گے، ربُّ الافواج فرماتا ہے۔

۱۸ بلکہ دیکھو، وہ بڑی اور مکرُوہ کلِیسیا، جو ساری دُنیا کی کسبی ہے، خاک میں آ ملے گی، اور اُس کا زوال ہولناک ہو گا۔

۱۹ پَس ضرُور ہے کہ اِبلِیس کی بادِشاہی لرزے، اور وہ جِن کا تعلق اِس سے ہے اُنھیں یقِیناً تَوبہ کے لِیے جُنبش کھانا ہو گی، یا اِبلِیس اُنھیں اپنی اَبَدی زنجیروں میں جکڑ لے گا، اور وہ غصّے سے بھڑکائے جائیں گے، اور ہلاک ہوں گے۔

۲۰ پَس دیکھو، اُس دِن وہ بنی آدم کے دِلوں کو غضب ناک کرے گا اور اُنھیں اُس کے خِلاف غُصّے میں جوش دِلائے گا جو بھلا ہے۔

۲۱ اور باقیوں کو آرام پسندی دے گا، اور اُنھیں شہوانی لذت کے بہکاوے میں لے جائے گا، تاکہ وہ کہیں: سب کُچھ ٹھیک ہے صِیُّون میں؛ ہاں، صِیُّون خُوش حال ہے، سب ٹھیک ہے—اور یُوں اِبلِیس اُن کی جانوں کو فریب دیتا ہے، اور مکاری کے ساتھ اُنھیں گُم راہ کر کے نیچے جہنم میں لے جاتا ہے۔

۲۲ اور دیکھو، دُوسروں کو وہ پھُسلاتا ہے، اور اُنھیں کہتا ہے کہ جہنم نہیں ہے؛ اور وہ اُن سے کہتا ہے: مَیں اِبلِیس نہیں ہُوں کیوں کہ اَیسا کوئی ہے ہی نہیں—اور یُوں وہ اُن کے کانوں کو بھرتا ہے جب تک وہ اُنھیں اپنی خوف ناک زنجیروں میں جکڑ نہ لے، جہاں سے فرار نہیں۔

۲۳ ہاں، وہ موت، اور جہنم کے ساتھ جکڑے گئے ہیں؛ اور موت اور جہنم اور اِبلِیس اور سب جواُن کی گرفت میں آ چُکے ہیں یقِیناً تختِ خُدا کے حُضُور کھڑے ہوں گے، اور اپنے اپنے اَعمال کے مُطابق اُن کی عدالت ہو گی، اور وہاں سے وہ ضرُور اُس جگہ پر جائیں گے جو اُن کے لِیے تیار کی گئی ہے، یعنی آگ اور گندھک کی جھِیل، جو ناختم ہونے والا عذاب ہے۔

۲۴ پَس، اُس پر اَفسوس جو صِیُّون میں سہل پسند ہے!

۲۵ اُس پر اَفسوس جو چِلاتا ہے: سب ٹھیک ہے!

۲۶ ہاں، اُس پر اَفسوس جو اِنسان کے حُکموں پر توجہ دیتا ہے، اور خُدا کی قُدرت، اور رُوحُ القُدس کی نعمت کا اِنکار کرتا ہے!

۲۷ ہاں، اُس پر اَفسوس جو کہتا ہے: ہم نے بُہت پا لِیا ہے اور ہمیں مزید کی ضرُورت نہیں!

۲۸ اور مختصراً، اُن سب پر اَفسوس جو خُدا کی سچّائی کے سبب لرزتے اور خفا ہوتے ہیں! کیوں کہ دیکھو، وہ جو چٹان پر تعمیر ہُوا ہے اُسے خُوش دِلی سے قبُول کرتا ہے؛ اور وہ جو ریت کی بُنیاد پر تعمیر ہُوا ہے لرزتا ہےکہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ گِر جائے۔

۲۹ اُس پر اَفسوس جو کہے گا: ہم نے خُدا کا کلام پا لِیا ہے، اور ہمیں اور زیادہ خُدا کے کلام کی ضرُورت نہیں ہے، کیوں کہ ہمارے پاس بُہت ہے!

۳۰ پَس دیکھو، خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے: مَیں بنی آدم کو فرمان پر فرمان، حُکم پر حُکم دُوں گا، تھوڑا یہاں اور تھوڑا وہاں، اور مُبارک ہیں وہ جو میرے حُکموں کو غور سے سُنتے ہیں، اور میری مشورت پر کان لگاتے ہیں، کیوں کہ وہ حِکمت سِیکھیں گے؛ پَس وہ جو قبُول کرتا ہے مَیں اُسے اور دُوں گا؛ اور اُن سے جو کہیں گے کہ ہمارے پاس بُہت ہے، اُن سے وہ بھی لے لِیا جائے جو اُن کے پاس ہے۔

۳۱ ملعُون ہے وہ آدمی جو اِنسان پر توکّل کرتا ہے، یا بشر کو اپنا بازُو جانتا ہے، یا اِنسان کے حُکموں پر توجہ دیتا ہے، بجزاِس کے کہ اُن کے حُکم رُوحُ القُدس کی قُدرت کے وسِیلے سے عطا کِیے گئے ہوں۔

۳۲ خُداوند خُدا ربُّ الافواج فرماتا ہے، غیر قوموں پر اَفسوس! اگرچہ وہ میرا اِنکار کریں گے، اِس کے باوجودمَیں وقتاً فوقتاً اپنا ہاتھ اُن کی طرف بڑھاؤں گا؛ خُداوند خُدا فرماتا ہے، اگر وہ تَوبہ کریں اور میری طرف رُجُوع لائیں تو مَیں اُن پر رحم کروُں گا؛ کیوں میرا بازُو سارے دِن تک بڑھا ہُوا ہے خُداوند لشکروں کا خُدا فرماتا ہے۔